جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
قابل تجدید توانائی کے ذریعے شمال مشرق کی ترقی کا وژن تقویت حاصل کرے گا: جناب پرہلاد جوشی
مرکزی وزیر جوشی نے رائزنگ نارتھ ایسٹ انویسٹرز سمٹ 2025 سے خطاب کیا
Posted On:
23 MAY 2025 5:59PM by PIB Delhi
نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کا شعبہ شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وژن کو تقویت دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ گذشتہ گیارہ سالوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں شمال مشرق میں زبردست ترقی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ وزیر موصوف نے نئی دہلی میں رائزنگ نارتھ ایسٹ انویسٹرز سمٹ 2025 میں ’گرین نارتھ ایسٹ: سشکت بھارت کے لیے قابل تجدید توانائی کو آگے بڑھانا‘ کے موضوع پر وزارتی اجلاس میں یہ بات کہی۔
بھارت کی اشتا لکشمی آف گرین پاور
وزیر موصوف نے کہا کہ شمال مشرق میں قابل تجدید توانائی کے وسیع وسائل موجود ہیں جن میں بڑے ہائیڈرو پروجیکٹس سے 129 گیگاواٹ اور پمپڈ اسٹوریج پلانٹس سے 18 گیگاواٹ سے زیادہ کی صلاحیت شامل ہے۔ یہ قدرتی فوائد، توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب اور اسٹریٹجک سرحد پار پوزیشننگ کے ساتھ مل کر، اس خطے کو بھارت کے سبز ترقی کے منصوبوں کا مرکز بناتے ہیں۔

شمال مشرق کو بھارت کی اشتا لکشمی قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شمال مشرق کے قدرتی وسائل کو سبز طاقت کے ذریعہ دولت میں تبدیل کرکے ہم درحقیقت ہر ریاست کو صاف توانائی کی لکشمی بنا رہے ہیں جو بھارت کی خوشحالی میں حصہ ڈال رہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ شمال مشرق مستقبل قریب میں ’ون نیشن ون گرڈ‘ کے تحت بھارت کے گرڈ استحکام کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
سرمایہ کاری کے اہم وعدے اور صنعتی دلچسپی
جناب جوشی نے بتایا کہ سرمایہ کاروں کی حالیہ مصروفیات کے دوران بڑے بھارتی گروپوں نے خطے کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں نمایاں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ ریاستی حکومتوں اور آر ای سیکٹر میں نجی سرمایہ کاروں کے درمیان 38,856 کروڑ روپے مالیت کے 115 مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے ہیں۔ وزیر موصوف نے نجی کمپنیوں کی حالیہ سرمایہ کاری کو بھی اجاگر کیا جس سے شمال مشرق میں بڑے پیمانے پر روزگار اور ترقی آئے گی۔

شمال مشرق کے لیے خصوصی اقدامات
خطے میں صاف توانائی کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے اپنے سالانہ اسکیم بجٹ کا 10 فیصد خصوصی طور پر شمال مشرقی خطے کے لیے مختص کیا ہے۔ اس مختص رقم کے علاوہ وزارت سرمایہ کاری کی مزید حوصلہ افزائی کے لیے مالی امداد میں اضافہ کر رہی ہے۔ اس میں پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کے تحت 10 فیصد زیادہ مرکزی مالی امداد (سی ایف اے) کے ساتھ ساتھ پی ایم کسم اسکیم کے اجزاء بی اور سی کے لیے 20 فیصد زیادہ سی ایف اے شامل ہے۔
جناب جوشی نے بتایا کہ میزورم کے چمفائی ضلع میں 20 میگاواٹ کا شمسی پارک کامیابی کے ساتھ شروع کیا گیا ہے جو اس خطے کی پروجیکٹ کی تیاری کو ظاہر کرتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ آسام میں 25 میگاواٹ کا گرین ہائیڈروجن پلانٹ زیر تعمیر ہے ، جو بھارت کے پہلے خالص گرین ہائیڈروجن پلانٹ کی میزبانی بھی کرتا ہے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ علاقے میں 2000 سے زیادہ افراد کو سوریہ مترا، ورون مترا اور جل ارجمترا جیسے مختلف پروگراموں کے تحت تربیت دی گئی ہے۔
شمال مشرق صاف توانائی کی برآمدات کے لیے بھارت کا گیٹ وے
خطے کو مستقبل میں توانائی کی برآمد کے مرکز کے طور پر پیش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے شمال مشرق کی میانمار، بنگلہ دیش اور بھوٹان کے ساتھ قربت پر زور دیا اور اسے سرحد پار بجلی کی تجارت کے لیے مثالی بنا دیا۔ انھوں نے کاربن غیر جانبداری اور گرین سرٹیفکیشن کی طرف بڑھتی ہوئی عالمی تحریک کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری خطے اور قوم کو یورپی یونین کے کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم جیسے ابھرتے ہوئے بین الاقوامی معیارات پر پورا اترنے کے لیے تیار کرے گی۔
اپنے خطاب کے اختتام پر جناب جوشی نے صنعت کے رہنماؤں اور جدت طرازوں پر زور دیا کہ وہ مشرق کی طرف دیکھیں اور شمال مشرق کی تبدیلی میں حصہ لیں اور اس کی صلاحیتوں کا استعمال کریں۔ انھوں نے سرمایہ کاروں کو سنگل ونڈو کلیئرنس، کیپیٹل سبسڈی اور وقف شدہ سولر پارک کی ترقی کے ذریعے جامع حکومتی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ’’وزیر موصوف نے کہا’’اب سرمایہ کاری کا وقت ہے۔ نہ صرف منافع کے اعتبار سے ، بلکہ اثر ، صاف ستھرے کل اور خود کفیل بھارت کے لحاظ سے بھی۔‘‘
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 1035
(Release ID: 2130860)