صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا نے ایل ایف سے متاثرہ 13 شناخت شدہ ریاستوں میں لمفیٹک فلیریاسس کے خاتمے کے لیے قومی عوامی ادویاتی انتظامیہ مہم کا آغاز کیا
یہ اقدام لاکھوں افراد کو اس معذور کر دینے والی بیماری سے بچانے اور لمفیٹک فلیریاسس کی روک تھام کے لیے بھارت کی جدوجہد میں تیزی لانے کی خاطر کیا گیا ہے
مورخہ 10 فروری سے، 111 وباء سے متاثرہ اضلاع میں 17.5 کروڑ سے زائد آبادی کو مفت ادویات فراہم کی جائیں گی: جناب جے پی نڈا
لمفیٹک فلیریاسس کے خاتمے کے لیے 2030 ء کے ایس ڈی جی ہدف سے پہلے پانچ نکاتی حکمت عملی کے نفاذ پر زور دیا
جَن آندولن اور جَن بھاگیداری کے جذبے کے تحت ’’ مکمل حکمرانی ‘‘ کے نقطہ نظر کی اہمیت کو اجاگر کیا
’’ بھارت لمفیٹک فلیریاسس کے خاتمے کے عزم پر ہمیشہ قائم رہا ہے اور رہے گا ؛ ہمارا عزم ہے کہ ہم 2027 ء تک اس ہدف کو حاصل کر لیں ‘‘
Posted On:
10 FEB 2025 1:09PM by PIB Delhi
صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا نے آج صحت کے ریاستی وزراء اور لمفیٹک فلیریاسس ( ایل ایف ) سے متاثرہ 13 شناخت شدہ ریاستوں کے سینئر افسران کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے لمفیٹک فلیریاسس کے خاتمے کے لیے قومی عوامی ادویاتی انتظامیہ ( ایم ڈی اے ) سالانہ مہم کا آغاز کیا۔
شرکاء کو مہم کا عمومی جائزہ، اس کے مقاصد، مہم کے دوران اختیار کی گئی کلیدی حکمت عملیوں اور ایم ڈی اے پروگرام کے تحت اعلیٰ سطحی کوریج اور تعمیل کو یقینی بنانے میں ریاستوں کے اہم کردار سے آگاہ کیا گیا۔ یہ مہم 13 ریاستوں کے 111 متاثرہ اضلاع میں گھر گھر جا کر فلیریا سے بچاؤ کی دوائیں فراہم کرنے پر مشتمل ہے۔
اجلاس میں جناب ستیہ کمار یادو (آندھرا پردیش)، جناب اشوک سنگھل (آسام)، جناب شیام بہاری جیسوال (چھتیس گڑھ)، جناب رشی کیش گنیش بھائی پٹیل (گجرات)، جناب عرفان انصاری (جھارکھنڈ)، جناب دینی گنڈو راؤ (کرناٹک)، جناب راجندر شکلا (مدھیہ پردیش)، جناب مکیش مہالنگ (اڈیشہ)، جناب منگل پانڈے (بہار)، جناب پرکاش راؤ ابیتکر (مہاراشٹر) اور جناب بریجیش پاٹھک (اتر پردیش) شرکت کرنے والے صحت کے ریاستی وزراء میں شامل تھے ۔
![https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019CVZ.jpg](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019CVZ.jpg)
ایم ڈی اے مہم بھارت کی لمفیٹک فلیریاسس کے خاتمے کی حکمت عملی کا ایک بنیادی جزو ہے، جس کی قیادت صحت و خاندانی بہبود کی وزارت کے تحت نیشنل سینٹر فار ویکٹر بورن ڈیزیز کنٹرول ( این سی وی بی ڈی سی ) کر رہا ہے۔ یہ پروگرام گھر گھر جا کر اینٹی فلیریا ادویات کی فراہمی پر مرکوز ہے تاکہ ہر مستحق فرد تجویز کردہ دوا کا استعمال کرے اور بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ لمفیٹک فلیریاسس ، جسے عام طور پر ’’ ہاتھی پاؤں‘‘ کہا جاتا ہے، ایک پیرسائٹک (طفیلی) بیماری ہے ، جو متاثرہ مچھروں کے ذریعے منتقل ہوتی ہے۔ اس سے لمفو ڈیما (ہاتھ یا پاؤں کی سوجن) اور ہائیڈروسیل (اسکروٹل کی سوجن) جیسی جسمانی معذوری ہو سکتی ہے، جس سے متاثرہ افراد اور ان کے کنبوں پر طویل مدتی بوجھ پڑ سکتا ہے ۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے صحت کے مرکزی وزیر نے ، اِس بات پر زور دیا کہ ’’ لمفیٹک فلیریاسس سے پاک بھارت ہمارا عزم ہے اور اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ہر شہری کی شرکت اور لوگوں کا سرگرمی سے تعاون ضروری ہے۔ مشترکہ ذمہ داری کے احساس کے ساتھ، ہم لمفیٹک فلیریاسس کا خاتمہ کر سکتے ہیں اور کروڑوں افراد کو تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ ہمارے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں، یہ مہم جَن بھاگیداری کے جذبے سے چلائی جائے گی، جو ایک ’ جن آندولن ‘ میں تبدیل ہو جائے گی اور لوگوں کی سرگرمی سے شرکت اور اجتماعی ذمہ داری کے احساس کے ساتھ، بھارت لمفیٹک فلیریاسس کا خاتمہ کر سکتا ہے اور لاکھوں لوگوں کو اس بیماری سے بچا سکتا ہے۔ ‘‘
![https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002UU2R.jpg](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002UU2R.jpg)
![https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037C94.jpg](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037C94.jpg)
لمفیٹک فلیریاسس کی معذور کرنے والی نوعیت اور زندگی پر اس کے تباہ کن اثرات کا ذکر کرتے ہوئے، جناب نڈا نے بیماری کے خاتمے کے لیے پانچ نکاتی حکمت عملی کے مؤثر نفاذ پر زور دیا تاکہ 2030 ء کے پائیدار ترقیاتی ہدف ( ایس ڈی جی ) سے بہت پہلے اس بیماری کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات کی اہمیت پر زور دیا کہ ایم ڈی اے مہم کے دوران کوئی بھی فرد دوائی لینے سے محروم نہ رہے۔ یہ مہم سال میں دو بار 13 ریاستوں کے 111 متاثرہ اضلاع میں منعقد کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ 10 فروری سے، ان متاثرہ اضلاع میں 17.5 کروڑ سے زائد آبادی کو یہ دوائیں مفت فراہم کی جائیں گی۔ اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ ان علاقوں کے رہائشی ان دواؤں کا استعمال کریں تاکہ وہ خود اور اپنے کنبے کو اس معذور کر دینے والی بیماری سے محفوظ رکھ سکیں۔ ‘‘ زیادہ سے زیادہ کوریج کا ہدف حاصل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ ’’ متاثرہ اضلاع کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ 90 فی صد سے زائد مستحق افراد اینٹی فلیریا دوائیں استعمال کریں۔ ہمارا اجتماعی اور پختہ عزم لاکھوں زندگیوں میں بہتری لانے اور لمفیٹک فلیریاسس سے پاک مستقبل کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ ‘‘
جناب نڈا نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں ( یو ٹیز ) سے زور دے کر کہا کہ وہ ریاستی سطح پر اس مہم کی سخت نگرانی کریں تاکہ متاثرہ افراد کی تشخیص جلد ممکن ہو سکے۔ انہوں نے سیاسی اور انتظامی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ ریاستی اور ضلعی سطح پر ذاتی طور پر ، اس مہم میں شامل ہوں تاکہ اس کے موثر نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔ صحت کے مرکزی وزیر نے ’’ مکمل حکمرانی کے نقطہ نظر ‘‘ کو اپنانے پر زور دیا تاکہ مختلف وزارتیں اور محکمے مہم کی سرگرمیوں میں تعاون کریں۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ’’ اس مربوط حکمت عملی اور متعلقہ وزارتوں میں اعلیٰ سطح کے تعاون سے بین شعبہ جاتی ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہو گا ۔ ‘‘
جناب نڈا نے ریاستوں سے زور دے کر کہا کہ وہ موثر آئی ای سی (انفارمیشن، ایجوکیشن، کمیونیکیشن) سرگرمیاں انجام دیں تاکہ عوام میں بیماری کے حوالے سے بیداری میں اضافہ کیا جا سکے۔ انہوں نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے وسیع تر استعمال کی اپیل کی ۔ انہوں نے خاص طور پر اتر پردیش اور اڈیشہ کی ستائش کی، جنہوں نے اس مہم میں ڈیجیٹل ذرائع کو مؤثر انداز میں استعمال کیا ۔
انہوں نے ریاستی وزرائے صحت کی سیاسی شمولیت کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے ، انہیں اس بات کی تلقین کی کہ وہ دیگر منتخب عوامی نمائندوں سمیت ارکانِ پارلیمنٹ، قانون ساز اسمبلیوں اور کونسلوں نیز پنچایتی راج اداروں کو اس میں شامل کریں اور ایم ڈی اے سرگرمیوں کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے لوگوں کو یکجا کرنے میں ان کی فعال شرکت کی حوصلہ افزائی کریں ۔
![https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00444KC.jpg](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00444KC.jpg)
جناب نڈا نے کہا کہ ایم ایم ڈی پی خدمات کو آیوشمان آروگیہ مندر (اے اے ایم) کی سہولیات میں مکمل طور پر ضم کرنے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ بہتر حفظانِ صحت تک رسائی حاصل ہو سکے اور تقریباً 50 فی صد لیمفوڈیما کے کیسز میں ہر سال موربیڈیٹی مینجمنٹ اینڈ ڈس ایبلٹی پریونٹیئن (ایم ایم ڈی پی) کٹس فراہم ہو سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ ایم کے تحت ہائیڈرو سلیکٹومی سرجری کا انتظام ہے اور پی ایم جے اے وائی اسکیم میں مستفیدین کے لیے ہائیڈرو سلیکٹومی کا آپشن بھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2024 ء میں مقامی ریاستوں میں تقریباً 50 فی صد ہائیڈروسیل سرجریز کی گئیں۔ انہوں نے اجاگر کیا کہ ان کوششوں کے ذریعے، آروگیہ مندر ایل ایف کے بوجھ کو کم کرنے میں مدد ملے گی تاکہ متاثرہ افراد صحت مند زندگی بسر کر سکیں اور بیماری سے پاک، ترقی یافتہ وکست بھارت کے ویژن کو فروغ حاصل ہو سکے ۔
مرکزی وزیر صحت نے اپنے خطاب کا اختتام اس بیماری کے مؤثر طریقے سے انتظام کرنے کی اہمیت کو دہراتے ہوئے کیا ، جس میں اموات کی شرح بہت زیادہ ہے۔ اس کا ذکر کرتے ہوئے کہ یہ ایک آخری میل کا چیلنج ہے، انہوں نے صحت کے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ نشان زد علاقوں میں منظم طریقے سے زمینی سطح پر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ بھارت لیمفیٹک فلیریاسس کو ختم کرنے کے اپنے عزم میں ثابت قدم رہا ہے اور رہے گا۔ ہمارا عزم ہے کہ 2027 ء تک اس ہدف کو حاصل کر لیا جائے ۔ ‘‘
ایم ڈی اے کے بارے میں:
ایم ڈی اے مہم کے تحت ، 13 ریاستوں میں 111 متاثرہ اضلاع کا احاطہ کیا جائے گا - آندھرا پردیش، آسام، بہار، چھتیس گڑھ، گجرات، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا، اڈیشہ، اتر پردیش، اور مغربی بنگال۔ اس مہم سے جامع روک تھام کی حکمت عملیوں، بیداری میں اضافہ اور ایم ڈی اے کے ساتھ وسیع پیمانے پر تعمیل کو یقینی بنانے کے ذریعے لمفیٹک فلیریاسس کو ختم کرنے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔
ماس ڈرگ ایڈمنسٹریشن ( ایم ڈی اے ) مہم میں ایل ایف سے متاثرہ علاقوں میں تمام اہل افراد کو اینٹی فائلیریل ادویات کے امتزاج کی زیر نگرانی انتظامیہ شامل ہے، خواہ ان میں علامات ظاہر ہوں یا نہ ہوں ۔ دواؤں کے طرز عمل میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:
- ڈبل ڈرگ ریجیمین ( ڈی اے ) : ڈائیتھل کاربا مائزین سائٹریٹ ( ڈی ای سی ) اور البیندا زول
- ٹرپل ڈرگ ریجیمین ( آئی ڈی اے ) : آورمیکٹن ، ڈائیتھل کاربا مائزین سائٹریٹ ( ڈی ای سی ) اور البیندا زول
ایم ڈی اے کا مقصد متاثرہ افراد کے خون میں موجود مائکرو اسکوپک فلیریئل پیراسائٹس کو ختم کرکے ایل ایف کے پھیلاؤ کو کم کرنا اور اس طرح مچھروں کے ذریعے مزید پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ اگرچہ ایم ڈی اے دوا انتہائی محفوظ اور موثر ہے لیکن اسے خالی پیٹ نہیں کھایا جانا چاہیے۔ مندرجہ ذیل گروپوں کو دواؤں کا استعمال نہیں کرنا چاہئے:
- 2 سال سے کم عمر کے بچے
- حاملہ خواتین
- شدید بیمار افراد
دیگر تمام اہل افراد کو ایک تربیت یافتہ ہیلتھ ورکر کی نگرانی میں دوا کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ مناسب کھپت کو یقینی بنایا جا سکے اور ضیاع یا غلط استعمال سے بچا جا سکے۔
اس میٹنگ میں صحت کی مرکزی سکریٹری محترمہ پنیا سلیلا سریواستو، ؛ وزارتِ صحت میں ایڈیشنل سکریٹری اور ایم ڈی ( این ایچ ایم ) محترمہ آرادھنا پٹنائک ؛ مرکزی وزارت صحت کے سینئر افسران اور ایڈیشنل چیف سکریٹری، پرنسپل سکریٹری اور ریاستوں کے ایم ڈی (این ایچ ایم) موجود تھے۔
...............
) ش ح – ک ح - ع ا )
U.No. 6330
(Release ID: 2101312)
Visitor Counter : 26