نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
جناب سی پی رادھا کرشنن نے ہندوستان کے 15ویں نائب صدرجمہوریہ اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر حلف لیا
Posted On:
12 SEP 2025 1:13PM by PIB Delhi
جناب سی پی رادھاکرشنن نے آج ہندوستان کے پندرہویں نائب صدرجمہوریہ اور راجہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر حلف لیا۔ جناب سی پی رادھاکرشنن کو صدرجمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے راشٹرپتی بھون میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں حلف دلایا۔اس سے قبل جناب رادھاکرشنن مہاراشٹر کے گورنر رہ چکے ہیں۔
حلف برداری کے بعد جناب سی پی رادھاکرشنن نے راج گھاٹ جا کر مہاتما گاندھی جی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپائی کو صدیو اٹل پر، پنڈت دیندایال اپادھیائے کو ان کے یادگار دیندایال اپادھیائے مارگ پر اور سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کو کسان گھاٹ پر خراج عقیدت پیش کیا۔
جناب سی پی رادھاکرشنن کا مختصر تعارف
1۔ تعلیمی اور پیشہ ورانہ پس منظر
جناب چندراپورم پونوسامی رادھاکرشنن 4 مئی 1957 کو تمل ناڈو کے تیرُوپور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے بزنس ایڈمنسٹریشن میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ آر ایس ایس کے سویئم سیوک کے طور پر اپنے کریئر کا آغاز کرتے ہوئے وہ 1974 میں بھارتیہ جناسنگھ کے ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن بنے۔ عوامی زندگی میں قدم رکھنے سے قبل جناب رادھاکرشنن کا ایک کپڑے کے برآمد کنندہ کے طور پر طویل اور کامیاب کریئر تھا۔
2۔ پارلیمانی اور عوامی زندگی
1996 میں، جناب سی پی رادھاکرشنن کو تمل ناڑو میں بی جے پی کا سکریٹری مقرر کیا گیا۔ وہ پہلی بار 1998 میں کوئمبٹور سے لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے اور 1999 میں دوبارہ منتخب کیے گئے۔ بطور رکن پارلیمنٹ اپنی مدت کار کے دوران انہوں نے پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ٹیکسٹائلز کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ پبلک سیکٹر انڈرتیکنگز (پی ایس یو ایز)سے متعلق پارلیمانی کمیٹی اور مشاورتی کمیٹی برائے مالیات کے رکن بھی رہے۔ اس کے علاوہ وہ اسٹاک ایکسچینج اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے رکن بھی رہے۔
2004 میں جناب رادھاکرشنن نے پارلیمانی وفد کے حصہ کے طور پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا۔ وہ تائیوان کے پہلے پارلیمانی وفد کے رکن بھی تھے۔
2004 سے 2007 کے درمیان جناب رادھاکرشنن نے تمل ناڈو میں بی جے پی کے ریاستی صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس عہدے پررہتے ہوئے انہوں نے 93 دنوں پر محیط 19,000 کلومیٹر کی‘رتھ یاترا’ کی قیادت کی۔ اس یاترا کا مقصد ہندوستان کی تمام ندیوں کو جوڑنے، دہشت گردی کا خاتمہ کرنے، یکساں سول کوڈ نافذ کرنے، چھوا چھوت کی رسم ختم کرنے اور منشیات کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے اپنےمطالبات کو اجاگر کرنا تھا۔ انہوں نے مختلف مسائل کے لیے دو اضافی پیدل یاترا بھی کی۔
2016 میں جناب رادھاکرشنن کو کوچی میں کوئر(جوٹ) بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا گیا، جس عہدے پر انہوں نے چار سال تک خدمات انجام دیں۔ ان کی قیادت میں ہندوستان سے جوٹ برآمدات نے ریکارڈ 2,532 کروڑ روپے کی بلند ترین سطح کوحاصل کیا۔ 2020 سے 2022 تک، وہ کیرالہ کے لیے بی جے پی کے آل انڈیا انچارج تھے۔
18 فروری 2023 کو جناب رادھاکرشنن کو جھارکھنڈ کا گورنر مقرر کیا گیا۔ پہلے چار ماہ کے اندر انہوں نے ریاست کے تمام 24 اضلاع کا دورہ کیا، شہریوں اور ضلعی اہلکاروں سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے تلنگانہ کے گورنر اور پڈوچیری کے لیفٹیننٹ گورنر کے اضافی عہدے بھی سنبھالے۔
مہاراشٹر کے گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جناب رادھاکرشنن نے ریاست بھر کا وسیع دورہ کیا، جہاں انہوں نے عوامی نمائندوں، حکام، کاروباری رہنماؤں اور معاشرے کے مختلف طبقات سے ملاقاتیں کیں۔
3۔ ذاتی معلومات
نام: جناب چندراپورم پونوسامی (سی پی) رادھاکرشنن
والد کا نام: جناب پونوسامی
والدہ کا نام: محترمہ سی پی جنکی
تاریخ پیدائش: 4 مئی 1957
جائے پیدائش: تیرُوپور، تمل ناڈو
ازدواجی حیثیت: 25 نومبر 1985
زوجہ کا نام: محترمہ سوماتھی آر
بچے: ایک بیٹا اور ایک بیٹی
جناب رادھاکرشنن اعلیٰ تعلیم کے معیار اور رسائی کو بہتر بنانے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے قبائلی فلاح و بہبود کے شعبے میں کئی اقدامات کیے، خاص طور پر اعلیٰ تعلیم میں ان کی شرکت کو بڑھانے پر توجہ دی۔ انہوں نے مہاراشٹر کی 29 ریاستی مالی اعانت یافتہ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے ساتھ ‘اسکول کنیکٹ’ پروگرام کی پیش رفت کا قریبی جائزہ لیا اور قبائلی لڑکوں اور لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دی۔
کھیلوں میں دلچسپی رکھنے والے جناب رادھاکرشنن کالج کے ٹیبل ٹینس چمپئن اور طویل فاصلے کے رنر رہےہیں۔ انہیں کرکٹ اور والی بال کھیلنا بھی پسند ہے۔
وسیع پیمانے پر سفر کرنے والے جناب رادھاکرشنن نے امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، اسپین، پرتگال، ناروے، ڈنمارک، سویڈن، فن لینڈ، بلجیم، ہالینڈ، ترکی، چین، ملیشیا، سنگاپور، تائیوان، تھائی لینڈ، مصر، متحدہ عرب امارات، بنگلہ دیش، انڈونیشیا اور جاپان کا دورہ کر چکے ہیں۔
**************
(ش ح۔م ع ن ۔ش ب ن)
U. No. 5928
(Release ID: 2165981)
Visitor Counter : 2