امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِ باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت منشیات کے ہر نیٹ ورک ( کارٹیل ) کو ختم کرنے اور ہمارے نوجوانوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے، چاہے وہ کہیں سے بھی کام کرتے ہوں
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے منشیات کے عالمی کارٹیل کا پردہ فاش کرنے پر این سی بی اور تمام ایجنسیوں کو مبارکباد دی ہے
تحقیقات نے ملٹی ایجنسی کوآرڈینیشن کی ایک شاندار مثال قائم کی، جس کے نتیجے میں آٹھ گرفتاریاں ہوئیں اور پانچ کنسائنمنٹ ضبط کیے گئے ، جب کہ امریکہ اور آسٹریلیا میں چار براعظموں اور دس سے زیادہ ممالک میں کام کرنے والے اس گروہ کے خلاف کارروائیاں شروع کی گئیں
ڈرگ سنڈیکیٹ نے ٹیلی گرام، کرپٹو کرنسی کی ادائیگیوں اور گمنام ڈراپ شپرز کا استعمال کیا
Posted On:
02 JUL 2025 5:34PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِ باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے عالمی سطح پر منشیات کے ایک بڑے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے پر این سی بی اور تمام ایجنسیوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہر منشیات مافیا کا خاتمہ کرنے اور ہمارے نوجوانوں کو محفوظ رکھنے کے لیے پُرعزم ہے، چاہے یہ نیٹ ورکس دنیا کے کسی بھی کونے سے کام کر رہے ہوں۔
’ ایکس ‘ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا : ’’ عالمی سطح پر منشیات کے ایک بڑے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے پر این سی بی اور تمام ایجنسیوں کو مبارکباد۔ یہ تحقیقات مختلف ایجنسیوں کے درمیان بہترین تال میل کی ایک شاندار مثال بنی، جس کے نتیجے میں 8 گرفتاریوں اور 5 منشیات کی کھیپوں کی ضبطگی عمل میں آئی اور امریکہ اور آسٹریلیا میں بھی کارروائیاں ہوئیں۔ یہ نیٹ ورک 4 براعظموں اور 10 سے زائد ممالک میں سرگرم تھا۔ ہماری ایجنسیاں مسلسل ان جدید طریقوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، جن میں کرپٹو کرنسی کے ذریعے ادائیگیاں اور نامعلوم ڈراپ شپنگ شامل ہیں، جنہیں یہ گینگ استعمال کرتے ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت والی حکومت ، منشیات کے نیٹ ورک کو جڑ سے کاٹنے اور ہمارے نوجوانوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں سرگرم ہوں۔ ‘‘
آپریشن - میڈ میکس
غیر قانونی فارماسیوٹیکل ادویات کی اسمگلنگ کے خلاف کی گئی ایک سب سے بڑی اور وسیع کارروائی میں، نارکوٹکس کنٹرول بیورو ( این سی بی ) کے ہیڈکوارٹر آپریشنز یونٹ نے ایک بین الاقوامی منشیات اسمگلنگ نیٹ ورک کو کامیابی سے بے نقاب اور تباہ کر دیا ہے۔ یہ نیٹ ورک خفیہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، ڈراپ شپنگ ماڈلز اور کرپٹو کرنسی کے ذریعے ممنوعہ ادویات کو چار براعظموں میں اسمگل کر رہا تھا۔ یہ کارروائی ایک معمول کی گاڑی کی تلاشی سے شروع ہوئی ، جو نئی دلّی کی بنگالی مارکیٹ کے قریب روکی گئی اور بالآخر ایک انتہائی پیچیدہ اور منظم عالمی مجرمانہ نیٹ ورک کا انکشاف ہوا، جو بھارت، امریکہ، آسٹریلیا اور یوروپ تک پھیلا ہوا تھا۔ اس سے نہ صرف غیر قانونی فارما نیٹ ورکس کی عالمی پہنچ کا اندازہ ہوا بلکہ بین الاقوامی سطح پر کارروائی کرنے میں این سی بی کی مہارت بھی ظاہر ہوئی۔ یہ نیٹ ورک چار براعظموں اور 10 سے زائد ممالک میں سرگرم تھا۔
تحقیقات کی تفصیل: دلّی سے الاباما تک
25 مئی ، 2025 ء کو خفیہ اطلاع کی بنیاد پر، این سی بی ہیڈکوارٹر آپریشنز ٹیم نے دلّی کے منڈی ہاؤس کے قریب ایک کار روکی۔ اس میں سوار دو افراد—جو نوئیڈا کی ایک معروف نجی یونیورسٹی سے بی فارما گریجویٹ تھے—کے قبضے سے 3.7 کلوگرام ٹراماڈول ٹیبلٹس برآمد ہوئیں۔
گرفتار شدہ افراد نے انکشاف کیا کہ وہ ایک معروف بھارتی بی ٹو بی پلیٹ فارم پر ایک وینڈر پروفائل کے ذریعے امریکہ، یوروپ اور آسٹریلیا کے صارفین کو فارماسیوٹیکل گولیاں فروخت کرتے تھے۔ تفتیش میں حاصل ہونے والے سراغوں کی مدد سے، روڑکی میں ایک اسٹاکسٹ کو پکڑا گیا، جس کے بعد دلّی کے میور وہار سے ایک اہم ساتھی کی گرفتاری عمل میں آئی، جس نے اُڈوپی (کرناٹک) میں موجود ایک رابطے کا پتہ دیا ، جو امریکہ کو بڑی مقدار میں دوائیاں بھیجنے کے آرڈرز کا انتظام کرتا تھا۔
اُڈوپی سے مزید تحقیقات کے دوران، این سی بی نے 50 بین الاقوامی کھیپوں کا ریکارڈ حاصل کیا، جن میں شامل تھے:
- امریکہ سے امریکہ تک 29 پیکجز
- آسٹریلیا سے آسٹریلیا تک 18
- 1 ایسٹونیا، ا سپین اور سوئٹزرلینڈ میں سے ہر ایک کے لیے
مندرجہ بالا معلومات کو عالمی ہم منصبوں اور انٹرپول کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں امریکی ڈی ای اے کے ذریعے الاباما، امریکہ میں ایک بڑی تعداد میں دوبارہ بھیجنے والے اور منی لانڈرنگ کرنے والے کی شناخت اور گرفتاری کے ساتھ ساتھ، کنٹرول شدہ ادویات کی ایک بڑی کھیپ بھی شامل تھی۔
رازداری کے لیے بنایا گیا نیٹ ورک
یہ سنڈیکیٹ ٹیلیگرام جیسے خفیہ مواصلاتی پلیٹ فارمز پر کام کرتا تھا، کرپٹو کرنسی کی ادائیگیوں، پے پال، ویسٹرن یونین پر انحصار کرتا تھا اور پتہ لگانے سے بچنے کے لیے گمنام بین الاقوامی ڈراپ شپرز کا استعمال کرتا تھا۔ مزید ڈیجیٹل فرانزک کی وجہ سے نئی دلّی اور جے پور سے دو اور بھارتی شہریوں کی گرفتاری ہوئی، جو لاجسٹک اور سپلائی سائیڈ آپریشنز کو سنبھالتے تھے۔ آپریٹرز نے کبھی بھی اپنے آبائی ممالک میں ترسیل نہیں کی اور قانونی نتائج سے بچنے کے لیے نیٹ ورک میں دیگر ڈراپ شپرز کے ذریعے رابطہ کیا۔
کنگ پن ( گروہ کا سرغنہ ) ، جس نے بین الاقوامی روابط اور مالیات کو مربوط کیا، کی شناخت کی گئی ہے اور وہ متحدہ عرب امارات میں واقع ہے۔ این سی بی متحدہ عرب امارات کے حکام کے ساتھ مل کر فعال طور پر کام کر رہا ہے۔
آسٹریلیا میں منسلک غیر قانونی فیکٹری
تحقیقات نے مزید انکشاف کیا کہ آسٹریلیا میں گولیوں کی تیاری کی ایک خفیہ سہولت موجود ہے، جو براہ راست سنڈیکیٹ سے منسلک ہے۔ آسٹریلیا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ، اس یونٹ کو کامیابی سے ختم کر دیا ہے۔ دیگر علاقوں میں کارروائیاں اب بھی جاری ہیں۔
امریکہ میں کارروائی
بھارت کے نارکوٹکس کنٹرول بیورو ( این سی بی ) کے اشتراک کردہ انٹیلی جنس سے پیدا ہونے والی ایک اہم پیشرفت میں، ریاستہائے متحدہ ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن (یو ایس ڈی ای اے) نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بین الاقوامی نیٹ ورک میں ایک اہم کھلاڑی کو گرفتار کیا ہے۔ الاباما میں مقیم ایک بڑے ری شپپر جوئل ہال کو ایک مربوط آپریشن کے بعد گرفتار کیا گیا، جس کے نتیجے میں ممنوعہ ادویات کی 17000 گولیاں ضبط کی گئیں۔
کارروائی کے دوران ، حکام نے متعدد کرپٹو کرنسی والیٹس اور سنڈیکیٹ سے منسلک ایکٹو پارسلز کا بھی پردہ فاش کیا، جو کہ ایک جدید ترین اور ٹیکنالوجی سے چلنے والے اسمگلنگ آپریشن کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ان ڈیجیٹل اثاثوں اور پارسلوں سے متعلق تحقیقاتی اور نفاذ کی کارروائیاں فعال طور پر جاری ہیں۔
اس پیش رفت میں اضافہ کرتے ہوئے، نیٹ ورک میں ایک اہم منی لانڈرر کے طور پر شناخت کیے گئے ایک بھارت نژاد امریکی فرد کو اب ریاستہائے متحدہ میں فرد جرم کا سامنا ہے، جو اس غیر قانونی ادارے کی مالی ریڑھ کی ہڈی کو ختم کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
متوازی طور پر، امریکہ کے ڈی ای اے نے کامیابی کے ساتھ پانچ پارسلوں کو روکا ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً 700 گرام زولپیڈم گولیاں برآمد ہوئی ہیں، جو کہ ایک عام طور پر غلط استعمال کی جانے والی سکون آور ہے۔
موڈس آپریڈی: جدید ترین عالمی نیٹ ورک بے نقاب
تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ کے اس بین الاقوامی نیٹ ورک کا ماسٹر مائنڈ متحدہ عرب امارات سے باہر کام کر رہا تھا، جس نے آرڈرز اور سپلائی دونوں ماڈیولز کو اعلیٰ سطح کی کوآرڈینیشن اور کمپارٹمنٹلائزیشن کے ساتھ ترتیب دیا تھا۔
آرڈرز ماڈیول ایک بڑے بی ٹو بی پلیٹ فارم کے ذریعے کام کرتا ہے، جہاں ہینڈلرز نے مرئیت کو بڑھانے اور ممکنہ خریداروں کو راغب کرنے کے لیے پریمیم وینڈر کیٹیگریز کو سبسکرائب کیا۔ آنے والی سیلز لیڈز کو منظم کرنے کے لیے، گروپ نے اڈوپی میں واقع ایک مکمل طور پر فعال کال سنٹر چلایا، جس میں عملے کے تقریباً 10 ارکان کام کرتے تھے ، جن میں سے اکثر کو مبینہ طور پر آپریشن کی غیر قانونی نوعیت کا علم نہیں تھا۔
آرڈرز کی تصدیق ہونے کے بعد، ایڈوانس ادائیگیاں کریپٹو کرنسی میں حاصل کی جاتی تھیں ، جو پھر 10-15 فی صد کمیشن کی کٹوتی کے بعد سپلائی ماڈیول آپریٹرز کو بھیج دی جاتی تھیں۔ سپلائی ماڈیول نے، بدلے میں، مقررہ ممالک میں واقع دوبارہ بھیجنے والوں کو ادائیگیاں کرنے سے پہلے مزید 10 فیصد برقرار رکھتے تھے ، جو ممنوعہ مادوں کی حتمی ترسیل انجام دیتے تھے ۔
آپریشنز کو بڑھانے کے لیے ایک حسابی اقدام میں، بار بار خریداروں کو تیار کیا گیا اور دوبارہ بھیجنے والے یا اسٹاکسٹ کے طور پر بھرتی کیا گیا، جس سے نیٹ ورک کو سرحدوں کے پار باضابطہ طور پر بڑھنے میں مدد ملی۔ ہمارے بین الاقوامی ہم منصبوں نے پہلے ہی ایسے متعدد اسٹاکسٹوں کی نشاندہی کی ہے اور ان کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
یہ پیچیدہ نیٹ ورک جدید غیر قانونی تجارت میں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، کرپٹو کرنسی اور بین الاقوامی لاجسٹکس کے بڑھتے ہوئے کنورژن کو ظاہر کرتا ہے اور اس طرح کی کارروائیوں کا مقابلہ کرنے میں عالمی تعاون اور انٹیلی جنس کے اشتراک کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
جاری مالی اور سائبر تحقیقات
اب تک 8 گرفتاریوں کے ساتھ، مالیاتی ٹریل ، جس میں کرپٹو والٹس اور ہوالا چینلز شامل ہیں، زیر تفتیش ہے۔ این سی بی غیر قانونی آن لائن فارمیسیوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نجی شعبے کے پلیٹ فارمز کے ساتھ بھی کام کر رہا ہے ، جو کھلے عام کنٹرول شدہ ( ممنوعہ ) ادویات کی فروخت کی تشہیر کرتی ہیں۔
...........................
) ش ح – ا ک - ع ا )
U.No. 2384
(Release ID: 2141617)