دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وکست بھارت کو حاصل کرنے کے لیے وکست گاؤں تشکیل دیں: وزیر مملکت جناب پیما سانی چندر شیکھر


مرکزی وزیر کا کہنا ہے کہ منریگا  (ایم جی این آر ای جی ایس) دیہی بے روزگاری کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر کام کر رہا ہے

جناب پیما سانی نے دہلی میں دیہی ترقیات کی وزارت (آرڈی)  کی کارکردگی جائزہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کیا

Posted On: 14 JUL 2025 2:07PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت جناب پیماسانی چندر شیکھر نے 2047 تک ’وِکست بھارت‘ کے حصول کے لیے ’وِکست گاؤں‘ کی تعمیر کی اپیل کی ہے۔مرکزی وزیر مملکت برائے دیہی ترقی، جناب پیماسانی چندر شیکھر نے آج نئی دہلی میں دیہی ترقیات کی وزارت کی کارکردگی جائزہ کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’وِکست بھارت‘ کے خواب کو پورا کرنے کے لیے ہمیں ’وِکست گاؤں‘ تعمیر کرنے ہوں گے۔وزیر موصوف نے کہا کہ ایک ایسا وِکست گاؤں جہاں ہر خاندان کے پاس بنیادی سہولیات سے آراستہ پکا مکان ہو، ہر گاؤں معیاری سڑکوں سے جڑا ہو، ہر دیہی نوجوان کو روزگار کے مواقع حاصل ہوں، اور ہر خاتون بااختیار اور مالی طور پر خود کفیل ہو ،یہ کوئی دور کا خواب نہیں بلکہ ایک قابل حصول حقیقت ہے۔ لیکن اس کے لیے ہمیں نئی توانائی، اختراعی سوچ اور گہرے عزم کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔انہوں نے دیہی ترقیات کی وزارت کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم صرف اسکیمیں نافذ نہیں کر رہے بلکہ بھارت کی ترقی کی اگلی داستان رقم کر رہے ہیں۔وزیر موصوف نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی اور کابینی وزیر جناب شیو راج سنگھ چوہان کی بصیرت افروز قیادت میں دیہی ترقی کے شعبے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔

2724 1.jpg

دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت جناب پیما سانی نے وزارت کی مختلف اسکیموں کی کامیابیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا) دیہی بے روزگاری اور خاص طور پر زرعی سست موسموں کے دوران ہجرت کے خلاف سب سے مضبوط ہتھیار کے طور پر کام کر رہی ہے۔ سالانہ 90,000 سے 1,00,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ، اس اسکیم کے ذریعے دیرپا اور پیداواری اثاثے تخلیق کیے گئے ہیں، سالانہ 250 کروڑ سے زائد افرادی دن پیدا ہوتے ہیں، 36 کروڑ سے زائد جاب کارڈز جاری کیے جا چکے ہیں اور 15 کروڑ سے زیادہ مزدور سرگرم طور پر فائدہ اٹھانے والے ہیں۔ وزیر موصوف نے اجرت کی ادائیگی سے معنی خیز اثاثہ تخلیق کی طرف منتقلی، متنوع کاموں کو اپنانے، دیگر ترقیاتی اسکیموں کے ساتھ ہم آہنگی اور کام کے انتخاب میں کمیونٹی کی شرکت کی تجویز دی ہے۔

2724 2.jpg

وزیر موصوف نے وزیراعظم آواس یوجنا – گرامین  (پی ایم اے وائی ۔جی) کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس کی شروعات کے بعد سے اب تک 3.22 کروڑ سے زائدپکے مکانات ایسے دیہی خاندانوں کے لیے تعمیر کیے جا چکے ہیں جو کچی یا خستہ حال گھروں میں رہتے تھے۔ 2029 تک مزید 2 کروڑ مکانات کی تعمیر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے تاکہ بڑھتی ہوئی آبادی اور خاندانوں کی تعداد کی وجہ سے پیدا ہونے والی طلب کو پورا کیا جا سکے۔ وزیر موصوف نے ماحولیاتی لحاظ سے دوستانہ اور علاقائی ساختی ٹیکنالوجیز کے استعمال کو فروغ دینے اور کم لاگت والے رہائشی ڈیزائن اپنانے کی تجویز دی ہے۔

2724 3.jpg

وزیر موصوف نے کہا کہ اب تک 7.56 لاکھ کلومیٹر سے زائد دیہی سڑکیں وزیراعظم گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی)کے تحت تعمیر کی جا چکی ہیں۔ انہوں نے ریاستی سطح پر سڑکوں کی دیکھ بھال کے فنڈز کے قیام، کمیونٹی کی بنیاد پر نگرانی کے نظام کے نفاذ اور پائیداری کے لیے جدید مالیاتی ماڈلز کی تیاری کی تجویز دی ہے۔

وزیر نے کہا کہ دیہی خواتین کے سماجی و اقتصادی خود مختاری کا ایک طاقتور ذریعہ بن چکا ہے دیہی آدھار یوجنا (ڈی اے وائی ۔ این آر ایل ایم )، جس میں 10.05 کروڑ سے زائد دیہی خواتین کو 91 لاکھ سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) میں منظم کیا گیا ہے اور بینک سے مجموعی لین دین 11 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ لکھپتی دیدی پہل کے تحت 1.5 کروڑ خواتین کو سالانہ ایک لاکھ روپے سے زائد کمانے کے قابل بنایا گیا ہے، جبکہ ہدف 3 کروڑ خواتین کا ہے۔ وزیر موصوف نےمقررہ قرضے، جدید مہارتوں اور مارکیٹ کی تیار معاونت کے ذریعے ’لکھپتی دیدی‘ کو مزید بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر نے مزید کہا کہ (ڈی ڈی یو۔ جی کے وائی) اسکل اور پلیسمنٹ پروگرام کے تحت 17 لاکھ سے زائد دیہی نوجوانوں کو تربیت دی گئی ہے اور 11 لاکھ سے زائد کو مفید روزگار فراہم کیا گیا ہے۔

دیگر کے علاوہ، جناب کمليش پاسوان، مرکزی وزیر مملکت برائے دیہی ترقی، جناب شیلیش کمار سنگھ، سکریٹری دیہی ترقی، اور حکومت ہند و ریاستی حکومتوں کے سینئر افسروں نے شرکت کی۔

********


(ش ح۔ اس ک۔ ش ت)

UR-2724


(Release ID: 2144512)