وزارت دفاع
آپریشن سندور دہشت گردی کے خلاف بھارت کی ایک براہِ راست کارروائی ہے؛ اگر پاکستان کسی بھی برائی کا سہارا لیتا ہے تو اسے بھارتی بحریہ کی طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا: آئی این ایس وکرانت پر رکشا منتری
‘‘ آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا؛ یہ صرف ایک وقفہ ہے ’’
‘‘ ہمارا طاقتور کیریئر بیٹل گروپ، اگرچہ خاموش رہا، لیکن اس نے اس بات کویقینی بنایا کہ پاکستانی بحریہ باہر نہ نکلے، ورنہ اسے اس کے نتائج بھگتنے پڑتے ’’
بھارت دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ہر طریقہ استعمال کرنے سے نہیں ہچکچائے گا: جناب راج ناتھ سنگھ
‘‘ اگر پاکستان واقعی مذاکرات کے معاملے میں سنجیدہ ہے، تو اسے حافظ سعید اور مسعود اظہر کو بھارت کے حوالے کرنا ہوگا تاکہ انصاف کیا جا سکے ’’
‘‘ بحریہ ایک اسٹریٹیجک طاقت بن چکی ہے ، جو بحرِ ہند خطے میں بھارت کی موجودگی کو مضبوط کرتی ہے؛ یہ دشمن کو خبردار کرتی ہے کہ بھارت اب صرف ایک علاقائی طاقت نہیں رہا بلکہ ایک عالمی طاقت بنتا جا رہا ہے ’’
Posted On:
30 MAY 2025 1:18PM by PIB Delhi
‘‘ آپریشن سندور صرف ایک فوجی کارروائی نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف بھارت کا براہِ راست حملہ ہے اور اگر پاکستان نے کسی بھی قسم کی برائی یا غیر اخلاقی حرکت کا سہارا لیا، تو اس بار اسے بھارتی بحریہ کی طاقت اور غصے کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ ’’ رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے 30 مئی ، 2025ء کو گوا کے ساحل کے قریب بھارت کے پہلے مقامی طور پر تیار کردہ طیارہ بردار جہاز آئی این ایس وکرانت پر افسران اور سیلرز سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ انہوں نے آپریشن سندور کے دوران بھارتی بحریہ کی ‘‘ خاموش خدمت ’’ کو سراہتے ہوئے کہا کہ طاقتور کیریئر بیٹل گروپ نے اس بات کو یقینی بنایا کہ پاکستانی بحریہ سمندر میں نہ نکلے، ورنہ اسے اس کے سنگین نتائج بھگتنے پڑتے۔ انہوں نے پاکستان کو واضح پیغام دیا کہ اگر اس نے بھارت پر بری نظر ڈالنے کی کوشش کی تو نئی دلّی کا پہلا جواب بھارتی بحریہ کے ہاتھوں ہوگا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ آزادی کے بعد سے وہ جو دہشت گردی کا خطرناک کھیل ،کھیل رہا ہے، اس کا وقت اب ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ اب اگر پاکستان ، بھارت کے خلاف کسی بھی دہشت گردانہ کارروائی کو ہوا دیتا ہے، تو اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بھارت ہچکچائے گا نہیں۔ وہ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ہر طریقہ استعمال کرے گا۔ ’’
رکشا منتری نے مزید کہا کہ پاکستان کی سرزمین سے کھلے عام بھارت مخالف سرگرمیاں انجام دی جا رہی ہیں اور بھارت کو یہ مکمل آزادی حاصل ہے کہ وہ سرحد کے دونوں طرف اور سمندر میں دہشت گردوں کے خلاف ہر طرح کی کارروائی کرے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج پوری دنیا ، بھارت کے اس حق کو تسلیم کر رہی ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو دہشت گردی سے بچانے کے لیے اقدامات کرے۔ پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنی زمین پر قائم دہشت گردی کی نرسری کو خود اپنے ہاتھوں سے ختم کرے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے حافظ سعید اور مسعود اظہر جیسے دہشت گردوں کو بھارت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ یہ دونوں نہ صرف بھارت کی ‘سب سے زیادہ مطلوب دہشت گردوں ’ کی فہرست میں شامل ہیں بلکہ اقوام متحدہ کے ذریعے بھی انہیں دہشت گرد قرار دیا گیا ہے ۔ طہور رانا، جو ممبئی حملوں کا ملزم ہے، حال ہی میں بھارت لایا گیا ہے۔ حافظ سعید بھی ممبئی حملوں کا مجرم ہے اور اس کے جرم کے لیے انصاف ہونا چاہیے ۔ ’’
پاکستان کی بار بار مذاکرات کی پیشکش پر، رکشا منتری نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ‘‘ اگر بات چیت ہوگی تو وہ صرف دہشت گردی اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر ( پی او کے ) پر ہوگی۔ اگر پاکستان واقعی مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو اسے حافظ سعید اور مسعود اظہر جیسے دہشت گردوں کو بھارت کے حوالے کرنا ہوگا تاکہ انصاف فراہم کیا جا سکے۔ ’’
مربوط آپریشن میں بھارتی بحریہ کے رول کو قابلِ ستائش قرار دیتے ہوئے ، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جب بھارتی فضائیہ نے پاکستانی سرزمین پر دہشت گرد ٹھکانوں کو تباہ کیا، تو بحیرۂ عرب میں بحریہ کی جارحانہ تعیناتی، اس کی بے مثال سمندری آگاہی اور برتری نے پاکستانی بحریہ کو اس کے اپنے ساحلوں تک محدود رکھا ۔ انہوں نے مزید کہاکہ ‘‘ پہلگام دہشت گرد حملے کے صرف 96 گھنٹوں کے اندر، سمندر میں تعینات ہمارے مغربی بیڑے کے جنگی بحری جہازوں نے مغربی اور مشرقی ساحل پر زمین سے زمین اور زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائلوں اور ٹارپیڈو کا کامیاب تجربہ کیا۔ اس نے ہمارے پلیٹ فارمز، سسٹمز، عملے کی جنگی تیاری اور ہمارے ارادے اور تیاری کو ظاہر کیا، جس نے دشمن کو دفاعی پوزیشن اختیار کرنے پر مجبور کر دیا۔’’

رکشا منتری نے کہا کہ کیریئر بیٹل گروپ کی فورس پروجیکشن نے مؤثر طور پر بھارت کے ارادے اور صلاحیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی بحریہ کی زبردست طاقت، اس کی فوجی ذہانت اور تباہ کن صلاحیتوں نے دشمن کے حوصلے توڑ دیے ہیں۔ انہوں نے بحریہ سے کہا کہ وہ اپنی تیاریوں میں کوئی کسر نہ چھوڑے اور وزیراعظم جناب نریندر مودی کا واضح پیغام دہراتے ہوئے کہا کہ اگر بھارتی سرزمین پر کوئی دہشت گرد حملہ ہوتا ہے تو اسے ‘‘ جنگ کا عمل’’ تصور کیا جائے گا اور اسی انداز میں جواب دیا جائے گا۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات کو دہرایا کہ آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا؛ یہ صرف ایک وقفہ اور ایک انتباہ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان نے دوبارہ وہی غلطی کی تو بھارت کا جواب اس سے بھی زیادہ سخت ہوگا۔
آپریشن سندور کے دوران مسلح افواج کی رفتار، گہرائی اور وضاحت کی تعریف کرتے ہوئے، رکشا منتری نے کہا کہ درست نشانے کی کارروائیوں نے تینوں افواج کے درمیان بے مثال ہم آہنگی اور وزارتوں و سرکاری اداروں کے درمیان شاندار رابطے کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس آپریشن نے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو واضح پیغام دیا کہ بھارت اب دہشت گردی کو برداشت نہیں کرے گا اور منہ توڑ جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ انتہائی کم وقت میں، ہم نے پاکستان کے دہشت گردی کے اڈے اور اس کے ارادوں کو تباہ کر دیا۔ ہمارا جواب اتنا زبردست تھا کہ پاکستان نے رحم کی اپیل کی۔ ہم نے اپنی فوجی کارروائیاں اپنی شرائط پر روکی تھیں۔ ہماری افواج نے تو ابھی اپنی پوری طاقت دکھانی شروع بھی نہیں کی تھی ۔ ’’
آپریشن سندور کے بعد بری فوج، فضائیہ اور اب بحریہ کے جوانوں سے ملاقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ چاہے زمین ہو، فضا ء ہو یا سمندر، بھارت ہر جگہ ہر صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔انہوں نے 1961 ء میں گوا کی آزادی کے دوران آئی این ایس وکرانت کے پچھلے ورژن کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس طیارہ بردار جہاز نے اس وقت بھارتی بحریہ کے بیڑے کی قیادت کی تھی اور اب، اپنے مقامی طور پر تیار کردہ نئے روپ میں، دہشت گردی کے خلاف یہ بھارت کے عزم کی قیادت کر رہا ہے۔

رکشا منتری نے اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے کہاکہ ‘‘ آج ہم ایسے دور میں داخل ہو چکے ہیں جہاں جنگیں صرف گولیوں اور بموں سے نہیں لڑی جاتیں، بلکہ سائبر اسپیس، ڈاٹا کے غلبے اور اسٹریٹجک ڈیٹرنس کے ذریعے بھی لڑی جاتی ہیں۔ یہ فخر کی بات ہے کہ بھارتی بحریہ ان شعبوں میں بھی مسلسل آگے بڑھ رہی ہے۔ ’’انہوں نے بھارتی بحریہ کو صرف بحرِ ہند کا محافظ ہی نہیں بلکہ ایک اسٹریٹجک فورس قرار دیا ، جو خطے میں بھارت کی موجودگی کو مضبوط بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ دشمن کو خبردار کرتی ہے کہ بھارت اب صرف ایک علاقائی طاقت نہیں رہا بلکہ ایک عالمی طاقت بننے کی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔
آئی این ایس وکرانت پر جناب راج ناتھ سنگھ کے ساتھ چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل دینیش کے تریپاٹھی، فلیگ آفیسر کمانڈنگ ان چیف ویسٹرن نیول کمانڈ وائس ایڈمرل سنجے جے سنگھ اور بھارتی بحریہ کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

رکشا منتری 29 مئی ، 2025 ء کو گوا پہنچے اور آپریشن سندور کے ابتدائی مرحلے میں حصہ لینے والے بھارتی بحریہ کے اہلکاروں سے ملاقات کی۔ آئی این ایس وکرانت کے علاوہ، انہوں نے صف اول کے دیگر اہم جنگی جہازوں کا بھی دورہ کیا، جو کیریئر بیٹل گروپ کا حصہ تھے اور جنہوں نے پاکستانی بحریہ کی یونٹس کو مکران کے ساحل کے قریب رہنے پر مجبور کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
آئی این ایس ہنسا پہنچنے پر جناب راج ناتھ سنگھ کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس کے بعد ، انہیں سمندری محاذ پر جاری آپریشنز کی پیش رفت اور سمندر میں موجود یونٹس کی مجموعی تیاریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
......................................
( ش ح ۔ ا گ ۔ ع ا )
U. No. 1284
(Release ID: 2132721)