محنت اور روزگار کی وزارت
مودی حکومت کی کوششوں نے گزشتہ 11 برسوں میں ہندوستان میں سماجی تحفظ کی کوریج میں تاریخی توسیع کی راہ ہموار کی
آئی ایل او نے ہندوستان کے سماجی تحفظ کی کوریج میں 2015 میں 19 فیصد سے 2025 میں 64.3 فیصد تک زبردست اضافے کا اعتراف کیا، اس کو اپنے ڈیش بورڈ پر شائع کیا
یہ اضافہ دنیا بھر میں سماجی تحفظ کی کوریج میں تیز ترین توسیع کی نشاندہی کرتا ہے
ہندوستان اب دنیا میں دوسرے نمبر پر ہےجوآئی ایل او کے مطابق 94 کروڑ سے زیادہ شہریوں کو سماجی تحفظ فراہم کرتا ہے
ڈی جی آئی ایل او نے پی ایم مودی کی قیادت میں غریبوں کے لیے ہندوستان کی توجہ مرکوز فلاحی پالیسیوں کی تعریف کی
Posted On:
11 JUN 2025 1:05PM by PIB Delhi
’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کے حصول کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کی رہنمائی میں، ہندوستان نے سماجی تحفظ کی کوریج کے دائرے میں ایک تاریخی سنگ میل حاصل کیا ہے، جس نے عالمی سطح پر سب سے اہم توسیع کودرج کیا ہے۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او) کے آئی ایل او ایس ٹی اے ٹی ڈیٹا بیس کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان کاسماجی تحفظ کی کوریج 2015 میں 19 فیصد سے بڑھ کر 2025 میں 64.3 فیصد ہو گئی ہے، جو گزشتہ دہائی کے دوران 45 فیصد پوائنٹس کا غیر معمولی اضافہ ہے۔

انٹرنیشنل لیبر کانفرنس (آئی ایل سی) کے موقع پر ڈائریکٹر جنرل،آئی ایل او، جناب گلبرٹ ایف ہونگبو کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کرتے ہوئے، محنت اور روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے گزشتہ برسوں میں مودی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی غریبوں اور مزدوروں کی بہبود کی اسکیموں پر روشنی ڈالی۔

مرکزی وزیر نے ڈی جی آئی ایل او کو قومی سطح کی سماجی تحفظ ڈیٹا پولنگ مشق کے بارے میں بھی آگاہ کیا جو حکومت کی طرف سے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے تعاون سے کی گئی ہے۔
ان کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے، آئی ایل او نے ہندوستان کی کامیابی کو تسلیم کیا اور اپنے ڈیش بورڈ پر باضابطہ طور پر شائع کیا کہ ہندوستان کی 64.3فیصد آبادی، یعنی 94 کروڑ سے زیادہ لوگ، اب کم از کم ایک سماجی تحفظ کے فوائد کے تحت آتے ہیں۔ 2015 میں یہ تعداد صرف 19 فیصد تھی۔
مستفیدین کی تعداد کے لحاظ سے، ہندوستان اب دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، جس نے تقریباً 94 کروڑ شہریوں کو سماجی تحفظ فراہم کیا ہے۔ ڈی جی آئی ایل او نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں غریبوں اور مزدور طبقے کے لیے ہندوستان کی توجہ مرکوز فلاحی پالیسیوں کی تعریف کی۔
ہر ملک کے لیے اسکیم پر غور کرنے کے لیے آئی ایل او کے معیار میں یہ شامل ہے کہ اسکیم کو قانون سازی کی حمایت، نقد اور فعال ہونا چاہیے اور گزشتہ تین برسوں کا تصدیق شدہ ٹائم سیریز ڈیٹا فراہم کرنا ہوگا۔
جنیوا میں خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا،‘‘یہ قابل ذکر کامیابی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت اور ایک جامع اور حقوق پر مبنی سماجی تحفظ کے ماحولیاتی نظام کی تعمیر میں حکومت کی انتھک کوششوں کا ثبوت ہے۔ یہ اضافہ سماجی تحفظ کی کوریج میں سب سے تیز رفتار توسیع کی نشاندہی کرتا ہے، جو کہ حکومت کے ‘‘انتودیہ’’کے تئیں غیرمتزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہےیعنی آخری میل تک بااختیار بنانا اور کسی کو پیچھے نہ چھوڑنے کا وعدہ پورا کرنا۔’’
قابل ذکر ہے کہ موجودہ اعداد و شمار ڈیٹا جمع کرنے کی مشق کے صرف پہلے مرحلے کی عکاسی کرتا ہے۔ اس مرحلے میں منتخب 8 ریاستوں میں مرکزی شعبے کی اسکیموں اور خواتین پر مبنی اسکیموں کے مستفید ین کے ڈیٹا پر توجہ مرکوز کی گئی۔ دوسرے مرحلے اور آگے کی جاری کوششوں کے ساتھ، یہ امید کی جاتی ہے کہ ہندوستان کی کل سماجی تحفظ کی کوریج جلد ہی آئی ایل او کے ذریعہ اضافی اسکیموں کی تصدیق کے بعد 100 کروڑ کے نشان کو عبور کر لے گی۔
ہندوستان عالمی سطح پر پہلا ملک بھی ہے جس نے آئی ایل او ایس ٹی اے ٹی ڈیٹا بیس میں اپنے 2025 کے سماجی تحفظ کے کوریج کے ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کیا ہے، جس سے ڈیجیٹل گورننس اور فلاحی نظاموں میں شفافیت میں اپنی قیادت کو تقویت ملی ہے۔
اس کے علاوہ، سماجی تحفظ کی کوریج میں اضافہ ہندوستان کی عالمی مصروفیات خاص طور پر ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ سماجی تحفظ کے معاہدوں (ایس ایس اے) کو حتمی شکل دینے کومزید مضبوط کرے گا۔ یہ معاہدے بیرون ملک کام کرنے والے ہندوستانی پیشہ ور افراد کے لیے سماجی تحفظ کے فوائد کی لچک کو یقینی بنائیں گے جبکہ شراکت دار ممالک کو باہمی شناخت کے فریم ورک کے لیے درکار شفافیت کی پیشکش کریں گے۔ یہ ایک قابل اعتماد اور مضبوط سماجی تحفظ کے نظام کو ظاہر کرتے ہوئے تجارت اور مزدوروں کی نقل و حرکت کے مذاکرات میں ہندوستان کی پوزیشن کو مزید تقویت دے گا۔
ڈاکٹر منڈاویہ آئی ایل او کی بین الاقوامی لیبر کانفرنس (آئی ایل سی) کے 113ویں اجلاس میں شرکت کے لیے 10 سے 12 جون 2025 تک جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں ہندوستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح – م ش-ع ن)
U. No. 1665
(Release ID: 2135604)