صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی وزارت صحت نے گزشتہ چند ہفتوں میں چین میں سانس کی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر مشترکہ نگرانی گروپ کی میٹنگ بلائی
مرکزی وزارت صحت تمام دستیاب چینلوں کے ذریعے چین کی صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور ڈبلیو ایچ او سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ صورتحال کے بارے میں بروقت اپ ڈیٹ فراہم کرے
سانس کی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے بھارت پوری طرح تیار ، نگرانی کے دوران کوئی غیر معمولی اضافہ نہیں دیکھا گیا
Posted On:
04 JAN 2025 8:18PM by PIB Delhi
گزشتہ چند ہفتوں میں چین میں سانس کی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے معاملات کی اطلاعات کے پیش نظر آج یہاں وزارت صحت و خاندانی بہبود کے ڈی جی ایچ ایس کی صدارت میں مشترکہ نگرانی گروپ (جے ایم جی) کی میٹنگ ہوئی ۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) ڈیزاسٹر مینجمنٹ (ڈی ایم) سیل ، انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام (آئی ڈی ایس پی) نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) ایمرجنسی میڈیکل ریلیف (ای ایم آر) ڈویژن اور ایمس ، دہلی سمیت اسپتالوں کے ماہرین نے میٹنگ میں شرکت کی ۔
تفصیلی بات چیت کے بعد اور موجودہ دستیاب معلومات کی بنیاد پر ، درج ذیل نکات پر اتفاق کیا گیا:
- چین میں جاری فلو کے موسم کے پیش نظر صورتحال غیر معمولی نہیں ہے ۔ رپورٹوں سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ موجودہ اضافے کی وجہ انفلوئنزا وائرس ، آر ایس وی اور ایچ ایم پی وی ہیں جو کہ موسم کے دوران متوقع، معمول کے پیتھوجین ہیں ۔
- حکومت تمام دستیاب چینلوں کے ذریعے صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور ڈبلیو ایچ او سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ چین کی صورتحال کے بارے میں بروقت اپ ڈیٹس شیئر کرے ۔
- یہ وائرس پہلے ہی ہندوستان سمیت عالمی سطح پر گردش کر رہے ہیں ۔
- انفلوئنزا کے لیے انفلوئنزا جیسی بیماری (آئی ایل آئی) اور شدیدسانس کی بیماری (ایس اے آر آئی) کے لیے ایک مضبوط نگرانی کا نظام ہندوستان میں آئی سی ایم آر اور آئی ڈی ایس پی دونوں نیٹ ورکس کے ذریعے پہلے سے موجود ہے اور دونوں کے اعداد و شمار آئی ایل آئی اور ایس اے آر آئی کے معاملات میں کوئی غیر معمولی اضافے کی نشاندہی نہیں کرتے ہیں ۔
- اسپتالوں کے معالجین نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ گزشتہ چند ہفتوں میں متوقع موسمی تغیر کے علاوہ سانس کی بیماری کے معاملات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے ۔
- آئی سی ایم آر نیٹ ورک دیگر سانس کے وائرس جیسے اڈینو وائرس ، آر ایس وی ، ایچ ایم پی وی وغیرہ کی بھی جانچ کرتا ہے اور یہ پیتھوجین بھی جانچ شدہ نمونوں میں غیر معمولی اضافہ نہیں دکھارہے ہیں ۔ احتیاطی اقدام کے طور پر ، آئی سی ایم آر کے ذریعے ایچ ایم پی وی کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا اور آئی سی ایم آر پورے سال ایچ ایم پی وی کے رجحانات کی نگرانی کرے گا ۔
- ملک بھر میں حال ہی میں کی گئی تیاریوں کی مشق کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملک سانس کی بیماریوں میں اضافے سے نمٹنے کے لیے اچھی طرح سے تیار ہے ۔
صحت کے نظام اور نگرانی کے نیٹ ورک چوکس رہتے ہیں ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ملک صحت کے کسی بھی ابھرتے ہوئے چیلنجوں کا فوری طور پر جواب دینے کے لیے تیاررہے ۔
*************
ش ح۔م م۔ش ہ ب
(U: 4887)
(Release ID: 2090457)
Visitor Counter : 15