بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نریندر مودی ممبئی میں انڈیا میری ٹائم ہفتہ میں حصہ لیں گے، گلوبل میری ٹائم سی ای او فورم سے خطاب کریں گے: سربانند سونووال


برہم پترا کے لیے دو لگژری کروز جہاز 2027 تک 250 کروڑ کی سرمایہ کاری کے ساتھ آ رہے ہیں: سربانند سونووال

سونووال نے انڈیا میری ٹائم ویک کے لیے کہا کہ 100 سے زیادہ ممالک اور 100,000 سے زیادہ اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کے ساتھ دنیا کے سامنے بھارت کی سمندری طاقت کو ظاہر کرنے کا ایک تاریخی موقع

سال2047 تک، ہمارا ہدف 10,000 ایم ایم ٹی ایکسم کارگو اور 500 ایم ایم ٹی اندرون ملک آبی گزرگاہوں سے نمٹنا ہے: سربانند سونووال

Posted On: 02 SEP 2025 7:17PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی 27-31 اکتوبر کو ممبئی میں آنے والے انڈیا میری ٹائم ہفتہ میں شرکت کریں گے، جہاں وہ گلوبل میری ٹائم سی ای او فورم میں کلیدی خطاب کریں گے۔

گوہاٹی میں واٹر ویوگ نارتھ ایسٹ 2025 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، سونووال نے اس تقریب کودنیا کے سامنےبھارت کی سمندری طاقت کو ظاہر کرنے کا ایک تاریخی موقع قرار دیا جس میں 100 سے زیادہ ممالک اور 100,000 سے زیادہ اسٹیک ہولڈرز کی شرکت متوقع ہے۔ سربانند سونووال نے کہا کہ وزیر اعظم کی موجودگی ایسے وقت میں بھارت کی عالمی سمندری قیادت کی تصدیق کرے گی جب یہ شعبہ بے مثال تبدیلی سے گزر رہا ہے۔

سربانند سونووال نے کہا’’انڈیا میری ٹائم ہفتہ صرف خیالات کا سنگم نہیں ہوگا، بلکہ اعتماد کا سنگم ہوگا۔‘‘جس طرح سے وزیر اعظم مودی نے ہمارے سمندری نقطہ نظر کی رہنمائی کی ہے، دنیا اب بھارت کو ایک بھروسہ مند شراکت دار اور بڑھتی ہوئی سمندری طاقت کے طور پر دیکھتی ہے۔ گلوبل میری ٹائم سی ای او فورم میں ان کی موجودگی عالمی صنعت کے رہنماؤں کوبھارت کی ترقی کی کہانی میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دے گی۔

وزیر نے شمال مشرق کے لیے ایک اہم پیش رفت کا بھی انکشاف کیا: دریائے برہم پترا پر تعیناتی کے لیے 250 کروڑ روپے کی مشترکہ سرمایہ کاری سے دو لگژری کروز جہاز بنائے جا رہے ہیں۔ یہ بحری جہاز، جو فی الحال کولکتہ کے ہاوڑہ میں ہگلی کوچین شپ یارڈ میں زیر تعمیر ہیں، 2027 میں لانچ کیے جائیں گے، جو کروز بھارت مشن کے تحت آسام کے دریائی سیاحت کو ایک نئی جہت فراہم کریں گے۔

سمندری اصلاحات اور تبدیلی

سونووال نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں 2014 سے بھارت کے سمندری ماحولیاتی نظام کو نئی شکل دی گئی ہے۔ فلیگ شپ اقدامات جیسے ساگرمالا، میری ٹائم انڈیا ویژن 2030، اور میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 بندرگاہوں، جہاز رانی اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں کو تبدیل کر رہے ہیں۔

سربانند سونووال نے روشنی ڈالی کہ بندرگاہ کی گنجائش تقریباً دوگنی ہو گئی ہے، کارگو ہینڈلنگ 1,600 ملین میٹرک ٹن تک پہنچ گئی ہے، اور بندرگاہوں پر آمد ورفت ٹائم کم ہو کر 22 گھنٹے رہ گیا ہے۔

سال2014 میں پانچ آپریشنل آبی گزرگاہوں سے، آج ہمارے پاس 30 ہیں۔ سونووال نے کہا۔ انہوںنے مزید کہا کہ اندرونی آبی گزرگاہوں پر کارگو کی نقل و حرکت 2013-14 میں 18 ملین ٹن سے بڑھ کر گزشتہ سال 145 ملین ٹن ہو گئی ہے۔ یہ صرف اعداد و شمار نہیں ہیں، یہ تبدیلی کے سنگ میل ہیں۔

وزیر موصوف نے ہریت ساگر پالیسی اور ہریت نوکا پہل کے زیرقیادت سبز تبدیلی پر زور دیا، جو صاف ایندھن، قابل تجدید توانائی، اور ماحول دوست اندرون ملک جہازوں کو فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے دسمبر 2024 میں شروع کی گئی جلواہک اسکیم پر بھی روشنی ڈالی، جو قومی آبی گزرگاہ 1، 2، اور 16 پر 300 کلومیٹر سے زیادہ کارگو ٹرانسپورٹ کو انڈو بنگلہ دیش پروٹوکول روٹ کے ذریعے آپریٹنگ اخراجات کی 35 فیصد تک واپسی کی ترغیب دیتی ہے۔

سربانند سونووال نے کہاجلواہک اسکیم اور مقررہ دن کے طے شدہ جہازوں کے ساتھ، ہم صرف کارگو کو منتقل نہیں کر رہے ہیں، ہم اعتماد کو بڑھا رہے ہیں۔ ہم صنعت کو پیش گوئی، قابل برداشت اور پائیداری فراہم کر رہے ہیں۔

ترقی کے مرکز میں شمال مشرق

مرکزی وزیر نے میری ٹائم روڈ میپ میں شمال مشرق کے کردار پر خصوصی زور دیا۔ خطے میں اندرون ملک آبی گزرگاہ کے بنیادی ڈھانچے میں1,000 کروڑ سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، جس میں سے ₹300 کروڑ مالیت کے منصوبے مکمل ہیں اور باقی تکمیل کے قریب ہیں۔

سربانند سونووال نے کہا’وزیر اعظم نریندر مودی جی کی بصیرت مند قیادت میں، ہم شمال مشرق کی بے پناہ بحری صلاحیت کو کھول رہے ہیں۔ پانڈو میں 239 کروڑ روپے کی بحری جہاز کی مرمت کی سہولت جو خطے میں اپنی نوعیت کی پہلی ہے 2026 تک تیار ہو جائے گی۔ ستمبر 2025 تک، ایک 180 کروڑ کی لاگت سے پورٹ سے براہ راست منسلک سڑک قومی شاہراہ 27 سے منسلک ہو جائے گی۔ کروز ٹورازم، ہم گائیجان، نیامتی، بشواناتھ گھاٹ اور سل گھاٹ پر 299 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں، 5,000 سمندری پیشہ ور افراد کو تربیت دینے کے لیے 188 کروڑ کا علاقائی مرکز تیار کیا جا رہا ہے، جو ہمارے نوجوانوں کو بھارت کی ترقی کی کہانی کو آگے بڑھانے کے لیے بااختیار بنا رہے ہیں۔

سونووال نے کہا’برہم پترا صرف ایک دریا نہیں ہے، یہ ہماری لائف لائن ہے۔ جدید کروز ٹرمینلز، جہازوں کی مرمت کی سہولیات، اور ہنر مندی کے مراکز کو ترقی دے کر، ہم اس طاقتور دریا کی مکمل صلاحیت کو کھول رہے ہیں۔

کروز بھارت مشن اور ٹورازم کو فروغ

کروز بھارت مشن، جو 2024 میں شروع کیا گیا، کا مقصد 100 ریور کروز ٹرمینلز، 10 سمندری کروز ٹرمینلز، اور پانچ مرینز تیار کرنا ہے، جبکہ 2029 تک مسافروں کی تعداد کو دوگنا کرنا ہے۔ آج، 25 دریائی کروز جہاز قومی آبی گزرگاہوں پر کام کر رہے ہیں، جن میں صرف برہم پتر پر 14 شامل ہیں۔

سربانند سونووال نے نوٹ کیا کہ فوربس نے حال ہی میں گنگا ندی کی سیر کو دنیا کے ٹاپ 10 میں شامل کیا ہے، انہوںنے مزید کہا کہ آسام اگلی عالمی دریا کی سیر کی منزل بننے کے لیے تیار ہے۔

انڈیا میری ٹائم ہفتہ1 ٹریلین کا موقع

وزیر نے کہا کہ انڈیا میری ٹائم ویک 2025 تقریباً 1 ٹریلین کی سرمایہ کاری کے مواقعوں کی نقاب کشائی کرے گا، جس میں جہاز سازی کے کلسٹرز اور بندرگاہوں کی قیادت میں کنیکٹیوٹی سے لے کر ساحلی کمیونٹی کی ترقی اور ماحول دوست لاجسٹکس شامل ہیں۔

سونووال نے کہا، ’’یہ بھارت کے لیے سمندری بحالی کی دہائی ہے۔2047 تک، ہمارا ہدف 10,000 ایکسم ایم ایم ٹی کارگو اور 500 ایم ایم ٹی اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے ذریعے ہینڈل کرنا ہے۔ بھارتدنیا کے پانچ اعلیٰ جہاز ساز ممالک میں شامل ہو گا اور عالمی جہازوں کی ری سائیکلنگ میں 20فیصد حصہ داری کا حکم دے گا۔ یہ سمندری بھارت کے لیے ہمارا امرت کال وژن ہے۔

ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا اور انڈین پورٹس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام آبی سفر شمال مشرقی کانفرنس نے 240 سے زیادہ اسٹیک ہولڈرز بشمول کروز آپریٹرز، کارگو ویسل مالکان، اور تاجروں کو اکٹھا کیا۔

اپنے خطاب کے اختتام پر، سونووال نے اسٹیک ہولڈرز سے ممبئی ایونٹ میں فعال طور پر حصہ لینے کی اپیل کی۔انہوںنےکہا کہ انڈیا میری ٹائم ہفتہ 2025 صرف ایک تقریب نہیں ہے، یہ ایک تحریک ہے، یہ ایک سمندری بھارت کی تشکیل کے بارے میں ہے جو عالمی سطح پر مسابقتی، ڈیجیٹل طور پر بااختیار، ماحولیاتی طور پر پائیدار، اور سماجی طور پر شامل ہے۔ میں اس دنیا کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ہم سے رابطہ قائم کرنے، تعاون کرنے کے لیے دنیا کو دعوت دیتا ہوں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UHFT.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002K12Q.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003I59O.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004PL0W.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004PL0W.jpg

***

(ش ح۔اص)

UR No 5588


(Release ID: 2163185) Visitor Counter : 5