پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

’’بھارت کا ایتھانول  کاسفر رُکنا ناممکن ہے: جناب ہردیپ سنگھ پوری‘‘

Posted On: 08 AUG 2025 6:55PM by PIB Delhi

وزیر پیٹرولیم و قدرتی گیس، جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج کہا کہ ‘‘بھارت کا ایتھانول کا سفر  رکنا ناممکن  ہے۔’’ وہ پائنیر بائیوفیولز 360 سمٹ کے دوران فائر سائیڈ چَیٹ سیشن میں شرکت کر رہے تھے۔

1.jpg

ایتھانول مکسڈ پٹرول(ای بی پی) پروگرام کی کامیابی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر موصوف نے بتایا کہ ایتھانول کی مکسنگ کو سنجیدہ رفتار صرف 2014 کے بعد ملی، جب وزیر اعظم نریندر مودی نے عہدہ سنبھالا۔ 2014 میں ایتھانول کی مکسنگ صرف 1.53 فیصد تھی۔ 2022 تک بھارت نے 10 فیصد مکسنگ حاصل کر لی، جو مقررہ شیڈول سے پانچ ماہ پہلے تھا۔ 2030 تک 20 فیصد مکسنگ (ای 20) کا اصل ہدف 2025 پر منتقل کر دیا گیا اور موجودہ ایتھانول سپلائی سال (ای ایس وائی) میں یہ ہدف حاصل کر لیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ یہ کامیابی مستقل پالیسی اصلاحات کی بدولت ، جیسے ایتھانول کی گارنٹی شدہ قیمت، مختلف خام مال کی اجازت، اور ملک بھر میں تقطیر کی صلاحیت میں تیزی سے اضافہ کے سبب ممکن ہوئی ۔

ایتھانول مکسڈ ایندھن کے بارے میں غلط معلومات اور جھوٹے بیانیوں کو رد کرتے ہوئے، جناب پوری نے زور دیا کہ پچھلے 10 ماہ میں جب سے ای 20  بنیادی ایندھن بنا ہے، انجن کی ناکامی یا خرابی کی کوئی بھی رپورٹ نہیں ملی ہے۔ انہوں نے برازیل کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کئی سالوں سےای27 پر چلایا جا رہا ہے اور کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔

کچھ گروہ اپنے ذاتی مفادات کی خاطر فعال طور پر بھارت کے ایتھانول انقلاب میں ابہام پیدا کرنے اور اسے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم، ایسی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ ای 20 منتقلی پہلے ہی مضبوطی سے جاری ہے، جسے مضبوط پالیسی حمایت، صنعت کی تیاری، اور عوامی قبولیت حاصل ہے—اور اب اس سے واپسی ممکن نہیں۔

2.jpg

ای 20  کے فوائد کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ یہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرتا ہے، ہوا کے معیار کو بہتر بناتا ہے، انجن کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے، اور اب تک 1.4 لاکھ کروڑ روپے سے زائد کی غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت کا باعث بن چکا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پانی پت اور نومالی گڑھ میں جی 2 ایتھانول ریفائنریز زرعی فضلات جیسے پرالی اور بانس کو ایتھانول میں تبدیل کر رہی ہیں، جو صاف ایندھن، آلودگی کنٹرول، اور کسانوں کی آمدنی کے لیے ایک فائدہ مند حل فراہم کرتا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ مکئی سے تیار ہونے والے ایتھانول میں نمایاں اضافہ ہوا ہے — جو 2022-2021  میں 0 فیصد تھا اور اس سال 42 فیصد تک پہنچ گیا ہے ، جسے انہوں نے ایک انقلابی تبدیلی قرار دیا۔

فلیکس-فیول گاڑیوں (ایف ایف ویز) کے مسئلے پر جناب پوری نے کہا کہ بھارتی آٹوموبائل صنعت نے اپنی صلاحیت پہلے ہی ثابت کر دی ہے۔ بھارتی او ای ایمز نے ای 85-مطابق گاڑیوں کے پروٹوٹائپس تیار کرنا شروع کر دیے ہیں۔ سوسائٹی آف انڈین آٹوموبائل مینوفیکچررز (ایس آئی اے ای) اور دیگر بڑے آٹو مینوفیکچررز کے ساتھ مسلسل مشاورت جاری ہے، اور سمت واضح ہے—آہستہ آہستہ زیادہ ایتھانول مکسچر کی طرف بڑھنا۔ ایتھانول مکسنگ روڈمیپ (2025-2020) نے ایک مضبوط بنیاد رکھی ہے، اور ہدف سے پانچ سال پہلے ای 20 کا کامیاب اجرا صنعت کی تیاری اور صارفین کی قبولیت دونوں کو ظاہر کرتا ہے۔ اب ملک بتدریج ای 27، ای 25 ، اور ای 30 کی طرف مرحلہ وار، متوازن انداز میں بی آئی ایس معیارات اور مالی مراعات کی مدد سے بڑھے گا۔

وزیر موصوف نے زور دیا کہ ایتھانول مکسنگ صرف ایندھن کو ملانے کا عمل نہیں ہے—یہ ان داتازکو اورجاداتا میں بدلنے، خام تیل کی درآمدات کم کرنے، زرمبادلہ کی بچت، سبز روزگار پیدا کرنے، اور بھارت کی ماحولیاتی ذمہ داریوں کی ادائیگی کا ذریعہ ہے۔ گزشتہ 11 سالوں میں، ایتھانول کی خریداری سے کسانوں کو 1.21 لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی، خام تیل کی درآمدات 238.68 لاکھ میٹرک ٹن کم ہوئیں، اور 1.40 لاکھ کروڑ روپے کی غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت ہوئی ہے۔

بھارت کی پائیدار ایوی ایشن فیول (ایس اے ایف) کی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ وزارت تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں، ایئر لائنز اور عالمی ٹیکنالوجی پارٹنرز کے ساتھ قریبی تعاون کر رہی ہے تاکہ ایس اے ایف کو تیار کیا جا سکے اور اس کی مقدار بڑھائی جا سکے۔ ایتھانول کی طرح، بھارت ایس اے ایف کو اپنانے کے لیے مرحلہ وار حکمت عملی اختیار کرے گا۔ مکسنگ کا مینڈیٹ پہلے ہی شروع ہو چکا ہے، جس کا ہدف 2027 تک بین الاقوامی پروازوں کے لیے 1فیصد مکسنگ، 2028 تک 2فیصد تک بڑھانا، اور جب رسد مستحکم ہو جائے تو اس کو مزید بڑھانا ہے۔ انہوں نے پانی پت میں انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ کی ریفائنری کی مثال بھی دی، جو استعمال شدہ کھانے کے تیل سے ایس اے ایف تیار کر رہی ہے۔جو بھارت کے جدید اور پائیدار راستے کی نمائندگی کرتا ہے۔

********

ش ح۔ش ت ۔ رض

4481U-


(Release ID: 2154978)