بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سربانند سونووال نے ہندوستان کی پہلی میری ٹائم این بی ایف سی-ساگر مالا فنانس کارپوریشن لمیٹڈ (ایس ایم ایف سی ایل) کا افتتاح کیا


‘‘ایس ایم ایف سی ایل مالی خلا کو پر کرے گا اور سمندری شعبے کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مالی حل پیش کرے گا’’: سربانند سونووال

Posted On: 26 JUN 2025 5:58PM by PIB Delhi

بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں (ایم او پی ایس ڈبلیو) کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج بحری شعبے میں بھارت کی پہلی غیر بینکنگ مالی کمپنی (این بی ایف سی) ساگر مالا فنانس کارپوریشن لمیٹڈ (ایس ایم ایف سی ایل) کا افتتاح کیا ۔ مرکزی وزیر جناب سونووال کے ساتھ ایم او پی ایس ڈبلیو کے سکریٹری ٹی کے رامچندرن  موجود تھے اور ساتھ ہی ایم او پی ایس ڈبلیو کے مرکزی وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر بھی لانچ کے موقع پر اس میں شامل ہوئے ۔

پہلے ساگر مالا ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے نام سے مشہور ایس ایم ایف سی ایل اب امرت کال ویژن 2047 کے مطابق ہندوستان کے بحری بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں یکسر تبدیلی لانے والا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے ۔ ایس ایم ایف سی ایل-ایک منی رتن ، زمرہ-1 ، سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائز-کو 19 جون 2025 تک ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے ساتھ باضابطہ طور پر نان بینکنگ فنانشل کمپنی (این بی ایف سی) کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا ہے ۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا کہ ساگر مالا فنانس کارپوریشن لمیٹڈ کی این بی ایف سی کے طور پر رجسٹریشن ہندوستان کے سمندری سفر میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی دور اندیش قیادت میں ہم اپنی معیشت کے ایک اہم ستون کے طور پر بحری شعبے کو مضبوط کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کر رہے ہیں ۔ ایس ایم ایف سی ایل اہم مالیاتی خلا کو  پُر کرے گا اور بندرگاہوں ، ایم ایس ایم ایز ، اسٹارٹ اپس اور اداروں کو بااختیار بنانے کے لیے سیکٹر کے لیے مخصوص مالیاتی حل بھی  پیش کرے گا ۔ اس سے ملک میں سمندری صنعت کی دیرینہ مانگ کو پورا کیا جا سکا ہے ۔ یہ اقدام میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 اور ہندوستان کو ایک سرکردہ عالمی بحری طاقت اور وکست بھارت بنانے کے ہمارے مشترکہ مقصد کے ساتھ  مکمل طور پر ہم آہنگ ہے ۔

این بی ایف سی کے  ایک خصوصی سیکٹر کے طور  پر ، ایس ایم ایف سی ایل بحری شعبے میں مالیاتی خلا کو پر کرنے اور اقتصادی ترقی کو متحرک کرنے کے لیے منفرد طور پر تیار ہے ۔ کارپوریشن مختلف قسم کے متعلقہ فریقوں جیسے پورٹ اتھارٹیز ، شپنگ کمپنیوں ، ایم ایس ایم ایز ، اسٹارٹ اپس اور بحری تعلیم کے اروں کو مختصر ، درمیانی اور طویل مدتی فنڈنگ سمیت موزوں مالیاتی مصنوعات پیش کرے گی ۔

اپنے توسیعی شدہ مینڈیٹ میں ، ایس ایم ایف سی ایل جہاز سازی ، قابل تجدید توانائی ، کروز سیاحت ، اور سمندری تعلیم جیسے اہمیت کے حامل شعبوں کی بھی حمایت کرے گا ، جس سے ہندوستان کے عالمی سمندری  قائد کے طور پر ابھرنے کے وژن کو مزید تقویت حاصل ہوگی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ، ایم او پی ایس ڈبلیو کے مرکزی وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر نے کہا ، ‘‘ایس ایم ایف سی ایل اب ایک مخصوص این بی ایف سی کے طور پر کام کر رہا ہے ، ہم سمندری ترقی کو تیز کرنے کے لیے ایک مرکوز مالیاتی ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہے ہیں ۔ اس سے پورے شعبے میں اختراع ، سرمایہ کاری اور جامع ترقی کے مواقع  کو جہت حاصل ہوگی۔’’

اس سنگ میل کے ساتھ ، ایس ایم ایف سی ایل ہندوستان کی سمندری ترقی کے لیے ایک زیادہ مرکوز اور قابل رسائی مالیاتی ماحولیاتی نظام فراہم کرنے کے لیے تیار ہے ، جو ایسے منصوبوں کو قابل بناتا ہے جو پائیدار ترقی ، اختراع اور قومی لاجسٹک کارکردگی میں اپنا رول ادا کرتے ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 (ش ح – ش م - ت ح)

U. No. 2187


(Release ID: 2139929)
Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil