بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
بھارت نے ’بحری شعبے میں خواتین کا بین الاقوامی دن‘ منایا؛ صنفی مساوات کے تئیں عہدبندگی کا ازسر نو اعادہ کیا
سربانند سونووال نے بحری شعبے میں خواتین کی شراکت داری کو تقویت بہم پہنچانے کی غرض سے ’ساگر میں سمّان‘ پہل قدمی کی رونمائی کی
’’’ساگر میں سمّان’ مودی حکومت کے ذریعہ شروع کی گئی ایک منفرد پہل قدمی ہے جس کا مقصد ملاحوں کے طور پر مزید خواتین کو تربیت فراہم کرنا، ایک عالمی بحری مخزن قوت بننے کے بھارت کے نصب العین کو قوت بہم پہنچانا ہے‘‘: سربانند سونووال
خواتین ملاحوں نے سال 2014 سے لے کر اب تک 649 فیصد نمو کے ساتھ بحری شعبے میں بھارت کے عروج کو تقویت بہم پہنچائی ہے- جو کہ تعمیر ملک میں ’ناری شکتی‘کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ دی جانے والی اہمیت کا ثبوت ہے: سربانند سونووال
Posted On:
18 MAY 2025 6:20PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں (ایم او پی ایس ڈبلیو) کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے 'ساگر میں سمان' (ایس ایم ایس) کی رونمائی کی، جو کہ حکومت ہند کی ایک پالیسی اقدام ہے جس کا مقصد بحری شعبے میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے کے لیے مستقبل کے لیے تیار صنفی مساوی بحری افرادی قوت بنانا ہے۔ اس پہل کا آغاز آج ممبئی میں میری ٹائم تقریبات میں خواتین کے لیے بین الاقوامی دن کی افتتاحی تقریب میں کیا گیا، جس میں بحری شعبے کی شمولیت، تبدیلی اور پائیداری کا واضح پیغام ہے۔
ایس ایم ایس پالیسی کا مقصد ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کرنا ہے جہاں تمام بحری آپریشنز میں خواتین کی شرکت لازمی ہے۔ یعنی گودیوں سے لے کر فیصلہ سازی بورڈ تک۔ سمندری سفر اور ساحل پر مبنی دونوں کرداروں میں صنفی فرق کو پُر کرنے کے لیے، یہ پالیسی ہندوستانی بحری شعبے میں خواتین کی حفاظت، قیادت اور برقرار رکھنے پر توجہ دیتے ہوئے خواتین کی شراکت میں اضافہ کے لیے ایک منظم روڈ میپ فراہم کرتی ہے۔ یہ پروگرام حکومت کے ڈی ای آئی (تنوع، مساوات اور شمولیت) کے مقصد سے بھی منسلک ہے۔ پالیسی کے بڑے دائرہ کار میں منصوبہ بندی اور حکمت عملی، تربیت اور ترقی، تحقیق اور ترقی، گورننس اور تعمیل، مواصلات اور کمیونٹی کی رسائی شامل ہیں۔ اس کا مقصد بحری شعبے میں خواتین کے لیے بااختیار بنانا اور قیادت، شمولیت اور مساوی مواقع، حفاظت اور بہبود، اور ہنر کی ترقی اور تربیت جیسے مقاصد کو حاصل کرنا ہے۔
تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر، مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے سمندری ماحولیاتی نظام میں ترقی اور لچک کو آگے بڑھانے کے لیے خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ سونووال نے تقریب میں تقریباً 100 خواتین بحری جہازوں کے ایک گروپ سے بات چیت کی۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا، ’’ یہ دن بحری شعبے میں خواتین کو ان کی بھرتی، برقرار رکھنے اور مستقل ملازمت کے ذریعے منانے کے لیے ضروری ہے۔ اس سال آئی ایم او ’خواتین کے لیے مواقع کا سمندر‘ کے موضوع کے تحت جشن منا رہا ہے، جو کہ 2025 کے عالمی یوم بحریہ کے عنوان : ہمارا سمندر ، ہمارا فرض اور ہماری ذمہ داری، سے ہم آہنگ ہے۔ ہمیں خود کا جائزہ لینا چاہیے اور میری ٹائم میں خواتین کے پروفائل کو بڑھانے اور ان کی موجودگی کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ مختلف شعبوں میں خواتین کی ترقی ہمارے معزز وزیر اعظم ہند جناب نریندر مودی جی کی بھی اولین ترجیح ہے۔ میری ٹائم انڈیا ویژن 2030 دستاویز میں 'ویمن ان سیفرر' پروگرام کے آغاز کا تصور کیا گیا ہے، جس میں ساحل پر ملازمتوں کی حوصلہ افزائی، بیداری اور مارکیٹنگ کی مہم، شپنگ کمپنیوں کی حوصلہ افزائی، اور خواتین کی شرکت کو بہتر بنانے کے لیے اسکالرشپ کا فائدہ اٹھانا شامل ہے۔ ہم نے اس وژن کو حقیقت تک پہنچانے کے لیے نمایاں کوششیں کی ہیں۔‘‘
2014 سے حکومت کی توجہ پر روشنی ڈالتے ہوئے، مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے یہ بھی کہا کہ کس طرح ہندوستان کے بحری شعبے نے 2014 میں 341 خواتین بحری جہازوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا ہے جو 2024 میں 2557 تک پہنچ گیا ہے، جس میں 649 فیصد کا زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 2014 سے لے کر اب تک تقریباً 2,989 خواتین بحری جہازوں نے مالی امداد حاصل کی ہے۔ ایک نتیجہ خیز کیریئر کے لیے بحری شعبے کی تلاش کے لیے خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے مالی امداد حاصل کرنے والی خواتین کی تعداد 2014-15 میں محض 45 سے بڑھ کر 2024-25 میں 732 ہو گئی ہے۔ ہندوستانی اور غیر ملکی پرچم والے بحری جہازوں پر ہندوستانی خواتین بحری جہازوں کی مصروفیات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب سربانند سونووال نے کہا، "بحری شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانا صرف مساوات کے بارے میں نہیں ہے - یہ ایک سٹریٹجک ضرورت ہے۔ ان کی قیادت اس شعبے کے لیے اختراع، طاقت، اور زیادہ پائیدار مستقبل لاتی ہے۔ ہماری ناری شکتی نئے بھارت کا ایک بنیادی ستون ہے، جس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کی تعمیر میں ان کی ناقابل یقین شراکت ہے۔ بھارت نے درج رجسٹر خواتین ملاحوں کی تعداد میں 739 فیصد کا غیر معمولی اضافہ ملاحظہ کیا ہے- 2015 میں خواتین ملاحوں کی تعداد 1699 کے بقدر تھی جو 2024 میں بڑھ کر 14255 تک پہنچ گئی، جس سے بحری شعبے میں صنفی شمولیت کے معاملے میں مستحکم نمو کی دہائی کا اظہار ہوتا ہے۔ یہ ناری شکتی کے ساتھ صلاحیت کے ہمارے خالص پول کی تیاری کی جانب وزیر اعظم نریندر مودی کا ایک اہم خیال ہے۔
’بحری شعبے میں خواتین کے بین الاقوامی دن‘ کی تقریبات کے دوران، مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے بھارتی سمندری شعبے میں شاندار کارکردگی پیش کرنے والی 10 خواتین کو اعزاز سے نوازا، اور ان کی عزت افزائی کی۔ یہ خواتین ہیں، سمیتا بنرجی، بھارتی بھنڈارکر، کلپنا دیسائی، پونم ناگپال، ین پنٹو، ارچنا سکسینہ سانگل، روپالی راج جوشی، کیپٹن دیپتی سنگھ اور امرجیت ریواڑی
شری سربانند سونووال نے مزید کہا، ""ساگر میں سمان" پالیسی فریم ورک کا آغاز خواتین بحری جہازوں کی ذہنی، جسمانی اور پیشہ ورانہ بہبود کے لیے ہماری وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ جامع پالیسی بااختیار بنانے، قیادت، شمولیت، حفاظت، مہارت کی ترقی، اور صنفی بنیاد پر حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے پر توجہ دیتی ہے۔ 2030 تک سمندری کردار، جو آج یہاں موجود ہماری خواتین سیفیئرز کے لیے ہیں - آپ وہ راہنما ہیں، جنہوں نے ہمت اور عزم کے ساتھ غیر متزلزل بحری علاقوں میں سفر کیا ہے، یہ پہل قدمی آپ کی لچک کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہم آنے والی نسلوں کے لیے ایک مزید جامع مستقبل کا وعدہ کریں۔ تبدیلی کی تحریک جو ہماری قوم کے سمندری منظر نامے کو نئی شکل دیتی ہے۔
"بحری شعبے میں خواتین: تغیر اور پائیداری کی قائد " کے موضوع کے تحت منعقد ہونے والی اس تقریب کا انعقاد ڈائریکٹوریٹ جنرل آف شپنگ نے "ساگر میں سمان" (ایس ایم ایس )، میری ٹائم یونین آف انڈیا، نیشنل میری ٹائم ڈے کمیٹی کے اشتراک سے کیا تھا۔ افتتاحی اجلاس میں اعلیٰ سرکاری حکام، بندرگاہ کے حکام، میری ٹائم پیشہ ور افراد، ماہرین تعلیم اور بین الاقوامی اداروں نے شرکت کی۔ کلیدی جھلکیوں میں قیادت اور مساوات پر ایک پینل ڈسکشن، اور بحری میدان میں کامیابی حاصل کرنے والی خواتین کو تسلیم کرنے والی ایک پروقار تقریب شامل تھی۔ یہ جشن صنفی شمولیت کے لیے بین الاقوامی میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے مشن کے لیے ہندوستان کی وابستگی کو تقویت دیتا ہے اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے وسیع تر وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہوتا ہے۔




**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:880
(Release ID: 2129518)