زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
’وکست کرشی سنکلپ ابھیان‘کے پانچویں دن، جناب شیوراج سنگھ چوہان نے بہار کے کسانوں سے ملاقات کی
’’چمپارن کی مقدس سرزمین سے مہاتما گاندھی نے دنیا کو ستیہ گرہ اور عدم تشدد کا پیغام دیا تھا‘‘: جناب شیوراج سنگھ چوہان
’’وزیر زراعت سب سے پہلے کسانوں کا خادم ہوتا ہے‘‘ : جناب شیوراج سنگھ
’’چھوٹی زمین رکھنے کے باوجود، بہار میں کسان سونا پیدا کر رہے ہیں‘‘: جناب شیوراج سنگھ
’’اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس تحقیق اور کوششیں کی جائیں گی کہ لیچی کٹائی کے 48 گھنٹوں کے اندر خراب نہ ہو‘‘: جناب شیوراج سنگھ چوہان
’’ہم بہار کے چڑوا (چپٹے چاول) کو بین الاقوامی منڈیوں میں برآمد کرنے کا منصوبہ بنائیں گے‘‘: مرکزی وزیر زراعت
’’معزز وزیر اعظم کی کامیاب پالیسیوں کی وجہ سے بہار میں مکئی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے‘‘:جناب چوہان
’’وزیر اعظم جناب مودی کا ہدف یہ یقینی بنانا ہے کہ ہندوستان کے تمام 1.45 بلین شہریوں کو مناسب خوراک ملے‘‘:جناب چوہان
جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا’’ان داتا سُکھی بھوا - اگر کھانا فراہم کرنے والے خوش ہوں گے، تو ملک خوشحال ہوگا‘‘
Posted On:
02 JUN 2025 5:30PM by PIB Delhi
اس وقت چلائے جارہے ’وکست کرشی سنکلپ ابھیان‘ کے ایک حصے کے طور پر، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے مہم کے پانچویں دن، بہار کے مشرقی چمپارن کے پپرا کوٹھی میں کرشی وگیان کیندر میں کسانوں سے بات چیت کی۔ اڈیشہ، جموں، ہریانہ اور اتر پردیش کے کسانوں کے ساتھ بات چیت کی اپنی مسلسل کوششوں میں، جناب چوہان نے آج بہار کی کسان برادری کے ساتھ بات چیت کی۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے مشرقی چمپارن میں پپرا کوٹھی کو ایک مقدس سرزمین قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسی مٹی سے مہاتما گاندھی نے دنیا کو ستیہ گرہ اور عدم تشدد کا اپنا گہرا پیغام دیا۔ انہوں نے خطے کے لیے گہری عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہاتما گاندھی کے نظریات اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں کرشی وگیان کیندر کے قیام سمیت کئی اقدامات نے یہاں زرعی ترقی میں اہم رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح یہ زمین انصاف کے لیے میدان جنگ بن گئی جب انگریزوں نے مقامی کسانوں پر ظلم کیا اور کس طرح یہاں سے گاندھی جی کی تحریک نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی کی بنیاد ڈالی۔

جناب چوہان نے زور دے کر کہا کہ وزیر زراعت کا حقیقی مطلب کسانوں کا سب سے بڑا خادم ہونا ہے۔ زراعت ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کسان اس کی روح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کے وزیر اعظم کے خواب کو ترقی یافتہ زراعت اور خوشحال کسانوں کے ذریعے ہی پورا کیا جا سکتا ہے اور اس مشن میں اجتماعی کوشش ضروری ہے۔ دورے کے دوران، انہوں نے لیچی کے کاشتکاروں سے خصوصی طور پر بات چیت کی جنہوں نے 48 گھنٹوں کے اندر پھل کے خراب ہونے کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا، جس کے نتیجے میں انہیں نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ حکومت اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی اور آئی سی اے آر کے سائنسدانوں کو ہدایت دی کہ وہ ایسی تکنیک تیار کرنے کے لیے تحقیق کریں جو لیچی کی شیلف لائف کو بڑھا سکیں تاکہ کسانوں کو مناسب قیمت مل سکے۔ انہوں نے اس کوشش میں مدد کے لیے کولڈ اسٹوریج کی سہولیات کی تعداد بڑھانے کے بارے میں بھی بات کی۔

جناب چوہان نے کہا کہ وزیر اعظم کی موثر پالیسیوں کی وجہ سے بہار میں مکئی کی کاشت میں اضافہ ہوا ہے۔ ایتھنول کی پیداوار شروع ہونے سے مکئی کی مانگ اور قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ جہاں مکئی کبھی 1200-1500 روپے فی کوئنٹل میں فروخت ہوتی تھی، اب قیمتیں کافی بڑھ گئی ہیں۔ پیداوار میں بھی بہتری آئی ہے - پہلے 23-24 کوئنٹل فی ہیکٹر سے اب 50-60 کوئنٹل فی ہیکٹر تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے سائنسدانوں کو باسمتی اور چاول کی دیگر اقسام کے لیے تحقیق کرنے اور بیجوں کی بہتر اقسام تیار کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ پیداوار میں مزید اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ زمین کے چھوٹے پلاٹ رکھنے کے باوجود، بہار کے کسان مٹی سے سونا پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں تحقیق کے ذریعے چاول کی دو نئی اقسام تیار کی گئی ہیں جن میں 20 فیصد کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور پیداوار میں 30 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔

وزیر اعظم مودی کی قیادت میں بہار میں فصلوں کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، جناب چوہان نے نہ صرف اناج کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا بلکہ پھلوں، سبزیوں اور پھولوں پر بھی توجہ مرکوز کی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تمام 1.45 بلین شہریوں کو مناسب خوراک تک رسائی حاصل ہو۔
انہوں نے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان نے صرف 25 منٹ میں دہشت گردوں کے کیمپوں کو تباہ کرکے سخت جواب دیا اور پاکستان کو تین دن کے اندر پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ آبی معاہدہ، جس میں پہلے 80 فیصد دریا کا پانی پاکستان کو مختص کیا گیا تھا، کو منسوخ کر دیا گیا ہے اور ہندوستاننے سختی سے اعلان کیا ہے کہ ’’خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے‘‘ ہندوستانی پانی ہندوستانی کسانوں کے لئے ہے۔
جعلی کیڑے مار ادویات پر خدشات کو دور کرتے ہوئے انہوں نے زور دے کر کہا کہ جعلی زرعی کیمیکل بنانے والی کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔ جناب چوہان نے کہا کہ ’وکست کرشی سنکلپ ابھیان‘ زراعت میں معجزے پیدا کرنے اور ریسرچ لیبز اور زرعی شعبوں کے درمیان فرق کو ختم کرنے کی ایک پہل ہے۔ مہم کے تحت، 16,000 سائنس دان اپنی لیبارٹریوں سے باہر نکل کر گاؤوں میں کسانوں کے ساتھ براہ راست کام کر رہے ہیں۔
اپنےخطاب کے آخر میں، جناب چوہان نے’ایک ملک-ایک زراعت-ایک ٹیم‘ کے منتر کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے یقین دلایا کہ کسانوں کی خوشحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ بہار کے چپٹے چاول (چڑوا) کی برآمدی صلاحیت کا پتہ لگانے کے منصوبے بھی جاری ہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب کا اختتام یہ کہہ کر کیا ’’ان داتا سکھی بھوا- اگر ہمارے کھانے فراہم کرنے والے خوش ہوں گے تو ملک خوش ہوگا۔‘‘
اس موقع پر رکن پارلیمنٹ جناب رادھا موہن سنگھ، مقامی ایم ایل ایز، سائنسدانوں اور سرکاری افسران کے ساتھ کسانوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ ۔ ن م۔
U-1369
(Release ID: 2133342)