امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج دہلی کی نو منتخب وزیراعلیٰ محترمہ ریکھا گپتا، محکمہ داخلہ کے وزیر آشیش سود، دہلی پولیس کمشنر اور دیگر سینئر افسران کی موجودگی میں امن و امان اور تال میل سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی
وزیر داخلہ نے کہا کہ دہلی کی ڈبل انجن والی حکومت وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی توقعات کے مطابق ایک ترقی یافتہ اور محفوظ دہلی کے لیے دوگنی رفتار سے کام کرے گی
بنگلہ دیشی اور روہنگیا دراندازیوں کو ملک میں داخل ہونے میں مدد دینے والے پورے نیٹ ورک کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے، ان کے دستاویزات بنوانے اور یہاں رہنے میں مدد کی جائے
غیر قانونی دراندازیوں کا معاملہ قومی سلامتی سے بھی جڑا ہوا ہے اور اس سے سختی سے نمٹا جائے اور ان کی نشاندہی کرکے انہیں ملک بدر کیا جائے
مسلسل ناقص کارکردگی دکھانے والے تھانوں اور سب ڈویژنوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے
وزیر داخلہ نے کہا کہ دہلی پولیس کی ترجیح یہ ہونی چاہئے کہ وہ دہلی میں بین ریاستی گروہوں کو بے رحم انداز میں ختم کرے
منشیات کے معاملات میں اوپر سے نیچے اور نیچے سے اوپر تک کے ساتھ کام کریں اور اس کے پورے نیٹ ورک کو ختم کریں
وزیر داخلہ نے ہدایت دی کہ دہلی میں تعمیرات سے متعلق معاملات میں دہلی پولیس کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی
سال 2020 کے دہلی فسادات کے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے دہلی حکومت کو ایک خصوصی استغاثہ کا تقرر کرنا چاہیے تاکہ یہ مقدمات جلد نمٹائے جا سکیں
دہلی پولیس کو جلد ہی اضافی عہدوں پر بھرتی کا عمل شروع کرنا چاہئے
وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈی سی پی سطح کے افسران کو تھانے کی سطح پر جانا چاہئے اور عوامی سماعت کے کیمپوں کا انعقاد کرنا چاہئے اور عوام کے مسائل کو حل کرنا چاہئے
خواتین اور بچوں کی حفاظت کے لیے جے جے کلسٹرز میں نئی سیکیورٹی کمیٹیاں بنائی جائیں
دہلی پولیس کو ان جگہوں کی نشاندہی کرنی چاہئے جہاں روزانہ ٹریفک جام ہوتا ہے اور دہلی پولیس کمشنر اور چیف سکریٹری کو مل کر اس کا فوری حل نکالنا چاہئے، تاکہ عوام کو راحت مل سکے
دہلی حکومت کو پانی بھرنے والے مقامات کی نشاندہی کرنے اور اس سے نمٹنے کے لیے 'مانسون ایکشن پلان' تیار کرنا چاہیے
Posted On:
28 FEB 2025 7:02PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج دہلی کی نو منتخب وزیر اعلی محترمہ ریکھا گپتا کی موجودگی میں امن و امان کی صورتحال پر ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ دہلی حکومت کے وزیر داخلہ جناب آشیش سود، مرکزی داخلہ سکریٹری جناب گووند موہن، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائرکٹر، دہلی کے چیف سکریٹری، دہلی پولیس کمشنر، اور مرکزی وزارت داخلہ، دہلی حکومت اور دہلی پولیس کے کئی سینئر افسران موجود تھے۔
جائزہ میٹنگ کے دوران خواتین، بچوں اور بزرگ شہریوں کی حفاظت اور قومی دارالحکومت میں امن و امان کو بہتر بنانے اور جرائم پر قابو پانے کے لیے کئی اقدامات اور تجاویز پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ دہلی پولیس کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ دہلی پولیس نے دہلی میں امن و امان کو برقرار رکھنے میں اچھا کام کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے امید ظاہر کی کہ دہلی کی ڈبل انجن والی حکومت وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی توقعات کے مطابق ایک ترقی یافتہ اور محفوظ دہلی کے لیے دوگنی رفتار کے ساتھ کام کرے گی۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے دہلی پولیس کو ہدایت دی کہ اس پورے نیٹ ورک کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جو بنگلہ دیشی اور روہنگیا دراندازیوں کو ملک میں داخل ہونے میں مدد کرتا ہے، ان کے دستاویزات بنوائے اور ان کے یہاں قیام کی سہولت فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی دراندازیوں کا معاملہ قومی سلامتی سے بھی جڑا ہوا ہے اور اس سے سختی سے نمٹا جائے اور ان کی نشاندہی کرکے انہیں ملک بدر کیا جائے۔
جناب امت شاہ نے زور دے کر کہا کہ کارکردگی میں ناکام رہنے والے پولیس اسٹیشنوں اور سب ڈویژنوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تھرڈ پارٹی سروے جیسے کھوئے ہوئے اور پائے گئے، پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ، کردار کی تصدیق، ٹریفک مینجمنٹ، بزرگ شہریوں کی حفاظت اور ہمت ایپ کے ذریعے دہلی پولیس کی دیگر سرگرمیوں کے بارے میں لوگوں کے اطمینان کی سطح کو جاننا بہت ضروری ہے۔ تیسرے فریق کے جائزے سے ان اقدامات کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ دہلی پولیس کی ترجیح یہ ہونی چاہئے کہ وہ دہلی میں بین ریاستی گروہوں کو بے رحم انداز میں ختم کرے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈی سی پی سطح کے افسران کو پولیس اسٹیشنوں میں جانا چاہئے اور عوامی سماعت کے کیمپس کا انعقاد کرنا چاہئے اور عوام کے مسائل کو حل کرنا چاہئے۔ جناب شاہ نے کہا کہ تمام اے سی پیز کو اپنے ماتحت تھانوں میں سنگین مقدمات کی خود نگرانی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے ایک سال تک دہلی پولیس کو ہر تین ماہ کے وقفے سے جرائم کے خلاف خصوصی مہم چلانی چاہئے اور بعد میں اسے ہر ڈیڑھ ماہ بعد چلانی چاہئے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ منشاقت کے معاملات مںا اوپر سے نچےک اور نچےی سے اوپر تک کے ساتھ کام کریں اور اس کے پورے نٹش ورک کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے ہدایت دی کہ دہلی میں تعمیرات سے متعلق معاملات میں دہلی پولیس کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جے جے کلسٹرز میں پائلٹ بنیادوں پر 25 سیکورٹی کمیٹیاں بنائی جائیں اور ان کے نتائج اور افادیت کو دیکھنے کے بعد اس اقدام کو آگے بڑھایا جائے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے دہلی حکومت سے کہا کہ وہ ان جگہوں کی نشاندہی کرتے ہوئے جہاں پانی جمع ہو رہا ہے پانی بھرنے سے نمٹنے کے لیے 'مانسون ایکشن پلان' تیار کرے۔
جناب امت شاہ نے ہدایت دی کہ ٹوٹی ہوئی بسوں کی وجہ سے ٹریفک جام کو روکنے کے لیے، DTC کو QRTs کو تعینات کرنا چاہیے اور دیگر محکموں کے ساتھ تال میل قائم کرنا چاہیے تاکہ فوری مدد حاصل کی جا سکے اور ٹریفک کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں ردعمل کا وقت کم کیا جا سکے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ دہلی کی منڈولی اور تہاڑ جیلوں کو ماڈل جیل بنانے کی کوشش کی جانی چاہئے۔ انہوں نے دہلی پولیس سے کہا کہ وہ جلد ہی اضافی عہدوں پر بھرتی کا عمل شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ 2020 کے دہلی فسادات کے مقدمات کو جلد نمٹانے کے لیے دہلی حکومت کو خصوصی استغاثہ کا تقرر کرنا چاہیے تاکہ ان مقدمات کو جلد نمٹایا جا سکے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ دہلی پولیس اور دہلی حکومت کے باہمی تعاون سے ہی ملک کی راجدھانی کو ایک مثالی دارالحکومت بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ٹریفک مینجمنٹ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، خواتین اور بچوں کو بااختیار بنانے، شہری محکموں کے درمیان باہمی تعاون، بدعنوانی کو روکنے، کمیونٹی پولیسنگ، سی سی ٹی وی کیمروں کی دیکھ بھال اور انضمام وغیرہ پر مشترکہ کوششوں کی طرف کام کرنے کی تجویز دی۔
***
ش ح ۔ ف خ
U. No: 7686
(Release ID: 2107155)
Visitor Counter : 17