وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

نامیبیا کی قومی اسمبلی سے وزیراعظم کا خطاب

Posted On: 09 JUL 2025 10:14PM by PIB Delhi

محترمہ ا سپیکر

  عزت مآب وزیراعظم،

عزت مآب نائب وزیر اعظم،

عزت مآب ڈپٹی اسپیکر

معزز ممبران پارلیمنٹ،

میرے پیارے بھائیو اور بہنو،

اوموا اہالا پو ناوا؟

سلام و نیاز!

جمہوریت کے مندر – اس معزز ایوان سے خطاب کرنا ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔ مجھے یہ اعزاز دینے کے لیے میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

میں جمہوریت کی ماں کا نمائندہ بن کر آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔ اور، میں اپنے ساتھ ہندوستان کے 1.4 بلین لوگوں کی طرف سے پرتپاک مبارکباد لے کر آیاہوں۔

براہ کرم مجھے آپ میں سے ہر ایک کو مبارکباد دینے کے ساتھ شروع کرنے کی اجازت دیں۔ عوام نے آپ کو اس عظیم قوم کی خدمت کا مینڈیٹ دیا ہے۔ سیاست میں، جیسا کہ آپ جانتے ہیں، یہ ایک اعزاز اور ایک بڑی ذمہ داری ہے۔ میں لوگوں کی امنگوں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

دوستو،

چند ماہ پہلے، آپ نے ایک تاریخی لمحہ منایا۔ نامیبیا نے اپنا پہلاخاتون صدر منتخب کیا۔ ہم آپ کے فخر اور خوشی کو سمجھتے اور بانٹتے ہیں، کیونکہ ہندوستان میں بھی ہم فخر سے کہتے ہیں - میڈم صدر۔

یہ بھارت  کے آئین کی ہی دین ہے کہ آج ایک غریب قبائیلی خاندان کی بیٹی آج دنیا کی سب سے بڑی جمہوریہ کی صدر ہے۔ یہ آئین کی ہی قوت ہے، جس کی وجہ سے  میرے جیسے غریب خاندان میں پیدا ہونے والے شخص کو مسلسل تین بار وزیر اعظم بننے کا موقع ملاہےجن کے پاس کچھ بھی نہیں ہے انکے پاس آئین کی گارنٹی ہے !

یہ ہندوستان کے آئین کی طاقت ہے کہ ایک غریب قبائلی خاندان کی بیٹی آج ہندوستان کی صدر ہے۔ یہ وہی آئین ہے جس نے مجھ جیسے شخص کو وزیر اعظم بننے کا موقع دیا۔ ایک بار نہیں دو بار نہیں بلکہ تین بار۔ جب آپ کے پاس کچھ نہیں ہوتا تو آئین آپ کو سب کچھ دیتا ہے۔

معزز ممبران،

جب میں اس معزز ایوان میں کھڑا ہوں، میں نامیبیا کے پہلے صدر اور بابائے قوم ، صدر سیم نجوما کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جو اس سال کے اوائل میں انتقال کر گئے ۔ انہوں نے ایک مرتبہ کہا تھا، جسکا میں حوالہ دیتا ہوں:

‘‘ہماری آزادی کا حصول ہم پر ایک بڑی ذمہ داری عائد کرتا ہے، نہ صرف اپنی مشکل سے جیتی گئی آزادی کا دفاع کرنا، بلکہ نسل، عقیدہ یا رنگ کی پرواہ کیے بغیر، مساوات، انصاف اور سب کے لیے مواقع کے اعلیٰ معیارات قائم کرنا بھی اس میں شامل ہے۔’’

انکا ایک انصاف پسند اور آزاد قوم کا ان کانظریہ ہم سب کو متاثر کرتا رہتا ہے۔ ہم آپ کی جدوجہد آزادی کے قائدین کی یادوں کا بھی احترام کرتے ہیں  جن میں- ہوزیا کوٹاکو، ہینڈرک وٹبوئی، مینڈوم یا اینڈیموفایو ، اور دیگر شخصیات شامل ہیں۔

ہندوستان کے لوگ آپ کی آزادی کی جدوجہد کے دوران نامیبیا کے ساتھ فخر سے کھڑے تھے۔ یہاں تک کہ اپنی آزادی سے پہلے ہی ہندوستان نے اقوام متحدہ میں جنوبی مغربی افریقہ کا مسئلہ اٹھایا تھا۔

ہم نے آپکی کی آزادی کی جدو جہد کے دوران ایس ڈبلیو اے پی او کی تائید کی تھی۔ درحقیقت، نئی دہلی نے بیرون ملک اپنا پہلا سفارتی مشن یہاں قائم کیا تھا۔ اور، یہ ایک ہندوستانی، لیفٹیننٹ جنرل دیوان پریم چند تھے، جنہوں نے نامیبیا میں اقوام متحدہ کی امن فوج کی قیادت کی۔

ہندوستان کو آپ کے ساتھ کھڑا ہونے پر فخر ہے - نہ صرف باتوں کی حد تک، بلکہ عملی طور پر بھی۔ جیسا کہ نامیبیا کے معروف شاعر موولا یا نانگولو نے لکھا ہے، اور میں نقل کرتا ہوں:

"جب ہمارے ملک میں آزادی آئے گی، ہم فخر کے ساتھ بہترین یادگار تعمیر کریں گے۔"

آج یہ پارلیمنٹ اور یہ آزاد اور قابل فخر نامیبیا کی زندہ یادگار ہیں۔

معزز ممبران،

ہندوستان اور نامیبیا میں بہت کچھ مشترک ہے۔ ہم دونوں نے نوآبادیاتی حکومت کا مقابلہ کیا۔ ہم دونوں وقار اور آزادی کی قدر کرتے ہیں۔ ہمارے آئین مساوات، آزادی اور انصاف کو برقرار رکھنے کے لیے ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔ ہم گلوبل ساؤتھ کا حصہ ہیں، اور ہمارے لوگ ایک جیسی امیدیں اور خواب رکھتے ہیں۔

آج، مجھے اپنے لوگوں کے درمیان دوستی کی علامت کے طور پر نامیبیا کا اعلیٰ ترین شہری اعزاز حاصل کرنے پر بہت فخر ہے۔ نامیبیا کے سخت اور خوبصورت پودوں کی طرح ہماری دوستی بھی وقت کی کسوٹی پر کھڑی رہی ہے۔ یہ سب سے خشک موسموں میں بھی خاموشی سے پروان چڑھتا ہے۔ اور، بالکل آپ کے قومی پودے ویلوتشیا میرابیلیس کی طرح، یہ عمر اور وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہوتا ہے۔ ہندوستان کے 1.4 بلین عوام کی طرف سے، میں ایک بار پھر صدر، حکومت اور نامیبیا کے لوگوں کا اس اعزاز کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

دوستو،

ہندوستان نامیبیا کے ساتھ اپنے تاریخی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ ہم نہ صرف ماضی سے اپنے تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں بلکہ ہم اپنے مشترکہ مستقبل کی صلاحیت کو سمجھنے پر بھی توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔ ہم نامیبیا کے وژن 2030 اور ہرمبی خوشحالی منصوبے پر مل کر کام کرنے کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔

اور، ہماری شراکت داری کا محور ہمارے شہری ہیں۔ 1700 سے زیادہ نامیبیا کے باشندوں نے ہندوستان میں اسکالرشپ اور صلاحیت سازی کے پروگراموں سے فائدہ اٹھایا ہے۔ ہم نامیبیا کے سائنسدانوں، ڈاکٹروں اور رہنماؤں کی اگلی نسل کی حمایت کرنے کے لیے پرجوش ہیں۔ آئی ٹی میں سنٹر آف ایکسی لینس، یونیورسٹی آف نامیبیا کے جے ای ڈی ایس کیمپس میں انڈیا ونگ، اور دفاع اور سیکیورٹی ٹریننگ – ان میں سے ہر ایک ہمارے مشترکہ یقین کی عکاسی کرتا ہے کہ صلاحیت ہی بہترین کرنسی ہے۔

کرنسی کی بات کرتے ہوئے، ہم پرجوش ہیں کہ نامیبیا خطے کے پہلے ممالک میں شامل ہے جس نے ہندوستان کے یو پی آئی - یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس کو اپنایا ہے۔ جلد ہی، لوگ اس سے زیادہ تیزی سے رقم بھیج سکیں گے کہ کوئی "ٹانگی اونینے" کہہ سکتا ہے۔ جلد ہی کونینے میں ایک ہمبا کی دادی، یا کٹوتورا میں ایک دکاندار، صرف ایک نل سے ڈیجیٹل جانے کے قابل ہو جائیں گی - اسپرنگ بوک ( افریقی ہرن ) سے بھی زیادہ تیز۔

ہماری دوطرفہ تجارت 800 ملین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ لیکن، کرکٹ کے میدان کی طرح، ہم صرف وارم اپ کر رہے ہیں۔ ہم تیزی سے اسکور کریں گے اور مزید اسکور کریں گے۔

ہمیں نئے انٹرپرینیورشپ ڈویلپمنٹ سینٹر کے ذریعے نامیبیا کے نوجوانوں کی مدد کرنے پر فخر ہے۔ یہ ایک ایسی جگہ ہوگی جہاں کاروباری خوابوں کو رہنمائی، فنڈنگ ​​اور دوست بھی مل سکتے ہیں۔

صحت ہماری مشترکہ ترجیح کا ایک اور ستون ہے۔ ہندوستان کی ہیلتھ انشورنس اسکیم آیوشمان بھارت تقریباً 500 ملین لوگوں کا احاطہ کرتی ہے۔ لیکن صحت کے لیے ہندوستان کی فکر صرف ہندوستانیوں تک محدود نہیں ہے۔

ہندوستان کا مشن - "ایک زمین، ایک صحت،" صحت کو ایک مشترکہ عالمی ذمہ داری کے طور پر دیکھتا ہے۔

وبائی مرض کے دوران، ہم افریقہ کے ساتھ کھڑے تھے – ویکسین اور ادویات فراہم کرتے ہیں، یہاں تک کہ جب بہت سے دوسرے لوگوں نے اشتراک کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ہماری "آروگیہ میتری" پہل افریقہ کو اسپتالوں، آلات، ادویات اور تربیت کے ساتھ مدد فراہم کرتی ہے۔ بھارت نامیبیا کو کینسر کی جدید نگہداشت کے لیے بھاباترون ریڈیو تھراپی مشین فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ ہندوستان میں تیار کی گئی یہ مشین 15 ممالک کو مہیا کرائی گئی ہے، اور اس نے مختلف ممالک میں کینسر کی سنگین نگہداشت میں تقریباً نصف ملین مریضوں کی مدد کی ہے۔

ہم نامیبیا کو سستی اور معیاری ادویات تک رسائی کے لیے جن اوشدھی پروگرام میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت ہندوستان میں ادویات کی قیمت میں 50 سے 80 فیصد تک کمی لائی گئی ہے۔ یہ روزانہ 1 ملین سے زیادہ ہندوستانیوں کی مدد کر رہا ہے۔ اور اب تک اس نے مریضوں کو صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات میں تقریباً 4.5 بلین امریکی ڈالر بچانے میں مدد کی ہے۔

دوستو،

ہندوستان اور نامیبیا کے درمیان تعاون، تحفظ اور ہمدردی کی ایک طاقتور کہانی ہے، جب آپ نے ہمارے ملک میں چیتا کو دوبارہ متعارف کرانے میں ہماری مدد کی۔ ہم آپ کے تحفے کے لیے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ مجھے انہیں کونو نیشنل پارک میں چھوڑنے کا شرف حاصل ہوا۔

انہوں نے آپ کے لیے ایک پیغام بھیجا ہے: ‘‘انیما آئیشے اوئیلی ناوا ’’ یعنی سب کچھ ٹھیک ہے۔

وہ خوش ہیں اور اپنے نئے گھر میں اچھی طرح  گھل مل گئے ہیں۔ ان کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ واضح طور پر، وہ ہندوستان میں اپنے وقت سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

دوستو،

ہم انٹرنیشنل سولر الائنس، اور کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر جیسے اقدامات کے ذریعے مل کر کام کر رہے ہیں۔ آج نامیبیا گلوبل بائیو فیولز الائنس اور انٹرنیشنل بگ کیٹس الائنس میں شامل ہو گیا ہے۔

جیسا کہ ہم مستقبل کی طرف دیکھتے ہیں، آئیے ہمیں نامیبیا کے قومی پرندے، افریقی فش ایگل سے رہنمائی حاصل کریں۔ اپنی تیز بصارت اور شاندار پرواز کے لیے جانا جاتا ہے، یہ ہمیں سکھاتا ہے:

ایک ساتھ چڑھنا،

افق کو اسکین کرنا،

اور، دلیری سے مواقع تک پہنچنا!

دوستو،

2018 میں، میں نے افریقہ کے ساتھ اپنی شراکت داری کے دس اصول بتائے تھے۔ آج، میں ان کے ساتھ ہندوستان کی مکمل وابستگی کا اعادہ کرتا ہوں۔ وہ احترام، مساوات اور باہمی فائدے پر مبنی ہیں۔ ہم مقابلہ نہیں بلکہ تعاون کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا مقصد مل کر تعمیر کرنا ہے۔ لینے کے لیے نہیں بلکہ مل کر بڑھنے کے لیے۔

افریقہ میں ہماری ترقیاتی شراکت داری 12 بلین ڈالر سے زیادہ کی ہے۔ لیکن اس کی اصل قدر مشترکہ ترقی اور مشترکہ مقصد میں ہے۔ ہم مقامی مہارتوں کی تعمیر، مقامی ملازمتیں پیدا کرنے، اور مقامی اختراعات کی حمایت جاری رکھتے ہیں۔

ہم سمجھتے ہیں کہ افریقہ کو صرف خام مال کا ذریعہ نہیں ہونا چاہیے۔ افریقہ کو قدر کی تخلیق اور پائیدار ترقی میں رہنمائی کرنی چاہیے۔ اسی لیے ہم صنعت کاری کے لیے افریقہ کے ایجنڈے 2063 کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ ہم دفاع اور سلامتی میں تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔ ہندوستان عالمی معاملات میں افریقہ کے کردار کی قدر کرتا ہے۔ ہم نے اپنی جی 20 صدارت کے دوران افریقہ کی آواز کو بلند کیا۔ اور ہم نے جی20 کے مستقل رکن کے طور پر افریقی یونین کا باوقار استقبال کیا۔

دوستو،

بھارت آج اپنی ترقی کے ساتھ اس دنیا کے سپنوں کو بھی سمت دے رہا ہے۔ اور ابھی ہماری توجہ ساوتھ پر ہے۔

20 ویں صدی میں، ہندوستان کی آزادی نے ایک چنگاری روشن کی - جس نے دنیا بھر میں آزادی کی تحریکوں کو متاثر کیا، بشمول افریقہ میں۔ 21ویں صدی میں، ہندوستان کی ترقی ایک راستہ روشن کرتی ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ گلوبل ساؤتھ ابھر سکتا ہے، قیادت کر سکتا ہے اور اپنے مستقبل کو تشکیل دے سکتا ہے۔ پیغام یہ ہے کہ - آپ کامیاب ہوسکتے ہیں - اپنی شرائط پر، اپنی شناخت کھوئے بغیر۔

یہ ہندوستان کا پیغام ہے – کہ آپ اپنی ثقافت اور وقار کے ساتھ اپنے راستے پر چل کر کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔

اس پیغام کو مزید بلند کرنے کے لیے، ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے۔ آئیے ایک مستقبل کی وضاحت کرتے ہیں:

- طاقت سے نہیں، شراکت داری سے۔

- غلبے سے نہیں بلکہ بات چیت سے۔

- اخراج کی طرف سے نہیں، لیکن ایکوئٹی کی طرف سے۔

یہ ہمارے مشترکہ نظریہ کی روح ہوگی -

"آزادی سے مستقبل تک" - آزادی سے خوشحالی، قرارداد سے کامیابی تک۔

آزادی کی چنگاری سے مشترکہ ترقی کی روشنی تک۔ آئیے مل کر اس راستے پر چلیں۔ آزادی کی آگ میں دو قوموں کے طور پر، آئیے اب خواب دیکھتے ہیں اور وقار، مساوات اور مواقع کے مستقبل کی تعمیر کرتے ہیں۔ نہ صرف اپنے لوگوں کے لیے بلکہ پوری انسانیت کے لیے۔

آئیے امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے شراکت دار بن کر آگے بڑھیں۔ ہمارے بچوں کو نہ صرف اس آزادی کے وارث ہونے دیں جس کے لیے ہم لڑے تھے، بلکہ مستقبل ہم مل کر بنائیں گے۔ آج جب میں یہاں کھڑا ہوں، میں امید سے بھرا ہوا ہوں۔ ہندوستان-نامیبیا تعلقات کے بہترین دن ہمارے سامنے ہیں۔

دوستو،

میں 2027 کرکٹ ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی میں نامیبیا کی شاندار کامیابی کی خواہش کرتے ہوئے اپنی بات کرتا ہوں۔ اور، اگر آپ کے بازوں کو کسی کرکٹ ٹپس کی ضرورت ہے، تو آپ جانتے ہیں کہ کس کو فون کرنا ہے!

اس اعزاز کے لیے ایک بار پھر شکریہ۔

ٹانگی انینے!

*******

ش ح۔ ع و-  رض

U. No.2616


(Release ID: 2143647)