قانون اور انصاف کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پریس اعلامیہ

Posted On: 30 APR 2025 11:12AM by PIB Delhi

آئین ہند کے تحت دیے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند نے سپریم کورٹ کے جج جناب جسٹس بھوشن رام کرشنا گوَئی کو 14 مئی 2025 سے ہندوستان  کا چیف جسٹس مقرر کیا ہے ۔

جناب جسٹس بھوشن رام کرشنا گوَئی ، چیف جسٹس آف انڈیا (نامزد)

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Q09F.jpg

عزت مآب صدر جمہوریہ ہند نے جناب جسٹس بھوشن رام کرشنا گوَئی کے اگلے چیف جسٹس آف انڈیا کی حیثیت سے تقرری نامے پر دستخط کیے ہیں اور اسی کے مطابق ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن محکمہ انصاف، حکومت ہند کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔ جناب جسٹس بھوشن رام کرشنا گوَئی 14 مئی 2025 کو چیف جسٹس آف انڈیا کا عہدہ سنبھالیں گے ۔

 

 

24 نومبر 1960 کو امراوتی میں پیدا ہونے والے جناب جسٹس بھوشن رام کرشنا گوَئی نے 16 مارچ 1985 کو بار کونسل میں شمولیت اختیار کی۔انہوں نے 1987 تک سابق ایڈوکیٹ جنرل اور ہائی کورٹ کے جج آنجہانی بیرسٹر راجہ ایس بھونسلے کے ساتھ کام کیا۔ انہوں نے 1987 سے 1990 تک بمبئی  ہائی کورٹ میں آزادانہ طور پر کام کیا۔1990 کے بعد انہوں نے بنیادی طور پر بمبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ میں پریکٹس کی ۔

انہوں نے آئینی قانون اور انتظامی قانون میں پریکٹس کی۔ وہ ناگپور میونسپل کارپوریشن، امراوتی میونسپل کارپوریشن اور امراوتی یونیورسٹی کے اسٹینڈنگ کونسل تھے۔وہ مختلف خود مختار اداروں اور کارپوریشنوں جیسے ایس آئی سی او ایم، ڈی سی وی ایل وغیرہ اور ودربھ کے علاقے میں مختلف میونسپل کونسلوں کی طرف سے  باقاعدگی سے پیش ہوئے ۔

انہوں نے اگست 1992 سے جولائی 1993 تک بمبئی ، ناگپور بنچ میں ہائی کورٹ آف جوڈیکیچر میں اسسٹنٹ گورنمنٹ پلیڈر اور ایڈیشنل پبلک پراسکیوٹر کے طور پر کام کیا۔ انہیں 17 جنوری 2000 کو ناگپور بنچ کے لیے گورنمنٹ پلیڈر اور پبلک پراسکیوٹر مقرر کیا گیا۔

انہیں 14 نومبر 2003 کو  بمبئی  ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کے عہدے پر ترقی دی گئی اور 12 نومبر 2005 کو بمبئی ہائی کورٹ کا مستقل جج مقرر کیا گیا۔ انہوں نے ممبئی کی پرنسپل سیٹ کے ساتھ ساتھ ناگپور، اورنگ آباد اور پنجی کی بینچوں میں ہر قسم کی ذمہ داریاں نبھانے والی بینچوں کی صدارت کی۔ انہیں 24 مئی 2019 کو سپریم کورٹ آف انڈیا کے جج کے طور پر ترقی دی گئی۔

پچھلے چھ سالوں میں، وہ آئینی اور انتظامی قانون، دیوانی قوانین ، فوجداری قانون، تجارتی تنازعات، ثالثی کے قوانین، بجلی کا قانون، تعلیمی امور، ماحولیاتی قانون وغیرہ سمیت مختلف موضوعات سے متعلق معاملوں کو نمٹانے والی تقریباً 700 بینچوں کا حصہ رہے۔

انہوں نے قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور شہریوں کے بنیادی حقوق، انسانی حقوق اور قانونی حقوق کے تحفظ کے مختلف امور پر آئینی بینچ کے فیصلوں سمیت تقریباً 300 فیصلے لکھے ہیں۔

انہوں نے مختلف بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کی ہے جن میں اولان باتر (منگولیا)، نیویارک (یو ایس اے)، کارڈِف (برطانیہ) اور نیروبی (کینیا)  میں منعقد ہونے والی کانفرنسز شامل ہیں۔

انہوں نے کولمبیا یونیورسٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی سمیت مختلف یونیورسٹیوں اور تنظیموں میں مختلف آئینی اور ماحولیاتی مسائل پر لیکچر دیے ہیں۔

وہ 23 نومبر 2025 کو سبکدوش ہوں گے۔

*********************

UR-379

(ش ح۔ م م/م ش ع۔م ر/ج ا)


(Release ID: 2125380) Visitor Counter : 22