امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی وزیر  جناب امت شاہ نے آج مغربی بنگال میں سنٹرل فارنسک سائنس لیبارٹری (سی ایف ایس ایل)، کولکاتہ کی نئی عمارت کا افتتاح کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند ایک محفوظ، شفاف اور ثبوت پر مبنی فوجداری انصاف کا نظام قائم کر رہی ہے

غریب سے غریب آدمی بھی اعتماد کے ساتھ تھانے میں جا سکے اور بروقت انصاف ملے ایسا نظام انصاف بنانے کے لیے مودی حکومت پرعزم ہے

نئے قانون کے نافذ ہونے کے بعد تقریباً 60 معاملوں میں 60 دن میں  چارج شیٹ داخل ہونا شروع ہو گئی ہیں جو ایک بہت بڑی کامیابی ہے

سی ایف ایس ایل کولکاتہ کے ذریعے مغربی بنگال، جھارکھنڈ، بہار، اڈیشہ اور پورے شمال مشرق کو ثبوت پر مبنی فوجداری انصاف کا نظام تیار کرنے میں مدد ملے گی

مودی حکومت ہر بڑی ریاست میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی اور ہر ضلع میں موبائل فارنسک وین قائم کرنے کی سمت میں  کام کر رہی ہے

مودی حکومت فوجداری نظام انصاف کو ثبوت پر مبنی بنا رہی ہے،جس سے مجرموں کو شک کا فائدہ نہ مل سکے اور متاثرہ کو جلد انصاف ملے

ہر تھانے کے تفتیشی افسران، پبلک پراسیکیوٹرز اور عدالتوں کو فارنسک سائنس کی اہمیت سے آگاہ کرنے کے لیے جنوری 2026 سے آگاہی اور تربیتی مہم چلائی جائے گی

فارنسک آڈٹ سے  بڑےبڑے  مالی گھپلے باہر آرہے ہیں اور ڈی این اے فارنسک سے 20-20 سال پرانے مقدمات میں سزا ہوئی ہیں

موبائل فارنسک، کال ڈیٹیل تجزیہ اور نفسیاتی پروفائلنگ سے، ہمارا نظام انصاف ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے

Posted On: 01 JUN 2025 4:17PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج مغربی بنگال میں سنٹرل فارنسک سائنس لیبارٹری (سی ایف ایس ایل)، کولکاتہ کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری داخلہ سمیت کئی معززین موجود تھے۔

1.jpg

امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ایک وژن کے ساتھ حکومت ہند ایک محفوظ، شفاف اور ثبوت پر مبنی مجرمانہ انصاف کے نظام کی تعمیر میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اس کوشش میں ایک اور کڑی شامل ہونے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کولکاتہ میں 88 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی فارنسک سائنس لیبارٹری (ایف ایس ایل) کے ذریعے مغربی بنگال، جھارکھنڈ، بہار، اڈیشہ، آسام، سکم اور شمال مشرق کی تمام ریاستوں کو ثبوت پر مبنی مجرمانہ انصاف کے نظام کو تیار کرنے اور ایک جامع نقطہ نظر کا کردار ادا کرنے میں مدد ملے گی۔جناب  شاہ نے کہا کہ ہمارے تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ میں ثبوت، فارنسک سائنس اور مجرموں کو سزا کرانے میں ،ان کی اہمیت   کو سمجھانے، اپنانے ، بنانے اور انھیں ہر پولیس اسٹیشن تک پہنچانے میں اس ایف ایس ایل کا بہت بڑا کردار ہوگا۔

2.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت پورے ملک میں ایف ایس ایل کا نیٹ ورک بنا کر اور 3-4 ریاستوں کے کلسٹر بنا کر فوجداری نظام انصاف کو ثبوت پر مبنی بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کلسٹر اپروچ کے ذریعے فارنسک سائنس کو تھانے میں لے جانے، شواہد کو اہمیت دینے کے لیے فارنسک سائنس کو ہر عدالت میں لے جانے کا عمل اور ہر تھانے میں تفتیشی افسر کو اس کی اہمیت بتانے کی مہم جنوری 2026 سے شروع کی جائے گی، اس کے ذریعے پورے ملک کے فوجداری نظام انصاف کو منطق کی بجائے شواہد پر مبنی بنایا جائے گا، جس سے شکوک و شبہات کے شکار افراد کو انصاف ملے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ سارا عمل اسی وقت ممکن ہے جب پولیس اسٹیشن، سرکاری وکیل اور عدالتیں اس پورے عمل کی اہمیت کو سمجھیں اور اسے اپنائیں اور اپنے کام کاج میں اہمیت دیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف ایس ایل کا نیٹ ورک بنانے اور کلسٹر اپروچ اختیار کرنے سے پورے فوجداری انصاف کے نظام میں بنیادی تبدیلی آئے گی جس کا فیصلہ پیچیدہ مقدمات میں ماہرین کی مدد سے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں نارکوٹکس ورژن 2.0 اور ایکسپلوسیو ورژن 2.0 بھی باقاعدہ طور پر لانچ کیا گیا ہے جو ملک بھر میں فارنسک سائنس لیبز کو مختلف قسم کے کام کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔

3.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج 21ویں صدی میں جب ہمارے لین دین، مواصلات، شناخت اور بنیادی تفصیلات کو ایک جگہ پر محفوظ کیا جا رہا ہے، جرائم کی نوعیت بھی تیزی سے بدل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ جرائم کی روک تھام کرنے والے مجرموں سے دو قدم آگے رہیں اور اگر ہم اس میں سائنس اور واضح قوانین کا استعمال نہیں کریں گے تو ہم مجرموں سے دو قدم آگے نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اب فارنسک آڈٹ کے ذریعے بڑے بڑے مالی گھپلے بھی سامنے آ رہے ہیں اور ہمارا فوجداری نظام انصاف ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔

4.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ انڈین جوڈیشل کوڈ، انڈین سول ڈیفنس کوڈ اور انڈین ایویڈنس ایکٹ ایسے قوانین ہیں جو ہندوستان کے عوام کے ذریعہ منتخب کردہ پارلیمنٹ کے ذریعہ بنائے گئے ہیں تاکہ ہندوستان کے لوگوں کو آئین کے ذریعہ دیئے گئے حقوق کی حفاظت کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے انگریزوں کے بنائے ہوئے 160 سال پرانے قوانین کو ختم کر کے نئے ہندوستان کے لیے نئے قوانین لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کو انصاف کی فراہمی کی سمت میں ایک انقلابی تبدیلی ہے کیونکہ اب مجرم ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے بچ نہیں سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان قوانین کی تعریف اگلے 100 سالوں کے لیے ٹیکنالوجی میں ہونے والی تمام ممکنہ تبدیلیوں کو شامل کرتے ہوئے کی گئی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ نئے فوجداری قوانین نے جرائم کے منظر کی تفتیش اور ٹرائل میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے قانونی بنیاد فراہم کی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ 7 سال سے زیادہ کی سزا والے جرائم میں فارنسک سائنس ٹیم کا دورہ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان قوانین میں بروقت انصاف ملنے کی فکر ہے اور 60 دنوں کے اندر چارج شیٹ داخل کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تقریباً 60 فیصد مقدمات میں 60 دنوں کے اندر چارج شیٹ داخل کی جا رہی ہے جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر حاضری میں ٹرائل کے ذریعے ہم ان کی غیر موجودگی میں قانون کی گرفت سے باہر رہنے والوں کو سزائیں دیں گے اور بین الاقوامی معاہدوں کا استعمال کرتے ہوئے انہیں واپس لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 17,184 تھانے سی سی ٹی این ایس سے منسلک ہیں، آن لائن ہیں اور ان سب کا ڈیٹا بیک وقت تیار ہورہا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت ہند نے ہر ضلع میں ایک فارنسک موبائل وین کے لیے مدد کی پیشکش کی ہے اور کئی ریاستوں نے اپنی ریاستوں میں درج ایف آئی آر کی تعداد کو دیکھ کر اپنے طور پر وین کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کے 16 کیمپسز کی منظوری دی گئی ہے، 7 قائم ہو چکے ہیں اور باقی پر عمل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہر بڑی ریاست میں ایک این ایف ایس یو کالج بنایا جائے گا تاکہ تربیت یافتہ افرادی قوت دستیاب ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے 26 کیمپسز سے 36 ہزار طلباء ڈگریاں، ڈپلومہ اور پی ایچ ڈی لے کر نکلیں گے جبکہ ہماری ضرورت 30 ہزار سالانہ ہے۔ اس طرح ہم نے ضرورت کے مطابق انسانی وسائل پیدا کرنے کا کام پہلے سے مکمل کر لیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ این ایف ایس یو کے مزید 9 کیمپس 1300 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے جائیں گے اور 860 کروڑ روپے کی لاگت سے 7 نئے سی ایف ایس ایل بنائے جائیں گے، جو اتر پردیش، چھتیس گڑھ، اڈیشہ، راجستھان، تمل ناڈو، کیرالہ اور بہار میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستوں کی فارنسک سائنس کی سہولیات کی حمایت کا کام اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 2080 کروڑ روپے کی لاگت سے فارنسک صلاحیتوں کو جدید بنانے کا منصوبہ بھی لا رہے ہیں اور 200 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک نیشنل فارنسک ڈیٹا سینٹر قائم کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔

جناب امیت شاہ نے کہا کہ ہمارے آئین سازوں نے آئین میں آزادی کی روح پھونکنے کا کام کیا لیکن ہم اسے نافذ کرنے کا کام بہت دیر سے شروع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ غریب سے غریب آدمی بھی سر اٹھا کر اور نظام پر اعتماد کے ساتھ تھانے جا سکے اور عدالتی عمل کے ذریعے کم سے کم وقت میں انصاف حاصل کر سکے۔

*****

 

U.No:1336

ش ح۔ح ن۔س ا


(Release ID: 2133151)