امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے گوہاٹی میں آسام کے سابق وزیر اعلیٰ گولاپ بوربورا کے یوم پیدائش کی صد سالہ تقریبات سے خطاب کیا


گولاپ بوربورا جی نے زندگی بھر استحصال زدہ اور محروم طبقے کی آواز بن کر آئین کے وقار کی حفاظت کی

گولاپ بوربورا جی نے ووٹر لسٹ کی مکمل چھان بین کر کے دراندازوں کو آسام سے باہر نکالا

گولاپ بوربورا جی نے اپنی پوری زندگی مزدوروں ، غریبوں اور پسماندہ لوگوں کی ترقی کے لیے وقف کر دی

آج جب الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ کو درست کر رہا ہے تو کچھ سیاسی جماعتیں دراندازوں کے دفاع میں اپنا ووٹ بینک مضبوط کرنے کے لیے یاترا کر رہی ہیں

ملک کی ووٹر لسٹ جمہوریت کا دل ہے ، غیر ملکی شہریوں کو اس میں جگہ نہیں ملنی چاہیے

مودی جی نے ایک ہائی پاور ڈیموگرافک مشن کا اعلان کیا ہے ، جو ملک کو دراندازی سے پاک بنانے میں اہم ثابت ہوگا

آسام اور پورے ملک کو دراندازی سے پاک کرنا ہمارا عزم ہے ، اسے ہم ضرور پورا کریں گے

مرکزی اپوزیشن پارٹی کے دور حکومت میں اس کے وزیر اعظم نے صرف اپنے خاندان والوں کو نوازا، جبکہ مودی جی عظیم شخصیات  کواعزازبخش رہے ہیں

وزیر داخلہ نے دراندازوں کے زیر قبضہ لاکھوں ایکڑ اراضی کو آزاد کرانے کے لیے آسام حکومت کے کام کو سراہا

مرکزی وزیر داخلہ نے گولاپ  بوربورا کی زندگی پر مبنی کتاب کا اجرا کیا

Posted On: 29 AUG 2025 8:32PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج گوہاٹی میں آسام کے سابق وزیر اعلیٰ جناب گولاپ  بوربورا کے یوم پیدائش کی صد سالہ تقریبات سے خطاب کیا ۔  اس موقع پر آسام کے وزیر اعلیٰ جناب ہمنتا بسوا سرما ، بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال اور امور خارجہ کے وزیر مملکت جناب پبترا مارگریٹا سمیت کئی معززین موجود تھے ۔

image001RFD0-amit1.jpg

 

آسام کے سابق وزیراعلیٰ کو یاد کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ جناب گولاپ بوربورا نے آسام میں سوشلسٹ نظریے کے اعلیٰ پہلوؤں، جدوجہد آزادی اور آزادی کے بعد جمہوریت کے تحفظ کی تحریک کو حقیقت کا روپ دیا۔ بھارت رتن سے نوازے گئے مشہور آسامی گلوکار بھوپین ہزاریکا کے اقتباس -‘انسان انسان کے لیے ہے اور زندگی زندگی کے لیے ہے’- کا حوالہ دیتے ہوئے ،جناب شاہ نے کہا کہ گولاپ  بوربورا نے اپنی پوری زندگی میں اس فلسفے کو مجسم کیا ۔  انہوں نے کہا کہ بوربورا مظلوموں اور محروموں کی آواز بنے رہے ، آئین کے تقدس کی حفاظت کی ، آمریت اور بدعنوانی کے خلاف جھنڈا بلند کیااور نہ صرف آسام کی منفرد شناخت بلکہ آسام میں بسنے  والی ہندوستان کی روح کو بھی بیدار کرنے کا کام کیا۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ جب گولاپ  بوربورا جی 1978 میں آسام کے وزیر اعلیٰ بنے تو یہ آسام کی سیاسی تاریخ میں ایک بڑی تبدیلی کا آغاز تھا ۔  آزادی کے بعد 1978 تک اس وقت کی حکمراں جماعت کے علاوہ آسام میں کسی اور پارٹی کے کسی وزیر اعلیٰ نے عہدہ نہیں سنبھالا تھا ۔  انہوں نے کہا کہ گولاپ  بوربورا نے صرف 17 ماہ کی مختصر مدت میں وزیر اعلیٰ کے طور پر ایک انمٹ نقوش چھوڑے ہیں ۔  جناب شاہ نے کہا کہ گولاپ  بوربورا نے 1974 میں تاریخی ریلوے ہڑتال میں کارکنوں کی قیادت کی ۔  انہوں نے ایمرجنسی کے دوران اس وقت کی وزیر اعظم کی سخت مخالفت کی اور جے پرکاش نارائن کی قیادت میں ہونے والی تحریک میں گولاپ  بوربورا آسام کی آواز بن گئے ۔  وہ آسام سے صرف ایک ووٹ کے فرق سے راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے-جس میں فیصلہ کن ووٹ بھوپین ہزاریکا کا تھا ، جنہوں نے بوربورا کو ایوان بالا بھیجنے میں اہم کردار ادا کیا ۔

image0025TSM-amit2.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے دور حکومت میں اسکیموں کا آغاز کیا گیا ، یادگاریں تعمیر کی گئیں اور اپنے ہی لیڈروں کے نام پر صد سالہ تقریبات منعقد کی گئیں ۔  ایک وسیع ملک میں جہاں متنوع ثقافتیں ایک ساتھ موجود ہیں اور بہت سے افراد نے ملک کو آگے بڑھانے اور اسے نئی بلندیوں پر لے جانے میں اہم  رول ادا کیا ، ایسے بہت سے لوگوں کو نہ تو مناسب احترام ملا اور نہ ہی کوئی پلیٹ فارم ملا۔   انہوں نے کہا کہ ہماری عوامی زندگی تنگ نظری کا شکار ہو گئی ہے ، جس میں صرف اپنے لوگوں کا احترام کیا جاتا ہے ، دوسروں کا نہیں ۔  جو بھی اقتدار میں آیا، اس نے صرف اپنی پارٹی اور نظریے کا احترام کیا ۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اپوزیشن کے دور حکومت  میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کی خدمات اور تعاون کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ۔  وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ اسٹیچو آف یونٹی کی تعمیر کروائے جانے کے بعد ہی انہیں پٹیل کے تعاون کی یاد  آئی ۔  جناب شاہ نے مزید کہا کہ جب تک مودی جی نے کرتویہ پتھ پر نیتا جی سبھاش چندر بوس کا مجسمہ نصب نہیں کیا ، تب تک  عوام کے ذریعہ ‘نیتا جی’ کے لقب کے نام سے پہچانے  جانے والے اس عظیم رہنما کا دہلی کے اقتدار کے گلیاروں میں کوئی باوقار مقام نہیں تھا ۔  اسی طرح ، گوپی ناتھ بوردولائی کو بھارت رتن صرف اس وقت دیا گیا جب اپوزیشن پارٹی اقتدار میں نہیں تھی-بوردولائی جی کی پارٹی کےبرسر اقتدار ہونے کے باوجود انہیں یہ اعزاز نہیں ملا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ گولاپ  بوربورا جی کا ان کی پارٹی کے نظریے سے کوئی تعلق نہیں تھا ، لیکن عوامی زندگی میں اپنے -غیراور پارٹی سیاست سے بالاتر ہو کر اچھا کام کیا ، اس کے تعاون سے ہمیشہ ریاست اور ملک کے نوجوانوں کو آگاہ کیا جانا چاہیے ۔  انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ آسام حکومت نے یہ نیک کام کیا ہے ۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ گولاپ  بوربورا میں حب الوطنی ، سوشلزم اور غریبوں کے تئیں حساسیت جیسی خوبیاں اتفاقی طور پر نہیں آئیں ۔ جناب شاہ نے کہا کہ آسام کی پہلی صنعتی ہڑتال کی قیادت کرنے والے کومل بوربورا کی تیسری نسل گولاپ  بوربورا نے سوشلسٹ اصولوں پر عمل کرتے ہوئے اپنی پوری زندگی آسام اور ملک کے مزدوروں ، غریب اور پسماندہ لوگوں کی ترقی کے لیے وقف کر دی ۔ 1950 سے 1960 تک ، گولاپ  بوربورا آسام کی سوشلسٹ تحریک کے ایک اہم چہرے کے طور پر ابھرے ۔ گولاپ  بوربورا نے واضح طور پر کہا کہ شمال مشرقی ہندوستان ملک سے باہر نہیں ہے ، بلکہ ملک کے دل کا ایک لازمی حصہ ہے ۔ ایمرجنسی کے دوران ، وہ سب سے پہلے قید ہونے والوں اور آخر میں رہا ہونے والوں میں شامل تھے ، جنہوں نے کل 19 ماہ جیل میں گزارے ۔ آزادی کے بعد وہ نو بار جیل گئے ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ گولاپ  بوربورا جی نے وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے مختصر دور میں ایسے فیصلے کیے جنہیں آسام کے لوگ برسوں تک یاد رکھیں گے ۔ انہوں نے آسام میں دسویں جماعت تک کی تعلیم مفت کرائی اور ایک سال میں 200 سے زیادہ تعلیمی ادارے قائم کیے ۔ جناب شاہ نے کہا کہ گولاپ  بوربورا جی نے ان تمام کسانوں کا لینڈ ٹیکس مستقل طور پر معاف کر دیا جن کے پاس 10 بیگھہ  تک زمین تھی ۔ انہوں نے چھوٹے چائے کے باغات کی پالیسی لا کر کسانوں کے لیے چائے کے باغات کی کاشت کا بھی آغاز کیا ۔ پہلی بار ، انہوں نے آسام میں بینکنگ سروسز ریکروٹمنٹ بورڈ اور ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ قائم کیا ، جس سے ریاست میں ہنر پر مبنی روزگار کے مواقع متعارف ہوئے ۔

 

image003N7VV-amit3.jpg

 

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ انہیں پختہ یقین ہے کہ اس ملک میں ایک بھی درانداز نہیں رہنا چاہیے ۔  انہوں نے کہا کہ گولاپ  بوربورا وہ پہلے شخص تھے جس نے آسام میں دراندازی کے خلاف ووٹر لسٹ کو صاف کرکے بیداری پیدا کی ۔  وزیر اعلیٰ کے طور پر ان کے دور میں ، ووٹر فہرستوں کی جانچ پڑتال کی گئی  اور محدود وسائل اور کمپیوٹرائزیشن کی عدم موجودگی کے باوجود ، بوربورا 36,780 غیر قانونی دراندازوں کو فہرستوں سے ہٹانے میں کامیاب ہوئے ۔  انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو آسام تحریک کی جڑیں معلوم کرنی ہیں ،تو وہ اس ووٹر لسٹ کی درستگی میں ہی اسے تلاش کرےگا ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج انتخابی کمیشن خصوصی جامع  نظر ثانی (ایس آئی آر) کے ذریعے انتخابی فہرستوں کو درست کرنے کا کام کر رہا ہے لیکن کچھ سیاسی جماعتیں دراندازوں کے دفاع میں مارچ نکال رہی ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ کسی ملک کی ووٹر لسٹ جمہوریت کا دل ہوتی ہے اور غیر ملکی شہریوں کو اس میں کوئی جگہ نہیں ملنی چاہیے ۔  افسوس کی بات ہے کہ عوامی زندگی میں اخلاقی زوال اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ ووٹ بینک کی سیاست اور کسی بھی قیمت پر اقتدار پر قبضہ کرنے کی خاطر دراندازوں کو ووٹر فہرست  سے ہٹانے کی مخالفت کی جاتی ہے ۔  اگر گولاپ  بوربورا آج زندہ ہوتے تو وہ ضرور اس کی مخالفت کرتے ۔

مرکزی وزیر داخلہ نے دراندازوں سے 1.26 لاکھ ایکڑ اراضی کو آزاد کرانے پر آسام حکومت کی ستائش کی ۔  انہوں نے کہا کہ نہ صرف قاضی رنگا کے جنگلات اور جنگلی حیاتیات کے علاقوں کو تجاوزات سے آزاد کرایا گیا بلکہ سنت شنکر دیو اور مادھو دیو سے وابستہ ہزاروں ایکڑ زمین کو بھی دوبارہ حاصل کیا گیا ۔  انہوں نے مزید کہا کہ 15 اگست 2025 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گولاپ  بوربورا کے اصولوں پر مبنی ہائی پاور ڈیموگرافک چینجز مشن کے قیام کا اعلان کیا ۔  یہ مشن ملک بھر میں آبادیاتی تبدیلیوں کا مطالعہ کرے گا ، دراندازی کرنے والوں کی شناخت کرے گا اور ملک کو غیر قانونی دراندازی سے پاک بنانے کے لیے کام کرے گا ۔  انہوں نے تجاوزات کے خلاف آسام حکومت کی مہم کی تعریف کرتے ہوئے شونت پور میں 49,500 بیگھہ ، درانگ میں 17,095 بیگھہ ، لکھیم پور میں 13,438 بیگھہ ، ہوجای میں 10,749 بیگھہ اور گوالپاڑہ میں 8,280 بیگھہ اراضی کی بازیابی کا حوالہ دیا ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ آسام اور پورے ملک کو دراندازوں سے پاک بنانے کا عزم یقینی طور پر پورا ہو گا  اور گولاپ  بوربورا کے صد سالہ سال سے بہتر کوئی موقع اس عزم کو نشان زد نہیں کر سکتا ۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ آسام حکومت نے ایک اہم دیہی ترقیاتی ادارے کا نام گولاپ  بوربورا کے نام پر رکھا ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ سال بھر ہر تحصیل اور ضلع میں بوربورا کی زندگی ، کام اور نظریات کے بارے میں بیداری پھیلانے سے بلا شبہ آسام کا مستقبل روشن ہوگا ۔

 

 

**********

ش ح۔م ش۔ ج ا

 (U: 5565) 


(Release ID: 2163015) Visitor Counter : 4