خلا ء کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت میں شوبھانشو شکلا کی تاریخی واپسی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا  کہ ’ہندوستان کو خلا کی دنیا میں ایک پائیدار جگہ مل گئی ہے


وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ وشوا بندھو مدار میں: ہندوستان نے عالمی خلائی شراکت داری کی توثیق کی

یہ وہ تجربات ہیں جو پہلے کبھی نہیں کیے گئے تھے: ایم او ایس اسپیس

Posted On: 15 JUL 2025 6:40PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے منگل کے روز ایکژوم -4 خلائی مشن سے گروپ کیپٹن شوبھانشو شکلا کی بحفاظت واپسی کو ہندوستان کے لیےاور ’دنیا کے لیے فخر  اور  شاندار لمحہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک نے عالمی خلائی ماحولیاتی نظام میں اپنا صحیح مقام حاصل کر لیا ہے۔

’مدر انڈیا کے نامور بیٹوں میں سے ایک واپس آ گیا ہے۔ ہندوستان کو خلاء کی دنیا میں ایک پائیدار جگہ مل گئی ہے،‘ انہوں نے لائیو سپلیش ڈاؤن دیکھنے کے بعد سائنسدانوں، میڈیا کے عملے اور سینئر حکام سے خطاب کرتے ہوئے کہا مذکورہ باتیں کہی۔

گروپ کیپٹن شکلا، ہندوستان کے خلاباز اور چار افراد پر مشتمل ایکژوم -4 تجارتی مشن کے ایک اہم رکن، اسپیس ایکس  ڈریگن کیپسول گریس میں زمین پر واپس آئے، جو منگل کو 3 بجے انڈین اسٹینڈر ٹائم  کے فوراً بعد سان ڈیاگو کے ساحل سے بحر الکاہل میں گرا تھا۔ خلائی جہاز نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر 18 دن کے قیام کے بعد 22.5 گھنٹے کا عمل مکمل کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس مشن نے عالمی خلائی تحقیق میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے قد کو ظاہر کیا۔ ’یہ ایسے تجربات ہیں جو پہلے کبھی نہیں کیے گئے تھے۔ یہ ہندوستان کے سائنسی اور تکنیکی عزائم کے لیے ایک نئے دور کی نشان دہی کرتا ہے،‘ انہوں نے کہا کہ مشن کی کامیابی، انسانی زندگیوں پر  طویل مدتی اثرات مرتب ہوں گے۔

ایکژوم -4 کے عملے میں تجربہ کار امریکی خلاباز اور مشن کمانڈر پیگی وٹسن، پولینڈ کے سلاووز ازنانسکی-ویسنیوسکی، ہنگری کے ٹیبور کاپو اور ہندوستان کے شکلا شامل تھے۔ خلائی جہاز پیر کو آئی ایس ایس  سے 4:45 بجے انڈین اسٹینڈر ٹائم  پر اتارا گیا۔

 

اگلے اقدامات کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ چاروں خلاباز طبی اور دوبارہ موافقت کے طریقہ کار کو مکمل کرنے کے لیے 23 جولائی تک قرنطینہ میں رہیں گے۔ 24 تاریخ سے، وہ اسرو کے ساتھ بات چیت شروع کریں گے۔ ایکژوم  اور ناساکے ساتھ ڈیبریفنگ اس کے بعد ہو گی‘۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے واسودھیوا کٹمبکم (دنیا ایک خاندان ہے) کے عالمی وژن کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یہ مشن عالمی سائنسی تعاون کے لیے ہندوستان کے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے خلاباز کو ایک حقیقی وشوا بندھو — ایک عالمی شہری — کے طور پر بیان کیا جس نے خلا میں عالمگیر بھائی چارے کے جذبے کو آگے بڑھایا۔ ’یہ صرف ایک سائنسی مشن نہیں ہے، یہ انسانیت کے مشترکہ سفر میں ایک بھروسہ مند شراکت دار کے طور پر ہندوستان کے کردار کا عکاس ہے۔‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پوسٹ مشن پروٹوکول اور بیرون ملک بات چیت مکمل کرنے کے بعد 17 اگست کے قریب شکلا کی ہندوستان واپسی کا اشارہ بھی دیا۔

محفوظ واپسی کو ایک سائنسی اور علامتی کامیابی قرار دیتے ہوئے، وزیر  موصوف نے کہا، ’وزیر اعظم مودی کی طرف سے آسمانوں کی طرف دیکھنے اور بڑے خواب دیکھنے کی کال کی شکل اختیار کرنا شروع ہو گئی ہے۔ یہ کامیاب مشن صرف آغاز ہے۔ یہ ہندوستانیوں کی نئی نسل کو سائنس اور خلا میں کیریئر بنانے کی ترغیب دے گا۔‘

عالمی انسانی خلائی پرواز کے پروگراموں میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے کردار کو، بشمول آئندہ گگنیان مشن، ایکژوم -4 میں شکلا کی شرکت سے مزید تقویت ملتی ہے۔ ہندوستان کے لیے، یہ واپسی خلائی مشن کے اختتام سے زیادہ اشارہ کرتی ہے- یہ بین الاقوامی خلائی تعاون کے مستقبل میں ایک پراعتماد قدم کی عکاسی کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016KAB.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002NP54.jpg

ش ح ۔ ال

U-2788

 


(Release ID: 2145008) Visitor Counter : 5