وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

آپریشن سندورکے ذریعے بھارت نے اپنی سرزمین پر حملے کے لیے‘جواب دینے کا اپنا حق’ استعمال کیا: رکشا منتری


‘‘مسلح افواج نے پاکستان اور پی او کے میں دہشت گردی کے کیمپوں کو تباہ کرنے کے لیے درستگی، احتیاط اور ہمدردی کے ساتھ کارروائی کرکے تاریخ رقم کی’’

جناب راج ناتھ سنگھ نے ورچوئل  طور پر بی آر او کے 50 بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا

آٹھ سرحدی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کنکٹیویٹی کو بڑھانے، قومی سلامتی کو مضبوط بنانے اور اقتصادی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے کل 1,879 کروڑ روپے کی لاگت سے پروجیکٹس تعمیر کیے گئے

Posted On: 07 MAY 2025 5:50PM by PIB Delhi

‘‘آپریشن سندور کے ذریعے، ہندوستان نے اپنی سرزمین پر حملے کے لیے اپنے ‘جواب دینے کے حق’ کا استعمال کیا ہے اور مسلح افواج نے پاکستان اور پی او کے میں دہشت گردوں کو تربیت دینے کے لیے استعمال ہونے والے کیمپوں کو تباہ کرنے کے لیے درستگی، احتیاط اور ہمدردی سے کارروائی کرتے ہوئے تاریخ رقم کی ہے۔’’یہ بات رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے07 مئی 2025 کو دہلی کینٹ میں مانیکشا سینٹر میں بارڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او)کے 66ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ رکشا منتری نے زور دے کر کہا کہ منصوبے کے مطابق اہداف کو تباہ کیا گیا اور کسی شہری آبادی کو نقصان نہیں پہنچا۔انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں منہ توڑ جواب دینے کے لیے مسلح افواج کی ستائش کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001M9F2.jpg

 

جناب راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ‘‘پوری دنیا نے دیکھا کہ ہماری مسلح افواج نے آج کیا کیا ہے۔ یہ کارروائی بہت سوچ سمجھ کر اور نپے تلے انداز میں انجام دی گئی۔ یہ صرف کیمپوں اور دہشت گردوں کی تربیت کے لیے استعمال ہونے والے دیگر انفراسٹرکچر تک محدودتھی، جس کا مقصد ان کے حوصلے کو توڑنا تھا۔ میں جناب نریندر مودی کو بھی افواج کو مکمل حمایت فراہم کرنے کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔’’

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00243K9.jpg

 

اس تقریب میں بی آر او کے 50 اسٹریٹجک لحاظ سے اہم بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹس- 30 پل، 17 سڑکیں اور تین دیگر کاموں - کو رکشا منتری کے ذریعے ورچول طورپر قوم کے نام وقف کرنے کا بھی مشاہدہ کیا گیا۔ 1,879 کروڑ روپے کی کل لاگت سے تعمیر کیے گئے یہ پروجیکٹ چھ سرحدی ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں - جموں و کشمیر، لداخ، اروناچل پردیش، ہماچل پردیش، سکم، میزورم، مغربی بنگال اور راجستھان میں پھیلے ہوئے ہیں، جو دور دراز علاقوں میں ہندوستان کی سلامتی،رابطے اور ترقی کو تقویت دیتے ہیں۔ صرف پچھلے دو سالوں میں، بی آر او نے 5,600 کروڑ روپے کی لاگت کے161 بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹس مکمل کیے ہیں، جن میں پچھلے سال کے 111 پروجیکٹ بھی شامل ہیں۔ پچھلے چار سالوں میں، بی آر او نے 13,743 کروڑ روپے کے کل اخراجات کے ساتھ 456 بنیادی ڈھانچے کے منصوبے مکمل کیے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003UNLW.jpg

 

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آج ای-افتتاح کیے گئے پروجیکٹوں سے رابطے میں اضافہ ہوگا، قومی سلامتی کو تقویت ملے گی اور ان تمام خطوں کی اقتصادی خوشحالی کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘یہ منصوبے دفاعی تیاریوں میں اضافہ کریں گے اور ان علاقوں میں نقل و حمل، سیاحت اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دیں گے۔ یہ صرف بنیادی ڈھانچے کے اثاثے نہیں ہیں، بلکہ یہ ایک روشن مستقبل کے راستے ہیں۔’’

بی آر او کے کام کی اسٹریٹیجک اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، رکشا منتری نے کہا کہ جدید دفاعی صلاحیت کا انحصار صرف ہتھیاروں پر نہیں ہے، بلکہ اس کی حمایت کرنے والے بنیادی ڈھانچے پر بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ‘‘آپ کے پاس تیز ترین ٹینک یا جدید ترین طیارہ ہو سکتا ہے، لیکن اگر وہ وقت پر ضرورت کے مطابق نہیں پہنچ سکتے تو ان کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔بی آر او اس بات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے کہ ہماری فوج ہمیشہ تیار اور اچھی پوزیشن میں رہے۔’’انہوں نے بی آر او کرمیوگیوں کی بھی تعریف کی،جو پردے کے پیچھے کام کرتے ہیں اور قومی سلامتی میں اپنا تعاون پیش کرتے ہیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے موجودہ جغرافیائی سیاسی منظر نامے کے پیش نظر مسلح افواج کے لیے نئی نسل کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر او کویہ یقینی بنانا چاہیے کہ تیاریاں جنگی سطح پر ہوں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004RLW5.jpg

 

رکشا منتری نے سیلا ٹنل،جو اسٹریٹجک لحاظ سے اہم علاقوں میں رابطے کو بڑھانے کے اس عزم کی علامت بن گئی ہے، کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے سرحدی علاقوں کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے سرحدی گاوؤں کو دوبارہ بحال کرنے کے وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وائبرنٹ ولیج پروگرام جیسے اقدامات، جن کے تحت حکومت روزانہ تقریباً 35 کلومیٹر سڑکیں بنا کر رابطے بڑھا رہی ہے، قابل ستائش ہیں۔

اپنے خطاب میں، ڈائرکٹر جنرل بارڈر روڈز (ڈی جی بی آر) لیفٹیننٹ جنرل راگھو سری نواسن نے بی آر او کی بڑھتی ہوئی قومی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم انتہائی مشکل علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو انجام دینے کے لیے اہم مرکزی وزارتوں کے لیے انتخاب کی ایجنسی کے طور پر اُبھری ہے۔ انہوں نے اپنی افرادی قوت بشمول جی آر ای ایف کے اہلکاروں اورجزوقتی تنخواہ والے مزدوروں کی فلاح و بہبود اور وقار کے لیے بی آر او کے عزم کا اعادہ کیا۔

پارلیمانی امور کے وزیر اور اقلیتی امور کے وزیر جناب کرن رجیجو، ​​وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی؛ارضیاتی سائنسز، وزیر مملکت برائے پی ایم او، پی پی/ڈی او پی ٹی، ایٹمی توانائی اور خلا،  ڈاکٹر جتیندر سنگھ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپیندر دویدی، دفاعی سکریٹری جناب راجیش کمار سنگھ اور وزارت دفاع کے دیگر سینئر عہدیداران اس موقع پر موجود تھے۔

ہماچل پردیش کے گورنر جناب شیو پرتاپ شکلا، اروناچل پردیش کے گورنر لیفٹیننٹ جنرل کیوالیا ترویکرم پرنائک، راجستھان کے گورنر جناب ہری بھاؤ کسن راؤ باگڈے، اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب پیما کھانڈو، میزورم کے وزیر اعلیٰ جناب لالدوہوما، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا، لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر بریگیڈیئر(ڈاکٹر) بی ڈی مشرا(ریٹارئرڈ) تقریب میں ورچول طور پر شامل ہوئے۔

 

********

ش ح۔ا ک۔ن ع

U-657

                          


(Release ID: 2127579)