وزیراعظم کا دفتر
جمہوریہ قبرص اور جمہوریہ ہند کے مابین جامع شراکت داری کے نفاذپر مشترکہ اعلامیہ
Posted On:
16 JUN 2025 3:13PM by PIB Delhi
تاریخی دورہ اور پائیدار شراکت داری
جمہوریہ قبرص کے صدر جناب نیکوس کرسٹودولیڈیس نے جمہوریہ ٔ ہند کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا 15 تا 16 جون 2025 کوقبر کے سرکاری دورے پر پرتپاک خیرمقدم کیا۔ وزیر اعظم مودی کا یہ دورہ گزشتہ دو دہائیوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا قبرص کا پہلا دورہ ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان گہرے اور دیرینہ تعلقات کا مظہر اور ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ دورہ نہ صرف ایک مشترکہ تاریخ کا جشن ہے بلکہ ایک ایسے مستقبل کی طرف پیش قدمی کا اظہار ہے جو مشترکہ اسٹریٹجک وژن، باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ علاقائی اور عالمی امور پر وسیع تبادلۂ خیال کیا اور قبرص اور ہندوستان کے مابین وسیع اور مضبوط تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اقتصادی، تکنیکی اور عوام سے عوام کے تعلقات میں حالیہ پیش رفت کا خیرمقدم کیا، جو تعلقات کی متحرک اور ابھرتی ہوئی نوعیت کی عکاسی کرتے ہیں۔
فریقین نے اپنی اقدار، مفادات، بین الاقوامی نقطہ نظر اور وژن میں بڑھتی ہم آہنگی کو تسلیم کرتے ہوئے اس شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔قبرص اور ہندوستان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ ایک دوسرے کے قابل اعتماد اور ناگزیر شراکت دار کے طور پر علاقائی اور عالمی امن، خوشحالی اور استحکام میں کردار ادا کرتے رہیں گے۔
دونوں رہنماؤں نے درج ذیل مشترکہ اعلامیہ پر اتفاق کیا:
مشترکہ اقدار اور عالمی عزم
دونوں رہنماؤں نے امن، جمہوریت، قانون کی حکمرانی، مؤثر کثیرجہتی اور پائیدار ترقی کے لیے اپنی مشترکہ وابستگی پر زور دیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون پر مبنی ضابطہ کے مطابق عالمی نظام کی حمایت کا اعادہ کیا اور بالخصوص سمندر کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن) یو این سی ایل او ایس ) پر زور دیا، جو بحری راستوں کی آزادی اور سمندری خودمختار حقوق کو یقینی بناتا ہے۔
رہنماؤں نے تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور یوکرین میں جاری جنگ سمیت مختلف بین الاقوامی امور پر تفصیلی تبادلہ ٔ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے عالمی عدم پھیلاؤ کے فریم ورک کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا اور نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں ہندوستان کی شمولیت کی اہمیت کو تسلیم کیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ اور کامن ویلتھ سمیت بین الاقوامی تنظیموں میں قریبی تعاون کو فروغ دینے کا ارادہ ظاہر کیا اور 2024 کے اپیا کامن ویلتھ اوشین ڈیکلریشن پر عمل درآمد کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا، جس میں سمندری نظم و نسق کو عالمی پائیداری اور استقامت کا ایک اہم ستون قرار دیا گیا ہے۔ اس تناظر میں اپریل 2024 میں قبرص میں منعقد ہونے والی پہلی کامن ویلتھ اوشین منسٹرز میٹنگ نے نہ صرف ایک اہم موقع فراہم کیا بلکہ ‘‘بلیوچارٹر سینٹر آف ایکسیلنس’’ کے قیام کا اعلان بھی کیا گیا، جو کامن ویلتھ ممالک میں پائیدار سمندری نظم و نسق کو فروغ دے گا۔
دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ تاکہ اسے موجودہ عالمی سیاسی چیلنجز سے ہم آہنگ، مؤثر اور نمائندہ ادارہ بنایا جا سکے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی بین الحکومتی مذاکراتی عمل (آئی جی این )کے تحت جاری اصلاحی کوششوں کو آگے بڑھانے کی حمایت کی اور متن کی بنیاد پر مذاکرات کی جانب پیش رفت کے لیے مسلسل کوششوں کے عزم کا اظہار کیا۔ قبرص نے ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں توسیع کے ذریعے اسے مزید نمائندہ ادارہ بنانے کے لیے ہندوستان کو مستقل رکن کے طور پر شامل کرنے کے لئےمکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
دونوں فریق نے اقوام متحدہ میں قریبی تعاون اور ایک دوسرے کی حمایت کرنے پر اتفاق کیا جس میں کثیرجہتی فورمز پر ایک دوسرے کی امیدواری کی حمایت بھی شامل ہے۔
سیاسی مکالمہ
دونوں فریق نے باقاعدہ سیاسی مکالمے کو فروغ دینے پر اتفاق کیا اور اس بات پر زور دیا کہ موجودہ دو طرفہ میکنزمز کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے،بالخصوص قبرص جمہوریہ کی وزارت خارجہ اورہندوستانی جمہوریہ کی وزارتِ خارجہ کے دمابین ،جس سےمختلف شعبوں میں ہم آہنگی کو بہتر بنایا جا سکے اور تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔
مذکورہ متعلقہ وزارتیں ان شعبہ جات میں تعاون پر مبنیایکشن پلان کی تیاری میں قریبی رابطہ رکھیں گی اور اس کے نفاذ کی نگرانی اور جائزہ لینے کی ذمہ دار ہوں گی۔ یہ ایکشن پلان دونوں ممالک کے مجاز اداروں کی باہمی مشاورت سے مرتب کیا جائے گا۔
خودمختاری اور امن کے لیے حمایت
قبرص اور ہندوستان نے اقوام متحدہ کی زیر سرپرستی کوششوں کی بحالی کے لیے اپنی بھرپور وابستگی کا اظہار کیا، تاکہ قبرص کے مسئلے کا ایک جامع اور پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔ اس حل کی بنیاد دو زونوں اور دو قوموں پر مشتمل فیڈریشن پر ہو گی، جو سیاسی مساوات کے اصول پر مبنی ہواور جو اقوام متحدہ کے طے شدہ فریم ورک اور متعلقہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہو۔
ہندوستان نے قبرص جمہوریہ کی آزادی، خودمختاری، علاقائی سالمیت اور وحدت کے لیے اپنی غیر متزلزل اور مستقل حمایت کا اظہار کیا۔ اس حوالے سے فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ یکطرفہ اقدامات سے گریز کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ بامعنی مذاکرات کی بحالی کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کیا جا سکے۔
سلامتی، دفاع اور بحران کے وقت تعاون
قبر ص اور ہندوستان نے ہر قسم کی دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی بشمول بین الاقوامی اور سرحد پار دہشت گردی کی بلاامتیاز اور سخت الفاظ میں مذمت کی اور امن و استحکام کو نقصان پہنچانے والےہائبرڈ خطرات کے خلاف مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
قبرص نے ہندوستان کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف اس کی جدوجہد میں مکمل یکجہتی اور غیر متزلزل حمایت کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے حالیہ دنوں میں پہلگام، جموں و کشمیر میں ہونے والے بہیمانہ دہشت گرد انہ حملے میں معصوم شہریوں کے قتلِ عام کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایسے حملوں کا کوئی بھی جواز کسی صورت قابلِ قبول نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان حملوں کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
دونوں رہنماؤں نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ دیگر اقوام کی خودمختاری کا احترام کریں اور ہر شکل میں سرحد پار سے کی جانے والی دہشت گردی کی مذمت کی۔ انہوں نے دہشت گردوں کی مالی مدد کرنے والے نیٹ ورکس کو ختم کرنے، پناہ گاہوں کا خاتمہ کرنے، دہشت گردی کے ڈھانچے کو تباہ کرنے اور مجرموں کو فوری انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے ایک جامع، مربوط اور مسلسل حکمت عملی کی ضرورت ہےاور اس ضمن میں دو طرفہ، علاقائی اور کثیرجہتی نظام کے تحت مشترکہ تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف کثیرجہتی کوششوں کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور اقوام متحدہ کے دائرہ کار میں بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف جامع کنونشن کو جلد از جلد حتمی شکل دینے اور منظور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی جانب سے نامزد تمام دہشت گردوں، دہشت گرد تنظیموں، ان کے معاون گروپوں، سہولت کاروں اور سرپرستوں کے خلاف اجتماعی کارروائیوں کی ضرورت پر زور دیا، بشمول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1267 پابندی کمیٹی کے تحت نامزد دہشت گرد۔ انہوں نے دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) کے ذریعے فعال اقدامات جاری رکھنے کے عزم کا اظہارکیا۔
عالمی سلامتی کے منظرنامے میں ابھرتے ہوئے چیلنجز کو تسلیم کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے اسٹریٹیجک خودمختاری، دفاعی تیاری اور صلاحیتوں میں اضافے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے دفاع اور سلامتی کے شعبے میں تعاون کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا، جس میں دونوں ممالک کی دفاعی صنعتوں کے درمیان اشتراک شامل ہو گا، خاص طور پر سائبر سکیورٹی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے شعبے میں۔
ہندوستان اورقبرص کو دو بحری اقوام کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے، جن کی گہری بحری روایات ہیں، رہنماؤں نے سمندری تعاون کو وسیع کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے ہندوستان بحری جہازوں کی قبرص کی بندرگاہوں پرزیادہ اور باقاعدہ آمد و رفت کی حوصلہ افزائی کرنے اور مشترکہ بحری تربیت و مشقوں کے مواقع تلاش کرنے پر اتفاق کیا تاکہ بحری شعور اور علاقائی سلامتی کو فروغ دیا جا سکے۔
اسی تناظر میں اور عالمی سطح پر جاری بحرانوں کے پیش نظر فریقین نے ہنگامی تیاری اور مربوط بحران سے نمٹنے کے ردعمل میں تعاون کو مضبوط بنانے کا عزم کیا۔ ماضی کے کامیاب تجربات سے سیکھتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے انخلاء اورسرچ اینڈ ریسکیو (ایس اے آر)آپریشنز میں تعاون کو ادارہ جاتی شکل دینے پر اتفاق کیا۔
رابطہ اور علاقائی تعاون
قبرص اور ہندوستان ایک اسٹریٹیجک وژن کے حامل ہیں، جس کے تحت دونوں ممالک مختلف خطوں کے درمیان پُل کا کردار ادا کرتے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے انڈیا-مڈل ایسٹ -یوروپ اکنامک کوریڈور (آئی ایم ای سی )کی اہمیت کو اجاگر کیا، جو ایک انقلابی اور کثیر سطحی منصوبہ ہے اور امن، اقتصادی انضمام، اور پائیدار ترقی کو فروغ دیتا ہے۔
آئی ایم ای سی کو ایک تعمیری علاقائی تعاون کے محرک کے طور پر دیکھتے ہوئے، دونوں نے مشرقی بحیرۂ روم اور وسیع تر مشرق وسطیٰ میں استحکام کے فروغ کے لیے اپنی مشترکہ وابستگی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی برصغیر سے لے کر مشرق وسطیٰ اور یورپ تک رابطے کے مزید گہرے مواقع اور راہداریوں کو فروغ دینا نہایت اہم ہے۔
قبرص کےیورپ تک رسائی کے دروازےاورعلاقائی ٹرانس شپمنٹ، ذخیرہ کاری، تقسیم، اور لاجسٹکس کے مرکز کے طور پر اس کے امکانات کو تسلیم کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے قبرص میں ہندوستانی شپنگ کمپنیوں کی موجودگی کے قیام کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نےقبرص اور بھارت کی بحری خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے درمیان مشترکہ منصوبوں کے ذریعے بحری تعاون کو فروغ دینے اور معاشی و لاجسٹک روابط کو مزید مضبوط بنانے کی حوصلہ افزائی کی۔
یورپی یونین-ہندوستان اسٹریٹیجک شراکت داری
سال 2026 کے اوائل میں یورپی یونین کی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے لیے قبرص کی تیاریوں کے پیش نظر دونوں رہنماؤں نے یورپی یونین اور ہندوستان کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ہندوستان میں یورپی کمشنرز کے کالج کے تاریخی دورے کا ذکر کیا اور اس موقع پر شروع کئے گئے پہلےہندوستان–یورپی یونین اسٹریٹیجک ڈائیلاگ اور اس کے تحت ترجیحی شعبہ جات جیسے تجارت، دفاع و سلامتی، بحری تعاون، رابطہ کاری، صاف و سبز توانائی اور خلا کے میدان میں ہوئی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
قبرص نے اپنی صدارت کے دوران یورپی یونین-ہندوستان اسٹریٹیجک شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے لیے بھرپور تعاون کا وعدہ کیا۔ دونوں فریق نے اس سال کے آخر تک یورپی یونین–بھارت فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو حتمی شکل دینے کی حمایت کا اعلان کیا، جس کی معاشی اور تزویراتی اہمیت کو انہوں نے واضح طور پر تسلیم کیا۔
انہوں نے یوروپی یونین-انڈیا ٹریڈ اینڈ ٹیکنالوجی کونسل کے جاری کام کی حمایت کی اور اس عالمی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے 2025 کے اسٹریٹیجک روڈ میپ سے آگے بڑھ کر ایک وژنری ایجنڈاے کو برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
تجارت، اختراع، ٹیکنالوجی اور معاشی مواقع
قبرص اور ہندوستان کے مابین بڑھتی ہوئی تزویراتی ہم آہنگی کو تسلیم کرتے ہوئےدونوں رہنماؤں نےتجارت، سرمایہ کاری، سائنس، جدت اور تحقیق کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور معاشی تعلقات کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
تعاون کو فروغ دینے کے لیے، دونوں رہنماؤں نے اس بات کا خیرمقدم کیا کہ قبرص کا ایک اعلیٰ سطحی وفد ہندوستان کا دورہ کرے گا، جس میں کاروباری نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے کے لیےقبرص-انڈیا بزنس فورم کے انعقاد کی بھی تجویز دی گئی۔ دونوں رہنماؤں نےقبرص–انڈیا بزنس راؤنڈ ٹیبل میں اسٹریٹیجک معاشی شراکت داری کو فروغ دینے سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
دونوں نےتحقیق، اختراع اور ٹیکنالوجی میں تعاون کو فروغ دینے، اسٹارٹ اپس، تعلیمی اداروں اور صنعتوں کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے اور مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور تحقیق جیسے اہم شعبوں میں اختراعی تبادلےکو یقینی بنانے پر اتفاق کیا تاکہ مستقبل میں اس تعلق سے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے جا سکیں۔
نقل و حمل، سیاحت اور عوام سے عوام کا رابطہ
دونوں رہنماؤں نےعوامی تعلقات کو ایک اسٹریٹیجک اثاثہ اور معاشی و ثقافتی تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے ایک طاقتور عنصر کے طور پر تسلیم کیا۔ دونوں ممالک نے عہد کیا کہ وہ2025 کے آخر تک ایک موبلٹی پائلٹ پروگرام کے معاہدے کو حتمی شکل دیں گے۔
دونوں فریقین نے ثقافتی اور عوامی تعلقات کے ذریعے باہمی سمجھ بوجھ کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے سیاحت کو بڑھانے کے مواقع تلاش کرنے اور قبرص اور ہندوستان کےما بین براہِ راست ہوائی رابطے کے قیام کے ساتھ ساتھ مشترکہ شراکت داروں کے ذریعے بہتر ہوائی راستوں کو فروغ دینے پر اتفاق کیا تاکہ سفر کو آسان بنایا جا سکے ۔ جس سےدو طرفہ تبادلے میں اضافہ ہو۔
مستقبل: 2025-2029 کا ایکشن پلان
یہ مشترکہ اعلامیہ قبرص اور ہندوستان کے درمیان اسٹریٹیجک تعلقات کو دوہراتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے جاری دو طرفہ تعاون میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ شراکت داری مستقبل میں بھی فروغ پاتی رہے گی جو اپنے خطوں اور اس سے آگے امن، استحکام اور خوشحالی کو فروغ دے گی۔
رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ قبرص اور ہندوستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی رہنمائی کے لیے آئندہ پانچ سالوں کے لیے جمہوریہ قبرص کی وزارت خارجہ اور جمہوریہ ہند کی وزارت خارجہ کی نگرانی میں ایک ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔
*****
( ش ح ۔ م ح۔اش ق)
U. No. 1782
(Release ID: 2136715)