صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
کینسر سے پاک ہندوستان کی سمت میں گامزن
انسداد ، علاج اور اختراع کی عہد بندی
Posted On:
13 FEB 2025 3:31PM by PIB Delhi
‘‘کینسر کی نگہداشت کے سلسلے میں، علاج کے لیے تال میل ضروری ہے۔ کینسر کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے انسداد ، اسکریننگ، تشخیص اور علاج پر مشتمل ایک مربوط طریقہ کار اپنانا ضروری ہے۔’’
وزیر اعظم نریندر مودی
|
تعارف
کینسر دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ 2022 میں، کینسر کے تقریباً 20 ملین نئے معاملے رپورٹ ہوئے، اور عالمی سطح پر اس بیماری سے 9.7 ملین افراد فوت ہوئے۔ کینسر ہندوستان میں بھی صحت عامہ کا اہم چیلنج بنا ہوا ہے، جس کے متاثرین میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ ہندوستان میں، ہر ایک لاکھ میں سے تقریباً 100 لوگوں میں کینسر کی تشخیص ہوتی ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے مطابق، ہندوستان میں 2023 میں کینسر کے مریضوں کی تعداد 14 لاکھ سے زیادہ تھی۔
آئی سی ایم آر کے تحت نیشنل کینسر رجسٹری پروگرام (این سی آر پی ) 1982 سے کینسر کے معاملوں اور رجحانات کا سراغ لگا رہا ہے، جو ڈیٹا اکٹھا کرنے اور تجزیہ کرنے، ثبوت پر مبنی پالیسی کے فیصلوں کو نافذ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کینسر پریوینشن اینڈ ریسرچ (این آئی سی پی آر ) این پی سی ڈی سی ایس کے تحت تحقیق اور اسکریننگ کے گائیڈلاینس کی نوڈل ایجنسی ہے۔
حکومت ہند نے ملک بھر میں کینسر کا انسداد ، جلد پتہ لگانے، علاج اور مریضوں کی نگہداشت کو بہتر کرنے کے لیے مضبوط پالیسیاں، اسٹریٹجک مداخلتیں، اور مالی امداد کی اسکیمیں متعارف کروائی ہیں۔ اس مضمون میں ہندوستان میں کینسر کے پھیلاؤ، سرکاری اقدامات ، مالی امداد، تحقیق، اور بجٹ کا خاکہ پیش کیا گیا ہے ۔
مرکزی بجٹ 2025-26: کینسر کی نگہداشت کو ترجیح
مرکزی بجٹ میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کو کل 99,858.56 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔جن میں سے 95,957.87 کروڑ روپے محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ جبکہ محکمہ صحت وتحقیق کے لیے 3,900.69 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔
مرکزی بجٹ 2025-26 میں متعدد اہم اقدامات کے ذریعے کینسر کی نگہداشت کو بہتر کرنے پر حکومت ہند کی خصوصی توجہ کی نشاندہی ہوتی ہے:
- ڈے کیئر کینسر سینٹرز: حکومت اگلے تین سالوں میں تمام ضلعی اسپتالوں کے اندر ڈے کیئر کینسر سینٹرز قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، 2025-26 میں 200 سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔
- کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ:
- علاج کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے، کینسر، نادر امراض اور دائمی بیماریوں کے علاج میں جان بچانے والی 36 ادویات کو بنیادی کسٹم ڈیوٹی (بی سی ڈی ) سے مکمل طورپر مستثنیٰ کیا گیا ہے ۔
- جان بچانے والی چھ دواؤں پر 5 فیصد کی رعایتی کسٹم ڈیوٹی لگے گی
- مزید برآں، فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے ذریعے چلائے جانے والے مریض کے امدادی پروگراموں کے تحت دی جانے والی مخصوص دوائیں مکمل طور پر بی سی ڈی سے مستثنیٰ ہیں۔
کینسر کا جامع کنٹرول: پالیسی پر مبنی طریقہ کار
1. کینسر، ذیابیطس، قلبی امراض اور فالج کے انسداد اور کنٹرول کا قومی پروگرام (این پی سی ڈی سی ایس ) - این پی سی ڈی سی ایس نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم ) کے تحت اہم اقدام ہے جو کینسر سمیت غیر متعدی امراض (این سی ڈی ) کو کنٹرول کرنے پر مرکوز ہے۔ کینسر کی تین سب سے عام قسمیں (زبانی کینسر، چھاتی کا کینسر اور سروائیکل کینسر) این پی سی ڈی سی ایس کا لازمی حصہ ہیں۔ اس کا مقصد کینسر پر قابو پانے کی کوششوں کو مضبوط بنانا، صحت کے فروغ، بیماری کا جلد پتہ لگانا اور کینسر کے علاج کے بنیادی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
مرکبات
کینسر کی اسکریننگ: کمیونٹی کی سطح پر زبان، چھاتی اور سروائیکل کینسر کی جانچ
جلد پتہ لگانا اور آگاہی : ہیلتھ ورکرز اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے
انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانا: ٹرٹیری کینسر سینٹر (ٹی سی سی ) اور ریاستی کینسر انسٹی ٹیوٹ (ایس سی آئی ) کا قیام
اس پروگرام کے تحت حکومت نےمندرجہ ذیل کا قیام ہے
- 770 ڈسٹرکٹ این سی ڈی کلینک
- 233 کارڈیک کیئر یونٹس
- 372 ڈسٹرکٹ ڈے کیئر سنٹرز
- 6,410 کمیونٹی ہیلتھ سینٹر این سی ڈی کلینک
ان سہولیات سے قابل رسائی اور سستی کینسر کی اسکریننگ فراہم ہوتی ہے ، خاص طور پر منہ، چھاتی اور سروائیکل کینسر کی جانچ کے لیے۔
2. کینسر اسکیم کی ٹرٹیری کیئرکی مضبوطی
اس کے ذریعے کینسر کی نگہداشت کی خصوصی سہولیات ،میں اضافہ کیا جاتا ہے جس کا مقصد کینسر کے علاج کولامرکز بنانا ہے، تاکہ تمام ریاستوں میں خدمات کو مزید قابل رسائی بنایا جاسکے ۔
ٹرٹیری کینسر کیئر نیٹ ورک کی مضبوطی
ہندوستان نےمندرجہ ذیل خصوصی مراکز قائم کرکے اپنے کینسر کے علاج کے ماحولیاتی نظام کو نمایاں طور پر وسعت دی ہے:
- 19 ریاستی کینسر انسٹی ٹیوٹ (ایس سی آئی )
- 20 ٹرٹیری کیئر کینسر سینٹرز (ٹی سی سی سی )
جھجر، ہریانہ میں واقع نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ (این سی آئی ) اور کولکاتہ میں واقع چترنجن نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ (سی این سی آئی ) کا دوسرا کیمپس کینسر کے علاج اور تحقیق کے جدید مواقع فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
3. آیوشمان ہندوستان یوجنا - 2018 میں شروع کی جانے والی آیوشمان بھارت اسکیم ایک تاریخی پہل ہے جو کہ یکساں صحت کی کوریج فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے، خاص طور پر دیہی اور کمزور آبادیوں کے لیے۔ یہ اسکیم 30 دنوں کے اندر کینسر کے مریضوں کے بروقت علاج کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس اسکیم میں معاشی طور پر کمزور خاندانوں کو کینسر کے علاج کے لیے کیموتھراپی، ریڈیو تھراپی اور سرجیکل آنکولوجی کی سہولت فراہم کرنے کا احاطہ کیا گیا ہے۔ 2024 تک، کینسر کے 90 فیصد سے زیادہ رجسٹرڈ مریضوں نے اس اسکیم کے تحت علاج شروع کیا ہے، جس سے اپنی جیب سے ہونے والے اخراجات میں کمی آئی ہے اور لاکھوں لوگوں کے لیے مالی تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔
4. ہیلتھ منسٹرز کینسر پیشنٹ فنڈ (ایچ ایم سی پی ایف: راشٹریہ آروگیہ ندھی (آر اے این ) کے تحت فراہم کئے جانے والے ہیلتھ منسٹر کینسر پیشنٹ فنڈ میں خط افلاس سے نیچے کے مریضوں کو کینسر کے علاج کے لیے 5 لاکھ روپے تک کی مالی امداد فراہم ہوتی ہے۔ اسکیم کے تحت قابل قبول زیادہ سے زیادہ مالی امداد 15 لاکھ روپے ہوگی۔ یہ 27 علاقائی کینسر سینٹر (آر سی سی ) میں علاج کا احاطہ کرتا ہے، جس میں ہر مرکز کے لیے 50 لاکھ روپے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ 2009 میں قائم کی جانے والی ، یہ اسکیم پسماندہ طبقہ کے مریضوں کے لیے قابل رسائی اور سستی کینسر کی نگہداشت کو یقینی بناتی ہے۔
5. نیشنل کینسر گرڈ(این سی جی ): نیشنل کینسر گرڈ (این سی جی ) کو 2012 میں پورے ہندوستان میں معیاری کینسر کی نگہداشت کو یقینی بنانے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ آٹھ سال بعد، یہ کینسر کے مراکز، تحقیقی اداروں، مریضوں کی وکالت کی تنظیموں ، خیراتی تنظیموں اور پیشہ ورانہ سوسائیٹی پر مشتمل 287 اراکین والے دنیا کے سب سے بڑے کینسر نیٹ ورک میں تبدیل ہو گیا ہے۔ این سی جی کی رکن تنظیموں کے درمیان، نیٹ ورک سالانہ کینسر کے 750,000 نئے مریضوں کا علاج کرتا ہے، جو کہ ہندوستان کے کل کینسر کے بوجھ کا 60فیصد سے زیادہ ہے۔ این سی جی آیوشمان بھارت – پی ایم جی اے وائی کے ساتھ مل کر بھی کام کرتا ہے تاکہ سستی، شواہد پر مبنی کینسر کا علاج فراہم کیا جا سکے اور اسکیم کے تحت اخراجات کو ہموار بنایا جا سکے۔ اس نے مریضوں کی صحت کے الیکٹرونک ریکارڈ تیار کرنے میں رول اد اکرکے نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن(اہم ڈہ اہچ ایم کی تشکیل میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
کینسر کی تحقیق اور علاج کی تجدید
1. ہندوستان کی پہلی مقامی ساختہ سی اے آر – ٹی سیل تھراپی:این ای ایکس سی اے آر 19 - کینسر کے علاج میں اہم پیش رفت
اپریل 2024 میں، ہندوستان نے این ای ایکس سی اے آر 19 کو متعارف کرنے کے ساتھ کینسر کی نگہداشت میں تاریخی سنگ میل طے کیا، جو کہ ملک کی پہلی مقامی طور پر تیار کردہ سی اے آر ٹی سیل تھراپی ہے، جسے آئی آئی ٹی ممبئی ، ٹاٹا میموریئل سینٹر ، اور ایمیونو اے سی ٹی کے درمیان اہم تال میل کے تحت بنایا گیا ہے۔ اس جدید ترین اختراع سے خون کے کینسر کے لیے انتہائی موثر، اگلی نسل کا علاج فراہم ہوتا ہے ، جس سے ہزاروں مریضوں کو امید ملتی ہے۔ سستی اور قابل رسائی ہونے کی خصوصیت کے ساتھ ڈیزائن کی گئی ،این ایکس سی اے آر 19 کینسر کی نگہداشت میں میں خود انحصاری، مہنگے درآمد کردہ معالجے پر انحصار کو کم کرنے اور کینسر کے جدید علاج اور بائیو ٹیکنالوجی ریسرچ میں ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے اہم قدم ہے۔
2. کواڈ کینسر مون شاٹ انیشی ایٹو:
ستمبر 2024 میں، ہندوستان نے، امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان کے ساتھ شراکت میں، کواڈ کینسر مون شاٹ شروع کیا ہے تاکہ پورے ہند-بحرالکاہل خطے میں سروائیکل کینسر کاخاتمہ کیا جا سکے۔ اس اقدام کا مقصد اسکریننگ اور ٹیکہ کاری کے پروگراموں کو بہتر کرنا ، جدید تحقیق کو فروغ دینا ، اور کینسر کا جلد پتہ لگانے، مؤثر علاج اور بقا کی بہتر شرح کو یقینی بنانے کے لیے یکساں تعاون کو مضبوط کرنا ہے۔
3. اے سی ٹی آر ای سی کی توسیع:
جنوری 2025 میں، ٹاٹا میموریل سینٹر(ٹی ایم سی ) کاذیلی ادارہ ایڈوانسڈ سینٹر فار ٹریٹمنٹ، ریسرچ، اینڈ ایجوکیشن ان کینسر (اے سی ٹی آر ای سی) نے کینسر کی تحقیق، علاج اور مریضوں کی نگہداشت میں انقلاب لانے کے لیے ایک بڑی توسیع کا آغاز کیا۔ اس اقدام کا مقصد طبی حصولیابیوں کو کامیابیوں کو تیز کرنا، کینسر کی نگہداشت کو بہترکرنا ، اور جدید ترین علاج کی سہولیات کے قیام کے ذریعے کینسر کے جدید علاج اور اختراع میں ہندوستان کی قیادت کو تقویت دینا ہے۔
بیداری پیدا کرنا
حکومت ہند نے متعدد طریقوں سے کینسر کے انسداد اور علاج کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے کام کر رہی ہے:
معاشرتی آگاہی– آیوشمان آروگیہ مندر کے ذریعے جامع پرائمری ہیلتھ کیئر کے تحت کمیونٹی کی سطح پر فلاحی سرگرمیوں اور ٹارگٹڈ کمیونیکیشن کے ذریعے کینسر کے انسداد کے پہلو کو مضبوط کیا جاتا ہے۔
میڈیا کی مہمات - پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کا استعمال عوامی بیداری بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ کینسر سے متعلق آگاہی کے قومی دن اور کینسر کے عالمی دن کے اہتمام کے ذریعے صحت مند طرز زندگی کو فروغ دیا جاتا ہے۔
سرکاری مدد - نیشنل ہیلتھ مشن (ایم ایچ ایم )کے تحت غیر متعدی امراض کے قومی پروگرام (این پی – این سی ڈی ) بیداری کے پروگراموں کے لیے ریاستوں کو فنڈ فراہم کرتا ہے۔
صحت مند غذاء کا فروغ – فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی ) کی طرف سے چلائی جانے والی ایٹ رائٹ انڈیا مہم غذائیت سے بھرپور کھانے کے انتخاب کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
فٹنس کے اقدامات - نوجوانوں کے امور اور کھیل کی وزارت کی طرف سے چلائی جانے والی فٹ انڈیا موومنٹ جسمانی سرگرمیوں کو فروغ دیتی ہے، جب کہ آیوش کی وزارت بہتر صحت کے لیے یوگا پروگرام منعقد کرتی ہے۔
ان اقدامات کا مقصد لوگوں کو صحت مند طرز زندگی گزارنے، کینسر سے بچاؤ اور بروقت طبی نگہداشت کے بارے میں آگاہ کرنا ہے ۔
خلاصہ
ہندوستان نے پالیسی اصلاحات، صحت کی نگہداشت کے بنیادی ڈھانچے اور مالی امداد کی اسکیموں کے ذریعے کینسر کے انسداد ، علاج اور تحقیق میں اہم پیش رفت کی ہے۔ مرکزی بجٹ 2025-26 میں ڈے کیئر کینسر سینٹرز اور جان بچانے والی ادویات پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ جیسے اقدامات کے ذریعے کینسر کی نگہداشت کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا ہے۔پی ایم جے اے وائی ، ایم پی سی ڈی سی ایس اور ایچ ایم سی پی ایف جیسے پروگرام سستے علاج اور بیماری کا جلد پتہ لگانے کو یقینی بناتے ہیں، جبکہ این ای ایکس سی اے آر 19 اور نیشنل کینسر گرڈ جیسے تحقیقی اقدامات کینسر کی نگہداشت کو فروغ دے رہے ہیں ۔ پیش رفت کے باوجود، مساوی رسائی، جلد پتہ لگانے اور کینسر کے بڑھتے ہوئے کیسز کی شکل میں چیلنجیز موجود ہیں۔ بیداری، طرز زندگی کی مداخلت، اور ٹیکنالوجی پر مبنی حل میں مزید سرمایہ کاری بہت ضروری ہے۔ کثیر شعبہ جاتی طریقہ کار اور مسلسل حکومتی کوششوں کے ذریعے ، ہندوستان کا مقصد کینسر کی نگہداشت کا جامع اور شمولیتی نظام بنانا ہے، جس سے ملک بھر میں مریضوں کے نتائج کو بہتر بنایا جائےجاسکے۔
حوالہ جات
برائے مہربانی پی ڈی ایف فائل تلاش کریں۔
****************
(ش ح ۔م ش ع ۔ت ا(
U.No 6565
(Release ID: 2102835)
Visitor Counter : 62