صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدرجمہوریہ ہند نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف اسپیچ اینڈ ہیئرنگ کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات میں شرکت کی
Posted On:
01 SEP 2025 5:58PM by PIB Delhi
صدرجمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو نے آج (یکم ستمبر 2025) کرناٹک کے شہر میسور میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف اسپیچ اینڈ ہیئرنگ (اے آئی آئی ایس ایچ) کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات میں شرکت کی۔
موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ دیگر مسائل کی طرح، قوت گویائی اور سماعت سے محروم افراد سے متعلق مسائل کے لیے بھی ماہرین کی ضرورت ہے تاکہ ابتدائی مراحل میں علامات کی شناخت اور تشخیص کی جا سکے۔ معاشرے کو اس بات کا شعور ہونا چاہیے اور ایسے لوگوں کے ساتھ تعاون اور ہمدردی کا رویہ اختیار کرنا چاہیے جو قوت گویائی اور سماعت کے مسائل سے دو چار ہیں۔ انہیں خوشی ہے کہ اے آئی آئی ایس ایچ ان تمام شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک آل انڈیا انسٹیٹیوٹ کے طور پر، اے آئی آئی ایس ایچ کو مسلسل کوششیں کرنی چاہیے کہ وہ بھارت اور بیرون ملک کے اداروں کے لیے ایک مثالی ادارہ کے طور پر خود کو قائم کرے۔ انہوں نے اس بات کا اظہار کیاکہ اے آئی آئی ایس ایچ کی جانب سے قائم کردہ ‘انکلوزیو تھیراپی پارک’ بھارت اور بیرون ملک ایک ماڈل کے طور پر کام کر رہا ہے، جو ایسے بچوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو قوت گویائی اور سماعت سے متاثر ہیں۔‘اے آئی آئی ایس ایچ اروگیہ وانی’ بھی ایک منفرد اقدام ہے، جو اس مسئلے اور اس کی ابتدائی شناخت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر، اے آئی آئی ایس ایچ اس مسئلے سے متعلق قومی پالیسی سازی میں بھی مشورہ دے سکتا ہے۔
صدرِ جمہوریہ ہند نے کہا کہ آج ہر شعبے میں ٹیکنالوجی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال قوت گویائی اور سماعت سے متعلق معذوریوں کو دور کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوگا۔ لیکن یہ ضروری ہے کہ جدید ٹیکنالوجیز اور آلات عام لوگوں تک پہنچیں، اس کے لیے ان کی تیاری اورمینوفیکچرنگ ملک میں ہی ہونی چاہیے۔
مثال کے طور پرکوچ لیئر امپلانٹ جیسے آلات کو کم قیمت پر دستیاب بنانے کے لیے ہمیں ان کی پیداوار میں خود کفیل ہونا ضروری ہے۔ اے آئی آئی ایس ایچ جیسے ادارے اس سمت میں قیادت کا کردار ادا کریں۔ اس شعبے میں تحقیق اور جدت کو فروغ دے کر اے آئی آئی ایس ایچ اپنی قومی تعمیر میں شراکت کو مزید مضبوط کر سکتا ہے۔ یہ ادارہ ملک کے معروف تحقیقی اداروں کے ساتھ تعاون بھی کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے آئی آئی ایس ایچ جیسے اداروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ جدت کے جذبے اور ہمدردی کے ساتھ کام کریں اور ایسی ٹیکنالوجیز تیار کریں جو قوت گویائی اور سماعت کی معذوری رکھنے والے افراد کو نہ صرف معمول کی زندگی گزارنے کے قابل بنائیں بلکہ معاشرے اور معیشت میں بھی اپنی بہترین ممکنہ شراکت دینے کے قابل بنائیں۔
صدرِ جمہوریہ ہند نے کہا کہ حکومت مختلف فلاحی اقدامات کے ذریعے معذورین کے لیے مسائل سے پاک ماحول فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ اپنی زندگی میں بلا کسی مشکل کے ترقی کر سکیں۔ ‘سگمیہ بھارت مہم’ کے تحت، مختلف معذورافراد کو ترقی اور پیش رفت کے مساوی مواقع فراہم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوامی مقامات، سہولیات اور معلومات کے ذرائع کو معذورین کے موافق بنا کر ہم نہ صرف معذور افراد کے لیے آسانی فراہم کریں گے بلکہ انہیں یہ بھی محسوس ہوگا کہ معاشرہ ان کا خیال رکھتا ہے۔
اے آئی آئی ایس ایچ کے دورے کے دوران، صدرِجمہوریہ ہند نے ادارے میں علاج حاصل کرنے والے معذور بچوں سے ملاقات کی اور ان معذو افراد سے بھی بات کی جو ادارے میں علاج کروانے کے بعد مختلف شعبوں میں کامیاب ہیں۔




صدرجمہوریہ کی تقریر یہاں ملاحظہ فرمائیں
*******
ش ح۔ ع و۔ا ش ق
U.NO. 5546
(Release ID: 2162815)
Visitor Counter : 2