وزارت آیوش
بھارت نے 78ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں عالمی صحت تنظیم کی عالمی روایتی طریقہ علاج سے متعلق حکمتِ عملی کے ساتھ اپنی وابستگی کو ایک بار پھر مضبوطی سے دہرایا
Posted On:
27 MAY 2025 3:39PM by PIB Delhi
جنیوا میں منعقدہ 78ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی (ڈبلیو ایچ اے) کے دوران، جس کا موضوع‘‘صحت کے لیے ایک دنیا’’ تھا، بھارت نے روایتی طریقہ علاج کے نظام کو صحت کی دیکھ بھال کے مربوط نظام کا حصہ بنانے کے لیے اپنی پختہ وابستگی کو دہرایا۔ بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے جناب ارندم باگچی نے خطاب کرتے ہوئے عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کی نئی عالمی روایتی طریقہ علاج سے متعلق حکمت عملی 2025 تا 2034 کی منظوری کا خیرمقدم کیا اور بھارت کی ان کوششوں کو اجاگر کیا جن کے ذریعے سائنسی بنیادوں پر قائم روایتی طریقہ علاج کو قومی اور عالمی سطح کے صحت کے نظام میں ضم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں بھارت نے روایتی اور جدید طریقہ علاج کے درمیان انضمام کا جو ماڈل اپنایا ہے، وہ آیوروید، یوگا، یونانی، اور سدھّا جیسے سائنسی طور پر توثیق شدہ طریقہ علاج پر مبنی ہے، اور یہ دیگر ممالک کے لیے ایک عملی ماڈل کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔ جناب باگچی نے یہ بھی بتایا کہ بھارت نے پچھلی ڈبلیو ایچ او روایتی طریقہ علاج کی حکمت عملی 2014 تا 2023 کے نفاذ میں نمایاں قیادت کا مظاہرہ کیا اور اس کے نئے فریم ورک کی بھرپور حمایت کی ہے۔
بھارت کی عالمی سطح پر روایتی طریقہ علاج کے ایکو سسٹم میں نمایاں شراکت داری کا ثبوت ڈبلیو ایچ او کے گلوبل ٹریڈیشنل میڈیسن سینٹر (جی ٹی ایم سی) کے قیام سے بھی ملتا ہے، جو جام نگر، گجرات میں 2022 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس مرکز کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی اور ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم گیبرییسس نے مشترکہ طور پر کیا۔ یہ مرکز ڈیٹا اینالٹکس، پالیسی سپورٹ، معیارات کے قیام، اور تحقیقی اشتراک کے میدان میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
ایک اہم پیش رفت 24 مئی 2025 کو اس وقت سامنے آئی جب وزارت آیوش اور ڈبلیو ایچ او کے درمیان ایک ڈونر معاہدے پر دستخط ہوئے، جس کا مقصد روایتی طریقہ علاج کے لیے بین الاقوامی صحت اقدامات کی درجہ بندی (آئی سی ایچ آئی) کے تحت ایک مخصوص روایتی طریقہ علاج ماڈیول تیار کرنا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ‘‘من کی بات’’ خطاب میں اس سنگِ میل کو سراہا اور کہا کہ اس اقدام سے آیوش کے نظام کو سائنسی اور معیاری طریقہ کار کے ذریعے عالمی سطح پر پہنچنے کا موقع ملے گا۔
وزارتِ آیوش کےسیکریٹری ویَد راجیش کوٹےچا نے کہا، ‘‘بھارت کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ روایتی طریقہ علاج کے عالمی انضمام میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ آئی سی ایچ آئی ماڈیول آیوش کے نظام کی سائنسی ساکھ کو مضبوط کرے گا اور اسے عالمی سطح پر تسلیم کرانے میں مدد دے گا۔ ہم ڈبلیو ایچ او کی شمولیت پر مبنی، محفوظ اور سائنسی شواہد پر مبنی روایتی صحت کی دیکھ بھال کی کوششوں کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔’’
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے جاری کردہ نیوز ریلیز کے مطابق، نئی عالمی حکمتِ عملی رکن ممالک کو یہ ترغیب دیتی ہے کہ وہ روایتی طریقہ علاج (ٹی ایم) کی مؤثر نگرانی کو فروغ دیں، جہاں مناسب ہو وہاں اسے صحت کے نظام میں شامل کریں، اور مقامی علمی ورثے، ماحولیاتی پائیداری، اور حیاتیاتی تنوع کا احترام کریں۔ بھارت کی جانب سے کیے گئے اقدامات ان اصولوں سے ہم آہنگ ہیں، جو اس کی روایتی طریقہ علاج کے فروغ کے لیے عالمی فلاح و بہبود میں سنجیدہ شراکت داری کو اجاگر کرتے ہیں۔
بھارت ڈبلیو ایچ او اور رکن ممالک کے ساتھ مل کر اس عزم پر قائم ہے کہ روایتی طریقہ علاج کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لا کر عالمی صحت کی کوریج اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں تعاون فراہم کرے گا۔
******
ش ح ۔ا گ۔ رب
U-1143
(Release ID: 2131677)
Visitor Counter : 4