شہری ہوابازی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شہری ہوا بازی کے وزیر جناب  رام موہن نائیڈو نے اے آئی 171 حادثے پر میڈیا سے خطاب کیا


کثیرسطحی تحقیقات اور ویژنری سیفٹی اصلاحات  کا اعلان کیا

Posted On: 14 JUN 2025 6:42PM by PIB Delhi

شہری ہوا بازی کے وزیر جناب رام موہن نائیڈو نے وزیر مملکت  مرلی دھر موہول، سکریٹری ایم او سی اے جناب  سمیر کمار سنہا اور سینئر افسران کے ساتھ آج اڑان بھون، نئی دہلی میں ایک پریس بریفنگ سے خطاب کیا۔ بریفنگ میں ایئر انڈیا فلائٹ اے آئی 171 کے المناک حادثے کی تفصیل دی گئی اور حکومت ہند کی طرف سے فوری ردعمل، جاری تحقیقات کی صورتحال اور مستقبل میں ہونے والی اصلاحات کا خاکہ پیش کیا گیا جس کا مقصد ہوا بازی کی حفاظت کو مضبوط کرنا ہے۔

پریس بریفنگ کا آغاز جاں بحق ہونے والوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی سے ہوا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/10006729815RJW.jpg

حادثہ  کی تفصیلات

12 جون، 2025 کو، ایئر انڈیا کی پروازاے آئی171،احمد آباد اور گیٹوک ایئرپورٹ (لندن) کے درمیان چلنے والا بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر، ٹیک آف کے ایک منٹ کے اندر ہی گر کر تباہ ہو گیا۔ یہ حادثہ احمد آباد کے گنجان آباد میگھانی نگر علاقے میں پیش آیا۔ پرواز میں 242 افراد سوار تھے، جن میں 230 مسافر، 2 پائلٹ اور عملے کے 10 ارکان تھے۔

مرنے والوں میں مسافر  اور احمد آباد کے میگھانی نگر سے تعلق رکھنے والے میڈیکل کے نوجوان طالب علم بھی شامل ہیں۔ان کی  بے وقت موت کو نہ صرف ان کے خاندانوں، بلکہ ملک کے مستقبل کے لیے بھی ایک گہرا نقصان قرار دیا گیا ہے۔

سینئر قیادت کا دورہ اور زمینی ردعمل

اس کے فوراً بعد، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جائے حادثہ اور احمد آباد سول اسپتال کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے زخمیوں اور سوگوار خاندانوں سے بات چیت کی اور بچاؤ اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔انہوں نے مزید کارروائی کی ہدایت کے لیے ہوائی اڈے پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ  کی صدارت بھی کی۔

وزیر داخلہ جناب امت شاہ واقعہ کے فوراً بعد جائے وقوعہ پر پہنچے، ذاتی طور پر زمینی صورتحال کا جائزہ لیا، اور مرکزی ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ وہ متاثرین کے اہل خانہ کو تمام ضروری مدد فراہم کریں۔

شہری ہوابازی کے وزیر رام موہن نائیڈو نے وزیر مملکت مرلی دھر موہول کے ساتھ واقعہ کے فوراً بعد جائے حادثہ  کا دورہ کیا۔ انہوں نے متاثرین کے اہل خانہ اور ہنگامی دیکھ بھال میں شامل طبی عملے سے ملاقات کی اور بعد میں صورتحال اور کارروائی  کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کے لیے مرکزی اور ریاستی حکام کے ساتھ میٹنگ کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1000672620IME9.jpg

تعزیت اور ہمدردی

شہری ہوابازی  کے وزیر نے جانوں کے المناک نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ اس واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے تمام متاثرہ خاندانوں سے اپنی ہمدردی کا اظہار کیا، خاص طور پر وہ لوگ جنہوں نے حادثے میں نوجوان طلباء کو کھو دیا۔ ایک حادثے میں والدین کو کھونے کے اپنے ذاتی تجربے کی عکاسی کرتے ہوئے، وزیرموصوف  نے کہا کہ وہ غمزدہ لوگوں کے غم سے تعلق رکھ سکتے ہیں۔

ایمرجنسی رسپانس اور کوآرڈینیشن

شہری ہوا بازی کی وزارت نے حادثہ  کے چند گھنٹوں کے اندر اپنے ہیڈکوارٹر میں 24x7 کنٹرول روم کو فعال کر دیا، جس میں ڈی جی سی اے، بی سی اے ایس، سی آئی ایس ایف، اور اے اے آئی کے اہلکاروں نے تعاون کی کوششیں کیں۔ نیشنل میڈیا سنٹر میں ایک متوازی میڈیا کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا۔

خاندانوں کی مدد کے لیے، متعدد ہیلپ لائنز کو فعال بنایا گیا:

  • احمد آباد ایئرپورٹ ایمرجنسی ہیلپ لائن: 9974111327
  • ایم او سی اے کنٹرول روم: 011-24610843/9650391859
  • ایئر انڈیا مسافر ہیلپ لائن: 1800-5691-444

ایم او سی اے، ڈی جی سی اے،اے اے آئی بی، اے اے آئی اور بی سی اے ایس کے سینئر عہدیدار امدادی کارروائیوں اور مدد کی نگرانی کے لیے فوری طور پر جائے حادثہ  پر پہنچ گئے۔

خاندانوں کی مدد

حکومت نے ایئر انڈیا مینجمنٹ کو واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ متاثرہ افراد کے خاندانوں کو جامع مدد فراہم کریں۔ اقدامات میں شامل ہیں:

  • ایکس گریشیا معاوضے کی فوری تقسیم
  • رشتہ داروں کے لیے لاجسٹک اورہمدردی  پرمبنی  مدد
  • متاثرہ خاندانوں سے ملنے اور ان کی مدد کے لیے ایئر انڈیا کے سینئر حکام کی تعیناتی۔
  • برطانوی شہریوں اور ان کے خاندانوں کے لیے گیٹ وِک، لندن میں ایک مخصوص سپورٹ سیل کا قیام
  • دستاویزات، سفری انتظامات اور زخمیوں کے لیے اسپتال کوآرڈینیشن کے ساتھ مدد

وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ اس حادثہ کو نہ صرف ایک تکنیکی تحقیقات کے طور پر بلکہ انسانی ترجیحات کے طور پر دیکھا جانا چاہئے، غمزدہ خاندانوں کی ہر ممکن مدد کے ساتھ۔

جاری تحقیقات

ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) نے اسی دن حادثے کی باقاعدہ تحقیقات شروع کر دیں۔ اے اے آئی بی کے ڈائرکٹر جنرل کی قیادت میں ایک پانچ رکنی جی او ٹیم کو فوری طور پر روانہ کیا گیا اور بعد میں اسے فارنسک اور طبی ماہرین کے ساتھ بڑھایا گیا۔

13 جون کو شام 5 بجے کے قریب طیارے کے بلیک باکس کی بازیابی کے ساتھ ایک اہم پیش رفت ہوئی۔ ڈی کوڈنگ  کے عمل سے  توقع ہے کہ پرواز کے آخری لمحات کے تعلق سے  اہم معلومات حاصل ہونگی ۔

کثیر جہتی جائزہ کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی

آزادانہ اور جامع انکوائری کے لیے مرکزی داخلہ سکریٹری کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی میں حکام شامل ہیں:

  • شہری ہوا بازی کی وزارت
  • وزارت داخلہ
  • حکومت گجرات
  • ڈی جی سی اے، بی سی اے ایس، انڈین ایئر فورس، انٹیلی جنس بیورو
  • ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس اتھارٹی
  • قومی اور ریاستی سطح کے فورنسک ماہرین

کمیٹی کے اہم مقاصد:

  • تکنیکی، آپریشنل اور ریگولیٹری نقطہ نظر سے حادثہ  کی جانچ کرنا
  • کسی بھی نظامی یا ادارہ جاتی خلا کی نشاندہی کرنا
  • تین ماہ کے اندر جامع رپورٹ پیش کرنا
  • ایوی ایشن سیفٹی کو مضبوط بنانے کے لیے طویل مدتی اصلاحات کی سفارش کرنا، بشمول سرٹیفیکیشن سسٹم، ایمرجنسی رسپانس پروٹوکول، عملے کی تربیت، اور ہوائی ٹریفک مینجمنٹ سسٹم

وزیر موصوف  نے بتایا کہ جہاں اے اے آئی بی تحقیقات تکنیکی پہلوؤں کو سنبھالے گی، یہ اعلیٰ سطحی کمیٹی مستقبل کے تحفظات کے لیے ایک جامع، پالیسی پر مبنی روڈ میپ فراہم کرے گی۔

کمیٹی 16 جون بروز پیر سے  غوروخوض   شروع کرے گی

ہوائی جہاز کی بحالی اور نگرانی کے اقدامات

ڈی جی سی اے نے ایئر انڈیا کو ہدایت دی ہے کہ وہ تمام بوئنگ 787-8 اور 787-9 طیاروں کا فوری تکنیکی معائنہ کرے جن میں جین ایکس انجن لگے ہیں۔ 33 ڈریم لائنرز جو فی الحال ہندوستانی کیریئرز میں سروس میں ہیں، 8 پہلے ہی معائنہ کے عمل سے گزرچکے  ہیں۔ بقیہ طیاروں کی ہنگامی بنیادوں پر جانچ کی جا رہی ہے۔

ڈی جی سی اے نے ہندوستان میں کام کرنے والے تمام وائڈ باڈی والے ہوائی جہازوں کے لیے دیکھ بھال کے پروٹوکول اور فضائی  سفرکے لائق  ہونے کے طریقہ کار کی جاری نگرانی کو بھی تیز کر دیا ہے۔

ایوی ایشن سیفٹی کے لیے ہندوستان کا عزم

وزیر موصوف نے ہوا بازی کی حفاظت میں ہندوستان کے عالمی موقف کی توثیق کی، یہ واضح  کرتے ہوئے کہ آئی سی اے او سمیت بین الاقوامی تنظیموں نے ہندوستان کے ایوی ایشن ریگولیٹری نظام کو مستقل طور پر مضبوط اور موافق قرار دیا ہے۔ انہوں نے حفاظت اور شفافیت کے اعلیٰ ترین معیارات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

صبروتحمل  اور ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی اپیل

وزارت نے عوام اور میڈیا پر زور دیا کہ وہ قیاس آرائیوں یا غیر تصدیق شدہ رپورٹنگ سے گریز کریں۔ تمام سرکاری نتائج کو بروقت اور شفاف طریقے سے شیئر کیا جائے گا جیسے ہی تحقیقات میں پیش رفت ہو گی۔ حکومت سچائی سے پردہ اٹھانے اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کرنے پر توجہ  مرکوزکررہی  ہے۔

 

*******

ش ح- ف ا- ن ع

UR No 1751


(Release ID: 2136416)