امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سرحدی علاقوں میں تباہ شدہ مکانات کے لیے اضافی معاوضے کے سلسلے میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ کیے گئے اعلان کے بعد، مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے 2,060 مکانات کے لیے وزارت داخلہ کی جانب سے 25 کروڑ روپے کی اضافی رقم فراہمی کے ساتھ فوری کارروائی کو یقینی بنایا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے حال ہی میں آپریشن سندور کے بعد جموں و کشمیر کے سرحدی اضلاع میں پاکستانی گولہ باری سے تباہ شدہ مکانات کے لیے اضافی معاوضے کا اعلان کیا ہے

وزارت داخلہ نے وزیر اعظم مودی کے اضافی معاوضے کے خصوصی اعلان پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا - مکمل طور پر تباہ شدہ گھر کے لیے 2 لاکھ روپے اور جزوی طور پر تباہ ہونے والے ہر گھر کے لیے ایک لاکھ روپے روپے دیے جائیں گے

پنجاب کے سرحدی علاقوں میں بھی اسی طرح معاوضہ دیا جائے گا

مودی حکومت سرحدی علاقوں میں شہریوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے

Posted On: 09 JUN 2025 8:07PM by PIB Delhi

سرحدی علاقوں میں تباہ شدہ مکانات کے لیے اضافی معاوضے کے سلسلے میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ کیے گئے اعلان کے بعد، مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے 2,060 مکانات کے لیے وزارت داخلہ سے 25 کروڑ روپے کی اضافی رقم کی فراہمی کے ساتھ فوری کارروائی کو یقینی بنایا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے حال ہی میں آپریشن سندور کے بعد جموں اور کشمیر کے سرحدی اضلاع میں پاکستانی گولہ باری سے تباہ ہونے والے مکانات کے لیے اضافی معاوضے کا اعلان کیا۔

ایک خصوصی معاملے کے طور پر، وزیر اعظم مودی نے مکمل طور پر تباہ ہونے والاے ہر گھر کے لیے 2 لاکھ روپے اور جزوی طور پر تباہ ہونے والے ہر گھر کے لیے ایک لاکھ روپے کے اضافی معاوضے کا اعلان کیا۔ وزارت داخلہ نے اس فیصلے پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا ہے۔ اسی طرح کا معاوضہ پنجاب کے سرحدی علاقوں میں بھی دیا جائے گا۔

امور داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے 29-30 مئی 2025 کو پونچھ کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران، انہوں نے سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کی وجہ سے جانیں گنوانے والوں کے لواحقین کو ہمدردی کی بنیاد پر تقرری نامہ تقسیم کیے۔ اصولوں کے مطابق سرحد پار گولہ باری سے ہونے والے نقصانات کا معاوضہ فوری طور پر فراہم کیا گیا۔

آپریشن سندور کے بعد مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے علاقے کے سرحدی اضلاع میں سرحد پار گولہ باری کے کئی واقعات سامنے آئے۔ رہائشی علاقوں، اسکولوں، مذہبی عمارتوں بشمول گرودواروں، مندروں، مساجد اور تجارتی املاک پر سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری سے سینکڑوں کنبے متاثر ہوئے۔ انتظامیہ نے ممکنہ واقعات کا اندازہ لگانے اور موثر ردعمل کو یقینی بنانے کے لیے فعال اقدامات کیے۔ سرحدی اضلاع سے مجموعی طور پر 3.25 لاکھ افراد کو نکالا گیا، جن میں سے تقریباً 15,000 افراد کو تقریباً 397 شیلٹر شیڈز/رہائشی مراکز میں رکھا گیا جو خوراک، پانی، حفظانِ صحت، بجلی وغیرہ جیسی سہولتوں سے آراستہ تھے۔

مریضوں کو علاج کی غرض سے ہسپتالوں میں لے جانے کے لیے تمام سرحدی اضلاع میں مجموعی طور پر 394 ایمبولینس تعینات کی گئی تھیں، جن میں سے 62 ایمبولینس صرف پونچھ ضلع میں تعینات تھیں۔ مجموعی طور پر 2818 سول ڈیفنس رضاکاروں کو صحت، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز، مویشیوں، ضروری سامان وغیرہ سے متعلق خدمات کے لیے بھی تعینات کیا گیا تھا۔

**********

 (ش ح –ا ب ن-ع ر )

U.No:1610


(Release ID: 2135242)