بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
’’بستیرن پرورے‘‘: ڈاکٹر بھوپین ہزاریکا کے یوم پیدائش کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر برہم پتر کی لہروں پر موسیقی کاسفر
Posted On:
07 SEP 2025 8:41PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گذرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) کے تحت بھارتی کی اندرون ملک آبی گذرگاہوں سے متعلق اتھارٹی (آئی ڈبلیو اے آئی) بھارت رتن ڈاکٹر بھوپین ہزاریکا کے یوم پیدائش کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر کل ڈبروگڑھ کے گوئیجان میں ’’بستیرن پرورے: سدیا سے دھوبری تک ایک موسیقی پر مبنی سفر‘‘ کا آغاز کرے گی۔
ڈاکٹر ہزاریکا کی سب سے مشہور تخلیقات میں سے ایک کے نام پر رکھی گئی یہ انوکھی ثقافتی یاترا برہم پتر ندی کے دائرے احاطہ کرے گی اور موسیقی و جشن کے ذریعے مختلف برادریوں کو یکجا کرے گی۔ یہ سفر کل صبح گوئیجان سے شروع ہوگا۔
ڈبروگڑھ کے بوگیبیل میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں ڈاکٹر ہزاریکا کی تخلیقی وراثت کو خراجِ عقیدت پیش کرنے اور نوجوان صلاحیتوں کو تحریک دینے کے لیے مختلف سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی۔ ان میں ایک فنّی مقابلہ، ڈاکٹر ہزاریکا کی حیات و خدمات پر مبنی ایک کوئز مقابلہ اور موران، موٹوک، ٹی ٹرائب، سونووال کچاری، دیوری اور گورکھا برادریوں کی روایات کو پیش کرنے والے گروپ ڈانس شامل ہیں۔ ان تمام پروگراموں میں آسام کی رنگارنگ ثقافت کی جھلک دیکھنے کو ملے گی جسے بھوپین دا نے اپنی موسیقی میں نہایت دلکش انداز میں پیش کیا ہے۔
اس موقع کی اہمیت کو بڑھانے کے لیے بھارت کے چند نمایاں موسیقاروں کی خراجِ عقیدت کی ویڈیو بھی دکھائی جائیں گی۔ خراج عقیدت پیش کرنے والوں میں وائلن نواز سونیتا بھویان کھونڈ، موسیقی ہدایت کار دھروبجیوتی فوکن، امرت پریتم، لوہت گوگوئی اور سید سعدُاللہ کے ساتھ ساتھ نامور فنکار رامین چوہدری، سمر ہزاریکا اور بھجن گائک انوپ جالوٹا بھی شامل ہیں۔ ان کے پیغامات بھارتی موسیقی میں بھوپین دا کی انوکھی خدمات اور فن کے ذریعے سرحدوں کو پار کرنے کی ان کی صلاحیت کا جشن منائیں گے۔
ڈاکٹر بھوپین ہزاریکا کا سو واں یوم پیدائش صرف ایک سالگرہ نہیں—یہ ایک ایسی ثقافتی علامت کی اجتماعی یاد ہے جن کی آواز برہم پتر کی روح بن گئی۔ ’’سدھاکنٹھ‘‘ (برہم پتر کے شاعر) کے طور پر مشہور ڈاکٹر ہزاریکا نے اپنی سب سے گہری تحریک اسی عظیم ندی سے پائی۔ ان کے لازوال گیت’’بستیرن پرورے‘‘ میں نہ صرف برہم پتر کے طبعی وسعت کو بیان کیاگیا، بلکہ اس گیت میں اس ندی کے کنارے رہنے والے لوگوں کی جدوجہد، تمناؤں اور یکجہتی کی گونج بھی ہے۔
سدیا سے دھوبری تک بہنے والی برہم پتر ندی طویل عرصے سے آسام کی شہ رگ حیات رہی ہے، جو اس کے مختلف نسلی، ثقافتی اور لسانی طبقات کو ایک لڑی میں پروتی ہے۔ ڈاکٹر ہزاریکا نے اس ندی کو انسانیت کے استعارے میں بدل دیا—اس کی وسعت ان کے مساوات، دوستی اور انصاف کے آفاقی پیغامات کی عکاس ہے۔ اپنی موسیقی کے ذریعے، یہ ندی جغرافیہ سے کہیں بڑھ کر اہمیت رکھتی ہے؛ یہ ثقافتی یکجہتی اور عالمی ہم آہنگی کی علامت بن گئی۔
جب بھارت کی اندرونِ ملک آبی گذرگاہوں کی اتھارٹی (آئی ڈبلیو اے آئی) نے اس ندی کے سفر کا تصور کیا تو اس کا مقصد صرف خراجِ عقیدت پیش کرنا نہیں تھا، بلکہ برہم پتر پر ڈاکٹر ہزاریکا کے نقشِ قدم پھر سے تلاش کرنا، برادریوں کو جوڑنا اور ان کے پیغام کو آگے بڑھانا ہے، جیسے ندی مسلسل بہتی رہتی ہے۔ اس طرح ’’بستیرن پرورے‘‘ خراجِ عقیدت بھی ہے اور یادوں کا سفربھی۔
یہ جشن آسام میں چار بڑے پروگراموں کے ذریعے منایا جائے گا:
- بوگیبیل، ڈبروگڑھ – 8 ستمبر
- سل گھاٹ، تیج پور – 11 ستمبر
- پانڈو، گوہاٹی – 15 ستمبر (اس سلسلے میں تازہ ترین معلومات فراہم کی جائیں گی)
- آئی ڈبلیو اے آئی جیٹی، جوگی گھوپا – 18 ستمبر (اس سلسلے میں تازہ ترین معلومات فراہم کی جائیں گی)
ڈاکٹر ہزاریکا کے سیکڑوں مداحوں اور عوام کے کل بوگیبیل میں جمع ہونے کی امید ہے، جس سے یہ تاریخی ثقافتی یاترا صد سالہ جشن کی ایک یادگار شروعات بن جائے گی۔
اس پہل کے بارے میں آئی ڈبلیو اے آئی کے ڈائریکٹر جناب پروبین بورا نے کہا کہ یہ سفر ڈاکٹر ہزاریکا کی موسیقی کی ابدی روح کی علامت ہے۔ جناب بورا نے کہا:’’بھوپین دا کی تخلیقات محض گیت نہیں تھیں؛ وہ انسانیت، یکجہتی اور انصاف کی آواز تھیں۔ ان کی تخلیقات میں برہم پتر کے کنارے زندگی کے دکھ سکھ سموئے ہوئے تھے اور آسام کی ثقافتی دولت دنیا کے سامنے آئی۔‘‘
اس پروگرام میں ڈاکٹر ہزاریکا کے لازوال گیتوں، لوک فنکاروں کی پیشکشوں اور ان کی فنکارانہ تحریک سے جُڑے برادریوں کے ثقافتی قصوں کا براہِ راست مظاہرہ ہوگا۔ یہ قافلہ ندی کا سفر کرے گا اور اس عظیم فنکار کے ہم آہنگی کے وژن کی گونج سرحدوں کے پارسنائی دے گی۔
جناب پروبین بورا نے یہ بھی کہا:’’وسیع برہم پتر کی طرح، بھوپین دا کی موسیقی نے سرحدوں کو پار کرکے امن اور بھائی چارے کا ایک آفاقی پیغام پھیلایا۔ ان کی سو ویں یوم پیدائش پر ہم نہ صرف ان کی وراثت کا، بلکہ اس اجتماعی ثقافتی شناخت کا بھی جشن منارہے ہیں جس کی تشکیل میں انہوں نے مدد دی۔‘‘
ڈاکٹر ہزاریکا کو 2019 میں بھارت کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز بھارت رتن سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر ہزاریکا آنے والی نسلوں کو ترغیب دیتے رہیں گے۔ ’’بستیرن پرورے‘‘ کے ساتھ، صد سالہ تقریبات آسام، بھارت اور دنیا کو ثقافتی طور پر جوڑنے والے اور ندی کی آواز کے طور پر ان کے انوکھے کردار کی یاد دہانی کرائے گا۔
****
ش ح۔ک ح۔ ن م
U. No. 5745
(Release ID: 2164555)
Visitor Counter : 2