وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے مدھیہ پردیش کے بھوپال میں لوک ماتا دیوی اہلیا بائی ہولکر کی 300 ویں جینتی کے موقع پر مہیلا سشکتکرن مہا سمیلن سے خطاب کیا


وزیر اعظم نے بھوپال میں متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، سنگ بنیاد رکھا

لوک ماتا دیوی اہلیا بائی ہولکر کا نام ہمیں احترام کے جذبے سے بھر دیتا ہے، ان کی عظیم شخصیت کے بارے میں بات کرنے کے لیے الفاظ کم پڑ جاتے ہیں: وزیر اعظم

دیوی اہلیا بائی بھارت کے ورثے کی ایک عظیم محافظ تھیں: وزیر اعظم

ماتا اہلیا بائی قوم کی تعمیر میں ہماری خواتین طاقت کے انمول تعاون کی علامت ہیں: وزیر اعظم

ہماری حکومت خواتین کی قیادت میں ترقی کے وژن کو ترقی کا محور بنا رہی ہے: وزیر اعظم

نمو ڈرون دیدی مہم دیہی خواتین کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، ان کی آمدنی میں اضافہ کر رہی ہے: وزیر اعظم

آج  ہمارے تمام بڑے خلائی مشنوں میں بڑی تعداد میں خواتین سائنسداں کام کر رہی ہیں: وزیر اعظم

آپریشن سندور ہماری خواتین کی طاقت کی علامت بھی بن گیا ہے: وزیر اعظم

Posted On: 31 MAY 2025 2:05PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے لوک ماتا دیوی اہلیہ بائی ہولکر کی 300 ویں جینتی کے موقع پر آج مدھیہ پردیش کے بھوپال میں لوک ماتا دیوی اہلیا بائی مہیلا سشکتکرن مہاسمیلن سے خطاب کیا۔ انھوں نے بھوپال میں متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے ’ماں بھارتی‘ کو خراج عقیدت پیش کرنے اور بھارت کی خواتین کی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے افتتاح کیا۔ انھوں نے اس تقریب میں برکت دینے کے لیے آنے والی بہنوں اور بیٹیوں کے بڑے مجمع پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی سے فخر محسوس کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج لوک ماتا دیوی اہلیہ بائی ہولکر کی 300 ویں جینتی ہے، جو 140 کروڑ بھارتیوں کے لیے تحریک کا موقع ہے اور قوم کی تعمیر کی یادگار کوششوں میں حصہ ڈالنے کا ایک لمحہ ہے۔ دیوی اہلیا بائی کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے اس کا اعادہ کیا کہ حقیقی حکمرانی کا مطلب لوگوں کی خدمت کرنا اور ان کی زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج کا پروگرام ان کے وژن کا غماز ہے اور ان کے نظریات کو آگے بڑھاتا ہے۔ وزیر اعظم نے اندور میٹرو کے آغاز کے ساتھ ساتھ دتیا اور ستنا کے لیے فضائی رابطے میں اضافے کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان پروجیکٹوں سے مدھیہ پردیش میں بنیادی ڈھانچے میں اضافہ ہوگا، ترقی میں تیزی آئے گی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انھوں نے تمام حاضرین کو مبارکباد پیش کی۔

 اپنی گہری عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ لوک ماتا دیوی اہلیا بائی ہولکر کی قابل ذکر شخصیت کو بیان کرنے میں الفاظ کم پڑ جاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دیوی اہلیا بائی مضبوط ارادے اور عزم کی طاقت کی علامت ہیں اور یہ ظاہر کرتی ہیں کہ حالات چاہے کتنے ہی خراب کیوں نہ ہوں، تبدیلی کے نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ ماضی پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب مودی نے اجاگر کیا کہ ڈھائی سے تین صدیاں پہلے جب قوم ظلم و ستم کی زنجیروں میں جکڑی ہوئی تھی، اس طرح کے غیر معمولی کارنامے انجام دینا اتنی گہری بات تھی کہ نسلیں ان پرگفتگو کرتی ہیں۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ لوک ماتا اہلیا بائی ہولکر نے کبھی بھی خدا کی خدمت اور عوام کی خدمت کے درمیان فرق نہیں کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ہمیشہ اپنے ساتھ شیو لنگم لے جانے کے لیے جانی جاتی تھیں ، جو ان کی گہری عقیدت کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کے دور کے چیلنجوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے دور میں ریاست کی قیادت کرنا کانٹوں کا تاج پہننے کے مترادف ہے۔ اس کے باوجود، لوک ماتا اہلیا بائی نے اپنی ریاست کی خوشحالی کے لیے ایک نئی سمت فراہم کی، اور خود کو غریب ترین لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے وقف کر دیا۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’لوک ماتا اہلیا بائی بھارت کے ورثے کی ایک عظیم محافظ تھیں‘‘، انھوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ایک ایسے وقت میں جب ملک کی ثقافت، مندروں اور تیرتھ استھانوں پر حملے ہو رہے تھے، انھوں نے ان کے تحفظ کی ذمہ داری لی۔ انھوں نے کاشی وشوناتھ سمیت ملک بھر میں متعدد مندروں کی بحالی میں ان کے تعاون پر تبصرہ کیا۔ انھوں نے وارانسی شہر میں خدمات انجام دینے کا موقع ملنے پر اپنی خوش قسمتی کا اظہار کیا، جہاں لوک ماتا اہلیہ بائی نے وسیع پیمانے پر ترقیاتی کام انجام دیئے تھے۔

جناب مودی نے کہا کہ ’’ماتا اہلیہ بائی نے ایک مثالی گورننس ماڈل نافذ کیا جس میں غریبوں اور پسماندہ افراد کی بہبود کو ترجیح دی گئی‘‘ انھوں نے کہا کہ دیوی اہلیا نے روزگار اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے متعدد اقدامات شروع کیےتھے۔ انھوں نے زراعت، جنگلاتی پیداوار پر مبنی کاٹیج صنعتوں اور دستکاریوں کو فعال طور پر فروغ دیا۔ زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیے، انھوں نے چھوٹی نہریں بنوائیں اور تقریباً 250-300واں سال پہلے پانی کے تحفظ کی وسیع پیمانے پر کوششیں کیں، متعدد تالاب تعمیر کیے۔ انھوں نے کپاس اور مبرسوں کی کاشت کی حوصلہ افزائی کی تاکہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہو اور فصلوں کے تنوع کو فروغ ملے۔ جناب مودی نے آدیواسی برادریوں اور خانہ بدوش گروپوں کے لیے اپنے وژن پر زور دیا، جس میں ان کے ذریعہ معاش کی مدد کے لیے غیر استعمال شدہ زمین پر زرعی منصوبوں کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہےکہ ایک آدیواسی خاتون، جو صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو ہیں، کی قیادت میں کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے ٹیکسٹائل کے شعبے میں دیوی اہلیا بائی کے تعاون کا اعتراف کیا، عالمی شہرت یافتہ مہیشوری ساڑیوں کے لیے نئی صنعتیں قائم کیں، جس سے ملک کے بنکروں کو نمایاں فائدہ ہوا۔ انھوں نے بتایا کہ دیوی اہلیا بائی نے تقریباً 250-300 سال پہلے گجرات کے جونا گڑھ سے ساڑی بنانے والے کچھ کنبوں کو اس کی شروعات کرنے کے لیے مدعو کیا تھا۔

جناب مودی نے کہا کہ دیوی اہلیا بائی ہولکر کو ان کی اہم سماجی اصلاحات کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جن میں لڑکیوں کی شادی کے لیے کم از کم عمر بڑھانے ، خواتین کو جائیداد کا حق حاصل کرنے اور بیواؤں کی دوبارہ شادی کی حمایت کرنا شامل ہے ۔ انھوں نے کہا کہ سماجی چیلنجوں کے باوجود دیوی اہلیا بائی نے ان ترقی پسند اصلاحات کی بھرپور حمایت کی۔ انھوں نے مالوا فوج میں خواتین کا ایک خصوصی یونٹ بھی تشکیل دیا تھا اور گاؤوں میں خواتین کے تحفظ کے گروپ قائم کیے، تحفظ اورتفویض اختیارات کو یقینی بنایا۔ جناب مودی نے انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ماتا اہلیہ بائی قوم کی تعمیر میں خواتین کی گرانقدر خدمات کی علامت ہیں۔

دیوی اہلیا بائی ہولکر کے ایک متاثر کن بیان کو یاد کرتے ہوئے ، جس میں انھوں نے اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ جو کچھ بھی ملا ہے وہ عوام کا قرض ہے ، جسے ادا کیا جانا چاہیے ، وزیر اعظم نےکہا کہ ان کی حکومت حکمرانی کے منتر کے طور پر ’ناگرک دیوو بھوا‘ کے اصول کو برقرار رکھتے ہوئے ان کی اقدار کے مطابق کام کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ خواتین کی قیادت میں ترقی کے وژن کو ملک کی ترقی کا محور بنایا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کا ہر بڑا اقدام ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو بااختیار بنانے پر مرکوز ہوتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ غریبوں کے لیے چار کروڑ گھر بنائے گئے ہیں جن میں سے زیادہ تر خواتین کے نام پر رجسٹرڈ ہیں۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ ان میں سے بہت سی خواتین کے لیے یہ پہلا موقع ہے جب ان کے نام جائیداد کی ملکیت سے جڑے ہیں ، جو ایک تاریخی تبدیلی ہے جہاں ملک بھر میں کروڑوں خواتین پہلی بار گھر کی مالک بن گئی ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت ہر گھر میں نل کنکشن کے ذریعے پانی کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے اور خواتین کو درپیش مشکلات کو کم کر رہی ہے، جناب مودی نے کہا کہ اس سے پہلے کروڑوں خواتین کو بجلی، ایل پی جی گیس اور بیت الخلا جیسی ضروری سہولیات تک رسائی حاصل نہیں تھی۔ یہ اہم سہولیات اب حکومت کی طرف سے فراہم کی گئی ہیں، جس سے دیہی اور معاشی طور پر پسماندہ خاندانوں میں ماؤں اور بہنوں کی زندگیوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے قبل بہت سی خواتین اپنی صحت کے مسائل کو چھپانے پر مجبور تھیں اور اکثر مالی پریشانیوں کی وجہ سے حمل کے دوران اسپتال جانے سے گریز کرتی تھیں۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ آیوشمان بھارت اسکیم نے اس بوجھ کو کم کیا ہے ، جس سے انھیں اسپتالوں میں 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج مل سکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ مالی خودمختاری بھی اہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب کسی عورت کی اپنی آمدنی ہوتی ہے تو اس کی عزت نفس میں اضافہ ہوتا ہے اور گھریلو فیصلہ سازی میں اس کی شمولیت مضبوط ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے گذشتہ 11 برسوں کے دوران حکومت کی مسلسل کوششوں کو اجاگر کیا۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ 2014 سے پہلے 30 کروڑ سے زیادہ خواتین کے پاس بینک کھاتہ نہیں تھا۔ حکومت نے ان کے لیے جن دھن کھاتے کھولنے کی سہولت فراہم کی ، جہاں اب مختلف اسکیموں سے فنڈز براہ راست منتقل کیے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دیہی اور شہری علاقوں میں خواتین تیزی سے کام اور خود روزگار میں مشغول ہو رہی ہیں، جسے مدرا یوجنا کی مدد حاصل ہے، جو ضمانت کے بغیر قرض فراہم کرتی ہے۔ وزیر اعظم نے مالی شمولیت پر اس اقدام کے اثرات کو ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مدرا سے فائدہ اٹھانے والوں میں 75 فیصد سے زیادہ خواتین ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملک بھر میں 10 کروڑ خواتین اب سیلف ہیلپ گروپوں کا حصہ بن چکی ہیں، حکومت کی خاطر خواہ مالی مدد کے ساتھ آمدنی کے نئے ذرائع پیدا کر رہی ہیں، جناب مودی نے لکھپتی دیدی کے طور پر 3 کروڑ خواتین کو بااختیار بنانے کے عزم پر زور دیا اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ 1.5 کروڑ سے زیادہ خواتین پہلے ہی یہ سنگ میل حاصل کرچکی ہیں۔ انھوں نے بینک سخیوں کے کردار کا ذکر کیا جو دیہات میں لوگوں کو بینکنگ خدمات سے جوڑ رہے ہیں اور بیما سخیوں کے قیام کے لیے حکومت کے اقدام پر زور دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ خواتین اور بیٹیاں اب ملک بھر میں انشورنس کوریج کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ایک وقت تھا جب خواتین کو ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں سے دور رکھا جاتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ملک اس دور سے آگے بڑھ چکا ہے، اسے یقینی بناتا ہے کہ خواتین تکنیکی ترقی میں فعال طور پر حصہ لیں اور کہا کہ حکومت خواتین اور بیٹیوں کو جدید ٹیکنالوجی میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے قابل بنانے کے لیے عہد بستہ ہے۔ انھوں نے زراعت میں ڈرون انقلاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دیہی خواتین اس تبدیلی کی قیادت کر رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نمو ڈرون دیدی اقدام دیہی خواتین کے اعتماد میں اضافہ کر رہا ہے اور ان کی آمدنی کے مواقع میں اضافہ کر رہا ہے اور ان کے لیے ایک منفرد شناخت بنا رہا ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملک بھر میں بڑی تعداد میں بیٹیاں سائنسدانوں، ڈاکٹروں، انجینئروں اور پائلٹوں کے طور پر اپنا کیریئر بنا رہی ہیں، جناب مودی نے اس کہا کہ سائنس اور ریاضی کی تعلیم میں لڑکیوں کے اندراج میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ آج ہمارے تمام بڑے خلائی مشنوں میں بڑی تعداد میں خواتین سائنسدان کام کر رہی ہیں اور 100 سے زائد خواتین سائنس دانوں اور انجینئروں نے چندریان -3 مشن میں حصہ لیا۔ انھوں نے اسٹارٹ اپ کے شعبے میں خواتین کی قابل ذکر خدمات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں تقریباً 45 فیصد اسٹارٹ اپس میں کم از کم ایک خاتون ڈائریکٹر کے طور پر موجود ہے اور یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔

پالیسی سازی میں خواتین کی شرکت بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے اس مقصد کے حصول کے لیے گذشتہ ایک دہائی کے دوران اٹھائے گئے ترقی پسند اقدامات کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں پہلی بار ایک کل وقتی خاتون وزیر دفاع اور ایک خاتون وزیر خزانہ موجود ہیں۔ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پنچایتوں سے پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور اس وقت 75 خواتین پارلیمنٹ کی رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے اس ساجھیداری کو مزید بڑھانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ناری شکتی وندن ادھینیم اس وژن کا غماز ہے۔ انھوں نےکہا کہ اگرچہ اس قانون سازی کو برسوں تک تاخیر کا سامنا کرنا پڑا لیکن حکومت نے کامیابی کے ساتھ اس کی منظوری کو یقینی بنایا اور پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کے ریزرویشن کو مستحکم کیا۔ انھوں نے اس کا اعادہ کیا کہ ان کی حکومت ہر سطح اور ہر شعبے میں خواتین کو بااختیار بنا رہی ہے۔

جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ بھارت گہری ثقافت اور روایات کی امین سرزمین ہے ، جہاں سندور نسوانی طاقت کی علامت ہے، یہاں تک کہ بھگوان ہنومان نے بھی بھگوان رام کی عقیدت میں ڈوبے ہوئے خود کو سندور سے سجایا ، اور یہ شکتی پوجا کی رسومات میں پیش کیا جاتا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’سندور اب بھارت کی شجاعت کی علامت بن گیا ہے‘‘۔

پہلگام میں ہوئے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے نہ صرف بھارتیوں کا خون بہایا بلکہ ملک کے ثقافتی اقدار پر بھی حملہ کیا اور سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش کی۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ انھوں نے بھارت کی ناری شکتی کو چیلنج کیا اور یہ چیلنج دہشت گردوں اور ان کے ہینڈلرز کے لیے مہلک ثابت ہوا۔ ’’آپریشن سندور بھارت کی تاریخ کا سب سے بڑا اور کامیاب ترین انسداد دہشت گردی آپریشن ہے‘‘، جناب مودی نے کہا کہ جن مقامات پر پاکستانی افواج نے کبھی کارروائی کی توقع نہیں کی تھی، بھارتی مسلح افواج نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ آپریشن سندور سے واضح پیغام گیا ہے کہ دہشت گردی کے ذریعے پراکسی جنگیں برداشت نہیں کی جائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف اپنی سرزمین سے خطرات کا خاتمہ کرے گا بلکہ اسے بھی یقینی بنائے گا کہ دہشت گردوں کی حمایت کرنے والوں کو بھاری قیمت ادا کی جائے۔ جناب مودی نے کہا کہ اب ہر بھارتی ایک ہی جذبات کا اظہار کرتا ہے، اگر آپ گولیاں چلائیں گے تو آپ کو توپ خانے کے گولوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ آپریشن سندور بھارت کی ناری شکتی کی طاقت اور بہادری کا ثبوت ہے۔ انھوں نے اس آپریشن میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے اہم رول پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جموں سے لے کر پنجاب، راجستھان اور گجرات تک بی ایس ایف کی خواتین اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد فرنٹ لائن پر ہے۔ انھوں نے سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کا منھ توڑ جواب دینے اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز میں ان کی فعال شرکت اور دشمن کے ٹھکانوں کو ختم کرنے میں ان کی فعال شرکت کو سراہا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا قومی دفاع میں بھارت کی بیٹیوں کی صلاحیتوں کو دیکھ رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ ایک دہائی کے دوران حکومت نے سیکورٹی فورسز میں خواتین کے کردار کو مضبوط بنانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ لڑکیوں کے لیے سینک اسکولوں کے دروازے کھول دیئے گئے ہیں جو ایک تاریخی قدم ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2014 میں نیشنل کیڈٹ کور (این سی) کے کیڈٹس میں صرف 25 فیصد خواتین تھیں جبکہ آج ان کی شرکت 50 فیصد تک بڑھ رہی ہے۔ وزیر اعظم نے نیشنل ڈیفنس اکیڈمی (این ڈی اے) سے خواتین کیڈٹس کی پہلی کھیپ کے پاس ہونے پر ایک تاریخی لمحے کا جشن منایا۔ انھوں نے کہا کہ خواتین اب آرمی، نیوی اور ایئر فورس میں فارورڈ پوزیشنز پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ خواتین افسران لڑاکا طیاروں سے لے کر آئی این ایس وکرانت جنگی جہاز تک اپنی جرات اور قیادت کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور بھارت کی دفاعی افواج میں اپنے بڑھتے ہوئے کردار کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

نویکا ساگر پریکرما کا حوالہ دیتے ہوئے بھارتی بحریہ کی خواتین کے جرات کے حالیہ مظاہرہ پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ دو بہادر خواتین افسران نے دنیا کا چکر لگاتے ہوئے تقریباً 250ویں دن کا سمندری سفر مکمل کرلیا ہے۔ انھوں نے صرف ہوا سے چلنے والی کشتی کا استعمال کرتے ہوئے ہزاروں کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے قابل ذکر کارنامہ انجام دیا، اور خشکی دیکھے بغیر سمندر میں طویل عرصے تک، شدید موسمی حالات اور طوفانوں کامقابلہ کرتے ہوئے اپنی لچک کا مظاہرہ کیا۔ جناب مودی نے کہا کہ ان کی کامیابی بھارت کی بیٹیوں کی اس قابلیت کا ثبوت ہے کہ بڑے سے بڑے چیلنجوں پر بھی قابو پا سکتی ہیں۔ انھوں نے ملک کی حفاظت میں ان کے بڑھتے ہوئے کردار پر زور دیا، چاہے وہ نکسل مخالف کارروائیوں میں ہوں یا سرحد پار خطرات کا مقابلہ کرنے میں۔ دیوی اہلیا بائی کی سرزمین سے انھوں نے ایک بار پھر بھارت کی ناری شکتی کی طاقت اور عزم کو سلام کیا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے دور حکومت میں دیوی اہلیہ بائی نے نہ صرف ترقی کی بلکہ بھارت کے ورثے کو بھی محفوظ رکھا۔ انھوں نے کہا کہ جدید بھارت اسی راستے پر چل رہا ہے اور ثقافتی تحفظ کے ساتھ ترقی کو متوازن کر رہا ہے۔ انھوں نے آج کے پروگرام کو مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی مہمیز کرنے کے لیے قوم کے عزم کو اجاگر کیا۔ یہ ذکر کرتے ہوئے کہ مدھیہ پردیش کو اپنی پہلی میٹرو سروس ملی ہے ، جو ایک اہم سنگ میل ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ اندور ، جو پہلے ہی اپنی صفائی ستھرائی کے لیے عالمی سطح پر پہچانا جاتا ہے ، اب اس کی میٹرو کے ذریعہ بھی شناخت کی جائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھوپال میں میٹرو کی تعمیر بھی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت نے حال ہی میں رتلام-ناگڈا روٹ کو چار لائنوں تک توسیع دینے کی منظوری دی ہے، جس سے ٹرینوں کی حرکت میں اضافہ اور بھیڑ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ انھوں نے اندور-منماڈ ریل پروجیکٹ کی حکومت کی منظوری کو اجاگر کیا، جس سے خطے میں رابطے اور بنیادی ڈھانچے میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ دتیا اور ستنا کو اب ملک کے ہوائی سفر کے نیٹ ورک میں ضم کردیا گیا ہے ، جس سے بندیل کھنڈ اور وندھیا علاقوں میں رابطے میں بہتری آئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس ترقی سے مقدس مقامات جیسے ماں پیتامبرا، ماں شاردا دیوی اور چترکوٹ دھام تک آسان رسائی میں آسانی ہوگی۔

جناب مودی نے کہا کہ بھارت تاریخ کے ایک اہم موڑ پر کھڑا ہے، جہاں قوم کو اپنی سلامتی، طاقت اور ثقافتی ورثے پر بیک وقت کام کرناہوگا،انھوں نے مزید کوششوں کی اہمیت پر زور دیا اور ملک کے مستقبل کی تشکیل میں بھارت کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انھوں نے رانی لکشمی بائی، رانی درگاوتی، رانی کملا پتی، اونتی بائی لودھی، کٹور رانی چنما، رانی گیدنلیو، ویلو ناچییار اور ساوتری بائی پھلے جیسی عظیم خواتین رہنماؤں کی وراثت کے ساتھ ساتھ لوک ماتا اہلیا بائی کی تحریک کو بھی یاد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان میں سے ہر نام قوم کو فخر کے جذبے سے معمور کر دیتا ہے۔ اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہ لوک ماتا اہلیا بائی کی 300ویں جینتی نسلوں کو متاثر کرتی رہے گی، جناب مودی نے قوم پر زور دیا کہ آنے والی صدیوں کے لیے طاقت ور بھارت کی بنیادوں کو مضبوط بنائے۔

مدھیہ پردیش کے گورنر جناب منگو بھائی چھگن بھائی پٹیل، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی جناب موہن یادو اور دیگر معززین اس تقریب میں موجود تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم نے لوک ماتا دیوی اہلیا بائی مہیلا سشکتکرن مہاسمیلن میں شرکت کی اور لوک ماتا دیوی اہلیا بائی کو وقف ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ اور ایک خصوصی سکہ جاری کیا۔ 300 روپے کے سکے میں اہلیا بائی ہولکر کی تصویر ہوگی۔ انھوں نے آدیواسی، لوک اور روایتی فنون لطیفہ میں خدمات انجام دینے والی ایک خاتون آرٹسٹ کو نیشنل دیوی اہلیا بائی ایوارڈ سے بھی نوازا۔

آخری میل کے ہوائی رابطے کو فروغ دینے کے لیے وزیر اعظم نے دتیا اور ستنا ہوائی اڈوں کا افتتاح کیا ، جس سے وندھیا خطے میں صنعت ، سیاحت ، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے نئے مواقع کھل گئے۔

شہروں میں سفری بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے اپنے عزم کے مطابق وزیر اعظم نے اندور میٹرو کی یلو لائن کے سپر ترجیحی کوریڈور پر مسافر خدمات کا افتتاح کیا۔ توقع ہے کہ اس سے مسافروں کو آرام دہ سفر کی پیش کش کرتے ہوئے ٹریفک اور آلودگی میں کمی آئے گی۔

وزیر اعظم نے 480 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے 1271 اٹل گرام سشاسن بھون کی تعمیر کے لیے پہلی قسط منتقل کی۔ یہ عمارتیں گرام پنچایتوں کو مستقل بنیادی ڈھانچہ فراہم کریں گی، جس سے انھیں انتظامی کاموں کا انتظام کرنے، میٹنگیں منعقد کرنے اور ریکارڈ کو زیادہ موثر طریقے سے رکھنے میں مدد ملے گی۔

****

(ش ح – ع ا)

U. No. 1315


(Release ID: 2132981) Visitor Counter : 2