وزیراعظم کا دفتر
کرناٹک کے بنگلورو میں مختلف میٹرو پروجیکٹوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن
Posted On:
10 AUG 2025 4:20PM by PIB Delhi
نمسکار!
بینگلورو نگردا آتمیا ناگرکا بندھو۔بھگینیارے، نمگیلا ننا نمسکارگلّو!
کرناٹک کے گورنر جناب تھاور چند گہلوت جی، وزیر اعلیٰ سدارمیا جی، مرکز میں میرے ساتھی، منوہر لال کھٹر جی، ایچ ڈی کمار سوامی جی، اشونی ویشنو جی، وی سومنا جی، محترمہ شوبھا جی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار جی، کرناٹک حکومت میں وزیر بی سریش جی، قائد حزب اختلاف آر اشوک جی، ایم پی تیجسوی سوریا جی، ڈاکٹر منجوناتھ جی، ایم ایل اے وجیندر یدی یورپا جی، اور کرناٹک کے میرے بھائیو اور بہنو،
کرناٹک کی سرزمین پر قدم رکھتے اپنائیت کا احساس ہوتا ہے۔ یہاں کی ثقافت، یہاں کے لوگوں کی محبت اور کنڑ زبان کی مٹھاس ہمارے دلوں کو چھوجاتی ہے۔ سب سے پہلے، میں بنگلورو شہر کی صدر دیوتا، اناما تائی کے قدموں میں جھکتا ہوں۔ صدیوں پہلے، ناڈ-پربھو کیمپے گوڑا جی نے بنگلورو شہر کی بنیاد رکھی تھی۔ انہوں نے ایک ایسے شہر کا تصور کیا تھا جو اپنی روایات سے جڑا ہو اور ساتھ ہی ساتھ ترقی کی نئی بلندیوں کو چھوتا ہو۔ بنگلورو نے ہمیشہ اس جذبے کو زندہ رکھا ہے، ہمیشہ اسے محفوظ رکھا ہے۔ اور آج بنگلور اس خواب کو پورا کر رہا ہے۔
دوستو
ہم بنگلورو کو ایک ایسے شہر کے طور پر ابھرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں جو نئے ہندوستان کے عروج کی علامت بن چکا ہے۔ ایک ایسا شہر جس کی روح میں فلسفہ ہے اور اس کے اعمال میں ٹیکنالوجی ہے۔ ایک ایسا شہر جس نے عالمی آئی ٹی کے نقشے پر ہندوستان کا جھنڈا لہرا دیا ہے۔ بنگلورو کی اس کامیابی کی کہانی کے پیچھے اگر کوئی ہے تو وہ ہے یہاں کے لوگوں کی ، آپ کی محنت اور آپ کا ہنرہے۔
دوستو
اکیسویں صدی میں شہری منصوبہ بندی اور شہری انفراسٹرکچر ہمارے شہروں کی بہت بڑی ضرورت ہے۔ ہمیں مستقبل کے لیے بنگلورو جیسے شہروں کو بھی تیار کرنا ہے۔ ماضی میں، حکومت ہند نے بنگلورو کے لیے ہزاروں کروڑ روپے کی اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔ آج اس مہم کو نئی رفتار مل رہی ہے۔ آج، بنگلورو میٹرو یلو لائن کا افتتاح کیا گیا ہے۔ میٹرو فیز 3 کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک کے مختلف حصوں کے لیے 3 نئی وندے بھارت ٹرینوں کو بھی جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا ہے۔ بنگلورو اور بیلگام کے درمیان وندے بھارت سروس شروع ہو گئی ہے۔ اس سے بیلگام کی تجارت اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔ اس کے علاوہ ناگپور اور پونے اور شری ماتا ویشنو دیوی کٹرا سے امرتسر کے درمیان وندے بھارت ایکسپریس بھی شروع ہوئی ہے۔ اس سے لاکھوں عقیدت مندوں کو فائدہ ہوگا، سیاحت کو فروغ ملے گا۔ میں ان تمام پروجیکٹوں اور وندے بھارت ٹرینوں کے لیے بنگلورو، کرناٹک اور ملک کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔
دوستو
آج میں آپریشن سندور کے بعد پہلی بار بنگلورو آیا ہوں۔ آپریشن سندور میں بھارتی افواج کی کامیابی، سرحد پار سے کئی کلومیٹر تک دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کی ہماری صلاحیت اور دہشت گردوں کی دفاع میں آنے والے پاکستان کو چند گھنٹوں میں گھٹنے ٹیکنے کی ہماری صلاحیت نے پوری دنیا کو نیو انڈیا کا یہ روپ دیکھنے پر مجبور کر دیا ہے۔ آپریشن سندور کی اس کامیابی کے پیچھے ایک بڑی وجہ ہماری ٹیکنالوجی کی طاقت اور دفاع میں میک ان انڈیا ہے۔ اور بنگلورو اور کرناٹک کے نوجوانوں نے بھی اس میں بہت تعاون کیا ہے۔ میں آج اس کے لیے بھی آپ سب کو مبارکباد دیتا ہوں۔
دوستو
آج بنگلورو کی شناخت دنیا کے بڑے شہروں میں ہوتی ہے۔ ہمیں عالمی سطح پر مقابلہ کرنا ہے، یہی نہیں، ہمیں قیادت بھی کرنی ہے۔ ہم اسی وقت آگے بڑھیں گے جب ہمارے شہر سمارٹ، تیز، موثر ہوں گے! یہی وجہ ہے کہ آج ہم جدید انفراسٹرکچر کے منصوبوں کو مکمل کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ آج آر وی روڈ سے بومسندرا تک ییلو لائن شروع کر دی گئی ہے۔ یہ بنگلورو کے کئی اہم علاقوں کو جوڑ دے گا۔ بساوانا-گوڈی سے الیکٹرانک سٹی تک، اس سفر میں بھی کم وقت لگے گا۔ اس سے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں آسانی اور کام کرنے کی آسانی میں اضافہ ہوگا۔
دوستو
آج یلو لائن کے افتتاح کے ساتھ ہی ہم نے فیز 3 یعنی اورنج لائن کا سنگ بنیاد بھی رکھا ہے۔ جب یہ لائن شروع ہوگی تو ییلو لائن کے ساتھ مل کر روزانہ 25 لاکھ مسافروں کو سہولت فراہم کرے گی۔ اس سے بنگلور کے ٹرانسپورٹ سسٹم کو ایک نئی طاقت ملے گی، ایک نئی بلندی ملے گی۔
دوستو
بنگلورو میٹرو نے ملک کو عوامی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا ایک نیا ماڈل بھی دیا ہے۔ انفوسس فاؤنڈیشن ، بائیوکون اور ڈیلٹا الیکٹرانکس جیسی کمپنیوں نے بنگلورو میٹرو کے کئی اہم اسٹیشنوں کو جزوی طور پر مالی امداد فراہم کی ہے۔ سی ایس آر کا استعمال کرنے کا یہ ماڈل ایک عظیم ترغیب ہے۔ میں اس اختراعی کوشش کے لیے کارپوریٹ سیکٹر کو مبارکباد دیتا ہوں۔
دوستو
آج ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے۔ گزشتہ 11 سالوں میں ہماری معیشت 10ویں پوزیشن سے ٹاپ 5 پر پہنچ گئی ہے۔ ہم تیزی سے ٹاپ 3 معیشت بننے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہم نے یہ رفتار کیسے حاصل کی؟ ہم نے یہ رفتار Reform-Perform-Transform کے جذبے سے حاصل کی ہے۔ ہم نے یہ رفتار صاف نیت اور دیانتدارانہ کوششوں سے حاصل کی ہے۔ یاد رہے کہ 2014 میں میٹرو صرف 5 شہروں تک محدود تھی۔ اب چوبیس شہروں میں ایک ہزار کلومیٹر سے زیادہ کا میٹرو نیٹ ورک ہے۔ ہندوستان اب دنیا کا تیسرا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک والا ملک بن گیا ہے۔ 2014 سے پہلے تقریباً 20 ہزار کلومیٹر ریلوے روٹ کو برقی کیا گیا تھا، یعنی آزادی کے وقت سے لے کر 2014 تک، ہم نے صرف گزشتہ 11 سالوں میں چالیس ہزار کلومیٹر سے زائد ریلوے روٹ کو برقی کیا ہے۔
دوستو
پانی، زمین، آسمان کچھ بھی نہیں چھوڑا گیا۔ دوستو، ملک کی کامیابیوں کا جھنڈا زمین پر ہی نہیں آسمان پر بھی بلند ہو رہا ہے۔ 2014 تک ہندوستان کے پاس صرف 74 ہوائی اڈے تھے۔ اب ان کی تعداد 160 سے بڑھ گئی ہے۔ آسمان، زمین اور آبی گزرگاہوں کے اعداد و شمار بھی اتنے ہی متاثر کن ہیں۔ 2014 میں صرف 3 قومی آبی گزرگاہیں چل رہی تھیں، اب یہ تعداد بڑھ کر 30 ہو چکی ہے۔
دوستو
ملک نے صحت اور تعلیم کے شعبے میں بھی بڑی چھلانگ لگائی ہے۔ 2014 تک ہمارے ملک میں صرف 7 ایمس اور 387 میڈیکل کالج تھے۔ اب 22 ایمس اور 704 میڈیکل کالج عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔ گزشتہ 11 سالوں میں ملک میں ایک لاکھ سے زائد نئی میڈیکل سیٹیں شامل کی گئی ہیں۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہمارے متوسط طبقے کے بچوں کو اس سے کتنا فائدہ ہوا ہے! ان 11 سالوں میں آئی آئی ٹیز کی تعداد بھی 16 سے بڑھ کر 23 ہو گئی ہے، ٹرپل آئی ٹیز کی تعداد 09 سے بڑھ کر 25 ہو گئی ہے، اور آئی آئی ایم کی تعداد 13 سے بڑھ کر 21 ہو گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آج اعلیٰ تعلیم میں طلباء کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
دوستو
آج جس رفتار سے ملک ترقی کر رہا ہے اسی رفتار سے غریبوں اور محروموں کی زندگی بدل رہی ہے۔ ہم نے پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 4 کروڑ سے زیادہ مکانات دیے ہیں۔ اب ہماری حکومت مزید 3 کروڑ گھر بنانے جا رہی ہے۔ ہم نے صرف گیارہ سالوں میں 12 کروڑ سے زیادہ بیت الخلاء بنائے ہیں۔ اس سے ملک کی کروڑوں ماؤں بہنوں کو عزت، صفائی اور سلامتی کا حق مل گیا ہے۔
دوستو
آج ملک جس رفتار سے ترقی کر رہا ہے اس کے پیچھے ہماری اقتصادی ترقی کا ایک بڑا عنصر ہے۔ آپ نے دیکھا کہ 2014 سے پہلے ہندوستان کی کل ایکسپورٹ 468 بلین ڈالر تک پہنچ چکی تھی۔ آج یہ 824 بلین ڈالر ہو گیا ہے۔ پہلے ہم موبائل درآمد کرتے تھے جبکہ اب ہم موبائل ہینڈ سیٹس کے ٹاپ فائیو ایکسپورٹر بن گئے ہیں۔ اور اس میں بنگلور کا بھی بہت بڑا رول ہے۔ 2014 سے پہلے ہماری الیکٹرانکس ایکسپورٹ تقریباً 06 بلین ڈالر تھی۔ اب یہ بھی تقریباً 38 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
دوستو
گیارہ سال پہلے تک ہندوستان کی آٹوموبائل ایکسپورٹ تقریباً 16 بلین ڈالر تھی۔ آج یہ دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔ اور بھارت آٹوموبائل کا چوتھا سب سے بڑا برآمد کنندہ بن گیا ہے۔ یہ کامیابیاں خود انحصار ہندوستان کے لیے ہمارے عزم کو مضبوط کرتی ہیں۔ ہم مل کر آگے بڑھیں گے اور ملک کو ترقی یافتہ بنائیں گے۔
دوستو
ایک ترقی یافتہ ہندوستان، ایک نئے ہندوستان کا یہ سفر ڈیجیٹل انڈیا کے ساتھ قدم بہ قدم مکمل ہوگا۔ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ انڈیا اے آئی مشن جیسی اسکیموں کے ساتھ، ہندوستان عالمی اے آئی قیادت کی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ سیمی کنڈکٹر مشن بھی اب رفتار پکڑ رہا ہے۔ ہندوستان جلد ہی میڈ ان انڈیا چپس حاصل کرنے والا ہے۔ آج ہندوستان کم لاگت والے ہائی ٹیک خلائی مشن کی عالمی مثال بن گیا ہے۔ یعنی ہندوستان مستقبل کی ٹیکنالوجی سے متعلق تمام امکانات میں آگے بڑھ رہا ہے۔ اور، ہندوستان کی اس ترقی کے بارے میں سب سے خاص بات ہے- غریبوں کو بااختیار بنانا! آپ نے دیکھا کہ آج ملک میں ڈیجیٹلائزیشن کا دائرہ ہر گاؤں تک پہنچ چکا ہے۔ دنیا کے 50فیصد سے زیادہ ریئل ٹائم لین دین ہندوستان میں یوپی آئی کے ذریعے ہو رہے ہیں۔ دنیا کا 50فیصد۔ ٹیکنالوجی کی مدد سے ہم حکومت اور شہریوں کے درمیان فاصلے کم کر رہے ہیں۔ آج ملک میں 2200 سے زائد سرکاری خدمات موبائل پر دستیاب ہیں۔ امنگ ایپ کی مدد سے عام شہری گھر بیٹھے سرکاری کام مکمل کر رہا ہے۔ ڈیجی لاکر سے سرکاری سرٹیفکیٹس کی پریشانی ختم ہوگئی۔ اب ہم اے آئی سے چلنے والے خطرے کا پتہ لگانے جیسی ٹیکنالوجیز میں بھی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ ملک میں ڈیجیٹل انقلاب کے ثمرات معاشرے کے آخری فرد تک پہنچیں۔ اور بنگلور اس کوشش میں سرگرمی سے کام کر رہا ہے۔
دوستو
موجودہ کامیابیوں کے درمیان، ہماری اگلی بڑی ترجیح ہونی چاہئے - ٹیک آتمنیر بھر بھارت! ہندوستانی ٹیک کمپنیوں نے پوری دنیا میں اپنی شناخت چھوڑی ہے۔ ہم نے پوری دنیا کے لیے سافٹ ویئر اور پراڈکٹس بنائے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے، ہمیں ہندوستان کی ضروریات کو زیادہ ترجیح دینی چاہیے۔ ہمیں نئی مصنوعات تیار کرنے میں تیزی سے آگے بڑھنا ہے۔ آج ہر ڈومین میں سافٹ وئیر اور ایپس کا استعمال ہو رہا ہے، یہ بہت ضروری ہے کہ ہندوستان اس میں نئی بلندیوں تک پہنچے۔ ہمیں ابھرتے ہوئے شعبوں میں بھی آگے بڑھنے کے لیے کام کرنا ہو گا۔ ہمیں مینوفیکچرنگ سیکٹر میں میک ان انڈیا میں بنگلورو اور کرناٹک کی موجودگی کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ اور میری درخواست یہ ہے کہ ہماری مصنوعات zero defect, zero effect کے معیار پر اعلیٰ معیار کی ہونی چاہئیں۔ یعنی ایسی مصنوعات ہونی چاہئیں جن میں نقائص نہ ہوں اور ان کی تیاری کا ماحول پر منفی اثر نہ پڑے۔ میں امید کرتا ہوں کہ کرناٹک کا ہنر آتم نربھر بھارت کے اس وژن کی رہنمائی کرے۔
دوستو
چاہے مرکزی حکومت ہو یا ریاستی حکومت، ہم سب یہاں عوام کی خدمت کے لیے موجود ہیں۔ ہمیں وطن عزیز کی بہتری کے لیے مل کر قدم اٹھانا ہوں گے۔ اس سمت میں سب سے اہم ذمہ داریوں میں سے ایک نئی اصلاحات ہیں! پچھلی دہائی میں ہم نے مسلسل اصلاحات کو آگے بڑھایا ہے۔ مثال کے طور پر، حکومت ہند نے جن-وشواس بل پاس کیا ہے تاکہ قوانین کو مجرمانہ بنایا جا سکے۔ اور اب ہم جن-وشواس 2.0 کو بھی پاس کرنے جا رہے ہیں۔ ریاستی حکومتیں ایسے قوانین کی نشاندہی بھی کرسکتی ہیں جن میں غیر ضروری مجرمانہ دفعات ہیں اور انہیں ختم کیا جاسکتا ہے۔ ہم مشن کرمایوگی چلا رہے ہیں تاکہ سرکاری ملازمین کو قابلیت پر مبنی تربیت دی جا سکے۔ ریاستیں بھی اپنے افسران کے لیے اس سیکھنے کے فریم ورک کو اپنا سکتی ہیں۔ ہم نے خواہش مند اضلاع کے پروگرام اور خواہش مند بلاک پروگرام پر بہت زور دیا ہے۔ ریاستیں بھی اسی طرح اپنے علاقوں میں ایسے علاقوں کی نشاندہی کرسکتی ہیں جن پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ ہمیں ریاستی حکومت کی سطح پر بھی مسلسل نئی اصلاحات کو آگے بڑھانا چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ ہماری مشترکہ کوششیں کرناٹک کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جائیں گی۔ ہم مل کر ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو پورا کریں گے۔ اس احساس کے ساتھ میں ایک بار پھر آپ سب کو ان ترقیاتی منصوبوں کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔ بہت بہت شکریہ!
*****
ش ح۔ح ن۔س ا
U.No:4468
(Release ID: 2154904)
Read this release in:
Kannada
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Manipuri
,
Assamese
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu