بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
پارلیمنٹ نے ہندوستان کی ساحلی معیشت کو فروغ دینے کے لیے کوسٹل شپنگ بل، 2025 کو منظوری دی
کوسٹل شپنگ بل، 2025 کا مقصد 2030 تک ساحلی کارگو کو 230 ملین میٹرک ٹن تک بڑھانا ہے: سربانند سونووال
نیشنل کوسٹل اور ان لینڈ شپنگ اسٹریٹجک پلان نئے ایکٹ کے تحت مستقبل کے بنیادی ڈھانچے اور پالیسی کو نئی سمت دے گا: سربانند سونووال
Posted On:
07 AUG 2025 7:04PM by PIB Delhi
ملک کی ساحلی معیشت کو فروغ دینے کے ایک تاریخی لمحے میں، کوسٹل شپنگ بل، 2025 کو آج راجیہ سبھا نے منظور کر لیا ہے۔ یہ تاریخی عمل ہندوستان کی 11,098 کلومیٹر طویل اسٹریٹجک ساحلی پٹی کی زبردست اور وسیع صلاحیت کو کھولنے کے لیے تیار ہے، جو نو ساحلی ریاستوں اور چار مرکزی زیر انتظام علاقوں پر محیط ہے۔ یہ بل بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) کے مرکزی وزیر سربانند سونووال کی طرف سے منظوری کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
یہ بل، جسے قبل ازیں لوک سبھا سے 3 اپریل 2025 کو منظور کیا گیا تھا، ساحلی جہاز رانی کو کنٹرول کرنے والے قانونی فریم ورک کو آسان اور جدید بنانے کی کوشش کرتا ہے، جس میں مرچنٹ شپنگ ایکٹ 1958 کے حصہ XIV کو ایک نئے دور کے، ترقی پسند قانون سازی کے ساتھ تبدیل کیا گیا ہے جو عالمی سطح پر کیبوٹیج کے اصولوں کے ساتھ منسلک ہے۔
راجیہ سبھا میں بل پیش کرتے ہوئے، مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا کہ قانون سازی ” آتم نربھر بھارت اور وکست بھارت میں سمندری شعبے کی شراکت کو مضبوط بناتے ہوئے 2030 تک اپنے ساحلی کارگو کے حصہ کو 230 ملین میٹرک ٹن تک بڑھانے کے ہندوستان کے عزائم میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے“۔
انہوں نے کہا، ”یہ محض قانونی اصلاح نہیں بلکہ اقتصادی ترقی، روزگار کے مواقع اور لاجسٹکس کی مؤثریت کو ممکن بنانے والا ایک اسٹریٹجک اقدام ہے۔ یہ بل ضوابطی بوجھ کو کم کرتا ہے، بھارتی بحری جہازوں کی مسابقت کو بڑھاتا ہے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے اس طویل مدتی وژن کے مطابق ہے کہ بھارت کو عالمی سمندری مرکز بنایا جائے۔“
کوسٹل شپنگ بل، 2025 چھ ابواب اور 42 شقوں پر مشتمل ہے۔ اس میں ساحلی جہاز رانی کے لیے ایک آسان لائسنسنگ نظام متعارف کرایا گیا ہے اور ساحلی تجارت میں مصروف غیر ملکی جہازوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے فریم ورک تیار کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ بل مستقبل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور پالیسی کی سمت کی رہنمائی کے لیے نیشنل کوسٹل اور ان لینڈ شپنگ اسٹریٹجک پلان کی تشکیل کو لازمی قرار دیتا ہے۔
قانون سازی ساحلی جہاز رانی کے لیے ایک قومی ڈیٹا بیس کی تشکیل کے لیے بھی فراہم کرتی ہے، جس سے مستند اور باقاعدگی سے اپ ڈیٹ شدہ ڈیٹا تک حقیقی وقت تک رسائی ممکن ہو گی۔ یہ ڈیٹا بیس ممکنہ سرمایہ کاروں کو اس شعبے میں حکومت کے ترقیاتی منصوبوں اور پالیسی کی ترجیحات سے آگاہ کرتا رہے گا، شفافیت اور اعتماد کو فروغ دے گا۔
یہ قانون سازی ساحلی مال برداری کے لیے ایک قومی ڈیٹا بیس کے قیام کی بھی اجازت دیتی ہے، جو مستند اور باقاعدگی سے تازہ کردہ معلومات تک حقیقی وقت میں رسائی کو ممکن بنائے گا۔ یہ ڈیٹا بیس اس شعبے میں حکومت کے ترقیاتی منصوبوں اور پالیسی ترجیحات سے ممکنہ سرمایہ کاروں کو باخبر رکھے گا، جس سے شفافیت اور اعتماد کو فروغ ملے گا۔
ایک بار جب یہ بل نافذ ہو جائے گا تو اس سے ملکی کارگو کی نقل و حمل میں بھارتی جہازوں کی شراکت میں اضافہ کر کے سپلائی چین کی سیکیورٹی میں نمایاں بہتری کی توقع ہے۔ یونین وزیر سربانند سونووال نے کہا، ”وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی بصیرت افروز قیادت میں ہم آتم نربھرتا کے مشن پر کام کر رہے ہیں۔ اسی جذبے کے تحت یہ بل بھارت کے غیر ملکی جہازوں پر انحصار کو کم کرنے کا ہدف رکھتا ہے، جس سے زرمبادلہ کے اخراج کو روکا جا سکے گا۔ اس کے نتیجے میں مقامی معیشت کو فروغ ملے گا، ساحلی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، اور بھارتی شپنگ آپریٹروں کے لیے کاروبار میں آسانی کو تقویت ملے گی۔“
انہوں نے مزید کہا، ”ساحلی مال برداری کا بل 2025 پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے ساتھ، بھارت ایک ہموار، مؤثر اور عالمی سطح پر مسابقتی ساحلی و اندرونِ ملک شپنگ نظام کی تعمیر کی جانب ایک فیصلہ کن قدم اٹھا رہا ہے۔ یہ تاریخی اصلاحات ہمارے ساحلی وسائل کی بے پناہ صلاحیت کو اجاگر کرے گی، سپلائی چین کی لچک کو مضبوط کرے گی اور ’وکست بھارت‘ کے قومی وژن کے مطابق اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کرے گی۔“
ساحلی شپنگ ایکٹ 2025 کی منظوری کے ساتھ، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے تین اہم سمندری قوانین — مرچنٹ شپنگ بل 2025، کیریج آف گڈز بائی سی بل 2025، اور ساحلی شپنگ ایکٹ — کے لیے پارلیمانی منظوری حاصل کر لی ہے جو ایک جدید، مؤثر اور خود انحصار سمندری نظام کی بنیاد رکھتی ہے اور جو وکست بھارت اور آتم نربھر بھارت کے وژن سے ہم آہنگ ہے۔
یونین وزیر سربانند سونووال نے کہا، ”وزیر اعظم نریندر مودی جی کی بصیرت افروز قیادت میں، ہماری وزارت نے بھارت کے سمندری شعبے کو جدید بنانے کے لیے تاریخی قانون سازی کی اصلاحات کی ہیں۔ مرچنٹ شپنگ بل، کیریج آف گڈز بائی سی بل، اور ساحلی شپنگ ایکٹ — تینوں اہم قوانین کی منظوری کے ساتھ ہم ایک مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ مضبوط سمندری نظام کی بنیاد رکھ رہے ہیں، جو آتم نربھر بھارت کی حمایت کرتا ہے اور ہمیں وکست بھارت کے ہدف کے قریب لے جاتا ہے۔“
اس تاریخی قانون سازی کی منظوری کے ساتھ، ہندوستان ایک مربوط، مؤثر، اور عالمی سطح پر مسابقتی ساحلی اور اندرون ملک شپنگ نظام کی تعمیر کی جانب ایک قدم اور آگے بڑھ گیا ہے۔
**********
ش ح۔ ف ش ع
U: 4361
(Release ID: 2153889)