وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

کابینہ نے آندھرا پردیش (تروپتی)، چھتیس گڑھ (بِھلائی)، جموں و کشمیر (جموں)، کرناٹک (دھارواڑ) اور کیرالہ (پلکّڑ) میں قائم پانچ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کی تعلیمی اور بنیادی ڈھانچے کی صلاحیت میں توسیع کو منظوری دی


ان اہم اداروں میں 6500 سے زائد طلباء کو تعلیم حاصل کرنے کی سہولت فراہم کرنے کیلئے توسیع کی جائے گی

صنعت اور تعلیم  کے ربط کو مضبوط بنانے کے لئے پانچ نئے جدید ترین ریسرچ پارکس بھی بنائے جا رہے ہیں

Posted On: 07 MAY 2025 12:11PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے آج پانچ نئے آئی آئی ٹی اداروں کی تعلیمی اور بنیادی ڈھانچے کی صلاحیت (مرحلہ-‘بی’ کی تعمیر) کی توسیع کو منظوری دی ہے۔ یہ پانچ نئے آئی آئی ٹی آندھرا پردیش (آئی آئی ٹی تروپتی)، کیرالہ (آئی آئی ٹی  پلکّڑ)، چھتیس گڑھ (آئی آئی ٹی بِھلائی)، جموں و کشمیر (آئی آئی ٹی جموں) اور کرناٹک (ایچ ٹی دھار واڑ) ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام خطے میں قائم کئے گئے ہیں۔

سال 2025-26 سے 2029-2028 تک کے چار برسوں  کے دوران اس کی کل لاگت 11,828.79 کروڑ روپے ہے۔

کابینہ نے ان آئی آئی ٹی میں 130 فیکلٹی اسامیاں (پروفیسر کی سطح یعنی لیول 14 اور اس سے اوپر) تخلیق کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔

صنعت اور تعلیم  کے ربط کو مضبوط کرنے کے لیے پانچ نئے جدید ترین ریسرچ پارکس بھی بنائے جا رہے ہیں۔

نفاذ کی حکمت عملی اور اہداف:

آئندہ چار برسوں میں ان آئی آئی ٹی میں طلباء کی تعداد میں 6500 سے زیادہ کی گنجائش پیدا کی جائے گی، جس میں  انڈر گریجویٹ (یو جی)، پوسٹ گریجویٹ (پی جی) اور پی ایچ ڈی پروگراموں کو ملا کر سال اول میں 1364 طلباء، دوسرے سال میں 1738 طلباء، تیسرے سال میں 1767 طلباء اور چوتھے سال میں 1707 طلباء کا اضافہ ہو گا۔

مستفیدین:

تعمیرکی تکمیل پر، ان  پانچ آئی آئی ٹی میں  طلباء کی موجودہ تعداد 7111 کے مقابلے  13,687 طلباء کوتعلیم فراہم کرنے کی گنجائش ہوگی، یعنی 6,576 طلباء کا اضافہ ہوگا۔ نشستوں کی کل تعداد میں اس اضافے کے ساتھ اب مزید 6,500 سے زائد طلباء ملک کے سب سے باوقار اور مقبول تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کی اپنی امنگوں  کو پورا کر سکیں گے۔ یہ ایک ہنر مند افرادی قوت پیدا کرکے، جدت طرازی کو آگے بڑھا کراور اقتصادی ترقی کو فروغ دے کر قومی تعمیر کو فروغ دے گا۔ اس سے سماجی فعالیت میں اضافہ ہوگا،  تعلیمی عدم مساوات کم ہوگی اور ہندوستان کی عالمی پوزیشن مضبوط ہوگی۔

روزگار کی تخلیق:

طلباء کی بڑھتی ہوئی تعداد اور سہولیات فراہم  کرنے کے لئے فیکلٹی، انتظامی عملے، محققین اور معاون اہلکاروں کی خدمات حاصل کرنے کے توسط سے براہ راست روزگار پیدا کیا جائے گا۔ نیز، آئی آئی ٹی کیمپس کی توسیع سے رہائش، نقل و حمل اور خدمات کی مانگ سے مقامی معیشت فروغ پذیر ہوگی۔ آئی آئی ٹی میں انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کی بڑھتی ہوئی تعداد سے جدت اور اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو بڑھاوا ملے گا، جس سے مختلف شعبوں میں روزگار پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

ریاستیں اور اضلاع:

یہ پانچ آئی آئی ٹی آندھرا پردیش (آئی آئی ٹی تروپتی)، کیرالہ(آئی آئی ٹی پلکّڑ)، چھتیس گڑھ (آئی آئی ٹی بِھلائی)، جموں و کشمیر (آئی آئی ٹی جموں) اور کرناٹک (آئی آئی ٹی دھارواڑ) ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام خطے  میں ہیں۔ تاہم، آئی آئی ٹی میں داخلہ کل ہند بنیاد پر ہوتا ہے اور اس وجہ سے اس توسیع سے ملک بھر کی تمام ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام  ریاستوں کو فائدہ پہنچے گا۔

سال 2025-26 کے بجٹ اعلان میں کہا گیا ہے:

گزشتہ 10 برسوں  میں 23 آئی آئی ٹی میں طلباء کی کل تعداد 65,000 سے صد فیصد بڑھ کر  1.35 لاکھ تک ہو گئی ہے۔ 2014 کے بعد شروع کئے گئے پانچ آئی آئی ٹی 6500 اور طلباء کو تعلیم کی سہولت فراہم کرنے کے لئے  اضافی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی جائے گی۔

پس منظر:

یہ پانچ نئے آئی آئی ٹی آندھرا پردیش  (آئی آئی ٹی تروپتی)، کیرالہ (آئی آئی ٹی پلکّڑ)، چھتیس گڑھ (آئی آئی ٹی بِھلائی)، جموں و کشمیر  (آئی آئی ٹی جموں) اور کرناٹک (آئی آئی ٹی دھارواڑ) ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام خطے میں قائم کئے گئے تھے۔ پلکّڑ اور تروپتی میں آئی آئی ٹیز کا تعلیمی سیشن 2016-2015 میں شروع ہوا اور باقی تین کا 2017-2016 میں ان کے عارضی کیمپس سےشروع ہوا یہ آئی آئی ٹی اب اپنے مستقل کیمپس سے کام کر رہے ہیں۔

***

ش ح۔ ک ا۔ م ش

U.NO.648


(Release ID: 2127446)