کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بھارت نے پھول جیسی خوشبو والے لیچی کے پہلے کنسائمنٹ کو پٹھانکوٹ سے قطر روانہ کیا
اے پی ای ڈی اے نے بھارتی باغبانی کی برآمدات کے فروغ کے لیے مارکیٹ تک رسائی آسان بنا دی
Posted On:
27 JUN 2025 11:08AM by PIB Delhi
ہندوستان کی باغبانی کی برآمدات کو ایک اہم فروغ دینے کے لیے، زرعی اور پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی(اے پی ای ڈی اے)، وزارت تجارت و صنعت، حکومت ہند کے تحت، محکمہ باغبانی، وزارت زراعت و کسان فلاح و بہبود، حکومت پنجاب کے تعاون سے، 23 جون 2025 کو پٹھانکوٹ، پنجاب سے دوحہ، قطر کے لیے گلاب کی خوشبو والے لیچی کے پہلے کنسائنمنٹ کی روانگی کی سہولت فراہم کی۔
اس کے علاوہ، پٹھانکوٹ سے دبئی، متحدہ عرب امارات کو 0.5 میٹرک ٹن لیچی بھی برآمد کی گئی، جو ایک دوہری برآمدی کامیابی ہے اور تازہ پھلوں کی عالمی منڈیوں میں ہندوستان کی صلاحیت کو مزید تقویت دیتی ہے۔
یہ سنگِ میل اقدام بھارت کی باغبانی پیداوار کے اعلیٰ معیار اور ملک کی بڑھتی ہوئی زرعی برآمدی صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے کسان برادری کو اپنی تازہ اور اعلیٰ قدر والی پیداوار کے لیے بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی حاصل ہوئی ہے، جو ان کے لیے بے پناہ معاشی مواقع فراہم کرتا ہے۔
یہ پہل اے پی ای ڈی اے نے محکمہ باغبانی، حکومتِ پنجاب، للو گروپ، اور سوجن پور کے ترقی پسند کسان شری پربھات سنگھ کے تعاون سے ممکن بنائی، جنہوں نے اعلیٰ معیار کی لیچی پیداوار فراہم کی۔
نیشنل ہارٹیکلچر بورڈ کے مطابق مالی سال 2023-24 کے دوران پنجاب میں لیچی کی پیداوار 71,490 میٹرک ٹن رہی، جو بھارت کی کل لیچی پیداوار کا 12.39 فیصد ہے۔ اسی عرصے کے دوران بھارت نے 639.53 میٹرک ٹن لیچی برآمد کی۔ پنجاب میں زیرِ کاشت رقبہ 4,327 ہیکٹر تھا، اور اوسط پیداوار 16,523 کلوگرام فی ہیکٹر ریکارڈ کی گئی۔
پریمیم پٹھانکوٹ لیچیوں پر مشتمل ریفر پیلیٹ کے جھنڈا دکھا کر روانہ کیے جانے والے اس کنسائنمنٹ کو خطے کے کسانوں کے لیے ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ شری پربھات سنگھ جیسے کسانوں کی کامیابی نہ صرف پٹھانکوٹ کی زرعی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہے، بلکہ اسے لیچی کی معیاری کاشت اور برآمدات کے لیے ایک ابھرتے ہوئے مرکز کے طور پر بھی نمایاں کرتی ہے، جو سازگار موسمی حالات سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔
قابل ذکر امر یہ ہے کہ مالی سال 2024-25 (اپریل تا مارچ) کے دوران بھارت کی پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات 3.87 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.67 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔ جہاں آم، کیلا، انگور اور نارنگی جیسے پھل برآمدات میں نمایاں مقام رکھتے ہیں، وہیں چیری، جامن اور لیچی جیسے پھل بھی بین الاقوامی منڈیوں میں تیزی سے اپنی جگہ بنا رہے ہیں۔
یہ پیش رفت حکومتِ ہند کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے جس کا مقصد زرعی برآمدات کے دائرہ کار کو وسعت دینا، کسانوں کو بااختیار بنانا اور بھارتی زرعی مصنوعات کی عالمی مسابقت کو فروغ دینا ہے۔ ہدفی مداخلتوں کے ساتھ، اے پی ای ڈی اے کسان پیداوار تنظیموں (ایف پی اوز)، کسان پروڈیوسر کمپنیوں (ایف پی سیز) اور زرعی برآمدکنندگان کے لیے عالمی منڈیوں تک رسائی کو ممکن بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، اور بھارت کی حیثیت کو زرعی و پراسیس شدہ خوراک کی مصنوعات کے ایک عالمی رہنما کے طور پر مزید مستحکم کر رہا ہے۔
******
UR-2205
(ش ح۔ اس ک۔م ش )
(Release ID: 2140087)