صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدرِ جمہوریہ ہند نے سوچھ سرویکشن ایوارڈزعطا کئے
گردش کرنے والے جدید نظام کو روایتی طرزِ زندگی سے سیکھ کر مزید مؤثر بنایا جا سکتا ہے: صدرجمہوریہ دروپدی مرمو
Posted On:
17 JUL 2025 1:58PM by PIB Delhi
صدرِجمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے 17 جولائی 2025 کو نئی دہلی میں ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی جانب منعقد تقریب میں “سوچھ سرویکشَن” انعامات پیش کئے۔
اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ “سوچھ سرویکشَن” شہروں کی صفائی کے اقدامات کا جائزہ لینے اور حوصلہ افزائی کرنے کا ایک انتہائی کامیاب تجربہ ثابت ہوا ہے۔ انہوں نےیہ کہتےہوئے انتہائی خوشی کااظہار کیا کہ دنیا کا سب سے بڑا صفائی سروے سال 2024 میں ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ذریعہ منعقد کیا گیاتھا، جس میں مختلف متعلقہ فریقوں، ریاستی حکومتوں، شہری اداروں اور تقریباً 14 کروڑ شہریوں نے حصہ لیاتھا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہماری ثقافتی اور روحانی بیداری نے زمانہ قدیم سے صفائی کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ گھروں، عبادت گاہوں اور آس پاس کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کی روایت ہماری طرزِ زندگی کا حصہ رہی ہے۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی کاقول ہے کہ صفائی عبادت کی طرح مقدس ہے۔ صدرجمہوریہ نےکہاکہ انہوں نے صفائی سے متعلق عوامی خدمات کے ساتھ اپنے سفرکا آغاز کیا تھا جب وہ نوٹیفائیڈ ایریا کونسل کی نائب صدرِ بنی تھیں، وہ روزانہ مختلف وارڈز کا دورہ کرکے صفائی کے کام کی نگرانی کرتی تھیں۔
صدرجمہوریہ نے مزید کہا کہ کم وسائل استعمال کرکے فضلہ کو کم کرتےہوئے اسےپھر سے استعمال کرنا ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ رہا ہے۔ مدورمعیشت گھٹاؤ، دوبارہ استعمال، پھر سےقابل استعمال بنانے کے بنیادی اصول ہمارے قدیم طرزِ زندگی کا حصہ تھے۔ مثلاً قبائلی معاشروں کی روایتی طرزِ زندگی سادہ ہوتی ہے: وہ کم وسائل استعمال کرتے ہیں، موسم اور ماحول کے ساتھ ہم آہنگ رہتے ہیں، اور قدرتی وسائل ضائع نہیں کرتے۔ گردش کرنے والے جدید نظام کو روایتی طرزِ زندگی سے سیکھ کر مزید مؤثر بنایا جا سکتا ہے۔
صدر نے کہا کہ ویسٹ مینجمنٹ ویلیو چین میں پہلا اور سب سے اہم قدم کوڑے کو الگ کرنا ہے۔ تمام متعلقہ فریقوں اور ہر کنبے کو اس قدم پر پوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ زیرو ویسٹ کالونیاں اچھی مثالیں قائم کر رہی ہیں۔
صدرجمہوریہ نے اسکول سطح کے اسیسمنٹ پہل کی بھی تعریف کی، جس کا مقصد بچوں میں صفائی کو زندگی کا لازمی جزو بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے دیرپا اور مثب نتائج برآمد ہوں گے۔
صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ پلاسٹک اور الیکٹرانک فضلہ کو کنٹرول کرنا اور ان کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی کوروکنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ تاہم، مناسب کوششوں سے ہم ملک میں پلاسٹک کے اخراج کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔ سال 2022 میں مرکزی حکومت نے ایک باراستعمال ہوے والی پلاسٹک اشیاء پر پابندی لگائی، اور اسی سال پلاسٹک پیکیجنگ کے لیے ایسٹینڈڈ پروسیجرر ریسپانسبلٹی(ای پی آر) کے رہنما اصول جاری کیے گئے۔ پیدا کرنے والوں، برانڈ مالکان، اور درآمد کنندگان سمیت تمام متعلقہ فریقوں کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ ان ہدایات پر مکمل عمل کو یقینی بنائیں۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ صفائی کے اقدامات کے اقتصادی پہلو، ثقافتی جہت اور جغرافیائی اہمیت ہے۔ صدرجمہوریہ نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ تمام شہری سوچھ بھارت مشن میں مکمل جذبے کے ساتھ حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم اس ضمن میں سنجیدگی اور مضبوط عزم کے ساتھ پیش قدمی کریں گے، تو سال 2047 تک صفائی کے لحاظ سے ترقی یافتہ بھارت دنیا کے صف اول کے ممالک میں شمار ہوگا۔





*****
UN-2840
(ش ح۔ ش م ۔ف ر)
(Release ID: 2145476)
Visitor Counter : 3
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam