وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے باگیشور دھام میڈیکل اور سائنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا سنگ بنیاد رکھا


’’ہمارے مندر، ہمارے آشرم، ہمارے مقدس مقامات ایک طرف عبادت اور وسائل کے مرکز رہے ہیں اور دوسری طرف یہ سائنس اور سماجی شعور کے بھی مراکز رہے ہیں ‘‘ – وزیر اعظم

’’ہمارے رشی منیوں نے ہمیں آیوروید اور یوگا کا علم دیا، جو آج پوری دنیا میں تسلیم کیا جا رہا ہے‘‘ – وزیر اعظم

’’جب ملک نے مجھے خدمت کا موقع دیا، تو میں نے 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' کے منتر کو حکومت کا عزم بنایا، اور یہ عزم 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' – سب کے لیے علاج، سب کے لیے صحت کی بنیاد پر ہے‘‘ – وزیر اعظم

Posted On: 23 FEB 2025 4:25PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج مدھیہ پردیش کے چھتر پور ضلع کے گڑھا گاؤں میں باگیشور دھام میڈیکل اور سائنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مختصر مدت میں دوسری بار بندیل کھنڈ میں واپس آنا ان کی خوش قسمتی ہے، جناب مودی نے کہا کہ روحانی مرکز باگیشور دھام جلد ہی صحت کا مرکز بھی بن جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ باگیشور دھام میڈیکل اینڈ سائنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ 10 ایکڑ کے رقبے میں تعمیر کیا جائے گا اور پہلے مرحلے میں 100 بستروں کی سہولت تیار ہوگی۔ انہوں نے شری دھیریندر شاستری کو نیک کام کے لیے مبارکباد دی اور بندیل کھنڈ کے لوگوں کو مبارکباد دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ  ان دنوں سیاسی رہنماؤں کا ایک طبقہ ہے جو مذہب کا مذاق اڑاتا ہے اور لوگوں کو الگ کرنے میں ملوث ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض اوقات قوم اور مذہب کو کمزور کرنے کے لیے ایسے افراد کو غیر ملکی اداروں سے بھی مدد ملتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندو مذہب سے نفرت کرنے والے لوگ ایک طویل عرصے سے مختلف شکلوں میں موجود ہیں۔ وزیر اعظم نے ہمارے عقائد، روایات اور مندروں پر مسلسل حملوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ عناصر ہمارے سنتوں، ثقافت اور اصولوں پر حملہ کرتے ہیں۔ وہ ہمارے تہواروں، رسوم و رواج اور رسومات کو نشانہ بناتے ہیں، اور یہاں تک کہ ہمارے مذہب اور ثقافت کی فطری طور پر ترقی پسند نوعیت کو بدنام کرنے کی جسارت کرتے ہیں۔ جناب مودی نے ہمارے سماج کو تقسیم کرنے اور اس کے اتحاد کو توڑنے کے ان کے ایجنڈے پر زور دیا۔ اس تناظر میں، انہوں نے شری دھیریندر شاستری کی کوششوں پر روشنی ڈالی، جو ایک طویل عرصے سے ملک میں اتحاد کے منتر کے بارے میں بیداری پیدا کر رہے ہیں۔ جناب مودی نے اعلان کیا کہ شری دھریندر شاستری نے ایک کینسر انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی صورت میں سماج اور انسانیت کی بہبود کے لیے ایک اور عہد لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، اس کے نتیجے میں، باگیشور دھام میں، اب عقیدت، پرورش اور صحت مند زندگی کی نعمتیں دستیاب ہوں گی۔

"ہمارے مندروں، آشرموں اور مقدس مقامات کی عبادت کے مراکز اور سائنسی اور سماجی فکر کے مرکز کے طور پر دوہرے کردار ہیں"، وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے باباؤں نے ہمیں آیوروید اور یوگا کی سائنس فراہم کی ہے، جو اب عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔ انہوں نے اس عقیدے پر زور دیا کہ دوسروں کی خدمت اور ان کے دکھوں کو دور کرنا ہی سچا مذہب ہے۔ انہوں نے "نارائن میں نر" اور "تمام مخلوقات میں شیوا" کے جذبات کے ساتھ تمام جانداروں کی خدمت کرنے کی ہماری روایت کو اجاگر کیا۔ مہا کمبھ کے بارے میں وسیع پیمانے پر ہونے والے مباحثوں کو نوٹ کرتے ہوئے، جس میں کروڑوں لوگوں نے شرکت کی، مقدس غسل کیا اور سنتوں سے آشیرواد حاصل کیا، جناب مودی نے اسے "اتحاد کا مہا کمبھ" قرار دیا اور صفائی کے تمام کارکنوں اور پولیس افسران کا ان کی وقف خدمات کے لئے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مہا کمبھ کے درمیان ایک ’نیترا مہا کمبھ‘ بھی منعقد کیا جا رہا تھا، حالانکہ اس پر اتنی توجہ نہیں دی گئی ہے، جہاں دو لاکھ سے زیادہ آنکھوں کا معائنہ کیا گیا ہے، تقریباً ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو مفت دوائی اور چشمے ملے ہیں، اور تقریباً سولہ ہزار مریضوں کو موتیا بند اور دیگر سرجریوں کے لیے مختلف اسپتالوں میں بھیجا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے ہمارے باباؤں کی رہنمائی میں مہا کمبھ کے دوران ہونے والے متعدد صحت اور خدمات سے متعلق اقدامات کا اعتراف کیا، جس میں ہزاروں ڈاکٹروں اور رضاکاروں نے بے لوث شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ کمبھ کے شرکاء نے ان کوششوں کو سراہا ہے۔

وزیر اعظم نے ہندوستان بھر میں بڑے اسپتال چلانے میں مذہبی اداروں کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صحت اور سائنس کے بہت سے تحقیقی ادارے مذہبی ٹرسٹ کے زیر انتظام ہیں، جو کروڑوں غریبوں کو علاج اور خدمات فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ بندیل کھنڈ میں چترکوٹ کی مقدس زیارت گاہ، جو بھگوان رام سے منسلک ہے، معذوروں اور مریضوں کی خدمت کا ایک بڑا مرکز ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ باگیشور دھام صحت کی نعمتیں دے کر اس شاندار روایت میں ایک نئے باب کا اضافہ کر رہا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ دو دن بعد مہاشوراتری پر 251 بیٹیوں کی اجتماعی شادی کی تقریب ہوگی۔ وزیر اعظم نے اس نیک اقدام کے لیے باگیشور دھام کی ستائش کی اور تمام نوبیاہتا جوڑوں اور بیٹیوں کو آگے کی خوبصورت زندگی کے لیے دلی مبارکباد اور دعائیں دیں۔

صحیفہ "شریرمادھیم کھلو دھرم سدھانم" کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ہمارا جسم اور صحت ہمارے مذہب، خوشی اور کامیابی کے حصول کا بنیادی ذریعہ ہیں، وزیر اعظم نے بتایا کہ جب ملک نے انہیں خدمت کرنے کا موقع دیا تو انہوں نے منتر 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' کو حکومت کی قرارداد کے طور پر بنایا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کی ایک بڑی بنیاد ’سب کا علاج، سب کو آروگیہ‘ تھی جس کا مطلب ہے صحت کی دیکھ بھال سب کے لیے اور مختلف سطحوں پر بیماریوں سے بچاؤ پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا جائے۔ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ سوچھ بھارت ابھیان کے تحت بیت الخلا بنائے گئے ہیں، جناب مودی نے نشاندہی کی کہ بیت الخلاء کی تعمیر سے غیر صحت مند حالات کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے ایک مطالعہ کا حوالہ دیا جس میں بتایا گیا ہے کہ بیت الخلا والے گھرانوں نے طبی اخراجات پر ہزاروں روپے کی بچت کی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 میں حکومت کے اقتدار میں آنے سے پہلے، ملک کے غریب  بیماری کے مقابلے علاج کے خرچ سے زیادہ خوفزدہ تھے۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اگر کسی خاندان میں کوئی سنگین بیماری ہو جاتی، تو پورا خاندان مالی بحران میں مبتلا ہو جاتا۔انہوں نے مزید کیا کہ وہ خود بھی ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ایسی مشکلات کا سامنا کر چکے ہیں، اسی لیے انہوں نے علاج کے اخراجات کو کم کرنے اور عوام کے لیے زیادہ سے زیادہ پیسے بچانے کا عزم کیا۔وزیر اعظم مودی نے اس بات کو دہرایا کہ حکومتی اسکیموں سے کوئی بھی ضرورت مند شخص محروم نہ رہے، اور طبی اخراجات کے بوجھ کو کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خاص طور پر اس بات کو اجاگر کیا کہ آیوشمان کارڈ کے ذریعے ہر غریب شخص کو 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ جن لوگوں نے ابھی تک آیوشمان کارڈ نہیں بنوایا ہے، وہ جلد از جلد اسے بنوائیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ آیوشمان کارڈ اب 70 سال سے زیادہ عمر کے بزرگوں کے مفت علاج کے لیے جاری کیے جا رہے ہیں، خواہ خاندان غریب، متوسط ​​یا امیر کیوں نہ ہو، جناب مودی نے کہا کہ یہ کارڈ بغیر کسی قیمت کے آن لائن حاصل کیے جا سکتے ہیں اور انہوں نے زور دیا کہ کوئی بھی آیوشمان کارڈ کے لیے ادائیگی نہ کرے اور لوگوں سے کہا کہ اگر کوئی پیسے کا مطالبہ کرتا ہے تو اس کی اطلاع دیں۔ وزیراعظم نے اس بات پر توجہ دلائی کہ بہت سے علاج کے لیے اسپتال میں داخلے کی ضرورت نہیں ہوتی، تجویز کردہ ادویات گھر بیٹھے لی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ادویات کی قیمت کو کم کرنے کے لیے، ملک بھر میں 14,000 سے زیادہ جن اوشدھی مراکز کھولے گئے ہیں، جو سستی ادویات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ گردے کی بیماری ایک اور اہم صحت کا مسئلہ ہے جس کے لیے مسلسل ڈائیلیسز کی ضرورت ہوتی ہے اور 700 سے زائد اضلاع میں 1500 سے زائد ڈائیلیسز مراکز کھولے گئے ہیں جو مفت ڈائیلیسز کی خدمات پیش کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ اپنے جاننے والوں میں ان سرکاری اسکیموں کے بارے میں بیداری پھیلائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی اس کے فوائد سے محروم نہ رہے۔

"کینسر ہر جگہ ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے؛ سرکار، سماج اور سنت سب کینسر کے خلاف جنگ میں متحد ہیں"، جناب مودی نے اجاگر کیا۔ انہوں نے کسی فرد میں کینسر کی تشخیص ہونے پر دیہاتیوں کو درپیش مشکلات کا ذکر کیا ۔ انہوں نے جلد تشخیص کی کمی اور بخار اور درد کے لیے گھریلو علاج پر انحصار کرنے کے رجحان پر روشنی ڈالی، جس کے نتیجے میں حالت خراب ہونے پر دیر سے تشخیص ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے اس خوف اور الجھن کو نوٹ کیا جو کینسر کی تشخیص سن کر خاندانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے، بہت سے لوگ صرف دلّی اور ممبئی میں علاج کے مراکز کے بارے میں جانتے ہیں۔ انہوں نے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کی کوششوں پر زور دیا، جن میں کینسر سے نمٹنے کے لیے اس سال کے بجٹ میں کئی اعلانات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کینسر کی ادویات کو مزید سستی بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور اگلے تین سال میں ہر ضلع میں کینسر ڈے کیئر سینٹرز کھولنے کا اعلان کیا۔ یہ مراکز تشخیصی اور راحت دونوں خدمات فراہم کریں گے۔ جناب مودی نے علاج تک آسان رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ضلع اسپتالوں اور مقامی محلوں میں طبی مراکز میں کینسر کلینک کھولنے پر بھی روشنی ڈالی۔

کینسر سے بچاؤ کے لیے محتاط اور آگاہ رہنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ جلد تشخیص بہت ضروری ہے، کیونکہ کینسر پھیلنے کے بعد اس کا مقابلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ انہوں نے 30 سال سے زائد عمر کے تمام افراد کی سکریننگ کے لیے جاری مہم پر روشنی ڈالی اور ہر ایک پر زور دیا کہ وہ شرکت کریں اور غفلت سے گریز کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر کوئی شک ہو تو فوری طور پر کینسر کی اسکریننگ کی ضرورت ہے۔ کینسر کے بارے میں درست معلومات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، یہ بتاتے ہوئے کہ یہ کوئی متعدی بیماری نہیں ہے اور یہ چھونے سے نہیں پھیلتی، جناب مودی نے نشاندہی کی کہ کینسر کا خطرہ بیڑی، سگریٹ، گٹکا، تمباکو اور مسالوں کے استعمال سے بڑھتا ہے، اور ان چیزوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ اپنے جسم اور صحت کا خیال رکھیں اور ان احتیاطی تدابیر کو تندہی سے اپنائیں تاکہ کسی قسم کی غفلت نہ ہو۔

لوگوں کی خدمت کے لیے اپنی لگن پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے چھتر پور کے اپنے پچھلے دورے پر تبصرہ کیا، جہاں انھوں نے ہزاروں کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھاتھا۔ ۔ 45,000 کروڑ کا کین-بیتوا لنک پروجیکٹ، جو کئی حکومتوں اور لیڈروں کے بندیل کھنڈ کا دورہ کرنے کے باوجود کئی دہائیوں سے زیر التواء تھا۔ جناب مودی نے خطے میں پانی کی مسلسل کمی کو نوٹ کیا اور سوال کیا کہ کیا کسی پچھلی حکومت نے اپنے وعدے پورے کیے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کام کا آغاز عوام کی آشیرواد حاصل کرنے کے بعد ہی ہوا۔ انہوں نے پینے کے پانی کے بحران سے نمٹنے میں تیز رفتار پیش رفت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جل جیون مشن، یا ہر گھر جل پروجیکٹ کے تحت، بندیل کھنڈ کے تمام دیہاتوں کو پائپ سے پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ حکومت دن رات انتھک محنت کر رہی ہے، انہوں نے کسانوں کو درپیش مشکلات کے خاتمے اور ان کی آمدنی میں اضافے کے لیے جاری کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔

بندیل کھنڈ کی خوشحالی کے لیے خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے لکھپتی دیدی اور ڈرون دیدی جیسے اقدامات کو متعارف کرانے پر تبصرہ کیا اور 3 کروڑ خواتین کو لکھپتی دیدی بنانے کے ہدف کا اعلان کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ خواتین کو ڈرون چلانے کی تربیت دی جا رہی ہے، جو بندیل کھنڈ میں آبپاشی کا پانی پہنچنے کے بعد فصل پر چھڑکاؤ اور زراعت میں مدد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے یقین ظاہر کیا کہ یہ کوششیں بندیل کھنڈ کو تیزی سے خوشحالی کی طرف لے جائیں گی۔

وزیر اعظم نے زمین کی درست پیمائش اور ٹھوس زمینی ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے سوامیتو یوجنا کے تحت دیہاتوں میں ڈرون ٹیکنالوجی کے نمایاں استعمال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مدھیہ پردیش میں اس پہل کے کامیاب نفاذ کو نوٹ کیا، جہاں لوگ اب ان دستاویزات کو آسانی سے بینکوں سے قرض حاصل کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، جنہیں کاروبار کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، اس طرح لوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے بندیل کھنڈ کو ترقی کی نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے مرکز اور ریاست کی حکومتوں کی انتھک کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بندیل کھنڈ خوشحالی اور ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا اور سب کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

مدھیہ پردیش کے گورنر جناب منگو بھائی چھگن بھائی پٹیل، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب موہن یادو اس تقریب میں دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے۔

پس منظر

مدھیہ پردیش کے چھتر پور ضلع کے گڑھا گاؤں میں باگیشور دھام میڈیکل اینڈ سائنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بنایا جا رہا ہے تاکہ زندگی کے تمام شعبوں کے لوگوں کے لیے صحت کی بہتر خدمات کو یقینی بنایا جا سکے۔ 200 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کا کینسر اسپتال کینسر کے غریب مریضوں کو مفت علاج فراہم کرے گا اور جدید ترین مشینوں سے لیس ہوگا اور ماہر ڈاکٹر بھی ہوں گے۔

 

************

 

ش ح ۔ م  د   ۔  م  ص

 (U: 7481 )


(Release ID: 2105663) Visitor Counter : 26