نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
شمال مشرقی خطے کی کھیلوں کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے حکومت ہر سال کھیلو انڈیا شمال مشرقی گیمز منعقد کرے گی: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ
وزارت کھیل ملک بھر میں بڑے پیمانے پر صلاحیت کی شناخت کی مہم شروع کرے گی جس میں کوئی بھی شہری این ایس آر ایس پورٹل پر کسی کھلاڑی کی کارکردگی کی ویڈیو اپ لوڈ کر سکتا ہے اور بدلے میں اگر انھیں قابل پایا جاتا ہے تو انھیں کے آئی سی، این سی او ای میں شامل کیا جائے گا
Posted On:
24 MAY 2025 7:49PM by PIB Delhi
شمال مشرقی خطے کو کھیلوں کے ہنر کے پاور ہاؤس کے طور پر شناخت کرتے ہوئے، نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ہفتے کے روز کہا کہ حکومت ہند ہر سال شمال مشرقی ریاستوں میں سے ایک میں کھیلو انڈیا شمال مشرقی کھیلوں کی میزبانی سمیت متعدد اقدامات کے ذریعے خطے میں کھیلوں کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ ان ریاستوں میں اروناچل پردیش، آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ، سکم اور تریپورہ شامل ہیں۔

مرکزی وزیر کھیل نے آج یہاں نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں رائزنگ نارتھ ایسٹ انویسٹرس سمٹ 2025 کے دوران ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا۔ ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ لوگ شمال مشرق کو ہندوستان کے پہلے طلوع آفتاب کے علاقے کے طور پر جانتے تھے لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے 10 سالوں میں شمال مشرق ترقی کی طرف مضبوط قدم اٹھا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شمال مشرق ’نیا بھارت‘ کی ترقی میں مسلسل تعاون کر رہا ہے۔

2030 میں کامن ویلتھ گیمز اور 2036 میں سمر اولمپکس کی میزبانی کے ہدف کے ساتھ، وزیر کھیل نے کہا کہ ہندوستان جیسا وسیع ملک سال بھر بین الاقوامی مقابلوں کے انعقاد کے لیے ایک بہترین جگہ ہے۔ اس کی وضاحت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت ہندوستان تین موسموں کا سامنا کر رہا ہے - جنوبی ہندوستان میں مانسون، ہمالیہ کے بالائی علاقوں میں برف باری اور مغربی ہندوستان میں موسم گرما کی تپش۔ ان کے مطابق، پی ایم مودی کی طرف سے ’میک ان انڈیا‘ پہل جیسے 'پلے ان انڈیا‘ کے لیے ہندوستان بہترین انتخاب تھا۔
”شمال مشرق جس طرح تبدیلی سے گزر رہا ہے، کھیلوں کے سامان کی صنعت اور کھیلوں کا ماحولیاتی نظام ترقی کر رہا ہے اور اب وہ دن دور نہیں جب دنیا کھیلنے کے لیے شمال مشرق میں جمع ہو جائے گی۔ آج، ہندوستان کے بہترین کھلاڑی شمال مشرق سے آ رہے ہیں۔ وہ اعلیٰ بین الاقوامی مقابلوں میں ہندوستان کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ہندوستانی کھیلوں کو آگے لے جا رہے ہیں۔ کھیلو انڈیا کی مناسبت سے، یہاں ہر سال نہ صرف نارتھ ایسٹ گیمز ہوں گے بلکہ نارتھ انڈیا یوتھ گیمز اور اس سال یونیورسٹی گیمز بھی ہوں گے جس سے ہمیں نہ صرف ٹیلنٹ کی شناخت کرنے، صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں مدد ملتی ہے بلکہ یہ ہمارے روایتی کھیلوں کی نمائش کے لیے پلیٹ فارم بھی فراہم کرتا ہے،“ ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا۔
ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ شمال مشرق میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اس وقت 86 پروجیکٹ زیر استعمال ہیں۔ کھیلو انڈیا اسکیم کے تحت 2021 میں شمال مشرقی خطے میں 64 کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے 439 کروڑ روپے منظور کیے گئے تھے۔ ان میں مصنوعی ٹرف، کثیر مقصدی ہال، سوئمنگ پول اور ہاسٹل شامل ہیں۔

وزیر کھیل نے کہا کہ یہ خطہ 250 کھیلو انڈیا سینٹر (کے آئی سی) کا گھر ہے، جو 8,000 سے زیادہ کھلاڑیوں کو تربیت دے رہے ہیں اور 8 کھیلو انڈیا اسٹیٹ سینٹر آف ایکسی لینس (کے آئی ایس سی ای) جو کہ نچلی سطح پر ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کی راہ ہموار کررہے ہیں۔ ابھی تک گوہاٹی، ایٹا نگر اور امپھال میں تین نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس (این سی او ای) 600 کھلاڑیوں کو عالمی معیار کی تربیت فراہم کر رہے ہیں۔
خواتین کے لیے کھیلو انڈیا کی فلیگ شپ اسکیم کی مثال دیتے ہوئے وزیر کھیل نے کہا کہ شمال مشرق کی تقریباً 13,000 لڑکیوں نے گزشتہ سال مختلف شعبوں میں اسمتا (ASMITA) لیگ میں حصہ لیا۔ یہ اس بات کا کافی ثبوت تھا کہ یہ خطہ کس طرح آہستہ آہستہ ٹیلنٹ کی ایک اچھی نرسری بنتا جا رہا ہے جو بعد میں قومی ٹیم کے لیے ایک مضبوط بینچ اسٹرینتھ فراہم کرے گا۔
ڈاکٹر منڈاویہ نے یہ بھی بتایا کہ حکومت پورے برصغیر میں بڑے پیمانے پر ٹیلنٹ کی شناخت کی مہم شروع کرے گی جہاں کوئی بھی کسی کھلاڑی کی کارکردگی کا ویڈیو شوٹ کر سکتا ہے اور اسے نیشنل اسپورٹس ریپوزٹری سسٹم (این ایس آر ایس) پورٹل پر اپ لوڈ کر کے وزارت کھیل کو بھیج سکتا ہے۔ ایس اے آئی ٹیلنٹ اسکاؤٹس کو ایونٹ کے مقام پر بھیجے گا اور کھلاڑی کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد انھیں ان کی صلاحیت کے مطابق کھیلو انڈیا سینٹر یا این سی او ای میں شامل کرے گا۔
شمال مشرقی علاقے نے 2023 میں کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز اشٹلکشمی کی میزبانی کی تھی۔ یہ ایک تاریخی لمحہ تھا جس میں ایتھلیٹکس، فٹ بال، باکسنگ اور تیر اندازی جیسے شعبوں میں بڑے پیمانے پر قومی مقابلوں کی میزبانی کرنے کی شمال مشرق کی صلاحیت ابھر کر سامنے آئی تھی۔
***********
ش ح۔ ف ش ع
U: 1060
(Release ID: 2130991)