وزارت اطلاعات ونشریات
غربت کا مقابلہ کرنے میں بھارت کی کامیابی
10 سال میں 17کروڑ 10لاکھ افراد کو انتہائی غربت سے نکالا گیا، عالمی بینک
Posted On:
26 APR 2025 4:40PM by PIB Delhi
تعارف
گذشتہ دہائی کی سب سے قابل ذکر کامیابیوں میں سے ایک ، بھارت نے 171 ملین لوگوں کو انتہائی غربت سے باہر نکالا ہے۔ عالمی بینک نے اپنے موسم بہار 2025 کی غربت اور مساوات کی رپورٹ میں غربت کے خلاف بھارت کی فیصلہ کن لڑائی کو تسلیم کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2.15 امریکی ڈالر یومیہ سے کم پر زندگی بسر کرنے والے افراد کا تناسب، جو انتہائی غربت کا بین الاقوامی معیار ہے، 2011-12 میں 16.2 فیصد سے کم ہوکر 2022-23 میں صرف 2.3 فیصد رہ گیا۔

یہ کامیابی دیہی اور شہری دونوں علاقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے شمولی ترقی کے لیے بھارت سرکار کے عزم کا ثبوت ہے۔ فلاحی اسکیموں، اقتصادی اصلاحات اور ضروری خدمات تک رسائی میں اضافے کے ذریعے بھارت نے غربت کی سطح کو کم کرنے میں خاطر خواہ پیش رفت کی ہے۔ ورلڈ بینک کی موسم بہار 2025 کی غربت اور مساوات کی رپورٹ میں اس بات کو اجاگر کیا گیا ہے کہ کس طرح ان کوششوں نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے اور ملک بھر میں غربت کے فرق کو کم کیا ہے۔

ورلڈ بینک کی غربت اور مساوات پر رپورٹس (پی ای بیز) کا جائزہ
ورلڈ بینک کے ذریعے غربت اور مساوات پر رپورٹ (پی ای بی) 100 سے زائد ترقی پذیر ممالک میں غربت، مشترکہ خوشحالی اور عدم مساوات کے رجحانات کو اجاگر کرتی ہے۔ ورلڈ بینک گروپ اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے موسم بہار اور سالانہ اجلاسوں کے لیے سال میں دو بار شائع ہونے والے یہ بریف کسی بھی ملک کی غربت اور عدم مساوات کے سیاق و سباق کی جھلک پیش کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ غربت میں کمی ایک عالمی ترجیح رہے۔ ہر پی ای بی میں دو صفحات پر مشتمل خلاصہ شامل ہے جو اہم ترقیاتی اشاریوں پر تازہ ترین اعداد و شمار کے ساتھ غربت میں کمی میں حالیہ پیش رفت کو پیش کرتا ہے۔
یہ اشارے غربت کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہیں، بشمول غربت کی شرح اور غریبوں کی کل تعداد، قومی غربت کی لکیروں اور بین الاقوامی بینچ مارکس دونوں کا استعمال کرتے ہوئے (انتہائی غربت کے لیے 2.15 ڈالر، کم درمیانی آمدنی کے لیے 3.65 ڈالر، اور اپر-مڈل انکم کے لیے 6.85 ڈالر)۔ بریفنگ میں وقت کے ساتھ ساتھ اور مختلف ممالک میں غربت اور عدم مساوات کے تقابلی رجحانات، کثیر جہتی غربت کی پیمائش جو تعلیم اور بنیادی خدمات جیسی غیر مالیاتی محرومیوں کا سبب بنتی ہے، اور گنی انڈیکس کا استعمال کرتے ہوئے عدم مساوات کی پیمائش بھی شامل ہے۔
دیہی اور شہری غربت میں کمی
ورلڈ بینک کے پاورٹی اینڈ ایکوئٹی بریف فار انڈیا سے پتہ چلتا ہے کہ انتہائی غربت میں تیزی سے کمی دیہی اور شہری دونوں علاقوں کا احاطہ کرتے ہوئے وسیع پیمانے پر ہوئی ہے۔

کلیدی مشاہدات:
- دیہی علاقوں میں انتہائی غربت 2011-12 میں 18.4 فیصد سے کم ہوکر 2022-23 میں 2.8 فیصد ہوگئی۔
- شہری مراکز میں انتہائی غربت اسی عرصے کے دوران 10.7 فیصد سے کم ہو کر 1.1 فیصد رہ گئی۔
- دیہی اور شہری غربت کے درمیان فرق 7.7 فیصد پوائنٹس سے کم ہو کر 1.7 فیصد پوائنٹس رہ گیا، 2011-12 اور 2022-23 کے درمیان سالانہ کمی کی شرح 16 فیصد تھی۔
کم متوسط آمدنی والے غربت کی لکیر پر مضبوط کامیابی
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ بھارت نے کم متوسط آمدنی کی سطح پر غربت کو کم کرنے میں زبردست کامیابی حاصل کی ہے، جس کی پیمائش روزانہ 3.65 امریکی ڈالر ہے۔ دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں اس وسیع البنیاد ترقی سے لاکھوں افراد مستفید ہوئے ہیں۔
کلیدی مشاہدات:
- بھارت میں غربت کی شرح 3.65 ڈالر یومیہ ہے جو 2011-12 میں 61.8 فیصد سے گھٹ کر 2022-23 میں 28.1 فیصد رہ گئی، جس سے 378 ملین افراد کو غربت سے نکالا گیا۔
- دیہی غربت 69 فیصد سے کم ہو کر 32.5 فیصد ہو گئی جبکہ شہری غربت 43.5 فیصد سے کم ہو کر 17.2 فیصد رہ گئی۔
- 2011-12 اور 2022-23 کے درمیان دیہی اور شہری غربت کا فرق 25 فیصد سے کم ہو کر 15 فیصد رہ گیا ہے۔
غربت کے خاتمے میں کردار ادا کرنے والی اہم ریاستیں
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پورے بھارت میں انتہائی غربت کو کم کرنے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے ، جس میں اہم ریاستیں غربت کے خاتمے اور جامع ترقی دونوں میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔
کلیدی مشاہدات:
- پانچ سب سے زیادہ آبادی والی ریاستوں یعنی اتر پردیش، مہاراشٹر، بہار، مغربی بنگال اور مدھیہ پردیش نے ۲۰۱۱-۱۲ میں بھارت کے انتہائی غریبوں میں سے ۶۵ فیصد کی نمائندگی کی۔
- 2022-23 تک، ان ریاستوں نے انتہائی غربت میں مجموعی طور پر دو تہائی کمی میں حصہ ڈالا۔
کثیر جہتی غربت میں کمی اور نظر ثانی شدہ تخمینے
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق، بھارت نے غیر مالیاتی غربت کو کم کرنے میں اہم پیش رفت کی ہے، اور مستقبل میں غربت کے تخمینے تازہ ترین عالمی معیاروں کی بنیاد پر تبدیل ہونے کی توقع ہے۔

کلیدی مشاہدات:
- غیر مالیاتی غربت، جیسا کہ کثیر جہتی غربت انڈیکس (ایم پی آئی) کے ذریعہ ماپا جاتا ہے، جو تعلیم، صحت اور حالات زندگی جیسے عوامل پر فوکس کرتا ہے، 2005-06 میں 53.8 فیصد سے گھٹ کر 2019-21 میں 16.4 فیصد ہو گیا۔
- عالمی بینک کی کثیر جہتی غربت کی پیمائش 2022-23 میں 15.5 فیصد تھی، جو زندگی کے حالات میں جاری بہتری کی عکاسی کرتی ہے۔
- نظر ثانی شدہ بین الاقوامی غربت کی لکیر (بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ضروری کم از کم آمدنی) اور 2021 پرچیزنگ پاور پارسیز (پی پی پیز) (جو ممالک کے درمیان رہن سہن کے اخراجات میں فرق کو ایڈجسٹ کرتی ہیں) کو اپنانے کے ساتھ، 2022-23 کے لیے غربت کی نئی شرح انتہائی غربت کے لیے 5.3 فیصد اور کم متوسط آمدنی والی غربت کے لیے 23.9 فیصد ہونے کی توقع ہے۔
- بھارت کی کھپت پر مبنی Gini اشاریہ 2011-12 میں 28.8 سے بہتر ہوکر 2022-23 میں 25.5 ہو گیا، جو آمدنی کی عدم مساوات میں کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔
روزگار میں اضافہ اور افرادی قوت کے رجحانات میں تبدیلی
بھارت میں روزگار میں اضافے میں مثبت رجحانات دیکھے گئے ہیں، خاص طور پر 2021-22 کے بعد سے، دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں نمایاں بہتری کے ساتھ، جیسا کہ عالمی بینک کی رپورٹ میں اجاگر کیا گیا ہے۔

کلیدی مشاہدات:
- روزگار میں اضافہ 2021-22 کے بعد سے کام کرنے کی عمر کی آبادی سے آگے نکل گیا ہے ، خاص طور پر خواتین میں روزگار کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
- مالی سال 24-25 کی پہلی سہ ماہی میں شہری بے روزگاری کم ہو کر 6.6 فیصد رہ گئی، جو 2017-18 کے بعد سے سب سے کم ہے۔
- حالیہ اعداد و شمار 2018-19 کے بعد پہلی بار دیہی علاقوں سے شہری علاقوں میں مرد کارکنوں کی منتقلی کی طرف اشارہ کرتے ہیں، جبکہ زراعت میں دیہی خواتین کے روزگار میں اضافہ ہوا ہے۔
- خاص طور پر دیہی مزدوروں اور خواتین میں خود روزگار ی میں اضافہ ہوا ہے، جس سے معاشی شراکت داری میں مدد ملی ہے۔
اختتامیہ
آخر میں، بھارت نے گذشتہ ایک دہائی میں غربت کے خاتمے میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے۔ موسم بہار 2025 ورلڈ بینک کی غربت اور مساوات پر رپورٹ ان کامیابیوں پر روشنی ڈالتی ہے۔ یہ جامع ترقی کے لیے ملک کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ انتہائی اور کم متوسط آمدنی والی غربت میں تیزی سے کمی کے ساتھ ساتھ دیہی اور شہری غربت کے فرق میں کمی بھارت سرکار کی موثر کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔ مزید برآں، روزگار میں اضافہ، خاص طور پر خواتین میں، اور کثیر جہتی غربت میں کمی معیار زندگی میں وسیع تر بہتری کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ جیسا کہ بھارت اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے، یہ کامیابیاں غربت اور عدم مساوات سے نمٹنے میں پائیدار ترقی کے لیے ایک ٹھوس بنیاد کے طور پر کام کرتی ہیں۔
حوالے:
پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 280
(Release ID: 2124585)
Visitor Counter : 22