شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
شمال مشرقی خطے کی ترقی اور مواصلات کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے شمال مشرقی خطہ میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے ایک متفقہ نقطہ نظر پر زور دیا
جامع بنیادی ڈھانچے کا ماسٹر پلان مرتب کرنے کے لیے این ای آر میں لاجسٹک، بنیادی ڈھانچے کی کنیکٹیویٹی سے متعلق اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس
Posted On:
08 AUG 2025 10:18AM by PIB Delhi
شمال مشرقی خطے کی ترقی اور مواصلات کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے بدھ (6 اگست، 2025) کے روز ‘‘ این ای آر میں لاجسٹکس، بنیادی ڈھانچے کی کنیکٹیویٹی’’ سے متعلق اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس (ایچ ایل ٹی ایف) میں شرکت کی۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنت بسوا سرما کے زیر صدارت میٹنگ میں میں اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو، میزورم کے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور دیہی ترقی کے وزیر پروفیسر لالنیلوما اور سکم کے کامرس اور صنعت کے وزیر شرینگ تھینڈوپ بھوٹیا اور شمال مشرقی خطے کی ترقی اور مواصلات کی وزارت کے افسران سمیت معزز اراکین شامل تھے۔
ایچ ایل ٹی ایف میٹنگ میں شمال مشرقی خطے میں شاہراہوں، ریلوے، آبی گزرگاہوں، ایئر ویز، لاجسٹکس اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے شعبوں میں اہم کمیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ان کمیوں کو دورکرنے کے لیے، ایچ ایل ٹی ایف میٹنگ میں ایک جامع بنیادی ڈھانچے کا ماسٹر پلان بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ منصوبہ تمام آٹھ شمال مشرقی ریاستوں اور مرکزی وزارتوں کے ساتھ مشاورت سے تیار کیا جائے گا، جس سے علاقائی ترقی کے لیے باہمی تعاون کو یقینی بنایا جائے گا۔
میٹنگ کے دوران بحث کے اہم نکات میں ریاست کی مخصوص رکاوٹوں اور چیلنجوں کی نشاندہی، کنیکٹیویٹی سےمتعلق اہم کمیاں اور بنیادی ڈھانچے کی ترجیحی ضروریات، ریاستی بجٹ کا انضمام اور سرمائے کی تشکیل کے لیے قومی سرمایہ کاری اور وکست این ای آر @ 2047کے لیے عمل درآمد کا روڈ میپ شامل تھا۔
آسام کے وزیر اعلیٰ نے جنوب مشرقی ایشیا کی گزرگاہ کے طور پر شمال مشرقی خطے کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کواجاگرکیا کہ 2014 سے، حکومت نے این ای آر میں بنیادی ڈھانچے کے رابطوں کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، تاہم سامان کی نقل و حمل کی زیادہ لاگت اب بھی ایک بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے جسے دور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کلادان ملٹی موڈل ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ پروجیکٹ(کے ایم ایم ٹی ٹی پی) کی تکمیل میں تیزی آئی ہے اور یہ این ای آر کو میانمار میں ستوے بندرگاہ سے جوڑے گا۔
اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اروناچل پردیش میں اعلی جغرافیائی پھیلاؤ اور آبادی کی کم تقسیم کی وجہ سے اب بھی ایسے بہت سے گاؤں ہیں جو سڑک کے رابطے سے محروم ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ایچ ایل ٹی ایف پی ایم جی ایس وائی اور حکومت ہند کی دیگر متعلقہ اسکیموں کے ذریعے ان دیہاتوں کو کنیکٹیویٹی فراہم کرنے پرغورکرسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہولونگی ہوائی اڈے سے ہوائی رابطہ کو ریاست سے چلنے والی پروازوں اور ایئر لائن آپریٹرز کی تعداد میں اضافہ کر کے بڑھایا جا سکتا ہے۔ نیز، انہوں نے نیتی آیوگ کے حصولوں پر این ای آر کی مجموعی ترقی کے لیے ایک تھنک ٹینک کے طور پر کام کرنے کے لیے شمال مشرقی کونسل (این ای سی) کو دوبارہ ترتیب دیے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
میزورم کے صحت عامہ کے انجینئرنگ اور دیہی ترقی کے وزیرنے این ای آر میں لاجسٹکس پر آنے والی زیادہ لاگت کے مسئلے کو اجاگرکیا جس کی وجہ سے مقامی پیداوار اور اشیاء کی لاگت میں 20 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوتا ہے جس سے یہ مصنوعات کم مسابقتی بنتی ہیں۔ انہوں نے ریاست میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کی ضرورت کا بھی خاکہ پیش کیا۔
سکم کے کامرس اور صنعتوں کے وزیر جناب شیرنگ تھینڈوپ بھوٹیا نے اس بات کو اجاگرکیا کہ موجودہ این ایچ-10 کے لیے ایک متبادل سڑک تیار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ این ایچ-10 سڑک رابطہ ہر سال طوفانی بارشوں اور زمینی تودے کھسکنے سے متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے این ای آر میں آب وہوا کےموافق بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے نیپال کے ساتھ تجارت کو بڑھانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے کی ضرورت پر مزید زور دیا۔
ایم ڈی او این ای آر کے مرکزی وزیر نے بنیادی ڈھانچے اور کنیکٹیویٹی کے خلا کو پورا کرنے کے لیے پانچ تجاویز کا خاکہ پیش کیا: (i) علاقائی ماسٹر پلان کی تیاری کے ذریعے این ای آر انفراسٹرکچر گرڈ کی ہم آہنگی ii) ) این ای آر کے لیے ترجیحی پروجیکٹوں کے لیے ایک نگرانی کے طریقۂ کار کا قیام (iii) مختلف ایکس اور دیگر رعایتیں پیش کرکے ملٹی ماڈل لاجسٹک کے لئے پالیسی پر زور دینا (iv)پڑوسی ممالک کے ساتھ بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے کے لیے سرحد پار رابطے کو بڑھانا (v) ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی اور بجلی کی ترسیل سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو مزید بہتر بنانا۔
ایم ڈی او این ای آر کے مرکزی وزیرنے مزید کہا کہ این ای آر میں تمام بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا پی ایم گتی شکتی پورٹل پر احاطہ کیا جانا چاہئے تاکہ مستقبل کے منصوبوں کی بہتر منصوبہ بندی کی جاسکے۔ انہوں نے تمام این ای آر ریاستوں پر زور دیا کہ وہ اپنی ریاستی لاجسٹک پالیسی کو خاص طور پر اگلے این ای سی کے مکمل اجلاس سے پہلے ملک بھر میں بہترین طورطریقوں کی بنیاد پر وزارت کی طرف سے تیار کردہ پیمانے کے مطابق اپ ڈیٹ کریں۔ خطے کی تیز رفتار اقتصادی ترقی کے لیے ٹرانسپورٹ کوریڈورز کے ساتھ ساتھ این ای آر میں صنعتی کلسٹر تیار کیے جا سکتے ہیں۔
اس سال کے مرکز نے آٹھ اعلی سطحی ٹاسک فورس تشکیل دی تھی۔ہر ایک ٹاسک فورس میں شمال مشرقی ریاست کے وزیر اعلی کے زیرصدارت مرکزی وزیر(ایم ڈی او این ای آر) اور دیگر ریاستوں کے تین وزرائے اعلیٰ بطور رکن شامل تھے۔یہ پہل 21 دسمبر 2024 کو اگرتلہ میں منعقدہ نارتھ ایسٹرن کونسل (این ای سی) کے 72 ویں مکمل اجلاس کے دوران اتفاق رائے سے ہوئی ہے۔
ایچ ایل ٹی ایفز تشکیل دی گئی ہیں: (1) شمال مشرقی خطے میں کھیلوں کے فروغ؛ (2)شمال مشرقی اقتصادی راہداری؛(3)شمال مشرقی خطے میں سرمایہ کاری کے فروغ؛ (4)شمال مشرقی خطے میں ہتھ کرگھہ اور دستکاریوں کا فروغ؛(5)شمال مشرقی خطے میں سیاحت؛(6)شمال مشرقی خطے میں بنیادی ڈھانچے، لاجسٹکس کی لاگت اور رابطہ کاری میں بہتری؛(7)زرعی اور باغبانی کے شعبے میں ویلیو چین اور مارکیٹ کے خلاء کو دور کرنا؛(8) شمال مشرقی خطے میں دودھ، انڈوں، مچھلی اور گوشت کی پیداوار میں خود کفالت حاصل کرنا۔
*******
ش ح۔ک ح ۔ رض
U-4345
(Release ID: 2154025)