امور داخلہ کی وزارت
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 79 ویں یوم آزادی کے موقع پر نئی دہلی میں تاریخی لال قلعہ کی فصیل سے اپنے خطاب میں کہا کہ اب ہم نے دہشت گردی کے خلاف ایک نیا معیار قائم کیا ہے
دہشت گردی کو پروان چڑھانے اور پناہ دینے والوں اور دہشت گردوں کو بااختیار بنانے والوں کو اب الگ الگ نہیں دیکھا جائے گا
ہم نے تعزیراتی ضابطہ کو ختم کر دیا ہے اور بھارتیہ نیائے سنہیتا وضع کیا ہے ، نیائے سنہیتا ہندوستان کے شہریوں میں اعتماد کی عکاسی کرتا ہے
ڈھانچہ جاتی اصلاحات ہوں یا ریگولیٹری ، پالیسی ، عمل یا آئینی اصلاحات ، آج ہم نے ہر طرح کی اصلاحات کو اپنا مقصد بنایا ہے
پچھلے 11 سال میں ہم نے قومی سلامتی ، ملک کے دفاع اور شہریوں کی حفاظت کے لیے پوری لگن کے ساتھ کام کیا ہے اور تبدیلی لانے میں کامیابی حاصل کی ہے
ہمارے ملک کا ایک بڑا قبائلی علاقہ گزشتہ کئی دہائیوں سے نکسل ازم اور ماؤ ازم کے چنگل میں خون آلود تھا
ایک وقت تھا جب بستر کو یاد کرتے ہی ماؤ ازم ، نکسل ازم ، بم اور بندوق کی آوازیں سنائی دیتی تھیں
آج اسی بستر میں ، ماؤ ازم اور نکسل ازم سے آزاد ہونے کے بعد ، جب ہزاروں نوجوان اولمپکس میں حصہ لیتے ہیں اور بھارت ماتا کی جے کا نعرہ لگاتے ہوئے کھیل کے میدان میں داخل ہوتے ہیں ، تو پورا ماحول جوش و خروش سے بھر جاتا ہے
ایک سازش اور سازشی منصوبے کے تحت ملک کی آبادی کو تبدیل کیا جا رہا ہے ، نئے بحران پیداکیے جارہے ہیں اور دراندازی کرنے والے ملک کے نوجوانوں کی روزی روٹی چھین رہے ہیں
ہم نے ہائی پاور ڈیموگرافی مشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، یہ مشن مقررہ وقت میں اچھی طرح سے سوچ سمجھ کر اور یقینی طریقے سے اپنا کام انجام دے گا
Posted On:
15 AUG 2025 4:30PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 79 ویں یوم آزادی کے موقع پر نئی دہلی میں تاریخی لال قلعہ کی فصیل سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے اب دہشت گردی کے خلاف ایک نیا معیار قائم کیا ہے ۔ جو دہشت گردی کو پروان چڑھاتے ہیں اور پناہ دیتے ہیں ، اور جو دہشت گردوں کو بااختیار بناتے ہیں ، انہیں اب الگ نہیں دیکھا جائے گا ۔ وہ یکساں طور پر انسانیت کے دشمن ہیں ، ان میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت نے اب فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب جوہری دھمکیوں کو برداشت نہیں کرے گا ۔ طویل عرصے سے جاری نیوکلیئر بلیک میلنگ اب برداشت نہیں کی جائے گی۔
تین نئے فوجداری قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ برطانوی دور سے ہی ہم تعزیراتی ضابطے کے بوجھ سے دوچار تھے ، سزا کے خوف میں زندگی گزار رہے تھے ، اور آزادی کے 75 سال اس طرح گزرے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تعزیراتی ضابطہ کو ختم کر دیا ہے اور بھارتیہ نیائے سنہیتا متعارف کرایا ہے ۔ بھارتیہ نیائے سنہیتا ہندوستان کے شہریوں میں اعتماد کی عکاسی کرتی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم نے اصلاحات کے سفر کو تیز کرنے کا مشن شروع کیا ہے اور تیزی سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ چاہے وہ ساختی اصلاحات ہوں ، ریگولیٹری ، پالیسی ، عمل ، یا آئینی اصلاحات ، ہم ہر قسم کی اصلاحات کو مقصد کے ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہمارے ملک میں ایسے قوانین ہیں جو لوگوں کو معمولی مسائل کے لیے جیل بھیجتے ہیں ، اور حیرت کی بات ہے کہ کسی نے اس پر توجہ نہیں دی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ غیر ضروری قوانین کو ختم کیا جانا چاہیے ۔ ہم پہلے بھی پارلیمنٹ میں بل لا چکے ہیں ، اور ہم اس بار انہیں دوبارہ لے کر آئے ہیں۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے کہا کہ ہم خوشحالی کی طرف بڑھ رہے ہیں ، لیکن خوشحالی کا راستہ سلامتی سے گزرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 11 سال میں ہم نے قومی سلامتی ، قوم کے دفاع اور شہریوں کی حفاظت کے لیے پوری لگن کے ساتھ کام کیا ہے ۔ ہم تبدیلی لانے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کا ایک بڑا قبائلی علاقہ نکسل ازم اور ماؤ ازم کی گرفت میں خون آلود تھا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قبائلی خاندانوں کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ۔ قبائلی ماؤں اور بہنوں نے اپنے ہونہار بچوں کو کھو دیا ۔ نوجوان بیٹوں کو غلط راستے پر ڈالاگیا ، گمراہ کیا گیا ، ان کی زندگیاں تباہ کر دی گئیں ۔ وزیر اعظم مودی جی نے کہا کہ ہم نے سختی سے کام لیا ۔ ایک وقت تھا جب نکسل ازم کی جڑیں 125 سے زیادہ اضلاع میں پھیلی ہوئی تھیں اور ہمارے قبائلی علاقے اور قبائلی نوجوان ماؤ ازم کے چنگل میں پھنس گئے تھے ۔ آج ہم نے 125 اضلاع کو کم کر کے 20 کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب سے بڑی خدمت ہے جو ہم نے اپنی قبائلی برادریوں کے لیے کی ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایک وقت تھا جب بستر کو یاد کرتے ہوئے ماؤ ازم ، نکسل ازم ، بموں اور بندوقوں کی آوازیں سنائی دیتی تھیں ۔ آج اسی بستر میں ، ماؤ ازم اور نکسل ازم سے آزاد ہونے کے بعد ، جب ہزاروں نوجوان اولمپکس میں حصہ لیتے ہیں اور بھارت ماتا کی جے کا نعرہ لگاتے ہوئے کھیل کے میدان میں داخل ہوتے ہیں ، تو پورا ماحول جوش و خروش سے بھر جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک اس تبدیلی کا مشاہدہ کر رہا ہے ۔ وزیر اعظم مودی جی نے کہا کہ جو علاقے کبھی ریڈ کوریڈور کے نام سے جانے جاتے تھے ، وہ اب ترقی کے گرین کوریڈور بن رہے ہیں ، یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے نقشے میں جو علاقے خون آلود اور سرخ رنگ کے تھے ، ہم نے وہاں آئین ، قانون اور ترقی کا ترنگا لہرایا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بھگوان برسا منڈا کے 150 ویں یوم پیدائش کا موقع ہے ۔ اس موقع پر ، ان قبائلی علاقوں کو نکسل ازم سے آزاد کرکے اور قبائلی نوجوانوں کی جانیں بچا کر ، ہم نے بھگوان برسا منڈا کو حقیقی خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ ملک کی آبادی کو ایک سازش اور سازشی منصوبے کے حصے کے طور پر تبدیل کیا جا رہا ہے ۔ ایک نیا بحران پیداکیاجا رہا ہے اور دراندازی کرنے والے ملک کے نوجوانوں کی روزی روٹی چھین رہے ہیں ۔ یہ درانداز ملک کی بہنوں بیٹیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ، یہ برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دراندازمعصوم قبائلیوں کو گمراہ کر رہے ہیں اور ان کی زمینوں پر قبضہ کر رہے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک یہ برداشت نہیں کرے گا ۔ جب ڈیموگرافک میں تبدیلی آتی ہے ، سرحدی علاقوں میں ڈیموگرافک میں تبدیلی آتی ہے ، تب قومی سلامتی کے لیے بحران پیدا ہوتا ہے ۔ یہ ملک کے اتحاد ، سالمیت اور ترقی کے لیے بحران پیدا کرتا ہے اور سماجی تناؤ کے بیج بوتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی بھی ملک دراندازوں کے سامنے جھک نہیں سکتا ۔ جب دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں کر سکتا تو ہندوستان کیسے کر سکتا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے قربانی اور شہادت کے ذریعے آزادی حاصل کی اور ہمیں آزاد ہندوستان دیا ۔ ان عظیم شخصیات کے لیے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے ملک میں اس طرح کی کارروائیوں کو قبول نہ کریں ، یہی ان کے لیے ہمارا حقیقی خراج عقیدت ہوگا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس لیے آج لال قلعہ کی فصیل سے میں اعلان کرتا ہوں کہ ہم نے ہائی پاور ڈیموگرافک مشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ مشن ہندوستان میں ابھرتے ہوئے اس سنگین بحران سے نمٹنے کے لیے مقررہ وقت میں اچھی طرح سے سوچ سمجھ کر اور قطعی انداز میں اپنا کام کرے گا۔
******
ش ح۔ ف ا۔ م ر
U-NO. 4767
(Release ID: 2156978)