صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ ہند کی آئی آئی ٹی (آئی ایس ایم) دھنباد کے جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت

Posted On: 01 AUG 2025 2:20PM by PIB Delhi

صدرِ جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (یکم اگست 2025) کو جھارکھنڈ کے دھنباد میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (انڈین اسکول آف مائنز) دھنباد کے 45ویں جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کی۔ 

3778-1.jpg

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ آئی آئی ٹی (آئی ایس ایم) دھنباد کی تقریباً 100 برس  پرانی شاندار میراث ہے۔ یہ ادارہ کان کنی اور ارضیات کے شعبوں میں تربیت یافتہ ماہرین تیارکرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ وقت کے ساتھ اس نے اپنی علمی حدود کو وسیع کیا اور اب یہ مختلف شعبوں میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کا ایک ممتاز مرکز بن چکا ہے۔ اس ادارے نے تکنیکی ترقی اور جدت کے عمل میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ صدر جمہوریہ نے  اس معلومات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آئی آئی ٹی دھنباد نے ایک ایسا ماحولیاتی نظام تیار کیا ہے ،جہاں تعلیم اور جدت کے مقاصد عوام کی ضروریات اور شہریوں کی امنگوں کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔

3778-2.jpg

صدر  جمہوریہ نے کہا کہ آئی آئی ٹی-آئی ایس ایم ملک کی مجموعی ترقی میں ایک اہم کردار ہے۔ بہترین انجینئروں اور محققین کو تیار کرنے کے علاوہ ، اس انسٹی ٹیوٹ کو رحم دل ، حساس اور بامقصد پیشہ ور افراد کو بھی تیار کرنا ہوگا ۔ ہمارے ملک کا مستقبل ایسے اداروں کے عزم سے تشکیل پا رہا ہے جو جدید تحقیق اور اختراعات کو فروغ دے رہے ہیں اور ذہین نوجوانوں کی رہنمائی کر رہے ہیں۔

3778-3.jpg

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ملک اور دنیا کو آب و ہوا کی تبدیلی اور وسائل کی کمی سے لے کر ڈیجیٹل مداخلت اور سماجی عدم مساوات تک بہت سے پیچیدہ اور تیزی سے بدلتے ہوئے چیلنجوں کا سامنا ہے ۔  ایسی صورتحال میں آئی آئی ٹی-آئی ایس ایم جیسے ادارے کی رہنمائی اور بھی اہم ہے ۔  انہوں نے آئی آئی ٹی-آئی ایس ایم پر زور دیا کہ وہ نئے اور پائیدار حل تلاش کرنے میں اہم کردار ادا کرے ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ  ہندوستان کی سب سے بڑی طاقت اس کے وسیع انسانی وسائل ہیں۔ تکنیکی تعلیم تک بڑھتی ہوئی رسائی اور ڈیجیٹل مہارتوں کے فروغ سے ہندوستان ایک ٹیکنالوجی کی طاقت بننے کی طرف گامزن ہے۔ ہندوستان کے تعلیمی نظام کو زیادہ عملی، اختراع پر مبنی اور صنعت دوست بنانا ،ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو صحیح سمت دے گا اور انہیں عالمی سطح پر آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرے گا۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے تحقیق و ترقی اور اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ پیٹنٹ کلچر کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے ۔  طلباء میں جامع سوچ کو فروغ دینے اور پیچیدہ مسائل کے تخلیقی حل تلاش کرنے کے لیے تعلیم میں بین الضابطہ نقطہ نظر کو اپنانا بھی بہت ضروری ہے ۔

 صدر جمہوریہ نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے علم کو ذاتی ترقی تک محدود نہ رکھیں بلکہ اسے عوام کی بھلائی کا ذریعہ بنائیں ۔  انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنے علم کو ایک مضبوط اور زیادہ منصفانہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے استعمال کریں،جہاں سب کے لیے آگے بڑھنے کے مواقع دستیاب ہوں ۔  انہوں نے ان سے کہا کہ وہ اپنے علم کو ایک سبز ہندوستان کی تعمیر کے لیے استعمال کریں-جہاں ترقی فطرت کی قیمت پر نہیں بلکہ اس کے ساتھ ہم آہنگ ہو ۔  انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھی وہ مستقبل میں کریں گے، اس میں ان کی ہمدردی، برتری اور اخلاقیات ان کی ذہانت کے ساتھ ظاہر ہونی چاہیے۔ صرف اختراع نہیں بلکہ ہمدردی سے چلائی گئی جدت ہی دنیا کو بہتر بناتی ہے۔

صدرجمہوریہ کی تقریر کے لیےیہاں کلک کریں:

****

U.N-3778

(ش ح۔ م ع ن۔ن م)


(Release ID: 2151288)