بھاری صنعتوں کی وزارت
بڑے شہر ،پی ایم ای ڈرائیو کے تحت ای-بس کو اپنانے میں تیزی لائیں گے
مرکزی وزیر ایچ ڈی کمارسوامی نے الیکٹرک بسوں کی عمل آوری پر میٹنگ کی صدارت کی
پی ایم مودی کا صاف ستھری شہری موبلٹی کا مشن، رفتار اور پیمانے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے
مشن کے تحت فائدہ اٹھانے والوں میں دہلی، بنگلورو، حیدرآباد، احمد آباد اور سورت جیسے کلیدی شہر شامل
مرکز – ریاستی تال میل سے ہندوستان کے پائیدار ٹرانسپورٹ ویژن کو تقویت ہوتی ہے
Posted On:
22 MAY 2025 3:40PM by PIB Delhi
بھاری صنعتوں اور اسٹیل کے مرکزی وزیر جناب ایچ ڈی۔ کمارسوامی نے پی ایم ای ڈرائیو اسکیم کے تحت الیکٹرک بسوں کی عمل آوری پر ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ میں تلنگانہ، کرناٹک، دہلی اور گجرات کی ریاستوں پر توجہ مرکوز کی گئی جو پورے ہندوستان میں صاف اور جامع شہری نقل و حمل کے حل کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو آگے بڑھانے میں ایک مضبوط قدم کی نشاندہی کرتی ہیں ۔
تفصیلی غور و خوض کے بعد، بھاری صنعت کی وزارت نے ا س بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ پی ایم ای ڈرائیو کے موجودہ مرحلے کے تحت تقریباً 4,500 الیکٹرک بسیں بنگلورو، 2,000 حیدرآباد، 2,800 دہلی، 1,000 احمد آباد اور 600 سورت کو فراہم کی جائیں گی۔
’’ جناب ایچ ڈی کمارسوامی نے کہا، کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت کا شکریہ، ہندوستان اب پائیدار شہری نقل و حرکت کی سمت جرات مندانہ قدم بڑھا رہاہے،‘‘ ۔’’بنگلور سے لے کر دہلی تک، شہر عوامی نقل و حمل کو صاف ستھرا، بہتر اور زیادہ موثر بنانے کے لیے الیکٹرک بسوں کو سرگرم طور پر اپنا رہے ہیں۔‘‘
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ’’ہم نہ صرف الیکٹرک بسیں مختص کر رہے ہیں - بلکہ ہم جدت اور ماحولیاتی شعور کے ساتھ ہندوستان کے ٹرانسپورٹ نظام کے مستقبل کو تشکیل دے رہے ہیں۔‘‘ ’ ’مرکز اور تلنگانہ، کرناٹک، دہلی اور گجرات جیسی ریاستو کے درمیان قریبی تال میل کے ساتھ، ہم پی ایم ای ڈرائیو کے وعدے کو پورا کرنے کے تئیں پرعزم ہیں۔‘‘
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پی ایم ای ڈرائیو پہل کا مقصد اپریل 2024 سے مارچ 2026 تک دو سال کی مدت میں 10,900 کروڑ روپے کے کل مالیاتی اخراجات کے ساتھ 14,028 الیکٹرک بسوں کو تعینات کرنا ہے۔ مذکورہ اسکیم عوامی نقل و حمل کو بڑے پیمانے پر برقی بنانے کی دنیا کی سب سے بڑی قومی کوششوں میں سے ایک کی نمائندگی کرتی ہے۔ بھاری صنعتوں کی وزارت تمام شریک ریاستوں کے ساتھ بروقت فراہمی، آپریشنل تیاری اور ا ہمیت کی حامل شراکت داری کے تئیں پرعزم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ش م۔ رض
Urdu No. 1005
(Release ID: 2130585)