وزارت اطلاعات ونشریات
ویوز 2025 نے ہندوستانی سنیما کی بین الاقوامی توسیع پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے صنعت کی نامور شخصیات کو جمع کیا
یہ پہلا موقع ہے جب میں نے کسی حکومت کو ہماری صنعت میں اتنی دلچسپی لیتے ہوئے دیکھا ہے:عامر خان
ویوز صرف ایک مکالمہ نہیں ہے-یہ پالیسی کے لیے ایک پل ہے ۔یہ ایک امید افزا آغاز ہے:عامر خان
Posted On:
02 MAY 2025 8:42PM
|
Location:
PIB Delhi
معروف اداکار عامر خان نے ’اسٹوڈیوز آف دی فیوچر: پٹنگ انڈیا آن ورلڈ اسٹوڈیو میپ‘ کے عنوان سے ایک پینل ڈسکشن میں کہا کہ ہندوستانی فلم سازوں اور پروڈیوسروں کو ہندوستانی فلموں کے ناظرین کی تعداد بڑھانے کے لیے مختلف ممالک میں ڈسٹری بیوشن چینلز بنانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔یہ مباحثہ ورلڈ آڈیو ویژول اینڈ انٹرٹینمنٹ سمٹ (ڈبلیو اے وی ای ایس، ویوز) 2025 کے دوسرے دن جمعہ کو جیو ورلڈ سینٹر میں منعقد ہوا ۔

فلم نقاد مینک شیکھر کے زیر نظامت اس سیشن میں فلم انڈسٹری کے نامور اداکاروں نے شرکت کی ، جن میں پروڈیوسر رتیش سدھوانی ، پرائم فوکس لمیٹڈ کے نمیت ملہوترا ، فلم پروڈیوسر دنیش وجان ، پی وی آر سنیما کے اجے بجلی اور معروف امریکی پروڈیوسر چارلس روون شامل تھے۔
ہندوستانی فلموں کی بھرپور صلاحیتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، عامر خان نے شروع سے ہی عالمی سطح پر سوچنے کی اہم ضرورت پر زور دیا ۔

او ٹی ٹی بحث پر ، عامر نے نشاندہی کی کہ کس طرح تھیٹر اور او ٹی ٹی ریلیز کے درمیان تنگ ونڈو تھیٹر کے ناظرین کی حوصلہ شکنی کرتی ہے ۔
عالمی بلاک بسٹر اوپن ہائیمر کے پروڈیوسر چارلس روون نے تھیٹر سنیما کی پائیدار طاقت پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ ’’ٹی وی اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے عروج کے باوجود ، تھیٹر کا تجربہ ناقابل تلافی ہے‘‘ ۔
چارلس روون نے ہندوستانی اسٹوڈیوز کو مشورہ دیا کہ وہ صرف گھریلو توجہ سے ہٹ کر بین الاقوامی رسائی کو ذہن میں رکھتے ہوئے منصوبوں تک پہنچیں ۔

دنیش وجان نے مستند کہانی سنانے اور بین الاقوامی اسٹوڈیوز کے ساتھ تعاون کی اہمیت کے بارے میں بات کی ۔انہوں نے کہا کہ ’’یہ صرف بجٹ کے بارے میں نہیں ہے‘‘ ۔چھوٹے شہر سنیما کے لیے زیادہ دوستانہ ہوتے ہیں ۔لیکن عالمی سطح پر جانے کے لیے ہمیں معیاری مواد اور سرحد پار شراکت داری پر توجہ دینی چاہیے ۔
نمیت ملہوترا نے کہانی سنانے کو بڑھانے اور ہندوستانی صلاحیتوں کو عالمی سامعین تک پہنچنے میں مدد کرنے میں ٹیکنالوجی کے اہم کردار ، خاص طور پر اے آئی(مصنوعی ذہانت) کے استعمال کے بارے میں بات کی ۔
رتیش سدھوانی نے او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کے ذریعے بڑھتے ہوئے مواقع کی طرف اشارہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ او ٹی ٹی نے ہندوستانی مواد کو عالمی سطح پر دکھایا ہے ۔’’یہ ہمیں فارمیٹ اور بیانیہ کے ساتھ تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے‘‘ ۔
اجے بجلی نے کووڈ کے بعد تھیٹر میں آنے والوں کی تعداد میں کمی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ۔انہوں نے تھیٹر اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم دونوں کے ذریعے منیٹائزیشن کو یقینی بنانے کے لیے ریلیز ونڈوز کو دانشمندی سے سنبھالنے کی اہمیت پر زور دیا ۔
دنیش وجان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ٹیکنالوجی مستند ہونٹوں کی مطابقت پذیری کے ترجمے کے ذریعے زبان کی رکاوٹوں پر قابو پانے میں مدد کر سکتی ہے ، جس سے وسیع تر سامعین تک پہنچنے کے ساتھ ساتھ ثقافتی خصوصیت کو فعال کیا جا سکتا ہے ۔
پینل نے اس بحث کے ساتھ اختتام کیا کہ حکومت اس منتقلی کی کس طرح حمایت کر سکتی ہے ۔ویو سمٹ کے بارے میں عامر خان نے کہاکہ ’’ یہ پہلا موقع ہے، جب میں نے کسی حکومت کو ہماری صنعت میں اتنی دلچسپی لیتے دیکھا ہے ۔اداکارنے کہا کہ ویوز صرف ایک مکالمہ نہیں ہے-یہ پالیسی کے لیے ایک پل ہے ۔یہ ایک امید افزا آغاز ہے ۔مجھے یقین ہے کہ ہماری بات چیت پالیسیوں میں تبدیل ہو جائے گی ۔‘‘
*********
ش ح ۔ ا ک۔ ت ع
U.No. 519
Release ID:
(Release ID: 2126450)
| Visitor Counter:
10