وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے فلکیات اور فلکی طبیعیات سے متعلق 18 ویں بین الاقوامی اولمپیاڈ سے خطاب کیا


ہندوستان میں روایت اختراع سے ملتی ہے، روحانیت سائنس سے ملتی ہے اور تجسس تخلیقی صلاحیتوں سے ملتا ہے؛ صدیوں سے ہندوستانی آسمانوں کا مشاہدہ کرتے رہے ہیں اور بڑے سوالات پوچھتے رہے ہیں: وزیر اعظم

ہم لداخ میں دنیا کی بلند ترین فلکیاتی مشاہداتی مراکز میں سے ایک کی میزبانی کرتے ہیں، سطح سمندر سے 4,500 میٹر کی بلندی پر، یہ ستاروں سے ہاتھ ملانے کے لیے کافی قریب ہے: وزیر اعظم

ہندوستان سائنسی تجسس کو پروان چڑھانے اور نوجوان ذہنوں کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے: وزیر اعظم

جب ہم کائنات کی تلاش کر رہے ہیں تو ہمیں یہ بھی پوچھنا چاہیے کہ خلائی سائنس زمین پر لوگوں کی زندگیوں کو مزید کیسے بہتر بنا سکتی ہے: وزیر اعظم

ہندوستان بین الاقوامی تعاون کی طاقت پر یقین رکھتا ہے اور یہ اولمپیاڈ اس جذبے کی عکاسی کرتا ہے: وزیر اعظم

Posted On: 12 AUG 2025 7:03PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے فلکیات اور فلکی طبیعیات سے متعلق 18 ویں بین الاقوامی اولمپیاڈ سے خطاب کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے 64 ممالک کے 300 سے زیادہ شرکاء کے ساتھ جڑنے پر خوشی کا اظہار کیا اور بین الاقوامی اولمپیاڈ کے لیے ہندوستان میں ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ہندوستان میں روایت اختراع سے ملتی ہے ، روحانیت سائنس سے ملتی ہے اور تجسس تخلیقی صلاحیتوں سے ملتا ہے۔ صدیوں سے ہندوستانی آسمان کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور بڑے بڑے سوالات پوچھ رہے ہیں۔  انہوں نے آریہ بھٹ کی مثال دی، جنہوں نے 5 ویں صدی میں صفر ایجاد کیا اور یہ بتانے والے پہلے شخص تھے کہ زمین اپنے محور پر گھومتی ہے۔  وزیر اعظم نے کہا کہ’’انہوں نے صفر سے شروعات کی اور تاریخ رقم کی!‘‘

وزیراعظم نے کہا کہ ’’ہندوستان لداخ میں دنیا کی بلند ترین فلکیاتی مشاہداتی مراکز میں سے ایک کی میزبانی کرتا ہے، جو سطح سمندر سے 4,500 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔  یہ ستاروں سے ہاتھ ملانے کے لیے کافی قریب ہے۔‘‘  انہوں نے پونے میں عظیم میٹر ویو ریڈیو ٹیلی اسکوپ پر مزید روشنی ڈالی اور اسے دنیا کی سب سے حساس ریڈیو ٹیلی اسکوپس میں سے ایک قرار دیا، جس سے پلسروں، کواسروں اور کہکشاؤں کے اسرار کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان فخر کے ساتھ مربع کلومیٹر ارے اور لیگو-انڈیا جیسے عالمی میگا سائنس پروجیکٹوں میں حصہ ڈالتا ہے۔  انہوں نے یاد دلایا کہ دو سال قبل چندریان-3 نے چاند کے قطب جنوبی کے قریب کامیابی سے لینڈنگ کرنے والا پہلا مشن بن کر تاریخ رقم کی تھی۔  جناب مودی نے مزید کہا کہ بھارت نے آدتیہ-ایل 1 سولر آبزرویٹری کے ساتھ سورج پر بھی اپنی نظریں مرکوز کی ہیں، جو شمسی شعلوں، طوفانوں اور سورج کے مزاج کے اتار چڑھاؤ پر نظر رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ گروپ کیپٹن شبھانشو شکلا نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے اپنا تاریخی مشن مکمل کیا اور اسے تمام ہندوستانیوں کے لیے فخر کا لمحہ اور نوجوان متلاشیوں کے لیے تحریک قرار دیا۔

اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ ہندوستان سائنسی تجسس کو پروان چڑھانے اور نوجوان ذہنوں کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایک کروڑ سے زیادہ طلباء اٹل ٹنکرنگ لیبز میں تجربات کے ذریعے ایس ٹی ای ایم تصورات کو سمجھ رہے ہیں، جس سے سیکھنے اور اختراع کا کلچر پیدا ہوتا ہے ۔  علم تک رسائی کو مزید جمہوری بنانے کے لیے جناب مودی نے بتایا کہ 'ون نیشن ون سبسکرپشن' اسکیم شروع کی گئی ہے۔ یہ لاکھوں طلباء اور محققین کو معروف بین الاقوامی جرائد تک مفت رسائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایس ٹی ای ایم شعبے میں خواتین کی شراکت داری کے لحاظ سے ایک سرکردہ ملک ہے۔  وزیر اعظم نے کہا کہ مختلف اقدامات کے تحت تحقیقی ایکو نظام میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔  انہوں نے دنیا بھر کے نوجوان ذہنوں کو ہندوستان میں تعلیم حاصل کرنے، تحقیق کرنے اور تعاون کرنے کی دعوت دی۔  انہوں نے مزید کہا کہ ’’کون جانتا ہے کہ اگلی بڑی سائنسی پیش رفت اس طرح کی شراکت داری سے پیدا ہو!‘‘

شرکاء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہ وہ انسانیت کو فائدہ پہنچانے کے مقصد کے ساتھ اپنی کوششوں کو مربوط کریں، جناب مودی نے نوجوان متلاشی اذہان پر زور دیا کہ وہ اس بات پر غور کریں کہ خلائی سائنس کس طرح زمین پر زندگیوں کو مزید بہتر بنا سکتی ہے۔ انہوں نے اہم سوالات اٹھائے: کسانوں کو موسم کی بہتر پیشن گوئی کیسے فراہم کی جا سکتی ہے؟  کیا ہم قدرتی آفات کی پیش گوئی کر سکتے ہیں؟ کیا ہم جنگل کی آگ اور پگھلتے ہوئے گلیشیئروں کی نگرانی کر سکتے ہیں؟ کیا ہم دور دراز کے علاقوں کے لیے بہتر مواصلات بنا سکتے ہیں؟  وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سائنس کا مستقبل، نوجوان ذہنوں کے ہاتھوں میں ہے اور تخیل اور ہمدردی کے ساتھ حقیقی دنیا کے مسائل کو حل کرنے میں ہے ۔  انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ پوچھیں کہ ’’وہاں کیا ہے ؟‘‘ اور یہ بھی غور کریں کہ یہ یہاں زمین پر لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں ہماری کس طرح مدد کر سکتا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہندوستان بین الاقوامی تعاون کی طاقت پر یقین رکھتا ہے، اور یہ اولمپیاڈ اس جذبے کی عکاسی کرتا ہے،‘‘  وزیر اعظم نے کہا کہ اولمپیاڈ کا یہ ایڈیشن اب تک کا سب سے بڑا ایڈیشن ہے۔ انہوں نے اس تقریب کو ممکن بنانے کے لیے ہومی بھابھا سینٹر فار سائنس ایجوکیشن اور ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف فنڈامینٹل ریسرچ کا شکریہ ادا کیا۔ جناب مودی نے شرکاء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ بلند مقصد رکھیں اور بڑے خواب دیکھیں۔ وزیر اعظم نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ "یاد رکھیں، ہندوستان میں، ہم مانتے ہیں کہ آسمان حد نہیں ہے، یہ صرف شروعات ہے!"

…………………………..

(ش ح ۔ م ع۔ ت ح)

U. No. : 4640


(Release ID: 2155828)