وزارت اطلاعات ونشریات
اے آئی تخلیقی صلاحیتوں کو پورا کرتا ہے: صنعت کے رہنماؤں نے ویوز 2025 میں ڈیجیٹل اظہار کے مستقبل میں ہندوستان کے کردار کا خاکہ پیش کیا
‘‘اے آئی ملازمتوں کی جگہ لینے کے لئے نہیں ہے- یہ ہدف تک پہنچنے کا ایک ذریعہ ہے’’- رچرڈ کیریس، این ویڈیا
‘‘تخلیق نے ہر صنعت کو یکسر بدل دیا ہے’’ - شانتنو نارائن، ایڈوب
Posted On:
01 MAY 2025 8:52PM
|
Location:
PIB Delhi
ویوز 2025 میں اختراع، تخلیقی صلاحیتوں اور جدید ٹیکنالوجی کا سنگم دیکھنے کو ملاہے، جس میں مصنوعی ذہانت پر بات چیت کی گئی۔ آج ممبئی میں چوٹی کانفرنس کے افتتاحی دن عالمی صنعت کے رہنماؤں کی قیادت میں تین سیشنز ہوئے، جس میں میڈیا، کہانی سنانے اور ڈیجیٹل پروڈکشن کے ساتھ اے آئی کے متحرک باہمی ربط کو اجاگر کیا گیا ، جو کہ اس تخلیقی ٹیکنالوجی کے ارتقا میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے قد کی تصدیق کرتا ہے۔
‘‘تخلیق نے ہر صنعت کو بدل دیا ہے’’: شانتنو نارائن، ایڈوب
‘‘اے آئی کے دور میں ڈیزائن، میڈیا، اور تخلیقی صلاحیت’’ کے موضوع پر ایڈوب کے صدر اور سی ای او شانتنو نارائن نے ایک کلیدی خطاب میں ترقی پذیر تخلیقی معیشت پر ایک تفصیلی تناظر پیش کیا۔ انٹرنیٹ سے موبائل اور اب مصنوعی ذہانت کے ڈیجیٹل سفر کا سراغ لگاتے ہوئے، نارائن نے مواد کی تخلیق میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے کردار کی طرف اشارہ کیا، جس میں 500 ملین سے زیادہ ہندوستانی آن لائن مواد استعمال کرتے ہیں اور علاقائی زبانوں کی طرف ایک اہم تبدیلی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اے آئی تخلیقی صلاحیتوں کی جگہ نہیں لے رہا ہے بلکہ اسے بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ‘‘جنریٹو اے آئی ہندوستانی تخلیق کاروں کو روایتی ذرائع سے آگے بڑھنے کے قابل بنا رہا ہے،’’ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ کس طرح امیجنگ، ویڈیو اور ڈیزائن میں متنوع کہانی سنانے کی حمایت کرتا ہے۔ سنیما سے لے کر ریئل ٹائم موبائل کہانی سنانے تک، تخلیقی صلاحیت پھیل رہی ہے۔
ایپلیکیشنز سے لے کر ڈیٹا انفراسٹرکچر تک اے آئی سے چلنے والے فریم ورک کی تعمیر میں ہندوستان کی منفرد پوزیشن کو اجاگر کرتے ہوئے، نارائن نے تخلیقی صلاحیتوں اور پیداواری صلاحیتوں کو فروغ دینا، کاروباری ماڈلز کا اختراع کرنا، اے آئی ہنر مند افرادی قوت کی قیادت کرنا اور کاروباری شخصیت کو فروغ دینا جیسے چار جہتی حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام حکومت ہند اور وزارت اطلاعات و نشریات کا ویوز کے ذریعے ایک ویژنری پلیٹ فارم بنانے کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے کیا۔
‘‘اے آئی ملازمتوں کی جگہ لینے کے لئے نہیں ہے - یہ ہدف تک پہنچنے کا ایک ذریعہ ہے’’- رچرڈ کیریس، این ویڈیا
‘‘اے آئی بیونڈ ورک’’ کے عنوان سے ایک فکر انگیز فائر سائیڈ چیٹ میں،این ویڈیا کے نائب صدر رچرڈ کیرس اوراین ویڈیا انڈیا کے منیجنگ ڈائرکٹر وشال دھوپر نے وضاحت کی کہ کس طرح اے آئی ذاتی کمپیوٹنگ اور تخلیقی پیداواری صلاحیت کو از سر نو پیش کر رہا ہے۔
پی سی دور کے ارتقاء پر غور کرتے ہوئے دھوپر نے کہا،‘‘پی سی دفتری اوقات کے بعد سوتے تھے، لیکن انسان ایسا نہیں کرتے۔’’انہوں نے وضاحت کی کہ کس طرح این ویڈیا کا ابتدائی وژن پی سی کو ایک تخلیقی ساتھی کے طور پر تصور کرنا — اب اے آئی کے ذریعے چلنے والی دنیا میں گونجتا ہے۔
کیریس نے ماضی میں 3-ڈی اینیمیشن میں مہارت حاصل کرنے کی پیچیدگیوں کو یاد کرتے ہوئے ایک تاریخی تناظر فراہم کیا۔انہوں نے کہا کہ‘‘اب، تخلیقی اے آئی کے ساتھ، ہم خیال سے تخلیق تک بہت تیزی سے جا سکتے ہیں،’’۔ پھر بھی، اس نے بنیادی باتوں سے رابطہ کھونے کے خلاف خبردار کیا: ‘‘صرف اس وجہ سے کہ ہم سب کے فون پر کیمرہ ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم سب عظیم فوٹوگرافر ہیں۔’’
مقررین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اے آئی انسانی تخلیقی صلاحیتوں کو بدلنے کے بجائے بڑھاتا ہے۔ کیرس نے زور دے کر کہا کہ ‘‘ اے آئی آپ کے ہاتھ میں ٹولز فراہم کرتا ہے - لیکن دستکاری، بنیادی باتوں کو جاننا، یہ اب بھی ضروری ہے’’۔ دھوپر نے نتیجہ اخذ کیا:‘‘تخلیقی لوگ اپنے کام کو جیتے ہیں۔ اے آئی اس کی جگہ نہیں لیتا ہے - یہ اسے قابل بناتا ہے۔’’
‘‘جنرل اے آئی کے ساتھ کہانیوں کو زندہ کرنا’’انیش مکھرجی، این ویڈیا
تیسرا سیشن، این ویڈیا کے سولیوشن آرکیٹیکٹ، انیش مکھرجی کی ایک ماسٹر کلاس، میڈیا میں جنریٹو اے آئی کے عملی استعمال پر مرکوز تھی۔ ‘‘جنریٹیو اے آئی کے ساتھ کہانیوں کو زندگی میں لانا’’کے عنوان والے اس سیشن میں این ویڈیا کے پلیٹ فارم اپروچ پر روشنی ڈالی، جوہارڈ ویئر سے آگے بڑھ کر تبدیلی کے آلات کی طرف بڑھ رہا ہے۔
مکھرجی نے اے آئی سے چلنے والے حل کا مظاہرہ کیا جس میں اسٹیل امیجز کو ڈیجیٹل انسانوں میں تبدیل کرنا، کثیر لسانی وائس اوور، اور آڈیو پر مبنی کریکٹر اینیمیشن شامل ہیں۔ این ویڈیا کے پھوگاٹو ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے، انہوں نے اے آئی سے تیار کردہ موسیقی اور ڈبنگ کے لیے حقیقت پسندانہ ہونٹوں کی مطابقت پذیری کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے اومنی ورس پلیٹ فارم کے ذریعے کاس موس کو بھی متعارف کرایا، جو ویڈیو بنانے اور نقلی تربیت کے لیے بنیادی ماڈلز کا ایک مجموعہ ہے۔
اے آئی اینیمیشن اور ڈی ایل ایس ایس کے ساتھ بڑے لینگوئج ماڈلز کے ہم آہنگی کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے گیم ڈویلپمنٹ میں عمیق کہانی سنانے کے تجربات پیدا کرنے میں ان کے کردار کا خاص طور پر ذکر کیا۔ انہوں نے کہا، ‘‘اے آئی سے چلنے والے کردار جو کھلاڑیوں کو ذہانت سے جواب دیتے ہیں وہ داستانی مصروفیت کی نئی تعریف کر رہے ہیں۔’’
مکھرجی نے تخلیقی اے آئی کی مکمل صلاحیت کو غیر مقفل کرنے کے لیے کمپیوٹ پاور، بھرپور ڈیٹاسیٹس اور الگوردمک طاقتوں کو استعمال کرنے پر زور دیتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا۔ این ویڈیا کا اوپن سورس ایکو سسٹم، بشمول نیمو اسٹیک، تخلیق کاروں کو اپنی مرضی کے ماڈلز تیار کرنے کا اختیار دیتا ہے، جس سے مختلف صنعتوں میں جدت پیدا ہوتی ہے۔
ویوز 2025:اے آئی سے چلنے والی تخلیقی تبدیلی کا مرحلہ طے کرنا
اجلاس میں جیسے جیسےبات چیت آگے بڑھی، ایک متحد پیغام ابھر کر سامنے آیا۔ اے آئی بااختیار بنانے کا ایک ذریعہ ہے، ملازمتوں کی جگہ لینے کا ذریعہ نہیں ہے۔ چاہے وہ ڈیزائن، فلم، اینیمیشن یا کہانی سنانے کا ہو، مستقبل ان لوگوں کا ہے جو بنیادی باتوں کو سمجھتے ہیں، نئے ٹولز کو ذمہ داری سے استعمال کرتے ہیں اور اخلاقیات، تخلیقی صلاحیتوں اور جامعیت پر مبنی نظام بناتے ہیں۔ اس طرح، ویوز 2025 عالمی تخلیقی اور تکنیکی منظرنامے میں ہندوستان کے اہم کردار کا ثبوت ہے۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ج ا
U.NO.473
Release ID:
(Release ID: 2126082)
| Visitor Counter:
21