امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ، جناب امت شاہ کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے 2023 کے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور بادل پھٹنے کے واقعے کے بعد ہماچل پردیش کے لئے 2006.40 کروڑ روپے   کےکل اخراجات کے ساتھ بحالی اور تعمیر نو کے منصوبے  کو منظوری دی ہے


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند قدرتی آفات اور دیگر ہنگامی صورتحال  کے دوران ریاستی حکومتوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے

مالی سال 2025-2024 کے دوران مرکزی حکومت نے ایس ڈی آر ایف کے تحت 28 ریاستوں کو 20,264.40 کروڑ روپے اور این ڈی آر ایف کے تحت 19 ریاستوں کو 5,160.76 کروڑ روپےجاری کئے

Posted On: 18 JUN 2025 11:02AM by PIB Delhi

داخلی امور اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت  شاہ کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے2023 کے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ، بادل پھٹنے کے واقعے کے بعد ہماچل پردیش کے لیے کل 2006.40 کروڑ روپے کےکل اخراجات کے ساتھ "بازیابی اور تعمیر نو کے منصوبے" کو منظوری دے دی ہے۔ وزیر خزانہ، وزیر زراعت اور نائب چیئرمین پر مشتمل کمیٹی نے این ڈی آر ایف کے تحت ریکوری اور تعمیر نو کی فنڈنگ ونڈو سے ریاست کو مالی امداد دیئے جانے کی تجویز پر غور کیا ہے۔

اعلیٰ سطحی کمیٹی نے ریاست ہماچل پردیش کے لیے 2006.40 کروڑ روپے کے بحالی کے منصوبے کو منظوری دی ہے، جس سے ریاست کو 2023 کے مانسون کے دوران سیلاب، بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ہونے والے نقصانات اور تباہی کی وجہ سے بحالی اور تعمیر نو کی سرگرمیوں کو انجام دینے میں مدد ملے گی۔ اس میں 1504.80 کروڑ روپے نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ کے تحت ریکوری اور ری کنسٹرکشن فنڈنگ ​​ونڈو سے مرکز کی طرف سے ہوگا۔اس سے قبل وزارت داخلہ نے اس آفت سے متاثرہ ہماچل پردیش  کو راحت کے کاموں کے لئے ، 12 دسمبر 2023 کو ہی این ڈی آر ایف سے 633.73 کروڑ روپے کی اضافی مالی امداد  کی منظوری دی تھی۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند قدرتی آفات اور ہنگامی صورت میں  ریاستی حکومتوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔ وزیر اعظم مودی کے آفات سے محفوظ ہندوستان کے وژن کو پورا کرنے کے لیے، وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی رہنمائی میں وزارت داخلہ نے ملک میں آفات کے موثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ بھارت میں آفات کے خطرے کو کم کرنے کے نظام کو مضبوط بنا کر آفات کے دوران جان و مال کے کسی بھی بڑے نقصان کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔

مرکزی حکومت نے جوشی مٹھ آفت کے بعد اتراکھنڈ کے لئے 1658.17 کروڑ روپے اور 2023 کے جی ایل او ایف  واقعے  کے بعد سکم کے لیے 555.27 کروڑ روپے کی بحالی کے منصوبوں کو منظوری دی تھی۔

مزید برآں، مرکزی حکومت نے شہری سیلاب (3075.65 کروڑ روپے)، لینڈ سلائیڈنگ (1000 کروڑ روپے)، جی ایل او ایف (150 کروڑروپے)، جنگلات کی آگ (818.92 کروڑ روپے)، بجلی گرنے (186.87 کروڑ  روپے)اور خشک سالی (2022.16 کروڑ روپے)  کے علاقوں میں متعدد خطرات کو کم کرنے کے لیے 7253.51 کروڑ روپے کے مجموعی مالیاتی اخراجات کے ساتھ متعدد منصوبوں کو منظوری دی تھی۔

یہ اضافی امداد اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ (ایس ڈی آر ایف) میں ریاستوں کو مرکز کی طرف سے جاری کردہ فنڈز کے علاہ ہے، جو پہلے ہی ریاستوں کے پاس  ہیں۔ مالی سال 2025-2024 کے دوران مرکزی حکومت نےایس ڈی آر ایف کے تحت 28 ریاستوں کو 20,264.40 کروڑ اور روپے اور  NDRF کے تحت 19 ریاستوں کو 5,160.76 کروڑ روپے جاری کئے ہیں۔ اس کے علاوہ، اسٹیٹ ڈیزاسٹر مٹیگیشن فنڈ (ایس ڈی ایم ایف) سے 19 ریاستوں کو 4984.25 کروڑ روپے اور نیشنل ڈیزاسٹر مٹیگیشن فنڈ (این ڈی ایم ایف) سے 08 ریاستوں کو 719.72 کروڑ روپے بھی جاری کئے گئے ہیں۔

***

ش ح۔ ک ا ۔ ع ر

U.NO. 1844


(Release ID: 2137151)