امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج مدھیہ پردیش کے چترکوٹ میں بھارت رتن نانا جی دیشمکھ کی پندرہویں برسی پر منعقدہ خراج عقیدت پروگرام سے خطاب کیا


نانا جی نے اپنی محنت سے سیاست میں ایسے اصول قائم کیے جو آنے والی نسلوں کے لیے مثالی رہیں گے۔

گراموتھان کے ذریعے، نانا جی دیش مکھ جی نے دین دیال جی کے انتودیا کے اصول کو زمین پر لانے کا کام کیا۔

نانا جی کی کوششوں نے ملک کے دیہات کے سماجی اور معاشی منظر نامے کو بدلنے میں اہم کردار ادا کیا۔

دین دیال جی اور نانا جی کی انتودیا کی سیاست کو مثالی ماننے والے مودی جی آج کروڑوں غریبوں کی زندگیوں میں تبدیلی لا رہے ہیں

سنگھ کی اقدار، تلک مہاراج کی قوم پرستی اور گاندھی جی کی گرام سوراج، ان کا شاندار امتزاج نانا جی دیشمکھ کی شخصیت میں نظر آتا ہے

نانا جی نے سرسوتی شیشو مندر کی بنیاد رکھی، آج ملک بھر میں ہزاروں کی تعداد میں یہ  اسکول بچوں کو تعلیم اور ثقافت فراہم کر رہے ہیں

Posted On: 27 FEB 2025 7:45PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی وزیر  جناب امت شاہ نے آج مدھیہ پردیش کے چترکوٹ میں بھارت رتن نانا جی دیشمکھ کی 15ویں برسی پر منعقدہ خراج عقیدت پروگرام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو اور نائب وزیر اعلیٰ راجندر شکلا سمیت کئی معززین موجود تھے۔

جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج نانا جی دیشمکھ کی برسی پر منعقدہ خراج عقیدت پروگرام کے ساتھ ساتھ دین دیال اپادھیائے جی کے مجسمے کا افتتاح کرنے اور بھگوان رام کی زندگی پر مبنی پریزنٹیشن 'رام درشن' کا بھی اہتمام کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ نانا جی دیش مکھ ان لوگوں میں سے تھے جن کی زندگی چند سالوں کے لیے نہیں بلکہ دہائیوں  تک اپنا اثر چھوڑتی ہے اور ایسے لوگ دور کو بدلنے کا کام کرتے ہیں۔ جناب  شاہ نے کہا کہ نانا جی، جو مہاراشٹر میں پیدا ہوئے تھے، بچپن سے ہی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے منسلک تھے، سنگھ کے پرچارک بنے، اتر پردیش کو کام کا علاقہ بنایا، بھارتیہ جن سنگھ کے جنرل سکریٹری بنے اور دین دیال جی کے ساتھ رہے، اتر پردیش میں جن سنگھ کی بنیاد رکھنے کے لیے ہر بلاک کا سفر کیا۔ نانا جی نے اپنی زندگی کا ہر لمحہ اور اپنے جسم کا ہر ذرہ مادر ہند کے لیے وقف کر دیا اور سو سال زندہ رہنے کی سعادت حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں رہتے ہوئے سب کا دوست بن کر دنیا سے جانا بہت مشکل ہے لیکن میں نے آج تک حکمران جماعت یا اپوزیشن کے کسی بھی رہنما سے نانا جی کے بارے میں کوئی غلط بات نہیں سنی۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سیاست میں رہتے ہوئے متفقہ قبولیت حاصل کرنا بہت مشکل ہے، سیاسی مقاصد کے لیے بھی مخالفت کرنا پڑتی ہے۔ لیکن اتنی طویل زندگی میں بھی نانا جی کی مخالفت کرنے کی کسی میں ہمت نہیں تھی اور نہ ہی کسی نے ان کی مخالفت کرنا مناسب سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ نانا جی نے فن، ادب، صنعت، خدمت اور سیاست سمیت تقریباً ہر شعبے میں رابطے قائم کیے اور ان شعبوں میں قبولیت اور عزت حاصل کی۔ ایک زندگی میں اتنا کچھ حاصل کرنا بہت مشکل ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ جب نانا جی کی عمر صرف 60 سال تھی، تب انہوں نے سیاست چھوڑنے اور اپنی باقی زندگی ’انٹیگرل ہیومنزم‘ کو نافذ کرنے کے لیے وقف کرنے کا فیصلہ کیا۔ سیاست میں بھی وہ آبی کمل کی طرح رہے، ہر برائی سے خود کو دور رکھا اور ساری زندگی برائیوں کو دور کرنے میں صرف کی۔ نانا جی نے اپنی محنت سے سیاست میں ایسے اصول قائم کیے جو آنے والی نسلوں کے لیے مثالی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نانا جی کے چھوٹے چھوٹے تجربات نے ہندوستان کے دیہات کا منظرنامہ بدلنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نانا جی نے گاؤں کی ترقی کے ذریعے دین دیال جی کے انتودیا کے اصول کو زمین پر لانے کے لیے کام کیا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نانا جی دیش مکھ اور دین دیال اپادھیائے کی شکل میں بھارتیہ جن سنگھ نے اسی دور میں ملک کی سیاست کو دو عظیم انسان دیئے۔ دونوں 1916 میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک کی آزادی کے بعد پالیسیاں بن رہی تھیں تو لوگ ملک کی پالیسیوں کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہے تھے۔ خارجہ امور، معیشت، زراعت اور تعلیم جیسی ملکی پالیسیوں میں ہماری قدیم قوم کی مٹی کی خوشبو نہیں تھی۔ اس وقت کی حکومت مغرب سے لیے گئے اصولوں کو ہندی بنا کر پالیسیاں بنانے میں مطمئن تھی۔ اس وقت پنڈت دین دیال جی نے ’انٹیگرل ہیومنزم‘ کا اصول قائم کیا اور ہمیں بتایا کہ ہمارا معاشی فلسفہ، ہماری خارجہ پالیسی اور عالمی بھائی چارے کی بنیاد پر بیرونی ممالک کے لیے ہمارا نظریہ کیا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آج یہی اصول ہمیں دنیا میں بہترین بننے کی طرف لے جا رہا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ پنڈت دین دیال جی نے ہندوستان کے ترقیاتی ماڈل کو 'انتودیا' کا نام دیا، جس کا مطلب ہے کہ جب تک قطار میں کھڑا آخری شخص بھی ترقی نہیں کرتا، اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آخری فرد کی ترقی قوم کی ترقی کی عکاسی کرے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ترقی وراثت کے تحفظ سے ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نانا جی اور دین دیال جی کی انتودیا کی سیاست کو مثالی ماننے والے مودی جی آج کروڑوں غریبوں کی زندگیوں میں تبدیلی لا رہے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امیت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے 10 سالوں میں 60 کروڑ غریبوں کو گھر، بیت الخلا، پینے کا پانی، گیس سلنڈر، 5 کلو گرام اناج، بجلی اور 5 لاکھ روپے تک علاج جیسی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نانا جی کے ذریعہ دیہی ہندوستان کی ترقی کے لئے شروع کئے گئے پروجیکٹ کے مطابق آج گاؤں کو گوکل گرام میں تبدیل کرنے کا کام جاری ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ نانا جی ایک ہنر مند منتظم تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک میں ایمرجنسی لگائی گئی اور جمہوریت اور عوام کی آزادی پر حملہ کیا گیا تو اپوزیشن تتر بتر ہو گئی لیکن عوامی شعور بیدار ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ 19 ماہ کی جدوجہد نے لوگوں کو آمریت کے خلاف کھڑا کر دیا۔ لوگ جمہوریت کو بچانا چاہتے تھے، الیکشن ہوئے، اس وقت کی حکومت کو بری طرح شکست ہوئی اور جمہوریت جیت گئی۔ انہوں نے کہا کہ نانا جی ان منتخب لیڈروں میں سے تھے جنہوں نے جنتا پارٹی کی تشکیل میں بڑا رول ادا کیا تھا۔ انہوں نے نیشن فرسٹ کا اصول قائم کرکے ہماری پارٹی کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر ہم نانا جی کی مجموعی شخصیت کو دیکھیں تو ان کی پوری زندگی سنگھ کی اقدار سے عبارت تھی۔ اس کے ساتھ بال گنگا دھر تلک کی قوم پرستی اور مہاتما گاندھی کے گرام سوراج کا شاندار امتزاج اگر کسی ایک شخص میں نظر آتا ہے تو وہ نانا جی دیش مکھ ہیں۔ اس لیے انہیں پدم وبھوشن کے خطاب سے نوازا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پدم وبھوشن کی طرح نانا جی نے انقلابی زندگی گزاری ہے اور بہت سے لوگوں کی زندگیوں میں انقلاب لانے کا کام کیا ہے۔ اس لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھی نانا جی کو بھارت رتن کا خطاب دینے کی پہل کی۔ انہوں نے کہا کہ نانا جی ایسے لوگوں میں سے ایک ہیں جو انہیں ملنے والے خطاب سے خود کو مزین محسوس کرتے ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ نانا جی نے سرسوتی شیشو مندر کی بنیاد رکھی، آج ملک بھر میں یہ ہزاروں اسکول بچوں کو تعلیم اور ثقافت فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورکھپور میں پہلا سرسوتی شیشو مندر نانا جی نے قائم کیا تھا جو آج برگد کا درخت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نانا جی نے اپنی پوری زندگی ثقافتی قوم پرستی کو محسوس کرنے کے لیے کام کیا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارتیہ جن سنگھ کے قیام میں دین دیال جی نے بہت بڑا تعاون کیا ہے۔ انھوں  نے ہمارے تمام اصولوں اور افکار کی تشکیل کی۔’ انٹیگرل ہیومنزم تشکیل دے کر انھوں  نے فرد سے دنیا تک کے پورے سفر کو اس میں شامل کیا اور ہم سب کے لیے قوم، سماج اور فرد کی ترقی کا مکمل فلسفہ چھوڑ کر گئے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ چترکوٹ دھام ہندوستانیوں کے لیے عقیدہ کا مرکز ہے۔ بھگوان شری رام نے اپنا زیادہ تر وقت جلاوطنی میں یہیں گزارا۔

******

ش ح۔ح ن۔س ا

U.No:7630


(Release ID: 2106769) Visitor Counter : 12