سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سماجی انصاف انصاف کا عالمی دن – 20 فروری


مساوات اور شمولیت  کے تئیں بھارت کی عہدبندگی

Posted On: 19 FEB 2025 6:54PM by PIB Delhi

Introduction

سماجی انصاف کا عالمی دن، اقوام متحدہ کی جانب سے ہر سال 20 فروری کو منایا جاتا ہے، اور غربت، محرومی اور بے روزگاری سے نمٹنے کے لیے ایک عالمی اپیل کے طور پر کام کرتا ہے  نیز معاشروں کے اندر اور ان کے درمیان یکجہتی، ہم آہنگی اور مواقع کی مساوات کو فروغ دیتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001CBNY.jpg

سماجی انصاف کے عالمی دن کی اخلاقیات کے ساتھ ہم آہنگ، ہندوستان کی سماجی انصاف اور تفویض اختیارات  کی وزارت (ایم او ایس  جے ای) نے قانون سازی میں اصلاحات، نچلی سطح پر بااختیار بنانے اور عالمی شراکت داری کے ذریعے سماجی-اقتصادی خلا کو پر کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

پس منظر اور عالمی  سیاق و سباق

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے ) کی جانب سے 26 نومبر 2007 کو 62 ویں اجلاس کے دوران قائم کیا گیا، 2009 میں 63 ویں سیشن کے بعد سے ہر سال 20 فروری کو سماجی انصاف کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ یہ دن منانے کا مقصد اس امر کو تسلیم کرنا ہے کہ سماجی ترقی اور سماجی انصاف قوم کے اندر امن اور سلامتی کے حصول اور دونوں کے درمیان برقرار رکھنے کے لیے ناگزیر ہیں۔ یہ دن اس امر پر زور دیتا ہے کہ امن، سلامتی اور تمام انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے احترام کے بغیر سماجی انصاف حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

مالیاتی بحرانوں، عدم تحفظ اور عدم مساوات جیسے عالمی چیلنجوں کے پیش نظر، یہ دن سماجی انصاف کے اقدامات کی جاری ضرورت کی یاد دہانی کا کام کرتا ہے۔ یہ تجارت، سرمایہ کاری، تکنیکی ترقی اور اقتصادی ترقی کے ذریعے مواقع پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیتا ہے اور ان رکاوٹوں کو دور کرتا ہے جو عالمی معیشت میں مکمل شرکت کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہیں، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک اور ان لوگوں کے لیے جو تبدیلی کا شکار ہیں۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) بھی 2008 میں اپنائے گئے منصفانہ عالمگیریت کے لیے سماجی انصاف سے متعلق اپنے اعلامیہ کے ذریعے سماجی انصاف کو فروغ دینے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔

یہ دن ترقی اور انسانی وقار کو فروغ دینے کے لیے اقوام متحدہ کے وسیع تر مشن کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ 2009 میں شروع کیے گئے سوشل پروٹیکشن فلور جیسے اقدامات، سب کے لیے بنیادی سماجی ضمانتوں کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔

سماجی انصاف کا عالمی دن متعدد کلیدی اصول اور مقاصد کو اجاگر کرتا ہے:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DZV4.jpg

بھارت میں سماجی انصاف کا ارتقا

ہندوستان میں 2009 سے سماجی انصاف کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ ہندوستان میں سماجی انصاف اور اختیار دہی کا ارتقا تاریخی جدوجہد، آئینی مینڈیٹ اور پالیسی پیش رفت سے متاثر ایک بتدریج لیکن ترقی پسند عمل رہا ہے۔ سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے وژن کی جڑیں ہندوستان کی تحریک آزادی اور آئین کے ذریعہ تمام شہریوں خصوصاً پسماندہ طبقات کے لیے مساوات، وقار اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے رکھی گئی ہیں۔

ہندوستان کا آئین مختلف دفعات کے ذریعے سماجی انصاف اور اختیار دہی کی ایک مضبوط بنیاد رکھتا ہے جس کا مقصد سماجی عدم مساوات کو ختم کرنا اور پسماندہ گروہوں کی فلاح و بہبود کو فروغ دینا ہے۔

سماجی انصاف اور اختیار دہی کے سلسلے میں کلیدی آئینی تجاویز

تمہید

تمہید سماجی، اقتصادی اور سیاسی انصاف کو یقینی بناتی ہے، حیثیت اور مواقع کی مساوات کی ضمانت دیتی ہے، اور انفرادی وقار اور قومی اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے بھائی چارے کو فروغ دیتی ہے۔ یہ امتیازی سلوک سے پاک ایک منصفانہ اور جامع معاشرے کی بنیاد رکھتی ہے۔

بنیادی حقوق (حصہ III)

آرٹیکل 23 انسانی اسمگلنگ اور جبری مشقت پر پابندی لگاتا ہے، اس طرح کے عمل کو قانون کے ذریعے قابل سزا بناتا ہے۔ آرٹیکل 24 خطرناک پیشوں میں بچہ مزدوری پر پابندی عائد کرتا ہے، بچوں کے تحفظ اور تعلیم کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ یہ حقوق کمزور گروہوں کو استحصال سے بچاتے ہیں۔

ریاستی پالیسی کے ہدایتی اصول (حصہ چہارم)

آرٹیکل 37 کہتا ہے کہ ڈی پی ایس پی ، اگرچہ قانونی طور پر قابل نفاذ نہیں ہیں، تاہم حکمرانی کے لیے ضروری ہیں۔ آرٹیکل 38 ریاست کو سماجی اور معاشی عدم مساوات کو کم کرنے کی ہدایت کرتا ہے۔ آرٹیکل 39 مساوی معاش، منصفانہ اجرت اور استحصال سے تحفظ کو یقینی بناتا ہے۔ آرٹیکل 39 اے پسماندہ افراد کے لیے مفت قانونی امداد کی ضمانت دیتا ہے۔ آرٹیکل 46 امتیازی سلوک کو روکنے کے لیے درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور کمزور طبقات کے لیے خصوصی تعلیمی اور معاشی فروغ کو لازمی قرار دیتا ہے۔

1985-86 میں، وزارت بہبود کو خواتین اور اطفال کی ترقی کے محکمے اور محکمہ بہبود میں تقسیم کیا گیا، جس میں وزارت داخلہ اور قانون کے ڈویژنوں کو شامل کیا گیا۔ بعد ازاں مئی 1998 میں اس کا نام بدل کر سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت رکھ دیا گیا۔

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت ایک جامع معاشرے کی تعمیر کا تصور پیش کرتی ہے جہاں پسماندہ گروہ اپنی ترقی اور ترقی کے لیے مناسب تعاون کے ساتھ پیداواری، محفوظ اور باوقار زندگی گزار سکیں۔ یہ ان گروہوں کو تعلیمی، اقتصادی اور سماجی ترقی کے پروگراموں کے ذریعے بااختیار بنانے کی کوشش کرتا ہے، جہاں ضروری ہو بحالی کے اقدامات کے ساتھ۔

مرکزی بجٹ 2025-26 اس عزم کی عکاسی کرتا ہے، جس میں سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے لیے 13,611 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ 2024-25 سے 6 فیصد زیادہ ہے، تاکہ فلاحی اسکیموں کی تکمیل میں اضافے کو یقینی بنایا جا سکے۔

محکمے کا کام درج فہرست ذاتوں، دیگر پسماندہ طبقات، معمر شہریوں، شراب اور نشیلی کے استعمال کے شکار، خواجہ سراؤں (خواجہ سراؤں (حقوق کا تحفظ) ایکٹ 2019 کے تحت)، بھیک مانگنے والے افراد، ڈی نوٹیفائیڈ اور خانہ بدوش قبائل (ڈی این ٹی)، اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات (ای بی سی)، اور اقتصادی طور پر کمزور طبقات (ای ڈبلیو ایس) سمیت سماجی، تعلیم اور اقتصادی طور پر حاشیے پر موجود برادریوں کو اوپر اٹھانے پر مرتکز ہے۔ ہدف بند پالیسیوں اور اقدامات کے ذریعہ، اس محکمے کا مقصد معاشرے میں معیار اور شمولیت کو پروان چڑھانا ہے۔

1. پردھان منتری انوسوچت جاتی ابھیودے یوجنا (پی ایم - اجے)

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003C09N.png

2021-22 میں شروع کی گئی اسکیم، درج فہرست ذات والے دیہاتوں میں ہنرمندی ترقیات، آمدنی پیدا کرنے، اور بنیادی ڈھانچے کے ذریعے درج فہرست ذاتوں پر مشتمل برادریوں کی ترقی کے لیے تین اسکیموں کو ضم کرتی ہے۔ اس کے تین اجزاء ہیں: آدرش گرام کی ترقی، سماجی و اقتصادی منصوبوں کے لیے امداد میں امداد، اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ہاسٹل کی تعمیر۔ یکم جنوری 2024 سے، 5,051 گاؤں کو آدرش گرام قرار دیا گیا ہے، 3,05,842 لوگوں کو فائدہ پہنچانے والے 1,655 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، اور 38 ہاسٹلوں کے لیے 26.31 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

2. ہدف بند علاقوں میں ہائی اسکولوں میں طلبا کے لیے اسکیم برائے رہائشی تعلیم

شریشٹھ اسکیم کا مقصد امداد یافتہ اداروں اور اعلیٰ معیار کے رہائشی اسکولوں کو مدد فراہم کرکے درج فہرست ذاتوں کے غلبے والے علاقوں میں خدمات کے فرق کو پُر کرنا ہے۔ یہ کلاس 9 اور 11 میں ایس سی طلباء کے لیے اعلیٰ سی بی ایس ای /ریاستی بورڈ سے منسلک نجی اسکولوں کو مالی امداد فراہم کرتا ہے، جس سے 12ویں جماعت تک تعلیم کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ مزید برآں، یہ این جی اوز / وی اوز کو رہائشی اور غیر رہائشی اسکولوں اور ہاسٹلوں کو چلانے کے لیے فنڈز فراہم کرتا ہے، جس میں مناسب انفراسٹرکچر اور مضبوط تعلیمی معیارات ہیں، جس سے درج فہرست ذاتوں پر مشتمل برادریوں  سماجی اقتصادی ترقی کو فروغ حاصل ہوتا ہے۔

3. پرپل  فیسٹ

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے تحت دیویانگ جنوں کی اختیار دہی کے محکمے  کے ذریعہ سال 2023 سے پرپل فیسٹ (شمولیت کا تیوہار) کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ سال 2024 میں اس تقریب میں 10000 سے زائد دیویانگ جنوں اور ان کے محافظین کا خیرمقدم کیا گیا، جس سے یکجہتی  اور باہمی احترام  کے جذبے کو فروغ حاصل ہوا۔ پرپل فیسٹ ایک مزید مساوی معاشرے کی سمت میں ایک انقلاب ہے جو سبھی کے لیے آسانی، عزت اور مساوی مواقع کی اہمیت کی وکالت کرتا ہے۔اس پروگرام میں متعدد پہل قدمیوں کا آغاز بھی کیا گیا، جس میں ٹاٹا پاور کمیونٹی ڈیولپمنٹ ٹرسٹ کے اشتراک میں انڈیا نیورو ڈائیورسٹی پلیٹ فارم  کا آغاز  بھی شامل ہے جس کا مقصد شروعاتی مداخلت اور گھریلو نگہداشت سے متعلق تعاون فراہم کرنا ہے۔ اس کے علاوہ برتاؤ جاتی رکاؤٹوں اور معذوری کے لیے حساس زبان پر ایک دستی کتاب بھی جاری کی گئی جس کا مقصد مبنی بر شمولیت مواصلات کو فروغ دینا ہے۔ ساتھ ہی امریکی بھارتی فاؤنڈیشن اور ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے ذریعہ 25 روزگار میلوں کے قومی سطح پر اہتمام جیسی پہل قدمی کا بھی آغاز کیا گیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004A2UZ.png

پرپل فیسٹ -2024 میں پروگراموں کا ایک منظر

4. قومی لائحہ عمل برائے مشینی صفائی ستھرائی ایکو نظام (نمستے)

قولائحہ عمل برائے مشینی صفائی ستھرائی ایکو نظام (نمستے) مرکزی شعبے کی اسکیم ہے جو مالی سال 2023-24 میں سماجی انصاف اور تفویض اختیارا کی وزارت (ایم او ایس جے اینڈ ای) اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کی مشترکہ پہل قدمی کے طور پر شروع کی گئی تھی۔ اس کا مقصد شہری ہندوستان میں صفائی کے کارکنوں کی حفاظت، وقار اور پائیدار معاش کو یقینی بنانا ہے۔ اس اسکیم نے سابقہ ​​سیلف ایمپلائمنٹ اسکیم برائے بحالی دستی اسکیوینجرز (ایس آر ایم ایس) کے اجزاء کو مربوط کیا ہے اور مالی سال 2024-25 سے فضلہ چننے والوں کو ہدف گروپ کے طور پر شامل کرنے کے لیے اپنی کوریج کو بڑھایا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0058E1B.png

5. روزی روٹی کمانے اور کاروبار  کے سلسلے میں حاشیے پر موجود افراد کے لیے تعاون (ایس ایم آئی ایل ای)

روزی روٹی کمانے اور کاروبار  کے سلسلے میں حاشیے پر موجود افراد کے لیے تعاون (ایس ایم آئی ایل ای) اسکیم ایک جامع پہل قدمی ہے جس کا مقصد خواجہ سراؤں اور بھیک مانگنے والے افراد کی باز بحالی کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد بھیک مانگنے والوں کو سماج کے مرکزی دھارے میں دوبارہ انضمام کو یقینی بناتے ہوئے ’بھکشا ورتی مکت بھارت‘ (بھیک مانگنے سے پاک بھارت) تشکیل دینا ہے۔ یہ اسکیم علاقے کے مخصوص سروے، بیداری مہم، متحرک اور بچاؤ کی کارروائیوں، پناہ گاہوں تک رسائی اور بنیادی خدمات، ہنر کی تربیت، متبادل ذریعہ معاش کے اختیارات، اور سیلف ہیلپ گروپوں (ایس ایچ جی) کی تشکیل پر مرکوز ہے۔ فی الحال، یہ 81 شہروں اور قصبوں میں فعال ہے، جن میں اہم یاترا، تاریخی اور سیاحتی مقامات شامل ہیں، اگلے مرحلے میں مزید 50 شہروں تک پھیلانے کا منصوبہ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006VUE7.jpg

15 نومبر 2024 تک، بھیک مانگنے والے 7,660 افراد کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں سے 970 کی کامیابی سے بحالی کی جا چکی ہے۔ یہ اسکیم پناہ گاہ، پیشہ ورانہ تربیت، اور روزگار کے مواقع فراہم کرکے، پسماندہ افراد کو دوبارہ عزت اور خود کفالت حاصل کرنے میں مدد دے کر اپنے مقصد کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

6. پی ایم – دکش یوجنا

پی ایم -دکش یوجنا 7 اگست 2021 کو شروع کی گئی، جس کا مقصد پسماندہ طبقات بشمول ایس سی، او بی سی، ای بی سی، ڈی این ٹی ، اور صفائی ستھرائی ملازمین کو ہنر مندی کی مفت تربیت کے ذریعے معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے مہارت کی سطح کو بڑھانا ہے۔ یہ اسکیم، 450.25 کروڑ روپے (2021-26) کے بجٹ کے ساتھ، کم از کم 70فیصد  تقرری کو یقینی بناتے ہوئے، اجرت اور خود روزگار کی سہولت کے لیے مختصر مدت اور طویل مدتی تربیت فراہم کرتی ہے۔ تربیت سرکاری اور معروف پرائیویٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے کی جاتی ہے، جو این ایس کیو ایف اور وزارت ہنر مندی اور صنعت کاری (ایم ایس ڈی ای ) کے مشترکہ اصولوں کے ساتھ منسلک ہے، جس میں 18-45 سال کی عمر کے افراد پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔

7. نشہ مکت بھارت ابھیان

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0072U5H.jpg

15 اگست 2020 کو شروع کیا گیا، نشہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) کا مقصد 272 ہائی رسک اضلاع کو نشانہ بنا کر ہندوستان کو منشیات سے پاک بنانا ہے، جن کی شناخت قومی سروے اور این سی بی ان پٹ کے ذریعے کی گئی ہے۔ یہ مہم تین جہتی نقطہ نظر کی پیروی کرتی ہے: رسد کو روکنا (نارکوٹکس کنٹرول بیورو)، بیداری اور طلب میں کمی (منسٹری آف سوشل جسٹس اینڈ امپاورمنٹ)، اور علاج (محکمہ صحت)۔ اپنے قیام کے بعد سے،این ایم بی اے  3.85 لاکھ تعلیمی اداروں سے شرکت کے ساتھ 13.57 کروڑ لوگوں تک پہنچ چکا ہے، جن میں 4.42 کروڑ نوجوان اور 2.71 کروڑ خواتین شامل ہیں۔

نتیجہ

اب جبکہ دنیا معاشی چنوتیوں سے نبرد آزما ہے، سماجی انصاف کا عالمی دن مساوات اور شمولیت کے وعدوں کو نئے انداز میں پیش کرتا ہے،  اور ہمیں یاد دہانی کراتا ہے کہ کہیں بھی ناانصافی پوری انسانیت کو متاثر کرتی ہے۔ حالانکہ پیش رفت ہوئی ہے، تاہم ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ ہندوستان نے قانون سازی میں اصلاحات، نچلی سطح کے پروگراموں اور ہدف بنائے گئے فلاحی اقدامات کے ذریعے اس وژن کو قبول کیا ہے۔ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت (ایم او ایس جی ای) پسماندہ برادریوں کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے، اپنی کوششوں کو عالمی فریم ورک جیسے ڈیسنٹ ورک ایجنڈا اور پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کے ساتھ ہم آہنگ کرتی ہے تاکہ انصاف اور مساوات کو برقرار رکھا جا سکے۔

پی ایم – اجے ، نمستے، اسمائل، پی ایم – دکش یوجنا، اور نشہ  مکت بھارت ابھیان جیسے اقدامات کے ذریعے، ایم او ایس جے ای نے پسماندہ گروہوں کو تعلیم، ہنر اور اقتصادی مواقع سے بااختیار بنایا ہے۔ بجٹ میں اضافہ، پرپل فیسٹ جیسے جامع پلیٹ فارمز، اور سماجی تحفظ کے وسیع اقدامات انصاف اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتے ہیں۔ جیسا کہ ہندوستان سماجی انصاف کا عالمی دن منا رہا ہے، یہ کوششیں سماجی-اقتصادی خلیجوں کو ختم کرنے اور سب کے لیے وقار اور مواقع کو یقینی بنانے کے لیے اپنی لگن کا اعادہ کرتی ہیں۔

حوالہ جات

https://www.un.org/en/observances/social-justice-day

https://social.desa.un.org/issues/poverty-eradication/events/world-day-of-social-justice-20-february

https://sdgs.un.org/statements/message-world-day-social-justice-10379

https://socialjustice.gov.in/writereaddata/UploadFile/32691723633555.pdf

https://www.indiabudget.gov.in/doc/eb/sbe93.pdf

https://socialjustice.gov.in/writereaddata/UploadFile/32691723633555.pdf

https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2052995

https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2053292

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2085973

https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2002990

https://pdunippd.nic.in/purple-fest-2024/#:~:text=Today%20on%2026%20February%2C%202024,with%20Disabilities%20in%20which%20Pt.

https://socialjustice.gov.in/public/ckeditor/upload/57341728039410.pdf

https://pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=152175&ModuleId=3&reg=3&lang=1

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2085973

https://x.com/SMILE_MoSJE/status/1887381847472214444

https://x.com/SMILE_MoSJE/status/1890740994254987589

https://pib.gov.in/Pressreleaseshare.aspx?PRID=1845287

https://nmba.dosje.gov.in/content/about-us

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2085973

https://socialjustice.gov.in/common/1508#:~:text=Subsequently%2C%20the%20name%20of%20the,separate%20Ministry%20of%20Tribal%20Affairs

https://socialjustice.gov.in/writereaddata/UploadFile/1.pdf

 

پی ڈی ایف ملاحظہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں:

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:7357


(Release ID: 2104836) Visitor Counter : 34