بھارتی چناؤ کمیشن
تمام سی ای ، ڈی ای اوز، ای آر اوکو سیاسی جماعتوں کے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کرنے اور قانونی فریم ورک کے اندر مسائل حل کرنے کی ہدایت
سی ای اوز کے ذریعہ امور کے لحاظ سے کارروائی کی رپورٹیں 31 مارچ، 2025 تک داخل کی جائیں گی
انتخابی کمیشن نے تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سی ای اوز کی کانفرنس منعقد کی؛ 100 سے زائد عہدیداروں نے شرکت کی
Posted On:
04 MAR 2025 3:02PM by PIB Delhi
انتخابی کمیشن نے آج نئی دہلی کے آئی ڈی ای ایم میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سی ای اوز کی دو روزہ کانفرنس کا آغاز کیا۔ جناب گیانیش کمار کے چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اس طرح کی یہ پہلی کانفرنس ہے۔ سی ای سی اور الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو اور ڈاکٹر وویک جوشی نے سی ای اوز کے ساتھ متعدد موضوعات پر گفت و شنید کی جس سے طے شدہ قانونی فریم ورک کے اندر ملک میں انتخابی انتظام میں بہتری کی راہ ہموار ہوگی۔
چیف الیکشن کمشنر جناب گیانیش کمار نے اپنے خطاب میں ملک بھر کے تمام سی ای اوز، ڈی ای اوز، ای آر اوز، بی ایل اوز سمیت تمام عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ شفافیت سے کام کریں اور موجودہ قانونی فریم ورک یعنی آر پی ایکٹ 1950 اور 1951 ؛ رائے دہندگان کی رجسٹریشن رولز 1960، الیکشن رولز 1961 کا انعقاد اور انتخابی کمیشن کے ذریعے وقتا فوقتا جاری کی جانے والی ہدایات کے مطابق تمام قانونی ذمہ داریوں کو تندہی سے پورا کریں ۔
انھوں نے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ سیاسی جماعتوں سے رابطہ اور جوابدہ رہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ متعلقہ مجاز اتھارٹی یعنی ای آر او یا ڈی ای او یا سی ای او کے ذریعہ موجودہ قانونی فریم ورک کے اندر کسی بھی مسئلے کو حل کرنے کے لیے تمام قانونی سطحوں پر تمام پارٹی اجلاس باقاعدگی سے منعقد کیے جائیں۔ ہر سی ای او کے ذریعے کی گئی کارروائی کی رپورٹ 31 مارچ 2025 تک متعلقہ ڈی ای سی کو پیش کی جائے گی۔
انھوں نے زور دیا کہ تمام سی ای اوز، ڈی ای اوز، آر اوز، ای آر اوز کو اپنے کردار اور ذمہ داریوں کے ساتھ مکمل طور پر کام کرنا چاہیے، جیسا کہ قانون اور انتخابی کمیشن کی ہدایات میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ عہدیداروں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بھارت کے تمام شہری جو 18 سال سے زیادہ عمر کے ہیں وہ آئین کی دفعہ 325 اور دفعہ 326 کے مطابق رائے دہندگان کے طور پر رجسٹرڈ ہیں۔ انھوں نے ہدایت کی کہ تمام بی ایل اوز کو رائے دہندگان کے ساتھ شائستگی سے پیش آنے کی تربیت دی جائے اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ کوئی بھی انتخابی عملہ یا افسر کسی کے جھوٹے دعووں سے خوفزدہ نہ ہو۔
عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ ہر پولنگ بوتھ میں 800-1200 رائے دہندگان رکھنے کی کوشش کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ ہر رائے دہندگان کی رہائش گاہ سے 2 کلومیٹر کے فاصلے پر ہو۔ دیہی علاقوں میں ووٹنگ میں آسانی کے لیے مناسب یقینی کم از کم سہولیات کے ساتھ پولنگ بوتھ قائم کیے جائیں۔ شہری علاقوں میں ووٹنگ کو بڑھانے کے لیے اونچی عمارتوں کے ساتھ ساتھ کچی آبادیوں میں بھی پولنگ بوتھ قائم کیے جائیں۔
آئینی فریم ورک اور قوانین کی جامع نقشہ سازی کے بعد کمیشن نے پورے انتخابی عمل میں 28 مختلف اسٹیک ہولڈروں کی نشاندہی کی ہے جن میں سی ای اوز، ڈی ای اوز ای آر اوز، سیاسی جماعتیں، امیدوار، پولنگ ایجنٹ وغیرہ شامل ہیں۔ کانفرنس کا مقصد 28 شناخت شدہ اسٹیک ہولڈروں میں سے ہر ایک کی استعداد کار کو مضبوط بنانا ہے جنہیں کمیشن کے چاروں ڈی ای سیز میں سے ہر ایک کی رہنمائی میں چار گروپوں یعنی انتخابی فہرستوں، انتخابات کے انعقاد، سپروائزری / انفورسمنٹ اور سیاسی جماعتوں / امیدواروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ کانفرنس کے اختتام کے بعد کل مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔
پہلی بار تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ایک ایک ڈی ای او اور ایک ایک ای آر او کانفرنس میں حصہ لے رہا ہے۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 7803
(Release ID: 2108067)
Visitor Counter : 22