سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شاہراہوں  کی دیکھ بھال اور ٹریفک کا انتظام

प्रविष्टि तिथि: 27 MAR 2025 2:54PM by PIB Delhi

سڑک انسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے لوک سبھا میں ایک غیر ستارہ  سوال کے تحریری بیان میں بتایا کہ  حکومت نے موجودہ قومی شاہراہ (این ایچ) نیٹ ورک کی دیکھ بھال کو ترجیح دی ہے اور دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ جوابدہ دیکھ بھال ایجنسی کے ذریعےاین ایچ  کے تمام حصوں کی دیکھ بھال اور مرمت (ایم اینڈ آر) کو یقینی بنانے کے لیے ایک طریقہ کار تیار کیا ہے۔

این ایچ کے پھیلاؤ کے ایم اینڈ آر، جہاں ترقیاتی کام شروع ہو چکے ہیںیا آپریشن، مینٹی نینس اینڈ ٹرانسفر (او ایم ٹی) کنسیشنز/آپریشن اینڈ مینٹیننس (او اینڈ ایم ) کنٹریکٹس دیے گئے ہیں، ڈیفیکٹ لیبلٹی پیریڈ (ڈی ایل پی) کے اختتام تک متعلقہ کنسیشنیئرز/ ٹھیکیداروں کی ذمہ داری ہے۔ اسی طرح، این ایچ کے لیے ٹی او ٹی (ٹول آپریٹ اینڈ ٹرانسفر) اور انوائٹ (انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ ٹرسٹ) کے تحت شروع کی گئی ایم اینڈ آر کی ذمہ داری رعایت کی مدت کے اختتام تک متعلقہ کنسیشنر کی ہے۔

این ایچ کے تمام باقی حصوں کے لیے، حکومت نے کارکردگی پر مبنی مینٹیننس کنٹریکٹ (پی بی ایم سی ) یا شارٹ ٹرم مینٹیننس کنٹریکٹ (ایس ٹی ایم سی ) کے ذریعے دیکھ بھال کے کام کرنے کا پالیسی فیصلہ لیا ہے

ملک میں ٹریفک کے نظم و نسق کو یقینی بنانے کے لیے ٹریفک قوانین کے نفاذ کو مضبوط بنانے کے لیے، حکومت وقتاً فوقتاً موٹر وہیکل ایکٹ میں ترامیم لاتی ہے۔ موٹر وہیکلز (ترمیمی) ایکٹ، 2019 کی دفعات کے مطابق، حکومت نے اگست 2021 میں قومی شاہراہوں، ریاستی شاہراہوں پر ہائی رسک اور ہائی ڈینسٹی کوریڈورز پر الیکٹرانک مانیٹرنگ اور انفورسمنٹ آف روڈ سیفٹی کے لیے قواعد بھی شائع کیے تھے۔ (این سی اے پی) ملک میں۔ ان قوانین کا نفاذ ریاست / یونین ٹیریٹری (یو ٹی) حکومتوں کے دائرہ کار میں آتا ہے۔

مزید برآں، حکومت نے فور لین اور اس سے اوپر کے این ایچ میں ایڈوانسڈ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم (اے ٹی ایم ایس) کی تنصیب کا کام لیا ہے۔ اے ٹی ایم ایس کے پاس مختلف الیکٹرانک انفورسمنٹ ڈیوائسز ہیں جو ہائی وے پر ہونے والے واقعات (بشمول ٹریفک کی خلاف ورزیوں) کی تیز رفتار شناخت میں مدد کرتے ہیں اور ہائی ویز کی مؤثر طریقے سے نگرانی کرتے ہیں، اس طرح واقعے کے ردعمل کے وقت اور سڑک کی حفاظت کو بہتر بناتے ہیں۔

پہاڑی اور دور دراز علاقوں میں این ایچ سمیت این ایچ پر تمام ترقیاتی کاموں کی منصوبہ بندی عام طور پر صرف تمام موسمی سڑکوں کے طور پر کی جاتی ہے۔ این ایچ پر کام ٹریفک کی کثافت، سڑک کی حالت، باہمی ترجیح اور پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی) کے ساتھ ہم آہنگی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ اس وقت ملک میں 8.11 لاکھ کروڑ روپے کی لاگت سے 31,187 کلومیٹر لمبائی میں 1,310 این ایچ پروجیکٹ زیر تعمیر ہیں۔

دور دراز/پہاڑی علاقوں میںاین ایچ پر ہمہ موسمی رابطے اور موثر ٹریفک مینجمنٹ کو یقینی بنانے کے لیے، موسم/ لینڈ سلائیڈ انتباہ اور معلوماتی نظام ٹریفک کی رہنمائی کے لیے سرنگوں اور وایاڈکٹس کے علاوہ خاص طور پر اونچائی والے علاقوں میں بغیر کسی رکاوٹ کے ٹریفک کی نقل و حرکت کے لیے فراہم کیے جاتے ہیں۔

حکومت نے پہاڑی ڈھلوان کے استحکام کی تحقیقات کے لیے معیاری پیرامیٹرز جاری کیے ہیں اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈ کے شکار علاقوں کے لیے لاگت سے موثر طویل مدتی استحکام کے اقدامات کا انتخاب کیا ہے۔

اس کے علاوہ پائیدار بائیو انجینئرنگ اقدامات جیسے کوئر/جوٹ چٹائی کی ہائیڈروسیڈنگ، سبز پٹیوں کے ساتھ جڑی ہوئی زنجیر کی جالی، بانس کا ڈھیر لگانا اور جوٹ چٹائی پر ویٹیور گھاس کے پودے لگانے کے ساتھ کٹاؤ کو کنٹرول کرنا وغیرہ۔ مذکورہ بالا حل قابل عمل نہ ہونے کی صورت میں سرنگ کی تعمیر کو بھی ایک آپشن کے طور پر تلاش کیا جاتا ہے۔

حصہ (اے) کے جواب میں حکومت کی جانب سے ٹریفک کے انتظام کو بڑھانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی وضاحت کی گئی ہے۔

این ایچ پر روڈ سیفٹی انجینئرنگ کے اقدامات/کام بشمول سیاہ دھبوں کی اصلاح، بنیادی طور پر این ایچ پر ترقیاتی/ دیکھ بھال کے کاموں کے دائرہ کار کے حصے کے طور پر یا بعض معاملات میں اسٹینڈ اسٹون پروجیکٹس کے طور پر کئے جاتے ہیں۔ 2021-22 تک این ایچ پر شناخت کیے گئے کل 13,795 بلیک اسپاٹس میں سے 11,515 بلیک اسپاٹس پر قلیل مدتی اصلاحی اقدامات مکمل کیے گئے ہیں اور 5,036 بلیک اسپاٹس پر مستقل اصلاحی اقدامات مکمل کیے گئے ہیں۔ مزید، حکومت نے تعلیم، انجینئرنگ (سڑکوں اور گاڑیوں دونوں)، نفاذ اور ہنگامی دیکھ بھال پر مبنی سڑک کی حفاظت کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک کثیر الجہتی حکمت عملی تیار کی ہے۔ سڑک کی حفاظت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات کی تفصیلات ضمیمہ میں موجود ہیں۔

یوزر فیس پلازہ پر یوزر فیس نیشنل ہائی وے کے سیکشن کے استعمال کے لیے جمع کی جاتی ہے جو کہ ملک بھر میں یکساں طور پر گاڑیوں کے متعلقہ زمرے کے لیے لاگو ہونے والے نیشنل ہائی ویز فیس رولز کی دفعات کے مطابق ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ع و۔ن  م۔

U-9067

                          


(रिलीज़ आईडी: 2115843) आगंतुक पटल : 36
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Bengali , Punjabi , Tamil