وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

جی ایس ٹی شرح میں کٹوتی سے ڈیری  کےسیکٹر کو فروغ؛ زیادہ تر پروڈکٹس پر اب صفر یا 5فیصد جی ایس ٹی

Posted On: 04 SEP 2025 4:37PM by PIB Delhi

بھارت کے ڈیری سیکٹر کو مضبوط بنانے کے ایک اہم اقدام کے طور پر، 56ویں جی ایس ٹی کونسل نے 3 ستمبر 2025 کو اپنی میٹنگ میں دودھ اور ڈیری پروڈکٹس پر وسیع پیمانے پر ٹیکس کی رعایت کی منظوری دی۔ یہ اصلاحات اس شعبے میں جی ایس ٹی کی شرحوں کی سب سے جامع تبدیلیوں میں سے ایک ہیں، جس سے زیادہ تر ڈیری مصنوعات اب یا تو ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں یا ان پرصرف 5فیصد شرح عائد ہوتی ہے۔

نظر ثانی شدہ ڈھانچے کے تحت، جو 22 ستمبر 2025 سے نافذ العمل ہوگا، درج ذیل ڈیری مصنوعات اب ٹیکس سے مکمل چھوٹ یا کم  شرح ٹیکس سے فائدہ اٹھائیں گی:

  1. الٹرا ہائی ٹیمپریچر(یو ایچ ٹی) دودھ  پر جی ایس ٹی 5فیصد سے صفرکردیا گیا ہے
  2. پنیر / چھینا (پری پیک شدہ اور لیبل شدہ) – جی ایس ٹی 5فیصد سے صفرکردیا گیا ہے
  3. مکھن، گھی اور ڈیری اسپریڈز – جی ایس ٹی 12فیصد سے 5فیصدکردیا گیا ہے
  4. چیز – جی ایس ٹی 12فیصد سے 5فیصدکردیا گیا ہے
  5. کنڈینسڈ دودھ – جی ایس ٹی 12فیصد سے 5فیصدکردیا گیا ہے
  6. دودھ پر مبنی مشروبات – جی ایس ٹی 12فیصد سے 5فیصدکردیا گیا ہے
  7. آئس کریم – جی ایس ٹی 18فیصد سے 5فیصد کردیا گیا ہے
  8. دودھ کے کین – جی ایس ٹی 12فیصد سے 5فیصد کردیا گیا ہے

ٹیکس کی اس اہم کٹوتی سے ڈیری سیکٹر کو فروغ ملے گا اور کسانوں اور صارفین دونوں کو فائدہ پہنچے گا، جس سے ملک میں مجموعی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔ اس اصلاحات سے 8 کروڑ سے زیادہ دیہی کسان خاندان کو براہ راست فائدہ پہنچے گا، خاص طور پر چھوٹے، پسماندہ اور زرعی زمین سے محروم  مزدور جو اپنی روزی روٹی کے لیے دودھ دینے والے جانوروں کی پرورش میں مصروف ہیں، جبکہ صارفین کے ایک بڑے طبقے کو بھی مدد ملے گی۔ کم ٹیکس سے آپریشنل لاگت کو کم کرنے، ملاوٹ کو روکنے اور گھریلو اور برآمدی منڈیوں میں ہندوستانی ڈیری مصنوعات کی مسابقت کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

بھارت دنیا کا سب سے بڑا دودھ پیدا کرنے والا ملک ہے، جس کی پیداوار24-2023 میں 239 ملین ٹن رہی، جو عالمی پیداوار کا تقریباً 24فیصد ہے۔ ڈیری انڈسٹری نہ صرف زرعی معیشت کا ستون ہے بلکہ غذائی تحفظ، دیہی روزگار میں اضافہ اور لاکھوں لوگوں کے لیے روزگار فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ سب سے بڑی زرعی مصنوعات کے طور پر، ڈیری  سیکٹرقومی معیشت میں 5.5فیصد کا تعاون پیش کرتا ہے۔ دودھ اور دودھ سےتیارہونے والی اشیاء مویشی والے ذیلی سیکٹر میں سب سے زیادہ قدر رکھتی ہیں، اور24-2023میں دودھ کی پیداوار کی موجودہ قیمت تقریباً 12.21 لاکھ کروڑ روپئےرہی۔ بھارت کے ڈیری سیکٹر کا مجموعی مارکیٹ سائز 2024 میں تقریباً 18.98 لاکھ کروڑ روپئے ہے۔ یہ حالیہ جی ایس ٹی اصلاحات سیکٹر کی پیداوار اور مسابقت کو مزید بڑھانے کے ساتھ پائیدار روزگار کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔

*****

 

ش ح-م ع۔ ف ر

UR No-5663


(Release ID: 2163753) Visitor Counter : 2