کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

موبیلیٹی میں انقلابی تبدیلی


میک ان انڈیا آٹو اسٹوری

Posted On: 25 MAR 2025 5:39PM by PIB Delhi

اہم جانکاریاں:

  • میک ان انڈیا نے گھریلو کاروں کی پیداوار اور ای وی مینوفیکچرنگ کو فروغ دیا ہے۔
  • آٹوموبائل سیکٹر کا ہندوستان کی قومی جی ڈی پی میں تقریباً 6 فیصد کا تعاون ہے۔
  • گاڑیوں کی پیداوار 2 ملین (92-1991) سے بڑھ کر 28 ملین (24-2023) ہوگئی ہے۔
  • مالی سال 24-2023 میں آٹوموبائل کی برآمدات 4.5 ملین یونٹس تک پہنچ گئی ہے۔
  • پچھلے چار سالوں میں 36 ارب امریکی ڈالر کی ایف ڈی آئی کو راغب کیا گیا ہے۔
  • 4.4 ملین الیکٹرک گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں، جو کہ مارکیٹ میں 6.6 فیصد کی رسائی کی نمائندگی کرتی ہیں۔
  • پی ایل ۤئی اور پی ایم ای -ڈرائیو اسکیموں کے ذریعے ای وی اور بیٹری مینوفیکچرنگ کے لیے سپورٹ۔
  • الیکٹرک گاڑیوں پر جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کردیا گیا ہے۔
  • ہندوستان کا آٹو کمپوننٹ سیکٹر کا جی ڈی پی میں 2.3 فیصد کا تعاون ہے اور اس سے 15 لاکھ افراد براہ راست ملازمت سے جڑے ہوئے ہیں۔
  • اس شعبے نے مالی سال 2016 سے مالی سال 2024 تک 8.63 فیصد کی سی اے جی آر سے ترقی کی ہے۔
  • مالی سال 2024 میں برآمدات 21.2 ارب امریکی ڈالر اور 2026 تک 30 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔
  • حکومت بجلی کی گاڑیوں اور جدید ترین آٹو موٹیو ٹکنالوجی کو فروغ دینے کےلیے سرگرم عمل ہے۔

 

تعارف

2014 میں شروع کی گئی میک ان انڈیا پہل نے ہندوستان کی آٹوموبائل صنعت میں اہم تبدیلی لائی ہے، گھریلو کاروں کی پیداوار کو بڑھایا ہے اور الیکٹرک گاڑی (ای وی) کی تیاری کو تیز کیا ہے۔ گزشتہ دہائی میں پالیسی اصلاحات، مالیاتی ترغیبات اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی نے ہندوستان کو ایک بڑے عالمی آٹو موٹیو ہب کے طور پر قائم کیا ہے۔ اس شعبے نے خاطر خواہ سرمایہ کاری کو راغب کیا، جدت کو فروغ دیا اور مقامی مصنوعات کو فروغ دیا ہے، جس سے اقتصادی ترقی اور استحکام میں مدد ملی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004W0R5.png

ہندوستانی آٹو انڈسٹری تیزی سے ترقی کرنے والے شعبوں میں سے ایک ہے۔ اس نے 1991 میں سیکٹر کے ڈی-لائسنسنگ کے ساتھ ایک نیا سفر شروع کیا اور اس کے بعد اسے 'خودکار روٹ' کے ذریعے 100 فیصد ایف ڈی آئی کی شروعات کی۔ اس کے بعد سے تقریباً تمام عالمی کمپنیوں نے ہندوستان میں اپنی مینوفیکچرنگ سہولیات قائم کیں، جس سے گاڑیوں کی پیداوار 92-1991 میں 20 لاکھ سے بڑھ کر 24-2023 میں تقریباً 2 کروڑ 80 لاکھ ہوگئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OJWD.jpg

ہندوستانی آٹو موٹیو انڈسٹری کا کاروبار تقریباً 240 ارب امریکی ڈالر (20 لاکھ کروڑ) ہے، جس کا ملک کی معیشت اور مینوفیکچرنگ سیکٹر میں بڑا تعاون ہے۔ بھاری صنعتوں کی وزارت کی سالانہ رپورٹ 25-2024 کے مطابق، تقریباً 30 ملین ملازمتیں (براہ راست: 4.2 ملین اور بالواسطہ: 26.5 ملین) ہندوستانی آٹو انڈسٹری نے پیدا کی ہیں۔ ہندوستانی آٹو موٹیو انڈسٹری نے تقریباً 35 ارب امریکی ڈالر کی گاڑیاں اور آٹو پرزے برآمد کیے ہیں۔ عالمی پوزیشن کے لحاظ سے، ہندوستان تین پہیہ گاڑیوں کا سب سے بڑا مینوفیکچرر ہے، جبکہ دنیا میں دو پہیوں کی گاڑیوں کو تیار کرنے والے سرفہرست دو نمبر،  مسافر گاڑیوں کی تیاری میں سرفہرست 4 نمبر اور دنیا میں تجارتی گاڑیوں کو تیار کرنے کے معاملے میں سر فہرست پانچ نمبر پر ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VXX3.jpg

ہندوستان میں آٹو پرزے کی صنعت

آٹو پرزہ کا شعبہ بھارت کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے، جو گھریلو گاڑیوں کے مینوفیکچررز کو اہم پرزے اور سسٹم فراہم کرتا ہے اور اہم عالمی منڈیوں کو برآمد کرتا ہے۔ یہ صنعت مصنوعات کی ایک وسیع رینج کا احاطہ کرتی ہے جس میں انجن کے پرزے، ٹرانسمیشن سسٹم، بریکنگ سسٹم، الیکٹریکل اور الیکٹرانکس پرزہ، باڈی اور چیسس پارٹس وغیرہ شامل ہیں۔ ہندوستان اپنی لاگت کی مسابقت، ہنر مند افرادی قوت اور مضبوط پالیسی سپورٹ کی وجہ سے آٹو پرزہ کی تیاری کے لیے ایک پسندیدہ مقام بن گیا ہے۔ آٹو کمپوننٹ سیکٹر کے 2030 تک 100 ارب امریکی ڈالر کے برآمدی ہدف تک پہنچنے کی توقع ہے، جس سے یہ شعبہ ملک میں سب سے بڑے روزگار پیدا کرنے والوں میں سے ایک بن جائے گا۔

آٹو پرزے کی صنعت کا جائزہ

جی ڈی پی میں تعاون

2.30 فیصد

براہ راست روزگار

1.5 ملین افراد

صنعتی کاروبار (مالی سال 2024)

6.14 لاکھ کروڑ روپے (74.1ارب امریکی ڈال)

گھریلو او ای ایم کی فراہمی کا حصہ

54 فیصد

برآمدات کا حصہ

18 فیصد

سی اے جی آر (مالی سال 2016 سے مالی سال 2024)

8.63 فیصد

برآمدات کی قدر (مالی سال 2024)

21.2 ارب امریکی ڈالر

امکانات پر مبنی برآمدات (2026)

30 ارب امریکی ڈالر

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ہندوستان کے آٹو پرزے کے شعبے کا ہندوستان کی جی ڈی پی میں 2.3 فیصد کا تعاون ہے، جس سے براہ راست 1.5 ملین سے زیادہ افراد کو روزگار ملتا ہے ۔ مالی سال 2024 میں اس شعبے کا کاروبار 6.14 لاکھ کروڑ روپے (74.1 بلین امریکی ڈالر) تھا، جس میں گھریلو او ای ایم سپلائی 54فیصد اور برآمدات 18فیصد ہے۔ مالی سال 2016 سے مالی سال 2024 کے دوران صنعت میں 8.63 فیصد کی سی اے جی آر سے اضافہ ہوا ۔ مالی سال 2024 میں، برآمدات 21.2 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جس میں 300 ملین امریکی ڈالر کا تجارتی سرپلس تھا، اور 2026 تک 30 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004W0R5.png

ہندوستانی آٹو پرزے کی صنعت سالانہ اپنی پیداوار کا 25فیصد سے زیادہ برآمد کرتی ہے ۔ مالی سال 2028 تک، ہندوستانی آٹو صنعت کا مقصد درآمدات کو کم کرکے اور "چائنا پلس ون" رجحان کا فائدہ اٹھاتے ہوئے برقی موٹروں اور خودکار ٹرانسمیشن جیسے جدید پرزوں کی لوکلائزیشن کو فروغ دینے کے لیے 7 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا ہے ۔ 2023 میں ، آٹو پرزے کی صنعت نے دو سالوں میں درآمدات میں 5.8 فیصد کمی حاصل کی ۔ اصل سازوسامان مینوفیکچررز (او ای ایمز) کے فروخت پرزے کی اکثریت، انجن پرزے ہیں  اور یہ (26فیصد) باڈی/چیسیس/ بی آئی ڈبلیو(14 فیصد) سسپینشن اور بریکنگ (15فیصد) ڈرائیو ٹرانسمیشن اور اسٹیئرنگ (13فیصد) اور برقی اور الیکٹرانکس (11 فیصد) ہیں۔ اہم برآمدات یورپ (6.89 ارب امریکی ڈالر) ، شمالی امریکہ (6.19 ارب امریکی ڈالر) اور ایشیا (5.15 ارب امریکی ڈالر) کو ہیں ۔

گھریلو آٹوموبائل کی پیداوار میں اضافہ

آٹوموبائل سیکٹر، ہندوستان کی قومی جی ڈی پی میں تقریبا 6 فیصد کا تعاون  کرتا ہے ، جس کی برآمدات مالی سال 24-2023 میں تمام زمروں میں 4.5 ملین یونٹس تک پہنچ گئی ہیں ، جن میں 6.72 ملین مسافر گاڑیاں اور 3.45 ملین دو پہیہ شامل ہیں ۔ اسکوڈا آٹو ووکس ویگن انڈیا جیسی عالمی آٹوموٹو کمپنیاں اپنی پیداوار کا 30 فیصد برآمد کرتی ہیں اور ماروتی سوزوکی سالانہ تقریبا 2.8 لاکھ یونٹس برآمد کرتی ہیں ، جو اس رجحان کی شاندار مثال ہے ۔

اس شعبے نے گزشتہ چار سالوں میں 36 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے ، جس سے عالمی آٹوموٹو منظر نامے میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی اہمیت اجاگر ہوتی ہے ۔ بڑی بین الاقوامی کمپنیاں کافی وعدے کر رہی ہیں ، ہنڈائی 4 ارب امریکی ڈالر (33,200 کروڑ روپے) کی توسیع کا منصوبہ بنا رہی ہے ، جبکہ مرسیڈیز بینز نے 360 ملین امریکی ڈالر (3,000 کروڑ روپے) کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے ۔ حال ہی میں ، ٹویوٹا نے اپنی صلاحیت کو مزید بڑھانے کے لیے 2.3 ارب امریکی ڈالر (20,000 کروڑ روپے) کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ۔

الیکٹرک وہیکل (ای وی) مینوفیکچرنگ بوم

ملک پائیدار نقل و حرکت میں بھی آگے بڑھ رہا ہے ، اگست 2024 تک 4.4 ملین الیکٹرک گاڑیاں (ای وی) رجسٹرڈ ہیں ، جن میں 2024 کے پہلے آٹھ مہینوں میں 9.5 لاکھ شامل ہیں ، جس سے مارکیٹ میں 6.6 فیصد رسائی حاصل ہوئی ہے ۔ اس ترقی کی حمایت کرنے کے لیے حکومت نے ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی) بیٹری اسٹوریج کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹو (پی ایل آئی) اسکیم جیسے اقدامات کو نافذ کیا ہے ۔ 25-2024 کے بجٹ میں ، حکومت نے فیم اسکیم کے تحت 2،671.33 کروڑ روپے مختص کیے اور ای وی سیل پرزے کی مینوفیکچرنگ کے لئے ضروری اہم معدنیات کی درآمد سے کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ کی تجویز پیش کی ۔

مزید برآں ، مارچ 2024 میں ، الیکٹرک موبلٹی پروموشن اسکیم (ای ایم پی ایس) کو چار ماہ کے لیے 500 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ شروع کیا گیا تھا ، جس میں خاص طور پر دو اور تین پہیہ گاڑیوں کے شعبوں  کی مدد کیلئے  منصوبہ بنایا گیا تھا تاکہ الیکٹرک گاڑیوں میں منتقلی کو تیز کیا جا سکے۔ یہ اقدامات جموں و کشمیر میں لیتھیم کے ذخائر کی حالیہ دریافت سے مطابقت رکھتے ہیں، جس سے ہندوستان آنے والے سالوں میں عالمی بیٹری مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں ایک اہم رہنما بن جائے گا ۔ ہندوستانی ای وی سیکٹر بھی تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور 2029 میں 113.99 ارب امریکی ڈالر کی ترقی ریکارڈ کرنے کی توقع ہے ۔

سوسائٹی آف انڈین آٹوموبائل مینوفیکچررز (ایس آئی اے ایم) کے ذریعہ فراہم کردہ معلومات کے مطابق پچھلے پانچ سالوں کے دوران ہندوستان میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کی کل سالانہ پیداوار، سال کے لحاظ سے ذیل میں دی گئی ہے:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0054QDE.jpg

بھاری صنعتوں کی وزارت نے الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کو فروغ دینے اور ملک میں چارجنگ اسٹیشنوں کی دستیابی اور رسائی سمیت الیکٹرک موبیلٹی کو اپنانے میں درپیش مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے درج ذیل اسکیمیں وضع کی ہیں :

  1. ہندوستان میں (ہائبرڈ اور) الیکٹرک گاڑیوں کو تیزی سے اپنانا اور تیار کرنا (فیم انڈیا) اسکیم مرحلہ دوم: حکومت نے اس اسکیم کو یکم اپریل 2019 سے پانچ سال کی مدت کے لیے 11,500 کروڑ روپے کی کل بجٹ امداد کے ساتھ نافذ کیا ۔ اس اسکیم نے ای-2 ڈبلیو، ای-3 ڈبلیو، ای-4 ڈبلیو ، ای بسوں اور ای وی پبلک چارجنگ اسٹیشنوں کے قیام میں مدد کی ۔ بھاری صنعتوں کے محکمے نے دوسرے مرحلے کے تحت 24 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 62 شہروں میں 2636 چارجنگ اسٹیشنوں کو بھی منظوری دی ہے ۔ ان چارجنگ اسٹیشنوں کی ریاست کے لحاظ سے مختص رقم مندرجہ ذیل ہے:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006S1VT.png

  1. ہندوستان میں آٹوموبائل اور آٹو پرزے کی صنعت کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیم (پی ایل آئی-آٹو) حکومت نے 23 ستمبر 2021 کو ہندوستان میں آٹوموبائل اور آٹو پرزے کی صنعت کے لیے اس اسکیم کو نوٹیفائی کیا، تاکہ 25,938 کروڑ روپے کے بجٹ کے اخراجات کے ساتھ ایڈوانسڈ آٹوموٹو ٹیکنالوجی (اے اے ٹی) مصنوعات کے لیے ہندوستان کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو بڑھایا جاسکے۔ اس اسکیم میں کم از کم 50فیصد گھریلو قدر میں اضافہ (ڈی وی اے) کے ساتھ اے اے ٹی مصنوعات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور آٹوموٹو مینوفیکچرنگ ویلیو چین میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مالی مراعات کی تجویز ہے ۔

فیچر

تفصیلات

بجٹ اخراجات

کروڑ روپے 25,938

ٹارگیٹیڈ سال

مالی سال 2022-23 سے مالی سال 2026-27تک

گھریلو قدر میں اضافہ

کم از کم  50فیصد

فوکس

جدید آٹو موٹیو تکنیک (اے اے ٹی) مصنوعات

مخصوص ٹکنالوجی

الیکٹرک گاڑیاں (ای ویز) اور ہائیڈروجن فیول سیل پرزے

الیکٹرک گاڑیوں اور ہائیڈروجن، فیول سیل پرزوں کے لیے ترغیبات

13فیصد سے 18فیصد

اے اے ٹی پرزوں کے لیے ترغیبات

8فیصد سے 13فیصد

سرمایہ کاری کو راغب کرنا

عالمی او ای ایمس

اہلیت

گھریلو اور برآمدات دونوں سطحوں پر فروخت

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  • iii. جدید کیمسٹری سیلکے لیے پی ایل آئی اسکیم (اے سی سی): حکومت نے 12 مئی 2021 کو ملک میں اے سی سی کی تیاری کے لیے 18,100 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ پی ایل آئی اسکیم کو منظوری دی ۔ اس اسکیم کا مقصد اے سی سی بیٹریوں کی 50 گیگاواٹ کے لیے مسابقتی گھریلو مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام قائم کرنا ہے۔
  • iv. پی ایم الیکٹرک ڈرائیو انوویٹیو وہیکل انہینسمنٹ (پی ایم ای-ڈرائیو) اسکیم میں انقلاب: 10 ہزار 900 کروڑ روپے کی لاگت والی اس اسکیم کو 29 ستمبر 2024 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا ۔ یہ ایک دو سالہ اسکیم ہے، جس کا مقصد الیکٹرک گاڑیوں سمیت ای-2 ڈبلیو، ای-3 ڈبلیو، ای-ٹرکوں، ای بسوں، ای-ایمبولینسوں، ای وی پبلک چارجنگ اسٹیشنوں اور وہیکل ٹیسٹنگ ایجنسیوں کی جدید کاری میں مدد کرنا ہے ۔
  1. پی ایم ای بس سیوا پیمنٹ سیکورٹی میکانزم (پی ایس ایم) اسکیم: 28 اکتوبر 2024 کو نوٹیفائی کی گئی اس اسکیم کا تخمینہ 3,435.33 کروڑ روپے ہے اور اس کا مقصد 38,000 سے زیادہ الیکٹرک بسوں کی تعیناتی میں مدد کرنا ہے ۔ اس اسکیم کا مقصد پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹیز (پی ٹی اے) کے ذریعے ڈیفالٹ ہونے کی صورت میں ای بس آپریٹرز کو ادائیگی کی ضمانت فراہم کرنا ہے ۔
  • vi. ہندوستان میں برقی مسافر کاروں کی تیاری کو فروغ دینے کی اسکیم (ایس ایم ای سی) کو ہندوستان میں برقی کاروں کی تیاری کو فروغ دینے کے لیے 15 مارچ 2024 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا ۔ اس کے لیے درخواست دہندگان کو کم از کم 4,150 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنی ہوگی اور تیسرے سال کے اختتام پر کم از کم 25فیصد ڈی وی اے اور پانچویں سال کے اختتام پر 50فیصد ڈی وی اے حاصل کرنا ہوگا ۔

دیگر وزارتوں کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:

  1. بجلی کی وزارت نے 17 ستمبر 2024 کو "الیکٹرک وہیکل چارجنگ انفراسٹرکچر-2024 کی تنصیب اور آپریشن کے لیے رہنما خطوط" کے عنوان سے ای وی چارجنگ انفراسٹرکچر کے لیے رہنما خطوط اور معیارات جاری کیے ہیں ۔ یہ نظر ثانی شدہ رہنما خطوط ملک میں ایک مربوط اور انٹرآپریبل ای وی چارجنگ انفراسٹرکچر نیٹ ورک بنانے کے لیے معیارات اور پروٹوکول کا خاکہ پیش کرتے ہیں ۔
  2. وزارت خزانہ نے الیکٹرک گاڑیوں پر جی ایس ٹی کو 12فیصد سے کم کرکے 5فیصد کردیا ہے۔
  • iii. سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) نے اعلان کیا کہ بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کو گرین پلیٹیں دی جائیں گی اور انہیں اجازت نامے کی ضروریات سے مستثنیٰ رکھا جائے گا ۔
  • iv. ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے نجی اور تجارتی عمارتوں میں چارجنگ اسٹیشنوں کو شامل کرنے کو لازمی قرار دیتے ہوئے ماڈل بلڈنگ ضمنی قوانین میں ترمیم کی ہے ۔

نتیجہ

میک ان انڈیا پہل نے ہندوستان کے آٹوموبائل سیکٹر اور ہندوستان کے آٹو پرزے کے شعبے میں بے مثال ترقی کی ہے، جس سے گھریلو کار کی پیداوار اور ای وی مینوفیکچرنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ مسلسل پالیسی سپورٹ، سرمایہ کاری کی آمد اور تکنیکی ترقی کے ذریعے، ہندوستان آٹوموٹو اور الیکٹرک موبیلٹی میں عالمی رہنما بننے اور آٹوموٹو سیکٹر میں زیادہ سے زیادہ خود انحصاری حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے ۔

حوالہ جات


https://e-amrit.niti.gov.in/national-level-policy

https://www.investindia.gov.in/sector/automobile

https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2084148

https://www.makeinindia.com/6-superstar-sectors-boosting-make-india

https://sansad.in/getFile/annex/266/AU2160_wHAoIx.pdf?source=pqars

https://www.startupindia.gov.in/content/sih/en/bloglist/blogs/automobiles.html

https://www.heavyindustries.gov.in/sites/default/files/2025-02/heavy_annual_report_2024-25_final_27.02.2025_compressed.pdf

https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/183/AU1262_4BzeHa.pdf?source=pqals

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2024/sep/doc2024925401801.pdf

https://www.investindia.gov.in/sector/auto-components

https://heavyindustries.gov.in/pli-scheme-automobile-and-auto-component-industry

https://www.myscheme.gov.in/schemes/plisaaci

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2053179

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2085938

https://invest.up.gov.in/auto-components-sector/

پی ڈی ایف میں دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں:

 

************

ش ح ۔ع ح۔ش ہ ب ۔

(U: 8924)


(Release ID: 2115190) Visitor Counter : 22


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Gujarati